کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ بینظیر سے ملاقات ”قومی مفاد“ میں کی گئی۔ میں اب بھی کہتا ہوں کہ جنرل مشرف کو اپنے اقتدار کے سوا کچھ نہیں عزیز۔ اسنے اپنے اقتدار کو دوام دینا ہے، چاہے اس کیلیے اپنے لوگوں کا قتل عام کرنا پڑے یا پھر بینظیر کے قدموں میں لوٹنا پڑے۔ چیف جسٹس نے واقعتآ شرفو کو وختہ ڈال دیا ہے۔