نتائج تلاش

  1. عمراعظم

    ٹھہری ٹھہری سی طبیعت میں روانی آئی۔۔۔اقبال اشعر

    ٹھہری ٹھہری ہوئی طبیعت میں روانی آئی آج پھر یاد محبت کی کہانی آئی آج پھر نیند کو آنکھوں سے بچھڑتے دیکھا آج پھر یاد کوئی چوٹ پرانی آئی مدّتوں بعد چلا اُن پہ ہمارا جادو مدّتوں بعد ہمیں بات بنانی آئی مدّتوں بعد پشیماں ہوا دریا ہم سے مدّتوں بعد ہمیں پیاس چُھپانی آئی مدّتوں بعد کھُلی وسعتِ...
  2. عمراعظم

    ’اس کی خوشبو میری غزلوں میں سمٹ آئی ہے۔۔۔(اقبال اشعر)

    اُس کی خوشبو میری غزلوں میں سِمٹ آئی ہے نام کا نام ہے،رسوائی کی رسوائی ہے دِل ہے اک اور دو عالم کا تمنّائی ہے دوست کا دوست ہے،ہرجائی کا ہرجائی ہے ہجر کی رات ہےاوراُن کے تصور کا چراغ بزم کی بزم ہے،تنہائی کی تنہائی ہے کون سے نام سے تعبیر کروں اِس رُت کو پھول مُرجھائے ہیں،زخموں پہ بہار آئی ہے...
  3. عمراعظم

    ’اسے بچائے کوئی کیسے ٹوٹ جانے سے ۔۔۔ (اقبال اشعر)

    ’اسے بچائے کوئی کیسے ٹوٹ جانے سے وہ دل جو باز نہ آئے فریب کھانے سے وہ شخص ایک ہی لمحے میں ٹوٹ پھوٹ گیا جسے تراش رہا تھا میں اک زمانے سے ’رکی ’رکی سی نظر آ رہی ہے نبضِ حیات یہ کون ’اٹھ کے گیا ہے میرے سرہانے سے نہ جانے کتنے چراغوں کو مِل گئی شہرت اک آفتاب کے بے وقت ڈوب جانے سے ’اداس ’چھوڑ...
  4. عمراعظم

    محبت حرفِ اوّل ہے۔۔۔۔۔ عتیق الرحمان صفی

    محبت حرفِ اوّل ہے محبت حرفِ آخر ہے یہ ہے ایسا جذبہ جو ظہور اپنے میں ماہر ہے زمانے میں ’اداسی بھی محبت بانٹ سکتی ہے کسی کے دل سے نفرت کو محبت چھانٹ سکتی ہے محبت با وفا بھی ہے محبت دل ’ربا بھی ہے محبت کرنے والوں کو محبت سے گلہ بھی ہے محبت میں جو ہوتے ہیں گِلے وہ سب محبت ہیں لگن، چاہت ، وفاداری...
  5. عمراعظم

    چشمِ حیرت تو بتا کیسا تماشا ہو گیا۔۔۔ انور گل

    چشمِ حیرت تو بتا کیسا تماشا ہو گیا کس نے چھوڑا ہے تجھے اور کون تیرا ہو گیا دے گیا دریائے دل کو ایک صحرا کا وجود میرے دل کے راستے سے کون پیاسا ہو گیا تذکرہ تھا شہر میں خاموشیوں کی لہر کا کہ اچانک ہی گلی میں شور برپا ہو گیا شہر کو بھی آ گیا چہرہ بدلنے کا ہنر مان لو اب شہر بھی آپ جیسا ہو گیا...
  6. عمراعظم

    ساغر صدیقی تیری دنیا میں یا رب زیست کے سامان جلتے ہیں۔۔۔ ساغر

    تیری دنیا میں یا رب زیست کے سامان جلتے ہیں فریبِ زندگی کی آگ میں انسان جلتے ہیں دلوں میں عظمتِ توحید کے دیپک فسردہ ہیں جبینوں پر ریا و کبِر کے فرمان جلتے ہیں ہوس کی باریابی ہے خِرد مندوں کی محفل میں روپہلی ٹکلیوں کی اوٹ میں ایمان جلتے ہیں حوادث رقص فرما ہیں،قیامت مسکراتی ہے سنا ہے نا خدا...
  7. عمراعظم

