نتائج تلاش

  1. درویش بلوچ

    محترم بھائ! میں اپنا نام تبدیل کروانا چاہتا یوں۔ اس کی کوئ گنجائش ہے؟

    محترم بھائ! میں اپنا نام تبدیل کروانا چاہتا یوں۔ اس کی کوئ گنجائش ہے؟
  2. درویش بلوچ

    ہم تصور میں جو ان سے دوچار ہیں (فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن)

    محترم بھائ! دراصل یہاں میں نے چارہ گر سے مراد جمع لی ہے۔ اس لیے۔ استاد جی ابھی تک نہیں۔ دیکھتے ہیں ل استاد محترم کیا فرمائیں گے۔
  3. درویش بلوچ

    ہم تصور میں جو ان سے دوچار ہیں (فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن)

    ہم تصور میں جو ان سے دوچار ہیں درد سوئے ہوئے پھر سے بیدار ہیں ہائے! بے رخ ہوئے شہر کے چارہ گر ان کے چوکھٹ پہ ہم کب سے بیمار ہیں کون دے گا مرے قاتلوں کو سزا منصفِ وقت خود ان کے غمخوار ہیں قتل و غارت گری جن کا پیشہ رہا ملک و ملت کے وہ آج سردار ہیں بے وفا تاج و تختوں کے مالک بنے اور اہلِ...
  4. درویش بلوچ

    بہت سارے غم زندگی میں اٹھائے (فعولن فعولن فعولن فعولن)

    بہت بہت شکریہ استاد محترم! مجھے بہت خوشی ہوئ کہ آپ کے ہاں اسے قبولیت ملی. یہ نا چیز کا پہلا کلام ہے، اور آغازِ سفر بھی ہے. ان شاء اللہ اب آگے بڑھوں گا۔
  5. درویش بلوچ

    بہت سارے غم زندگی میں اٹھائے (فعولن فعولن فعولن فعولن)

    اساتذہ کرام اس پر نظرِ کرم فرمائیں۔ میں در اصل بہت نیا ہوں اور بحور سے ناواقف تھا۔ اب جب بحور سمجھ آرہے ہیں تو ان کے مطابق شعر لکھنے کی کوشش کررہا ہوں۔ اسے ناچیز کا پہلا شعر ہی سمجھیں۔
  6. درویش بلوچ

    بہت سارے غم زندگی میں اٹھائے (فعولن فعولن فعولن فعولن)

    اساتذہ کرام اس پر نظرِ کرم فرمائیں۔ میں در اصل بہت نیا ہوں اور بحور سے ناواقف تھا۔ اب جب بحور سمجھ آرہے ہیں تو ان کے مطابق شعر لکھنے کی کوشش کررہا ہوں۔ اسے ناچیز کا پہلا شعر ہی سمجھیں۔
  7. درویش بلوچ

    بہت سارے غم زندگی میں اٹھائے (فعولن فعولن فعولن فعولن)

    بہت سارے غم زندگی میں اٹھائے کبھی رو پڑے تو کبھی مسکرائے غموں کو نہ مل پایا کوئ ٹھکانہ سر شام پھر وہ مِرے دل میں آئے اداکاریاں خوب آتی ہیں ان کو حسینوں کے فتنوں سے اللہ بچائے عجب حادثہ ہوگیا بت کدے میں امیرِ حرم آج تشریف لائے دلِ منتظر پھر دھڑکنے لگے گا کوئ رات کو میرا در کھٹکھٹائے...
  8. درویش بلوچ

    مصیبتوں سےتم نہ ڈر خدا ہمارے ساتھ ہے

    مصیبتوں سے تم نہ ڈر خدا ہمارے ساتھ ہے میرے عزیز غم نہ کر خدا ہمارے ساتھ ہے زمانہ چاہے لاکھ الجھنوں میں ہم کو ڈال دے جہان ہے عدو اگر خدا ہمارے ساتھ ہے پیامِ مرگ ہے انقلاب ظالموں کے واسطے بپا کریں گے ہم حشر خدا ہمارے ساتھ ہے تری طرح یہاں بہت خدا کے دعویدار تھے نہیں ہے ان کی کچھ خبر خدا ہمارے...
  9. درویش بلوچ

    جب لوگ کبھی زکر مدینے کا کریں گے

    جب لوگ کبھی زکر مدینے کا کریں گے ہم بزم میں حسرت سے یونہی آہ بھریں گے اے شاہِ حرم! آپ نے گر حال نہ پوچھا دیوانے ترے اب کے تو رو رو کے مریں گے حاصل ہو جنہیں آپ کے درگاہ کی غلامی طوفان و حوادث سے بھلا کیسے ڈریں گے کچھ خوف نہیں موت و حشر کا ہمیں درویش ہم قبر میں سرکار کا دیدار کریں گے
Top