سب سے پہلے تو 878 صفحات کا ایک ناول لکھ ڈالنا ہی آج کے دور میں کسی کرشمے سے کم نہیں، پھر کسی ناشر کا اسکی طباعت پر راضی ہو جانا بھی ایک معجزہ ہی قرار دیا جائے گا لیکن اس سلسلے کی آخری کڑی سب سے زیادہ محّیر العقول ثابت ہوئی یعنی سال بھر کے اندر اس ناول کا دوسرا ایڈیشن چھاپنے کی نوبت آگئی۔
جی...