    فیض آئیے ہاتھ ’اٹھائیں ہم بھی۔۔۔ فیض احمد فیض

    آئیے ہاتھ ’اٹھائیں ہم بھی ہم جنہیں رسمِ دعا یاد نہیں ہم جنہیں سوزِ محبت کے سوا کوئی ’بت کوئی خدا یاد نہیں آئیے عرض گزاریں کہ نگارِ ہستی زہرِاِمروز میں شیرنئی فردا بھر دے وہ جنہیں تابِ گراںباریء اِیّام نہیں ’ان کی پلکوں پہ شب و روز کو ہلکا کر دے جن کی آنکھوں کو ’رخِ صبح کا یارا بھی نہیں...
  8. عمراعظم

    جِس ’حسنِ عنایت سے چھِناگوشہء رضوان۔۔۔ڈاکٹر محمد افضل شاہد

    جِس ’حسن ِ عنایت سے چھِنا گوشہء رضوان صد آفریں اے خوشہء گندم تیرے قربان اضدادِ مجسم سے گھڑا پتلہء خاکی بن جائے تو انسان بگڑ جائے تو شیطان جب روزِ ازل بخش دی مختاریء اعمال اب میرا کیاہے،تو قہّار یا رحمان اس خون کے قطرے میں کوئی جوشِ بلا ہے تھم جائے تو طوفان جو بہہ نکلے تو طوفان بیچارگی کا...
  9. عمراعظم

    ٹھہرے پانی کو وہی ریت ’پرانی دےدے۔۔۔حسن رضوی

    ٹھہرے پانی کو وہی ریت ’پرانی دےدے میرے مولا میرے دریا کو روانی دےدے آج کے دن کریں تجدیدِ وفا دھرتی سے پھر وہی صبح وہی شام سہانی دےدے تیری مٹی سے مرا بھی تو خمیر ’اٹھا ہے میری دھرتی تو مجھے میری کہانی دےدے وہ محبت جسے ہم بھول چکے برسوں سے ’اس کی خوشبو ہی بطور اک نشانی دےدے تپتے صحراؤں پہ...
  10. عمراعظم

    ٹھہرے پانی کو وہی ریت ’پرانی دےدے۔۔۔حسن رضوی

    ٹھہرے پانی کو وہی ریت ’پرانی دےدے میرے مولا میرے دریا کو روانی دےدے آج کے دن کریں تجدیدِ وفا دھرتی سے پھر وہی صبح وہی شام سہانی دےدے تیری مٹی سے مرا بھی تو خمیر ’اٹھا ہے میری دھرتی تو مجھے میری کہانی دےدے وہ محبت جسے ہم بھول چکے برسوں سے ’اس کی خوشبو ہی بطور اک نشانی دےدے تپتے صحراؤں پہ...
  11. عمراعظم

    تیرے بعد جانے یہ کیا ہواہرے آسماں کو ترس گئے (حسن رضوی)

    تیرے بعد یہ کیا ہوا ہرے آسماں کو ترس گئے گھِرے ہم بھنور میں اس طرح کھلے بادباں کو ترس گئے مرے شہر کے جو چراغ تھے ’انہیں آندھیوں نے بجھا دیا چلی ایسی اب کے ہوائے دل کہ مکیں مکاں کو ترس گئے یہ عجیب خوف و ہراس ہےکوئی دور ہے کوئی پاس ہے وہ جو آشیاں کے تھے پاسباں وہی آشیاں کو ترس گئے جنہیں پیار پر...
  12. عمراعظم

    تعارف محمد عمر اعظم خان

    نام : محمد عمراعظم خان پیشہ : مکینیکل انجینیر مستقل رہاًش : راولپنڈی- پاکستان مشغلہ : سب کو سیراب وفا کر کے پیاسا رہنا۔ اس میں اردو محفل کا اضافہ کر لیا ہے، تا کہ تشنگی کا کچھ مداوا کیا جا سکے- اردو محفل میں ابھی گھٹنوں کے بل چلنا شروع کیا ہے ، امید ہے کہ سیکھنے کی کوشش بار آور ثابت ہو...
Top