’اس کی خوشبو میری غزلوں میں سمٹ آئی ہے۔۔۔(اقبال اشعر)

عمراعظم

محفلین
اُس کی خوشبو میری غزلوں میں سِمٹ آئی ہے
نام کا نام ہے،رسوائی کی رسوائی ہے

دِل ہے اک اور دو عالم کا تمنّائی ہے
دوست کا دوست ہے،ہرجائی کا ہرجائی ہے

ہجر کی رات ہےاوراُن کے تصور کا چراغ
بزم کی بزم ہے،تنہائی کی تنہائی ہے

کون سے نام سے تعبیر کروں اِس رُت کو
پھول مُرجھائے ہیں،زخموں پہ بہار آئی ہے

کیسی ترتیب سے کاغذ پہ گرے ہیں آنسو
ایک بھولی ہوئی تصویر اُبھر آئی ہے

اقبال اشعر
 

طارق شاہ

محفلین
اُس کی خوشبو مِری غزلوں میں سِمٹ آئی ہے
نام کا نام ہے، رسوائی کی رسوائی ہے
دِل ہے اک اور دو عالم کا تمنّائی ہے
دوست کا دوست ہے، ہرجائی کا ہرجائی ہے
ہجر کی رات ہےاوراُن کے تصوّر کا چراغ
بزم کی بزم ہے، تنہائی کی تنہائی ہے
کون سے نام سے تعبیر کروں اِس رُت کو
پھول مُر جھائے ہیں، زخموں پہ بہار آئی ہے
کیسی ترتیب سے کاغذ پہ گِرے ہیں آنسو
ایک بھُولی ہوئی تصویر اُبھر آئی ہے
اقبال اشعر

اعظم صاحب!
کیا ہی اچھا کہا ہے اشعرصاحب نے !

آپ کے اِس خُوب اور مربُوط اِنتخاب نے بہت لُطف دیا
شریک محفل کرنے پر تشکّر

بہت خوش رہیں
 
کیسی ترتیب سے کاغذ پہ گرے ہیں آنسو​
ایک بھولی ہوئی تصویر ’ابھر آئی ہے​
واہ کیا شعر ہے بہت خوب​
بہت خوبصورت غزل​
شریک محفل کرنے کا شکریہ​
شاد و آباد رہیں​
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
واہ سرکار۔۔۔ کیا خوب غزل منتخب کی آپ نے۔۔ بہت ہی لطف آیا۔۔۔

دِل ہے اک اور دو عالم کا تمنّائی ہے​
دوست کا دوست ہے،ہرجائی کا ہرجائی ہے​
ہجر کی رات ہےاور’ان کے تصور کا چراغ​
بزم کی بزم ہے،تنہائی کی تنہائی ہے​
واہ بہت سی داد اس انتخاب کے لیے​
 

نایاب

لائبریرین
واہہہہہہہہہہہہہہ

ہجر کی رات ہےاور’ان کے تصور کا چراغ
بزم کی بزم ہے،تنہائی کی تنہائی ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کیسی ترتیب سے کاغذ پہ گرے ہیں آنسو
ایک بھولی ہوئی تصویر ’ابھر آئی ہے

محترم عمر اعظم بھائی
بہت خوب انتخاب میں شراکت دینے پر بہت شکریہ بہت دعائیں
 

طارق شاہ

محفلین
کون سے نام سے تعبیر کروں اِس رُت کو
پھُول مُرجھائے ہیں، زخموں پہ بہار آئی ہے
کیا کہنے صاحب !
 

سید زبیر

محفلین
ہجر کی رات ہےاور’ان کے تصور کا چراغ
بزم کی بزم ہے،تنہائی کی تنہائی ہے
خوش رہیں بہت عمدہ کلام ، واہ
 

محمداحمد

لائبریرین

عمراعظم

محفلین
واہ سرکار۔۔۔ کیا خوب غزل منتخب کی آپ نے۔۔ بہت ہی لطف آیا۔۔۔

دِل ہے اک اور دو عالم کا تمنّائی ہے​
دوست کا دوست ہے،ہرجائی کا ہرجائی ہے​
ہجر کی رات ہےاور’ان کے تصور کا چراغ​
بزم کی بزم ہے،تنہائی کی تنہائی ہے​
واہ بہت سی داد اس انتخاب کے لیے​
آپ کی پسندیدگی کا شکریہ سر۔
 

عمراعظم

محفلین
واہہہہہہہہہہہہہہ

ہجر کی رات ہےاور’ان کے تصور کا چراغ
بزم کی بزم ہے،تنہائی کی تنہائی ہے
۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
کیسی ترتیب سے کاغذ پہ گرے ہیں آنسو
ایک بھولی ہوئی تصویر ’ابھر آئی ہے

محترم عمر اعظم بھائی
بہت خوب انتخاب میں شراکت دینے پر بہت شکریہ بہت دعائیں
آپ کی پسندیدگی میرے لیئے اعزاز ہے بھائی۔
 
Top