عباس رضا

کوائف نامے کے مراسلے حالیہ سرگرمی مراسلے تعارف

  • اقبال سے معذرت کے ساتھ! ”یہ دستورِ لڑی بندی ہے کیسا تیری محفل میں : : : یہاں تو سامنے آنے ترستی ہے لڑی میری“
    یاسر شاہ
    یاسر شاہ
    بس پھر تو بحث ہی ختم-قضیہ حل -ہمارا عقیدہ ہے بطور مسلمان سب شہداء خوش ہیں جنّت میں اور ان کو رزق عطا ہو رہا ہے -اتنے سارے شہیدوں پہ کس کس پہ رویا جائے اور کس کس پہ بات کی جائے ادبی محفل میں -اب آپ اعلی حضرت کی کوئی غزل عنایت کیجئے -
    یاسر شاہ
    یاسر شاہ
    اگر تو آپ کی جگہ کوئی تعصّبی ہوتا تو اس کے مسلک میں ایک ہی شہید نکلتا اور وہ ہوتے قادری صاحب مرحوم -لہٰذا جس کا اکلوتا کوئی مر جائے اس کو لاکھ چاہتے ہوئے بھی کوئی رونے چلانے سے نہیں روک سکتا -
    عباس رضا
    عباس رضا
    یاسر شاہ نوازش۔ میں متعصب (ہٹ دھرم) نہیں لیکن اللہ پاک کے کرم سے دینِ اسلام پر متصلّب (پختہ اعتقاد) ضرور ہوں۔ قضیہ حل ہوتا اگر زباں بندی نہ کی جاتی۔ شہدائے کرام کا تذکرہ کرنا چاہیے، نیک لوگوں کا تذکرہ کیا جائے تو اللہ پاک کی رحمت اترتی ہے۔
    عباس رضا
    عباس رضا
    محمد احمد
    حضرت سیدی حسین بن منصورحلاج قدس سرہ جن کوعوام منصورکہتے ہیں، منصور ان کے والد کانام تھا، اوران کااسم گرامی حسین ،اکابر اہل حال سے تھے، ان کی ایک بہن ان سے بدرجہا مرتبہ ولایت ومعرفت میں زائدتھیں، وہ آخرشب کوجنگل تشریف لے جاتیں اوریادالٰہی میں مصروف ہوتیں۔ ایک دن ان کی آنکھ کھلی بہن کونہ پایا، گھرمیں ہرجگہ تلاش کیا، پتانہ چلا، ان کووسوسہ گزرا، دوسری شب میں قصداً سوتے میں جان ڈال کرجاگتے رہے (جاری۔۔)
    عباس رضا
    عباس رضا
    محمد احمد
    وہ اپنے وقت پراُٹھ کرچلیں، یہ آہستہ آہستہ پیچھے ہولئے، دیکھتے رہے آسمان سے سونے کی زنجیر یاقوت کاجام اُترا اوران کے دہن مبارک کے برابرآلگا، انہوں نے پیناشروع کیا، ان سے صبرنہ ہوسکاکہ یہ جنت کی نعمت نہ ملے بے اختیارکہہ اُٹھے کہ بہن تمہیں اﷲ کی قسم کہ تھوڑا میرے لئے چھوڑدو، انہوں نے ایک جرعہ چھوڑدیا، انہوں نے پیا، اس کے پیتے ہی ہرجڑی بوٹی ہردرودیوارسے ان کو یہ آواز آنے لگی کہ (جاری۔۔)
    عباس رضا
    عباس رضا
    محمد احمد
    کون اس کازیادہ مستحق ہے کہ ہماری راہ میں قتل کیاجائے۔ انہوں نے کہناشروع کیا ''اَنا لَاَحَق'' بیشک میں سب سے زیادہ اس کازیادہ سزاوارہوں۔ لوگوں کے سننے میں آیا ''انا الحق'' (میں حق ہوں۔)، وہ دعوی خدائی سمجھے، اور یہ کفرہے۔ اور مسلمان ہوکر جوکفرکرے مرتدہے اورمرتد کی سزاقتل ہے۔ رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں: من بدل دینہ فاقتلوہ۔ جو اپنا دین بدل دے اسے قتل کرو۔
    بےشک اللہ کے یہاں تم میں زیادہ عزت والا وہ جو تم میں زیادہ پرہیزگار ہے۔ (پارہ 26، الحجرات: 13)
    تم فرماؤ اپنے اسلام کا احسان مجھ پر نہ رکھو بلکہ اللہ تم پر احسان رکھتا ہے کہ اُس نے تمہیں اسلام کی ہدایت کی اگر تم سچے ہو (پ۲۶،الحجرات:۱۷)
    جو اسلام کا ہر حکم اپنی سمجھ میں آنے پر ہی مانتا ہے وہ اسلام کی تھوڑا ہی مانتا ہے وہ تو اپنی عقل کی مانتا ہے۔۔۔! اسلام سر جھکانے کا نام ہے!
    آدمی کو اپنی چھت کے نیچے پناہ نہ ملے تو وہ گلی کے کتوں سے ساز باز کرلیتا ہے۔ (منقول)
  • لوڈ ہو رہا ہے…
  • لوڈ ہو رہا ہے…
  • لوڈ ہو رہا ہے…
Top