ظہیر بھائی اردو غزل کے خوبصورت ترین شعراء میں ضرور شامل ہیں لیکن سونے پر سہاگہ ان کی رگ ظرافت ہے۔ شریر اتنے کہ خدا کی پناہ۔ محفلیں کو ان کی گزشتہ شرارتیں تو یاد ہی ہوں گی۔ حلوے کی ترکیب۔ ۔ ۔!!!!
ہم جیسے متشاعروں کے لیے ایک بھیانک خواب!
کیا بات ہے۔ خوبصورت!
جی ہاں بہنا! صدر میں ان کی خوبصورت عبادت خانہ کی عمارت بھی تھی۔ گزرتے ہوئےبس کی کھڑکی سے اس کی سیڑھیوں پر چاک سے بنے پھول دیکھتے جو ابھی تک ذہن پر نقش ہیں۔
اور پھر دور کیوں جائیے، کراچی کی آواز اردشیر کاوس جی کو کون بھول سکتا ہے۔ کئی سال تک گلاس ٹاور کے خلاف مقدمہ لڑتے رہے کہ اس نے بلڈنگ بناتے وقت ذیلی سڑک اور فٹ پاتھ کی زمین بھی ہتھیا لی ہے۔