کافی عرصہ بیت گیا ہے
جانے اب وہ کیسا ہوگا
وقت کی ساری کڑوی باتیں چپکے چپکے سہتا ہوگا
اب بھی بھیگی بارش میں وہ بِن چھتری کے چلتا ہوگا
مجھ سے بچھڑے عرصہ بیتا
اب وہ کس سے لڑتا ہو گا
اچھا تھا جو ساتھ ہی رہتے
بعد میں اُس نے سوچا ہوگا
اپنے دل کی ساری باتیں خود ہی خود سے کہتا ہو گا
کافی عرصہ بیت گیا ہے...