نتائج تلاش

  1. سیدہ شگفتہ

    وطن

    وطن وطن پیارا پیارا ، ہے آنکھوں کا تارا وطن کے لیے ہم ، وطن ہے ہمارا ہمارا وطن ہم کو ہر شئے سے پیارا ہمارا وطن جان و دل کا سہارا وطن پیارا پیارا وطن کی بدولت ہے عزت ہماری وطن کی بدولت ہے عظمت ہماری وطن کی بدولت ہے شوکت ہماری ہمارا وطن ہم کو جاں سے بھی پیارا وطن پیارا...
  2. سیدہ شگفتہ

    ماں

    ماں ہو گئے جواں بچے ، بوڑھی ہو رہی ہے ماں بے چراغ آنکھوں میں خواب بو رہی ہے ماں روٹی اپنے حصے کی دے کے اپنے بچوں کو صبر کی ردا اوڑھے بھوکی سو رہی ہے ماں دیکھ کر بہو کو ، کیا یاد آ گیا اس کو کن حسین خوابوں میں آج کھو رہی ہے ماں سانس کی مریضہ ہے پھر بھی ٹھنڈے پانی سے کتنی...
  3. سیدہ شگفتہ

    دیدہ بینائے ملت

    دیدہ بینائے ملّت دیدہ بینائے ملت حضرتِ اقبال ہیں قابل تقلید اُن کے سارے ہی اقوال ہیں شاعرِ رنگیں نوا تھے اور مفکر آپ تھے حق پرستی اور سچائی کا پیکر آپ تھے مومنِ صادق تھے اور عاشق رسول اللہ کے اور ناموسِ رسالت کے مبلّغ بھی بنے ملکِ پاکستان ان کے خواب کی تعبیر ہے جس کی...
  4. سیدہ شگفتہ

    قومی پھول

    قومی پھول اپنا پھول چنبیلی ہے اس کی خوشبو بھی ہے انوکھی رنگت بھی البیلی ہے اپنا پھول چنبیلی ہے نازک سا ننھا سا پھول ہنستے رہنا اس کا اصول دنیا کو مہکانے والی خوشبو اس کی سہیلی ہے اپنا پھول چنبیلی ہے کتنی کومل اس کی کلی ہرے ہرے پتوں میں پلی کیسے کھل کر پھول بنی یہ تو...
  5. سیدہ شگفتہ

    قائدِ اعظم کی نصیحت

    قائد اعظم کی نصیحت کہہ گئے ہیں یہ بابائے ملت کام کرنے سے ملتی ہے عظمت سن لو محنت میں پنہاں ہے راحت یاد قائد کی رکھنا نصیحت سب کو دو درسِ نظم و عقیدہ متحد ہو کے رہنا ہمیشہ مل کے کرنا وطن کی حفاظت یاد قائد کی رکھنا نصیحت ہر تعصّب مٹاؤ وطن سے آئے الفت کی خوشبو چمن سے ہر طرف...
  6. سیدہ شگفتہ

    اپنا وطن

    اپنا وطن ساحل موج اُڑاتا ہے گیت سمندر گاتا ہے خوش حالی اس کی پہچان یہ ہے اپنا پاکستان کھیتوں میں ہریالی ہے بھری ہوئی ہر بالی ہے بھرے ہوئے کھلیان یہ ہے اپنا پاکستان الفت ہے ، یکجائی ہے ہر اک بھائی بھائی ہے اس میں بستے ہیں انسان یہ ہے اپنا پاکستان سبزہ ، میداں اور...
  7. سیدہ شگفتہ

    ماں باپ کی محبت

    ماں باپ کی محبت انمول ہے یقیناً ماں باپ کی محبت وہ خوش نصیب ہے جو پاتا ہے ان کی شفقت ماں باپ گر ہوں زندہ تو کوئی غم نہیں ہے ان کا وجود بچو! جنت سے کم نہیں ہے کرتا ہے جو ہمیشہ ماں باپ کی اطاعت ملتی نہیں پھر اُس کو اس زندگی میں ذلت کتنی ہی مشکلیں ہوں ، طوفاں ہو یا بلائیں...
  8. سیدہ شگفتہ

