نتائج تلاش

  1. مہ جبین

    ایاز صدیقی حریمِ نور کے آئینہ گر درو ریوار

    حریمِ نور کے آئینہ گر در و دیوار۔۔۔ نظر فزا ہیں وہ حیرت اثر در و دیوار رہِ حجاز میں حائل نہیں یہ دیواریں "مقام و راہ "، قیام و سفر درو دیوار حضور خوب میں آئے تھے ایک شب مِرے گھر درود پڑھتے رہے عمر بھر درو دیوار مِرے خیال کے خلوت کدے میں روشن ہیں دیارِ نور کے شام و سحر درو دیوار وہ خاک...
  2. مہ جبین

    ایاز صدیقی متاعِ سخن ، نقدِ مدحت سلامت

    متاعِ سخن ، نقدِ مدحت سلامت یہ سرمایہء بیش قیمت سلامت مدینے کے جلوے مِرے منتظر ہیں مِرا جذب و شوقِ زیارت سلامت مدینے کی گلیوں میں کھو جاؤں یارب رہے یہ سماں تا قیامت سلامت مجھے بھی نشیبِ زمیں سے اٹھالے تِرے سبز گنبد کی رفعت سلامت تصور میں ہے شہرِ سرکارِ والا یہ گہوارہء نور و نکہت سلامت...
  3. مہ جبین

    ایاز صدیقی دل کی دھڑکن کا ہم آہنگِ دعا ہو جانا

    دل کی دھڑکن کا ہم آہنگِ دعا ہو جانا بابِ تاثیر کا آغوش کشا ہوجانا میرا ایماں ہے حضوری میں ڈھلے گی دوری " درد کا حد سے گزرنا ہے دوا ہو جانا " مجھ کو آتا ہے عذابِ شبِ ہجراں کا علاج یاد کرنا انہیں اور نعت سرا ہو جانا وہ بلائیں تو سہی اذنِ سفر تو آئے تَو سنِ شوق کو آتا ہے ہَوا ہو جانا میں...
  4. مہ جبین

    ایاز صدیقی اللہ رے فیضِ عام شہِ خوش نگاہ کا

    اللہ رے فیضِ عام شہِ خوش نگاہ کا ذروں کو رنگ و نور دیا مہر و ماہ کا اُس کی بلندیوں کی کوئی انتہا نہیں دربان جبرئیل ہو جس بارگاہ کا مشاّطگیءِ باغِ جہاں آپ ہی سے ہے "بے شانہء صبا نہیں طرّہ گیاہ کا" مجھ پر بھی ہے نگاہِ کرم شہرِ علم کی مدحت سرا ہوں میں بھی شہِ عرش جاہ کا اذنِ سفر ملے تو...
  5. مہ جبین

    رضا ہم خاک ہیں اور خاک ہی ماوا ہے ہمارا

    ہم خاک ہیں اور خاک ہی ماوا ہے ہمارا خاکی تو وہ آدم جدِ اعلیٰ ہے ہمارا اللہ ہمیں خاک کرے اپنی طلب میں یہ خاک تو سرکار سے تمغا ہے ہمارا جس خاک پہ رکھتے تھے قدم سیدِ عالم اُس خاک پہ قرباں دلِ شیدا ہے ہمارا خم ہوگئی پشتِ فلک اس طعنِ زمیں سے سن ہم پہ مدینہ ہے وہ رتبہ ہے ہمارا اُس نے لقبِ خاک...
  6. مہ جبین

    ایاز صدیقی آپ کے نام سے موسوم ہے دیواں میرا

    آپ کے نام سے موسوم ہے دیواں میرا اللہ اللہ یہ شرف خواجہء گیہاں میرا رنگ و بُو ، لالہ و گل ، سرو و سمن جشنِ بہار آپ میرے ہیں تو سارا ہے گلستاں میرا آپ کا عشق ازل سے ہے مِرے دل میں مقیم سب پہ ظاہر ہے یہ سرمایہء پنہاں میرا آپ کی مدح لکھے جاؤں یونہی تا بہ ابد ساتھ چھوڑے نہ کبھی عمرِ گریزاں...
  7. مہ جبین

    رضا سُونا جنگل رات اندھیری چھائی بدلی کالی ہے

    سُونا جنگل رات اندھیری چھائی بدلی کالی ہے سونے والو ! جاگتے رہیو چوروں کی رکھوالی ہے آنکھ سے کاجل صاف چرالیں یاں وہ چور بلا کے ہیں تیری گٹھری تاکی ہے اور تو نے نیند نکالی ہے یہ جو تجھ کو بلاتا ہے یہ ٹھگ ہے مار ہی رکھے گا ہائے مسافر دَم میں نہ آنا مت کیسی متوالی ہے سونا پاس ہے سُونا بن ہے...
  8. مہ جبین

