حسان خان

کوائف نامے کے مراسلے حالیہ سرگرمی مراسلے تعارف

  • خداوند میرے ذریعے سے پاکستان میں آذربائجان سے عشق پھیلا رہا ہے اور پھیلاتا رہے گا۔
    لاریب مرزا
    لاریب مرزا
    فی الحال تو آپ پاکستان میں نفرت اور بیزاری پھیلا رہے ہیں حسان بھائی!! :)
    "شاعرانِ عجم کے دواوین حُسنِ معنی اور معارف کی کان ہیں۔" (عُثمانی شاعر 'یوسف نابی')
    آذربائجان کی خاک سے اُبھر کر ادبیاتِ فارسی کے آفاق کو منوّر کرنے والے تین تابندہ ترین ستاروں کے نام: خاقانی شروانی، نظامی گنجوی، صائب تبریزی
    حسان خان
    حسان خان
    خاکِ پاکِ آذربائجان پر سلام ہو!
    فارسی میں سب سے زیادہ غزلیں تُرکی بولنے والے ایک تُرک 'صائب تبریزی' نے کہی ہیں۔ سلام ہو اُن پر!
    میرے پسندیدہ ترین فارسی شاعر 'صائب تبریزی' تُرکی بولنے والے تُرک تھے۔
    سید عاطف علی
    سید عاطف علی
    کیا بات ہے !!! ۔ زبردست بات ۔
    حسان خان
    حسان خان
    صائب تبریزی کو اہلِ زبان نہ کہنا سِتم ہو گا۔ اُن کی زبان دانی پر ہزاروں فصاحتیں قُربان ہیں۔ ویسے بھی وہ دولسانی تھے، اور تُرکی اور فارسی دونوں زبانیں بخوبی جانتے تھے۔
    حسان خان
    حسان خان
    تُرکی اُن کی مادری زبان تھی، لیکن اُس میں اُن کی صرف ۱۹ غزلیں ہیں، جبکہ فارسی میں ۷۰۰۰ سے زیادہ غزلیں ہیں، جس کی بِنا پر وہ فارسی میں سب سے زیادہ غزلیں کہنے والے شاعر ہیں۔ فارسی ادبیات کی تاریخ میں یہ اعزاز ایک تُرک نژاد و تُرک زبان شخص کو حاصل ہے، جو ایک دلچسپ چیز ہے۔
    زبانِ اردو میری ذاتی و ثقافتی شناخت کا جُزء ہرگز نہیں ہے، بلکہ میری گردن پر غُلامی کا طوق ہے۔
    مجھے اس چیز سے نفرت ہے کہ میں «دیارِ غیر» کی «زبانِ غیر» بولتا ہوں۔ ممکن ہوتا تو اس کو خود سے نوچ کر ہمیشہ کے لیے بحیرۂ عرب میں غرق کر دیتا۔
    ابن توقیر
    ابن توقیر
    دیار غیر کی زبان غیر کو چھوڑ دینا یقیناً آپ کے اختیار میں ہے !!!
    ویسے بھی آپ "اپنی" زبان کے لیے قابل قدر خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔عملی زندگی میں اگر ممکن نہیں تو محفل میں خود کو زبان غیر سے پاک کرلیجئے "ہم" آپ کے مراسلے ترجمہ کروالیا کریں گے۔
    !!!!!
    اردو بولتا ہوں، یہ حادثۂ ولادت کا جبر ہے۔۔۔ لیکن اردو کو «زبانِ خود» نہیں، بلکہ «زبانِ غیر» مانتا ہوں، ایسا کرنا میرے دائرۂ اختیار میں ہے۔
    حسان خان
    حسان خان
    «دیارِ غیر» کی «زبانِ غیر»
    "اگر میں تمہاری خاکِ پا کو گوہرِ مقصود نہ جانوں تو اِس بحرِ حوادث میں میرا وُجود غائب ہو جائے!" (اُصولی)
    "میں سوزِ ہجراں سے جل رہا تھا۔۔۔ اے صوفی! تم نے آتشِ دوزخ کا ذکر کر کے صُحبت اور مجلس کو سرد کر دیا۔" (قارا چلَبی محی الدین محمد ہجری)
    جو ثقافتی قُربت مجھ کو زبانِ فارسی کے ساتھ محسوس ہوتی ہے وہ کسی بھی دیگر زبان کے ساتھ قطعاً محسوس نہیں ہوتی۔
    کثیر لسانی و کثیر ثقافتی 'پاکستانی' شناخت بہ خوشی قبول ہے، لیکن 'مہاجر' شناخت مجھے ہرگز قبول نہیں ہے۔
    میں تا حال تقریباً ۸۰۰ فارسی و ترکی دواوینِ اشعار اور ۴۰۰ مثنویوں کے برقی نسخے جمع کر چکا ہوں۔ فارس-تُرک تمدّن کی شعری میراث بِسیار حجیم ہے۔
  • لوڈ ہو رہا ہے…
  • لوڈ ہو رہا ہے…
  • لوڈ ہو رہا ہے…
Top