حدیث قدسی:-
اے ابن آدم!تو خود کو میری عبادت کے لیے فارغ کر لے، میں تیرا سینہ غنا (دولت و بے نیازی) سے بھر دوں گا اور تیری محتاجی بھی دور کر دوں گا۔اور اگر تم نے ایسا نہ کیا تو تیرے ہاتھوں کو محنت و مزدوری سے بھر دوں گا لیکن پھر بھی تیری محتاجی ختم نہ ہو گی۔ (یعنی صبح و شام کمانے میں لگا رہے گا لیکن پھر بھی پوری نہ پڑے گی)
(مسند احمد، سنن ابن ماجہ، سنن ترمذی)
اے ابن آدم!تو خود کو میری عبادت کے لیے فارغ کر لے، میں تیرا سینہ غنا (دولت و بے نیازی) سے بھر دوں گا اور تیری محتاجی بھی دور کر دوں گا۔اور اگر تم نے ایسا نہ کیا تو تیرے ہاتھوں کو محنت و مزدوری سے بھر دوں گا لیکن پھر بھی تیری محتاجی ختم نہ ہو گی۔ (یعنی صبح و شام کمانے میں لگا رہے گا لیکن پھر بھی پوری نہ پڑے گی)
(مسند احمد، سنن ابن ماجہ، سنن ترمذی)
ساری اُمَّت کی شفاعت تنِ تنہا کرنا