عاشقی ایک قیامت ہو گئ
سوزشِ عشق ندامت ہو گئ
آے ہیں آج تخیل میں وہ
کوئی دیکھو یہ کرامت ہو گئ
اچھی تھی چاہے بری تھی دل میں
ان کی ہر بات سلامت ہو گئ
عشق میں آئی تھی وہ اک ساعت
یہ جہاں ہستی علامت ہو گئی
ان سے رکھا ہے تعلق جب سے
ہر گھڑی میرے لیے شامت ہو گئ
ماجرا آج ہوا مے کدے میں
ان سے گلفام امامت...