نتائج تلاش

  1. گل زیب انجم

    سیری نالہ بان حصہ سوم

    ▼ Hide quoted text سیری نالہ بان(حصہ سوئم) ‏مصنف اسی گاؤں کا باسی ہے یو ٹیوب کی چہل پہل میں جہاں خط و کتابت کا زمانہ جاتا رہا وہی ہماری نئی پود اپنے تمام تر ملکی و علاقائی آثاروں سے ناواقف ہو چکی ہے بلکہ وہ اس لفظ سے بهی ناآشنا ہے کہ آثار قدیمہ کیا ہوتے ہیں وائی فائی اور گوگل کے اس جدید دور...
  2. گل زیب انجم

    سیری نالہ بان کے مصنف کا تعارف

    بسم اللہ الرحمن الرحیم مصنف کا تعارف نام ۔ گل زیب انجم تاریخ پیدائش۔ ۱مئ ۱۹۶۷ تعلیمی قابلیت۔ ایم اے پولیٹکل سائنس (سال اول) جائے پیدائش۔ کوٹلی سوہلناں ضلع کوٹلی حال مقام ۔ سیری ضلع کوٹلی آزاد کشمیر حالات زندگی گل زیب انجم ضلع کوٹلی کے ایک گاؤں کوٹلی سوہلناں میں پیدا ہوئے۔لیکن پیدائش کے کچھ...
  3. گل زیب انجم

    سیری نالہ بان

    سیری نالہ بان (حصہ اؤل) (گل زیب انجم, Dubai) یوں تو کشمیر خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہے لیکن سیری کو اس میں وہی اہمیت حاصل ہے جو جھومر کو دوسرے زیورات پر ہے۔سیری ضلع کوٹلی کی اس حسین و جمیل وادی کا نام ہے جو قدرتی طور شرقاٗ غرباٗ پہاڑوں کے دامن میں ہے جبکہ جنوب میں مقبوضہ کشمیر اور شمال میں...
  4. گل زیب انجم

    نظم

    نظم جب سے گنگنانا چهوڑی ہے غزل تیری تب سے یہ سر اپنی بےسرور لگتی ہے ملنا ہوا ہے محال جب سے کر لی بلند اس نے فصیل اپنی دید کی مشتاق آنکھوں کی بنیائی مجبور لگتی ہے جہاز ریل کار اور کاریں سب کچھ تو ماجود مقدر کے در پہ بنی منزل بہت دور لگتی ہے بالشت بهر کا سفر عمر بهر ہم سے طے ہو نہ پایا اس کے...
  5. گل زیب انجم

    پہاڑی غزل

    پہاڑی غزل آخنے سو آشنا جانا لغا رہسی تڑفے ناں کبراے ناں کھڑی کھڑی نی خیر خبر رکھساں تُساں کبراے ناں کسے نی وی لوڑ ہوئی اے تے منگی کینے اَساں تُساں نے اپنے آں اساں کولوں شرماے ناں میں تُساں ناں تے تُس مہاڑے فیر پردہ کہسناں کُھلی تے بائی شوڑے کج وی لوکاے ناں گلاں ہاسے مخولے نیاں تساں نے...
  6. گل زیب انجم

    عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کیسے منائیں

    میلاد النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کیسے منائیں ماہِ ربیع الاول کے آتے ہی عاشقان رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم عقیدت کے پھول نچھاور کرنے شروع ہو جاتے ہیں گلی محلے بازار شاہرائیں اور مساجد دولہن کی طرح سجائی جاتی ہیں . مساجد میں کلام پاک کی قرات اور نعتوں کی بہار سی آ جاتی ہے سرکاری و غیر سرکاری...
  7. گل زیب انجم

