نتائج تلاش

  1. نوید رزاق بٹ

    خراسانی

    “خُراسانی” اَفَرَایْتَ مَنِ اتَّخَذَ اِلٰہَہ ھَوَاہ "کیا تُم نے اُس شخص کو دیکھا ہے جس نے اپنی خواہشِ نفس کو اپنا خدا بنا لیا ہو؟" خراسانی آیت پڑھتے پڑھتے چُونکا۔ نہیں، یہ میں نہیں ہوں ۔۔۔۔۔۔۔۔ اُس نے اپنے آپ کو تسلی دی۔ میں نے اپنی خواہش کو اپنا خدا نہیں بنایا۔ یہ میں نہیں ہوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔...
  2. نوید رزاق بٹ

    کیا لفظ 'کُلّیہ' (قاعدہ، اصول) کو بغیر تشدید کے باندھا جا سکتا ہے؟

    السلام علیکم احباب، اِس بارے میں کچھ رہنمائی درکار تھی کہ لفظ 'کُلّیہ' کو بغیر تشدید کے باندھا جا سکتا ہے یا نہیں۔ بہت شکریہ، نوید ا
  3. نوید رزاق بٹ

    فقہِ محبت

    عام ہے فقہِ محبت میں اُصولی فتوی دو سے جب ایک نکالا تو بچا اِک بھی نہیں ( نویدؔ رزاق بٹ)
  4. نوید رزاق بٹ

    ایک سوال

    ایک سوال کِیا ہے کس نے خراب لوگو؟ بتاؤ کر کے حساب لوگو ہمی تو ہیں اِس چمن کے باسی ہمی نے روندے گلاب لوگو! ترستے پنچھی نے جان دے دی ملی نہ پانی کی بوند اُس کو! چُرا کے سارے چمن کے چشمے سجائے کِس نے سراب لوگو؟ کِیا ہے کس نے خراب لوگو؟ بتاؤ کر کے حساب لوگو ہمی تو ہیں اِس چمن کے باسی ہمی نے روندے...
  5. نوید رزاق بٹ

    ہر پل دلِ ناشاد تجھے یاد کرے ہے

    ہر پل دلِ ناشاد تجھے یاد کرے ہے یوں وقت تِری یاد میں برباد کرے ہے لٹکا ہُوا زنجیر سے ملتا ہے محل میں اِس دور میں مظلوم جو فریاد کرے ہے مِلتا ہے درِ یار سے اِکسیر کی صورت وہ درد جو ہر درد سے آزاد کرے ہے ( نویدؔ رزاق بٹ)
  6. نوید رزاق بٹ

    کتابِ حسرت میں خاص ہو گا، کمالِ حسرت کا یہ فسانہ

    کتابِ حسرت میں خاص ہو گا، کمالِ حسرت کا یہ فسانہ نہ صُبح پھوٹی، نہ آس ٹُوٹی، نہ تُو ہی آیا، نہ دل ہی مانا ( نویدؔ رزاق بٹ)
  7. نوید رزاق بٹ

    ہم کو عادت ہے جھک کے رہنے کی

    رسمِ غلامی ہم کو عادت ہے جُھک کے رہنے کی صدقِ دل سے خراج دیتے ہیں ایک گِرتا ہے منہ کے بل جونہی دُوسرا ہم تراش لیتے ہیں ( نویدؔ رزاق بٹ)
  8. نوید رزاق بٹ

    جن جبینوں میں صرف سجدے ہوں

    'ذہنی غلامی' جن جبینوں میں صرف سجدے ہوں کیا کمی اُن کو آستانوں کی؟ ( نویدؔ رزاق بٹ)
  9. نوید رزاق بٹ

    دیکھ کے تیری شوخ ادا

    دیکھ کے تیری شوخ ادا بسمل بولے، 'بسم اللہ!' ( نویدؔ رزاق بٹ)
  10. نوید رزاق بٹ

    مال نہیں تو جینا ناحق

    چند 'گستاخ' اشعار :) مال نہیں تو جینا ناحق، جا مِٹ جا خاموشی سے! ہاسپٹل کے دروازے پر لکھ ڈالا مجبوروں نے لالچ اُن کی دیکھ کے توبہ کرتے تھے سرمایہ دار اپنے کام کی پُوری اُجرت مانگی تھی مزدوروں نے (نویدؔ رزاق بٹ)
  11. نوید رزاق بٹ

    سو فیصد

    اب صحبتِ یاراں کی خاطر پیتے ہیں یہاں جو پیتے ہیں ہم نشہء مے سے واعظ جی! آزاد ہوئے ہیں سو فیصد تعمیر کے جذبے مِٹ جائیں، تخریب جہاں پر گھر کر لے وہ گھر اے پیارو لکھ رکھو! برباد ہوئے ہیں سو فیصد ( نویدؔ رزاق بٹ)
  12. نوید رزاق بٹ

