محفل کا ادارتی مؤقف فقط یہ ہے کہ اسے اردو زبان کی ترویج کے لیے استعمال کیا جائے. زندگی کے باقی معاملات میں ہر انسان کا اپنا اپنا مؤقف ہو سکتا ہے، لیکن اردو محفل ان معاملات میں سبھی محفلین کو خوش نہیں رکھ پائے گی اس لیے متنازعہ گفتگو پر زیادہ زور نہ دیا جائے.
مریم افتخار مجھے بتائیے! دنیا کا کونسا موضوع تنازع سے مبرا ہے۔ ویسے میں نے تو ممتاز قادری شہید سے متعلق اپنے جذبات کا اظہار کرنے کے لئے اور ان کی پڑھی ہوئی نعتوں کا ربط شئیر کرنے کے لئے ایک لڑی بنانے کی کوشش کی تھی لیکن وہ منتظر ادارت ہوگئی۔۔۔ تنازعہ کی بات کی جائے تو یہاں باقاعدہ سیاسی اکھاڑے قائم ہیں۔۔ اُن کی نیّت پر تو شک نہیں کیا جاتا۔۔۔
عرفان سعید محفل میں بہت کم ایسے مسائل پر بات کی جاتی ہے جن پر دو آراء ہوں۔۔ عمومًا دو سے زیادہ ہی آراء ہوتی ہیں۔ ویسے میں نے تو ممتاز قادری شہید سے متعلق اپنے جذبات کا اظہار کرنے کے لئے اور ان کی پڑھی ہوئی نعتوں کا ربط شئیر کرنے کے لئے ایک لڑی بنانے کی کوشش کی تھی لیکن وہ منتظر ادارت ہوگئی۔۔ :)
بحثیت ایک کم علم مسلم کے، میں تو ایسے معاملات میں رائے دینےسے اجتناب کرتا ہوں۔ تاہم اگر آپ میں سے جو بضد ہے اور کسی کے دوزخی یا جنتی (قاتل یا شہید) ہونے کا فیصلہ صادر فرمانے کا اختیار بھی رکھتا ہےتو ایک تقریباً 1100 سال پرانا مقدمہ بھی نمٹا دیں۔
یاد رہے کہ جس پاک و اعلٰی ذات کو فیصلہ کرنے کا اختیار ہے اس نے فیصلہ سنانے کے لیے (سوائے چند مستشنٰی کے) دنیا کی بجائےآخرت کو چنا ہے۔
اب اگر آپ کو کوئی عجلت ہے فیصلہ سنانے کی (یا اپنے خیالات سے کسی کو جنتی یا دوزخی ثابت کرنے کی) تو پھر مہربانی فرما کر اپنے فیصلہ پر اس پاک ذات کی مہر بھی ثبت کروا کے نشر کیجئے گا تا کہ آپ سے آئندہ بھی رجوع کیا جا سکے۔
احمد محمد دینی معاملات میں اپنی ذاتی رائے سے تو اجتناب ہی کرنا ہوگا۔ باقی اسلام یہ کہتا ہے کہ دینی معاملے میں بُرا کرنے والے کو بُرا کہا جائے، حتی کہ کوئی خود کو مسلمان کہنے کے بعد کافر ہوجائے تو اسے کافر ہی کہنا ہوگا۔ ارشادِ ربّانی ہے: لا تعتذروا قد کفرتم بعد ایمانکم ((بہانے نہ بناؤ تم کافر ہوچکے مسلمان ہوکر))(پ10، التوبہ: 66)۔ اسلام ہمیں کبوتر کی طرح آنکھیں بند کرنے کا حکم نہیں دیتا ہے۔
احمد محمد حدیث پاک میں ہے: اترعون عن ذکر الفاجرمتی یعرفہ الناس اذکرو الفاجر بما فیہ یحذرہ الناس۔ (کیا فاجر کو بُرا کہنے سے پرہیز کرتے ہو لوگ اسے کب پہچانیں گے فاجر کی بُرائیاں بیان کرو کہ لوگ اُس سے بچیں)
احمد محمد باتیں بظاہر بڑی خوبصورت دکھائی دیتی ہیں کسی کو برا نہ کہو۔ کسی کو جنتی یا دوزخی نہ کہو۔ اللہ پر فیصلہ چھوڑ دو۔ لیکن معاملہ دینی ہے، ہمیں اپنی طرف سے کسی رائے کا حق نہیں لہذا میں چاہوں گا کہ ان باتوں کو آیات واحادیث سے آراستہ کردیجئے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ: زیّن لہم الشیطان اعمالہم ((شیطان نے ان کی نگاہ میں ان کے اعمال خوبصورت کرکے دکھائے)) (پ10، الانفال: 48)