    افضل کے نام

    افضل کے نام بچھڑا ہے جب سے تو,اُداس تب سے جہان لگتا ہے تو نہیں تو , ویراں سارا گلستان لگتا ہے عجیب سی کشمکش ہے اب کہ ہجر میں تیرے تیر جگر میں تو لہو آنکھوں سے رواں لگتا ہے مانا کے رہنا نہیں یہاں کسی کو سدا کے لیے پھر ڈولتا ہوا کیوں یہ ایمان لگتا ہے لوٹ آؤ کہ میں بتا نہیں پاتا کیفیت اس غم کی...
  8. گل زیب انجم

    حصار

    حصار ممتاز بلڈنگ سے صدر جانے والی مزدا وین سواریوں سے کھچا کھچ بھری ہوئی تھی زن و مرد کے لیے کوئی مخصوص سیٹوں کا انتظام نہ ہونے کے باعث جہاں کسی کو جگہ ملتی وہ وہی بیٹھ جاتا یا کھڑا ہو جاتا.میں مزدے کی وسطی سیٹ پربیٹھا تھا جہاں پاس ہی ایک خاتون بچہ اٹھائے ایک ہاتھ سے ستونی راڈ پکڑے کھڑی تھی.کبھی...
  9. گل زیب انجم

    غزل

    غزل نگاہوں میں تیر سانپ جو آستین میں رکھتے ہیں صورت واللہ وہ کتنی حسین رکھتے ہیں گفتار دلکش میں نہیں ثانی کوئی اُن کا زہر زبان میں کتنا میرے ہم نشین رکھتے ہیں ہوتا نہ کیونکر گھائل آخر دل ہی تو ہے مستی آنکھوں میں مسکان لبوں پہ دلنشین رکھتے ہیں ہم ہار گے سب کچھ وارفتگیِ محبت میں شعلہ عجب سا...
  10. گل زیب انجم

    غزل

    غزل نگاہوں میں تیر سانپ جو آستین میں رکھتے ہیں صورت واللہ وہ کتنی حسین رکھتے ہیں گفتار دلکش میں نہیں ثانی کوئی اُن کا زہر زبان میں کتنا میرے ہم نشین رکھتے ہیں ہوتا نہ کیونکر گھائل آخر دل ہی تو ہے مستی آنکھوں میں مسکان لبوں پہ دلنشین رکھتے ہیں ہم ہار گے سب کچھ وارفتگیِ محبت میں شعلہ عجب...
  11. گل زیب انجم

    غزل

    غزل ہم نے تو یہ کہا تھا کہ خط لکھنا کب کہا تھا کہ نظم لکھنا یا افسانہ لکھنا . برسوں سے کہہ رہے ہو جو بات اب نہ وہ کہنا. لکھنا تو اب کی بار نیا کوئی بہانا لکھنا . سرد راتوں میں بہل جائے جس سے دل. لکھنا تو ایسا کوئی ترانہ لکھنا . کیوں لکھ نہ پائے محبت نہیں یا فرصت نہ تھی . کیسے بدلے ہو مزاج...
  12. گل زیب انجم

    غزل (دعوی ہے یہ میرا )

    ہے یہ میرا دعوی فرما لو اک بار ارادہ سیری تشریف لانے کا, دعوی ہےمیرا سوچو گے نہ پھرکہیں جانے کا. میری دھٹرکنوں کی طرح میرے اہل خانہ کو ہے خبر , میرے گھر کے در و دیوار ہیں بس تیرےمنتظر, چلےآؤ کہ تیرے آنے سے ہو جائے گا بہاروں سا منظر, کہ اب ہو پا نہیں رہا مجھ سے صبر, ترس گئی ہیں پہلے سے آنکھیں...
  13. گل زیب انجم

    غزل

    دل تمہارا بھی بقرار ہوتا بے اختیار ہوتا , اگر تمیں بھی کسی سے پیار ہوتا . میری طرح رہتے تیرے بھی یہی مشاغل , اگر تمیں بھی کسی کا انتظار ہوتا . تماشا سا لگا رہتا شام و سحر سینے میں تیرے, دل تمہارا بھی اگر کسی پہ فدا ہوتا نثار ہوتا . میری طرح رہتے تم بھی بےچین سے کھوئے کھوئے , اگر دل تمہارا...
  14. گل زیب انجم