    برسات

    برسات مزے ساتھ لائی ہے برسات بچو ! جھما جھم جھما جھم ہے دن رات بچو ! گرجتا ہے بادل ، چمکتی ہے بجلی دھڑکتا ہے دل جب کڑکتی ہے بجلی ہر اک چیز کو تر بتر دیکھتے ہیں ہے پانی ہی پانی جدھر دیکھتے ہیں کوئی ہے کہ پکنک منانے چلا ہے کوئی دیکھو کیچڑ میں لت پت ہوا ہے درختوں پہ کیسا...
  9. سیدہ شگفتہ

    ماں وقارِ ہستی ہے

    ماں وقارِ ہستی ہے ماں ہماری وقار ہستی ہے ان کے دم سے بہارِ ہستی ہے رات دن کتنا کام کرتی ہیں گھر کو جنت مقام کرتی ہیں ہے انھیں فکر دادا ، دادی کی چُنّی ، مُنّی کی ، شیری ، سعدی کی بانٹیں سب ہی کو چاہتیں یکساں پوری ہوں سب کی غایتیں یکساں سارے گھر بھر کی چارہ گر ہمدم اپنے...
  10. سیدہ شگفتہ

    اللہ کا بندہ

    اللہ کا بندہ جو رب کا بندہ ہے ، وہ ہے نیک خُو اسے نیکی کرنے کی ہے جستجو ہر اک کو گلے سے لگاتا ہے وہ سبق چاہتوں کا پڑھاتا ہے وہ وہ کانٹوں میں ہے اک مہکتا گلاب نہیں اس کا ہر گز کہیں بھی جواب دعائیں وہ لیتا ہے ہر ایک کی ہے نیکی سے اس کی فقط دوستی تمنا ہے مشتاق اچھا بنوں...
  11. سیدہ شگفتہ

    میری امی ، پیاری امی

    میری امّی ، پیاری امّی مجھ سے وہ کرتی ہیں محبت سب سے بڑھ کر ان کی چاہت مجھ کو وہ دیتی ہیں دعائیں ان کے قدموں میں ہے جنت میری امّی ، پیاری امّی ماں کا رُتبہ بہت بڑا ہے دیکھو یہ قرآں میں لکھا ہے دل سے ماں کی خدمت کرنا خوش اس سے ہوتا مولا ہے میری امّی ، پیاری امّی پھول نے...
  12. سیدہ شگفتہ

    پیار سے رہیے

    پیار سے رہیے پیار سے رہیے ، محبت کیجیے اس جہاں سے ختم نفرت کیجیے کیجیے چھوٹوں سے شفقت کیجیے جو بڑے ہیں اُن کی عزت کیجیے خوب کیجیے علم حاصل اور پھر عام دنیا میں یہ دولت کیجیے روشنی پھیلائیے کردار کی آپ ہر دل پر حکومت کیجیے سر زمینِ پاک امانت رب کی ہے ہر طرح اس کی حفاظت کیجیے مانیے ماں...
  13. سیدہ شگفتہ

    آرزو

    آرزو خدایا ! ملے علم کی روشنی منور ہو اس سے مری زندگی چلوں نیک رستے پہ میں عمر بھر ہو اپنی کمائی پہ میری گزر جہاں میں سبھی سے ملوں پیار سے نہ چھوٹا کروں دل کبھی ہار سے بدی سے بچوں ، میں بھلائی کروں نہیں بھول کر بھی برائی کروں یہ توفیق دینا مجھے اے خدا کروں فرض دنیا میں...
  14. سیدہ شگفتہ

