ایک سوال

ایک سوال

کِیا ہے کس نے خراب لوگو؟
بتاؤ کر کے حساب لوگو
ہمی تو ہیں اِس چمن کے باسی
ہمی نے روندے گلاب لوگو!

ترستے پنچھی نے جان دے دی
ملی نہ پانی کی بوند اُس کو!
چُرا کے سارے چمن کے چشمے
سجائے کِس نے سراب لوگو؟

کِیا ہے کس نے خراب لوگو؟
بتاؤ کر کے حساب لوگو
ہمی تو ہیں اِس چمن کے باسی
ہمی نے روندے گلاب لوگو!

یہ رشوتوں کا نظام، ہائے
یہ جھوٹا سچا کلام، ہائے
یہ منصبوں کو سلام، ہائے
یہ 'تیز' دولت کے خواب لوگو!

کِیا ہے کس نے خراب لوگو؟
بتاؤ کر کے حساب لوگو
ہمی تو ہیں اِس چمن کے باسی
ہمی نے روندے گلاب لوگو!

ہمی نے نفرت کے بیج بوئے
ہمی نے پالا ہے ظلمتوں کو
ہمی نے لُوٹا ہے اپنے گھر کو
ہمی ہیں اپنا عذاب لوگو!

کِیا ہے کس نے خراب لوگو؟
بتاؤ کر کے حساب لوگو
ہمی تو ہیں اِس چمن کے باسی
ہمی نے روندے گلاب لوگو!

( نویدؔ رزاق بٹ)
 
Top