    خضر سے

    خضر سے۔۔۔ کہامشکل میں رہتا ہوں کہا آسان کر ڈالو! کہ جس کی چاہ زیادہ ہو وہی قربان کر ڈالو! کہا بے قلب ہیں آہیں کہا اُس سے تڑپ مانگو! اُٹھو تاریکیءِ شب میں ذرا خونِ جگر ڈالو! کہا رازِ سُکوں کیا ہے؟ کہا لوگوں کے دکھ بانٹو! جو چہرہ بے دھنک دیکھو اُسے رنگوں سے بھر ڈالو! (نویدؔ رزاق بٹ)
  13. نوید رزاق بٹ

    سلطان محمد فاتح کی وصیت

    گزشتہ برس استنبول میں سلطان محمد فاتح کی تلوار دیکھ کر لکھے چند اشعار قدم زمیں میں گاڑ کر گُماں کی دُھول جھاڑ کر وہ بانگ دے کہ آسماں تڑپ اُٹھے لَرَز اُٹھے! (نویدؔ رزاق بٹ)
  14. نوید رزاق بٹ

    اقبال کی وصیت

    اقبال کی وصیت نوشتہءِ رُخِ بشر نویدِ راہِ بیکراں عذابِ فکر و آگہی عذاب وہ کہ الاماں نگاہِ شوق مُضطرب حجابِ ہوش درمیاں سپاہِ عقل بے خبر نگاہِ عشق رازداں سکونِ قلب ذِکرُہُ غفور و عَفْو و مہرباں انا شہیدِ مرگِ دل خودی حیاتِ جاوداں رہینِ ذات ضو بجیب ندیمِ خلق ضو فشاں (نویدؔ رزاق بٹ)
  15. نوید رزاق بٹ

    بہار آئی تھی ایک پل کو

    بہار آئی تھی ایک پل کو ابھی تو کہنے تھے راز دل کے ابھی تو خاموش تھے فسانے ابھی تو کھُلنے کو مضطرب تھے حساب سارے نئے پرانے ابھی تو غنچے بھی نہ کھِلے تھے ابھی تو بلبل بھی بے خبر تھا ابھی تو سُوکھے پڑے تھے پتےّ ابھی تو سوزِ فراق تر تھا تم آئے اور یوں چلے گئے بس؟ چلو یونہی پھر تمھارے آنے کی اِس...
  16. نوید رزاق بٹ

    بھری محفل میں وہ تنہا رہا ہے

    بھری محفل میں وہ تنہا رہا ہے کہ جس دل کو تِرا سودا رہا ہے کِیا ہے جس نے مذہب عشق اپنا زمانے بھر میں وہ رُسوا رہا ہے ثنا خوانوں کی سازش ہے یقینا بُرا ہر دور میں اچھا رہا ہے لکیریں ہاتھ کی وِیران ہیں اب کبھی اِن میں تِرا چہرہ رہا ہے حقیقت جانتا ہے ہر بَلا کی مُصیبت میں بھی جو ہنستا رہا ہے...
  17. نوید رزاق بٹ

    نفرت کا قاعدہ

    رائج ہے میرے دیس میں نفرت کا قاعدہ ہو جِس سے اختلاف، اُسے مار ڈالیے! (نوید رزاق بٹ)
  18. نوید رزاق بٹ

    رسمِ اُلفت

    چھوڑ جاتے ہیں سبھی راہ میں تنہا یارو رسمِ اُلفت میں کہاں رسمِ وفا ہوتی ہے! (نوید رزاق بٹ)
  19. نوید رزاق بٹ

    مناجات

    جزوی طور پر سورہ فاتحہ کے مفہوم پر مبنی چند اشعار۔ "مناجات" خداوندا تِرا بندہ تِری تعریف کرتا ہے کہ تُو مالک جہانوں کا کہ تُو خالق جہانوں کا کہ تُو رحمن ہے مولا تُو عالی شان ہے مولا مُصور تُو جہاں تیرا زمیں تیری زماں تیرا تِرے در پر جُھکا کر سر تِرا بندہ تجھے مانگے! دِکھا دے راہ وہ مولا جو...
  20. نوید رزاق بٹ

    تُو شریکِ سفر ہُوا نہ مگر،،،،تیری خوشبو ہے ہمسفر میری

    تُو شریکِ سفر ہُوا نہ مگر تیری خوشبو ہے ہمسفر میری ذِکر تیرا ہے رُوح میں رقصاں تجھ کو مانگے ہے چشمِ تَر میری ایک ذر٘ہ ہُوں ایک ذر٘ے پر ذات کتنی ہے مُعتبر میری؟ پوچھتا پھر رہا ہوں تاروں سے کیا کسی کو مِلی خبر میری؟ چشمِ ساقی کو بھُول بیٹھا ہُوں دستِ ساقی پہ ہے نظر میری کل وہ چُپکے سے...
Top