    دعا

    دعا مانگتے ہیں یہ دعا اے خدا ! منظور کر نور ایماں کر عطا ، سب ظلمتیں کافور کر ہم ترے لطف و کرم کے سب ہیں طالب اے خدا ! یہ ہمارے دل خدایا ! نور سے معمور کر ہاتھ پھیلائے ہوئے آئے ہیں ہم در پر ترے مہربانی کر ہماری تنگ دستی دور کر نام پر اسلام کے تو نے ہمیں بخشا وطن تو اسے قرآن...
  15. سیدہ شگفتہ

    برائی کا انجام

    برائی کا انجام برائی کے رستے پہ جو بھی چلے گا ہمیشہ وہ نقصان اپنا کرے گا نہ دنیا میں ہو گی کبھی اُس کی عزت نہ ہی جان اور مال میں کوئی برکت کرے گا یہاں ہر کوئی اس سے نفرت سبھی کی نظر میں وہ نیچا رہے گا ہمیشہ وہ نقصان اپنا کرے گا ستاتا ہے دنیا میں جو ہر کسی کو جو کرتا ہے...
  16. سیدہ شگفتہ

    فروری

    فروری سال کا پہلا مہینہ ہے اے بچو ! جنوری جب کہ اس کے بعد آتا ہے ہمیشہ فروری اس کے دن اٹھائیس ہوتے ہیں عموماً سال میں لوند کا ہو گر برس ، انتیس ہیں ہر حال میں یہ خزاں کا ہے مہینہ ، بعد جس کے ہے بہار جو عطا کرتی ہے جنگل اور صحرا کو نکھار جو ہیں تنخواہ دار ، اُن کو یہ بہت...
  17. سیدہ شگفتہ

    قائد اعظم

    قائد اعظم اس شخص کی آنکھوں میں اک عزم کا شعلہ تھا جو آگ لگاتا تھا ٹھٹھرے ہوئے سینوں میں اس شخص کی باتوں میں اک نور تیقن تھا جو چاند اگاتا تھا بے نور جبینوں میں باطل سے نہ ڈرتا تھا حق بات پہ اڑتا تھا اللہ سے ڈرتا تھا جو کہتا تھا وہ کرتا تھا میں نے اسے دیکھا تھا...
  18. سیدہ شگفتہ

    گرمی آئی

    گرمی آئی دیکھو موسم گرمی آیا فطرت نے سردی کو بھگایا دھوپ نے یہ ہم کو ہے بتایا پھر گرمی کا موسم آیا کیسی فضاؤں میں ہے حدّت توبہ ، یہ گرمی کی شدّت گلشن میں ہر گل کملایا پھر گرمی کا موسم آیا آم لگے ہیں پیلے پیلے کتنے میٹھے اور رسیلے اس پھل نے ہے دل کو لبھایا پھر گرمی کا موسم...
  19. سیدہ شگفتہ

    گرمی

    گرمی پسینے پر پسینہ آ رہا ہے بہت گرمی ہے جی گھبرا رہا ہے تپ اٹھا ہے بدن گرمی سے اتنا کلیجا آج منہ کو آ رہا ہے "میں آیا ہوں نہا کر آگ میں آج" یہ جھونکا لُو کا کہتا آ رہا ہے لٹک آئی ہیں پتوں کی زبانیں درخت ایک ایک بس مرجھا رہا ہے "نہیں بجھتی ہے شربت سے بھی کیوں پیاس؟"...
  20. سیدہ شگفتہ

    صابُن کی ٹکیا

    صابُن کی ٹکیا صابُن کی ٹکیا ننھی سی بٹیا پانی میں چَھپ چَھپ کرتی ہے گپ شپ پانی بہائے ، چھینٹے اڑائے لو جھاگ نکلا مُنو کو دیکھو وہ بھاگ نکلا جب منہ دُھلائے صابُن لگائے مُنو اکیلا ، سب کو نچائے لاتیں چلائے دَھم دَھم دَھما دَھم آنسو بہائے چَھم چَھم چَھما چَھم مُنو کھڑا ہے...
Top