    ایاز صدیقی جادہء مدینہ ہے اور کارواں اپنا

    جادہء مدینہ ہے اور کارواں اپنا عزم ہمسفر اپنا، شوق ہم عِناں اپنا رحمتِ دوعالم ہے ، فخرِ مرسلاں اپنا رہبروں کا رہبر ہے میرِ کارواں اپنا جب سے ارضِ طیبہ کو ہم نے محترم جانا احترام کرتا ہے تب سے آسماں اپنا شاید اِس طرف سے وہ سیرِ عرش کو جائیں راستہ بدلتی ہے روز کہکشاں اپنا ڈھل گیا حضوری میں...
  9. مہ جبین

    ایاز صدیقی جُز غمِ ہجرِ نبی ہر غم سے ہوں ناآشنا

    جُز غمِ ہجرِ نبی ہر غم سے ہوں ناآشنا یہ بھری دنیا میں ہے میرا اکیلا آشنا ذہن کعبہ آشنا ہے دل مدینہ آشنا عشق نے بخشا ہے مجھ کو کیسا کیسا آشنا میں زباں سے کچھ نہیں کہتا مجھے کیا چاہئے میری ہر خواہش سے ہیں سرکارِ والا آشنا سیرتِ سرکار کا ہر رخ ہے دل پر آئینہ خیر سے مجھ کو میسر ہے اک اچھا آشنا...
  10. مہ جبین

    ایاز صدیقی گردِ رہِ مدینہ کے قابل نہیں رہا

    گردِ رہِ مدینہ کے قابل نہیں رہا "جس دل پہ ناز تھا مجھے وہ دل نہیں رہا" عجزِ سخن ، کمال ہے مدحت کے باب میں اس فن میں کوئی میرا مقابل نہیں رہا اُن کے کرم سے کھل گئے سب عقدہ ہائے شوق اب کوئی مرحلہ مجھے مشکل نہیں رہا اب میں ہوں اور عشقِ شہنشاہِ بحر و بر اب کوئی رنج مدِّ مقابل نہیں رہا...
  11. مہ جبین

    ایاز صدیقی مصروفِ حمدِ باری و مدحِ حضور تھا

    مصروفِ حمدِ باری و مدحِ حضور تھا میں بے نیازِ پرسشِ یومِ نشور تھا میں گھر میں قید اور دل اُنکے حضور تھا کیا منظرِ تحیرِ نزدیک و دور تھا سرکار کی دلادتِ اطہر سے پیشتر عالم تمام حلقہءِ فسق و فجور تھا میں لکھ رہا تھا مدحتِ مقصودِ کائنات میری نظر میں حسنِ غیاب و حضور تھا رہتے تھے آپ شام و...
  12. مہ جبین

    ایاز صدیقی قصہء شقِّ قمر یاد آیا

    قصہء شقِّ قمر یاد آیا حسنِ اعجازِ بشر یاد آیا آہِ سوزاں کا اثر یاد آیا اُن کا فیضانِ نظر یاد آیا اُن کے دیوانے کو اُن کے در پر دشت یاد آیا نہ گھر یاد آیا دیکھ کر شامِ مدینہ کا کمال مطلعِ نورِ سحر یاد آیا کب نہ تھی مجھ پہ عنایت کی نظر یاد کب عالمِ فریاد آیا پھر مدینے کو چلے اہلِ نیاز...
  13. مہ جبین

    ایاز صدیقی اگر سارا زمانہ حاملِ عشقِ خدا ہوتا

    اگر سارا زمانہ حاملِ عشقِ خدا ہوتا تو ہر لب پر محمد مصطفےٰ صلِّ علےٰ ہوتا یہ مہر و مہ نہ یہ ہنگامہء صبح و مسا ہوتا نہ آتے آپ تو اک ہو کا عالم جابجا ہوتا اگر وہ نام جاں پرورلبِ دل سے ادا ہوتا تو اے بیمارِ غم تو کب کا اچھا ہوگیا ہوتا خیالِ صاحبِ لوح و قلم کا فیض ہے ورنہ نہ آنکھیں باوضو...
  14. مہ جبین