    لائیک

    لائیک فیس بک یوزر سے یوں تو نادانستہ طور پر کچھ غلطیاں ہو جاتی ہیں لیکن کچھ غلطیاں ایسی ہوتی ہیں جن کو دیکھ کر سر پھوڑنے کو جی کرتا ہے. جیسا کہ ایک صاحب جوتے کی ایسی تصویر شئیر کرتے ہیں جس کے نیچے لفظ اللہ لکھا ہوا دکھایا جاتا ہے (اب وہ ہمارے دین کی توہین کر رہا ہے ) اور ہم شئیر کرکے اس کی...
  15. گل زیب انجم

    ایک شعر

    کسی کے ساتھ پیار سے مذاق ضرور کرنا . مگر کبھی کسی کے ساتھ مذاق سے پیار نہ کرنا
  16. گل زیب انجم

    کیا کچھ یاد ہے

    آج اسلامی سال کے پہلے مہینے کا پہلا دن ہے اور اس دن کا آغاز ہوتا ہے پیکر عدل و انصاف کی شہادت سے.جی ہاں اس عظیم ہستی کی شہادت جس کے متعلق نبی مکرم حضرت محمدمصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے اگر میرے بعد کوئی ہوتا تو وہ عمررضی اللہ عنہ ہوتا
  17. گل زیب انجم

    بےمثال لوگ

    بمثال لوگ کہا جاتا ہے جس طرح پھولوں کو خوشبو دینے سے درختوں کو سایہ دینے سے سورج کو روشنی دینے سے کوئی نہیں روک سکتا اسی طرح اچھے لوگوں کو کوئی اچھائی کرنے سے نہیں روک سکتا .یہ بھی کہا جاتا ہے کہ فطرت بدل نہیں سکتی پھولوں کا خوشبو دینا درختوں کا سایہ دینا اور سورج کا روشنی دینا سب فطری عمل...
  18. گل زیب انجم

    پہاڑی غزل

    کل عید سی ----_-------------------- کل عید سی تس کیاں نو سو آئے اساں کی ڈیک سی تس کیاں نو سو آئے . اشنے تے تکی کینو آ اساں کہہ پے کرنے ساں تساں نی ڈیک سی جینے ساں نہ مرنے ساں کڑی کڑی ایہہ ترلے پےکرنے ساں کل عید سی تس کیاں نو سو آئے لوک تے اشنے سن پر دل کدوں پہلنا سا تساں توں بغیر کدوں...
  19. گل زیب انجم

    پہاڑی غزل

    کل عید سی ----_-------------------- کل عید سی تس کیاں نو سو آئے اساں کی ڈیک سی تس کیاں نو سو آئے . اشنے تے تکی کینو آ اساں کہہ پے کرنے ساں تساں نی ڈیک سی جینے ساں نہ مرنے ساں کڑی کڑی ایہہ ترلے پےکرنے ساں کل عید سی تس کیاں نو سو آئے لوک تے اشنے سن پر دل کدوں پہلنا سا تساں توں بغیر کدوں...
  20. گل زیب انجم

    تبصرہ جب بھی ہوا

    تبصرہ جب بھی ہوا میرے حال پر شرما خود ہی گئے اس سوال پر باتوں باتوں میں بدل دیا موضوع گفتگو حیران رہ گیا بزم کا ہر شخص اس کمال پر مسل مسل کر ہاتھ مسل دیا سب کچھ لکھا تھا جو بھی تنہائی میں اس رومال پر دھڑکن سینے کی تو چھپا لی رکھ کر ہاتھ پہرا مگر لگا نہ سکے گلے کے اس شال پر ورفتگی محبت جب...
Top