    رضا دشمنِ احمد پہ شدت کیجیئے

    دشمنِ احمد پہ شدت کیجئے ملحدوں کی کیا مروت کیجئے ذکر اُن کا چھیڑیئے ہر بات میں چھیڑنا شیطاں کا عادت کیجئے مثلِ فارس زلزلے ہوں نجد میں ذکرِ آیاتِ ولادت کیجئے غیظ میں جل جائیں بے دینوں کے دل "یارسول اللہ" کی کثرت کیجئے کیجئے چرچا اُنہیں کا صبح و شام جانِ کافر پر قیامت کیجئے آپ درگاہِ...
  15. مہ جبین

    ایاز صدیقی کاش اول ہی سے دل ان کا ثنا خواں ہوتا

    کاش اول ہی سے دل ان کا ثنا خواں ہوتا میرا دیوانِ غزل نعت کا دیواں ہوتا میں بھی جاروب کشِ شہرِ گل افشاں ہوتا میری بخشش کا بھی یارب یہی عنواں ہوتا میری تعمیر میں شامل ہے غمِ عشقِ رسول میں بھلا کیسے خرابِ غمِ دوراں ہوتا میری آنکھوں میں ہیں انوارِ شبیہہ سرکار آئینہ کیوں نہ مجھے دیکھ کے حیراں...
  16. مہ جبین

    رضا پیشِ حق مژدہ شفاعت کا سناتے جائیں گے

    پیشِ حق مژدہ شفاعت کا سناتے جائیں گے آپ روتے جائیں گے ہم کو ہنساتے جائیں گے دل نکل جانے کی جا ہے آہ کن آنکھوں سے وہ ہم سے پیاسوں کے لئے دریا بہاتے جائیں گے کشتگانِ گرمیِ محشر کو وہ جانِ مسیح آج دامن کی ہو ادے کر جِلاتے جائیں گے ہاں چلو حسرت زدوں سنتے ہیں وہ دن آج ہے تھی خبر جس کی کہ وہ...
  17. مہ جبین

    ایاز صدیقی میں نے مدحت کا ارادہ جو سرِ دل باندھا

    میں نے مدحت کا ارادہ جو سرِ دل باندھا نطق نے لیلیء اظہار کا محمل باندھا شوقِ دیدار ، غمِ زیست ، خیالِ سرکار پاس جو زادِ سفر تھا پئے منزل باندھا لے گئی گنبدِ خضرا پہ تخیل کی اڑان رشتہء ذہن سے جب سلسلہء دل باندھا شدتِ تشنگیِ دید بیاں ہو نہ سکی " گرچہ دل کھول کے دریا کو بھی ساحل باندھا"...
  18. مہ جبین

    ایاز صدیقی جس جگہ بے بال و پر جبریل سا شہپر ہوا

    جس جگہ بے بال و پر جبریل سا شہپر ہوا سوچتا ہوں میں وہاں مدحت سرا کیونکر ہوا ساقیِ کوثر کا لطفِ خاص جب مجھ پر ہوا بادہء انوار سے پُر ذہن کا ساغر ہوا آپ جب جلوہ فروزِ مسندِ امکاں ہوئے ذرہ ذرہ آئینہ دارِ شہِ خاور ہوا ہے مسلسل نکہت و انوار کی بارش وہاں جس نگر ، جس انجمن میں ذکرِ پیغمبر ہوا...
  19. مہ جبین

    رضا نارِ دوزخ کو چمن کردے بہارِ عارض

    نارِ دوزخ کو چمن کردے بہارِ عارض ظلمتِ حشر کو دن کردے نہارِ عارض میں تو کیا چیز ہوں خود صاحبِ قرآں کو شہا لاکھ مصحف سے پسند آئی بہارِ عارض جیسے قرآن ہے وِرد اس گلِ محبوبی کا یوں ہی قرآں کا وظیفہ ہے وقارِ عارض گرچہ قرآں ہے نہ قرآں کی برابر لیکن کچھ تو ہے جس پہ ہے وہ مدح نگارِ عارض طور کیا...
  20. مہ جبین

    رضا طوبےٰ میں جو سب سے اونچی نازک سیدھی نکلی شاخ

    طوبےٰ میں جو سب سے اونچی نازک سیدھی نکلی شاخ مانگوں نعتِ نبی لکھنے کو روحِ قدس سے ایسی شاخ مولیٰ گلبن رحمت زہرا سبطین اس کی کلیاں پھول صدیق و فاروق و عثماں حیدر ہر اک اسکی شاخ شاخِ قامتِ شہ میں زلف و چشم و رخسار و لب ہیں سنبل نرگس گل پنکھڑیاں قدرت کی کیا پھولی شاخ اپنے ان باغوں کا صدقہ وہ...
Top