ترکاریات

محمداحمد

لائبریرین
بہت ہی دلچسپ اور مزیدار مضمون ہے ظہیر بھائی!

ساتھ ساتھھ بہت سے دلوں اور بطنوں کی آواز ہے۔ :ROFLMAO:

جب بھی یہاں آتا ہوں، پھر سے پڑھنے بیٹھ جاتا ہوں اور تبصرہ رہ جاتا ہے۔ :) :)
 

محمداحمد

لائبریرین
زیرِ زمین اُگنے والی خفیہ نباتات کی یہ قسم اگرچہ مضر ہے لیکن اسے کدّو کش کرنے کے بعد دودھ ، شکر اور گھی میں دیر تک پکا کر ایک مرکب بنالیا جائے اور اس پر ماوے کا اضافہ کردیا جائے تو ماہرین کی متفقہ رائے میں اس کے تمام نقصانات ختم ہوجاتے ہیں۔ سردیوں میں اس مرکب کا روزانہ استعمال مردانہ وجاہت میں اضافہ اور طبیعت میں شگفتگی پیدا کرتا ہے۔
سبزیوں سے استغناء کے ساتھ ساتھ یہ استثناء بھی خوب ہے۔ :ROFLMAO:
 

عرفان سعید

محفلین
مجھے تو آج تک یہ سمجھ نہیں آیا کہ شلجم اور شلغم میں کیا فرق ہے!
شلجم وہ ہوتا ہے جو ہم بازار سے لاتے ہیں۔ شلغم وہ ہوتا ہے جو اماں غصے میں پکا دیتی ہیں، خاص طور پر جب ہم نے دال کھانے میں بھی نخرہ دکھایا ہو۔
:)
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
دیکھیے اس مسئلہ کا حل بھابھی جان کو یہ بتائیے کہ سبزی کھانے کا واحد اور صحیح طریقہ یہی ہے کہ سبزیاں بکرے کو کھلائیے اور پھر بکرے کو خود کھائیے۔
یعنی آپ مجھے بالواسطہ سبزی خور یعنی second-hand-vegetarian بننے کا مشورہ دے رہی ہیں ۔ :)

آپ کے فارمولے کے مطابق اس بقرعید پر تقریباً ایک کلو سبزی تو کھالی ہے اب تک۔ :grin:
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
:) مجھے تو آج تک یہ سمجھ نہیں آیا کہ شلجم اور شلغم میں کیا فرق ہے!
یہ دونوں ایک ہی ترکاری کے نام ہیں ۔ شلغم اصلاً فارسی تھا وہاں سے عربی میں جا کر شلجم ہوگیا۔ اب عربی اور فارسی دونوں ہی زبانوں میں یہ دونوں املا رائج ہیں ۔ چنانچہ اردو میں بھی دونوں املا ملتے ہیں ۔ امید ہے اب سمجھ میں آگیا ہوگا۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
بہت ہی دلچسپ اور مزیدار مضمون ہے ظہیر بھائی!

ساتھ ساتھھ بہت سے دلوں اور بطنوں کی آواز ہے۔ :ROFLMAO:

جب بھی یہاں آتا ہوں، پھر سے پڑھنے بیٹھ جاتا ہوں اور تبصرہ رہ جاتا ہے۔ :) :)
جی جی ، بالکل ، احمد بھائی! بلکہ یوں کہیے کہ بطنِ مادر سے زیادہ یہ بطنِ فادر کی دلی آواز ہے۔ :D
سبزیوں سے استغناء کے ساتھ ساتھ یہ استثناء بھی خوب ہے۔ :ROFLMAO:
:):):)
 

محمداحمد

لائبریرین
یہ دونوں ایک ہی ترکاری کے نام ہیں ۔ شلغم اصلاً فارسی تھا وہاں سے عربی میں جا کر شلجم ہوگیا۔ اب عربی اور فارسی دونوں ہی زبانوں میں یہ دونوں املا رائج ہیں ۔ چنانچہ اردو میں بھی دونوں املا ملتے ہیں ۔ امید ہے اب سمجھ میں آگیا ہوگا۔
ہم تو اب تک "غین" کو دیکھ کر شلغم کو عربی سمجھتے رہے۔ :)

کیا وجہ ہے کہ غ کا حرف ہونے کے باوجود عربوں نے اس سبزی کو "شل" بھی کیا اور "جمنے" کا حکم بھی دیا؟

یہ بات ہماری سمجھ میں نہیں آئی؟ :)
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
ہم تو اب تک "غین" کو دیکھ کر شلغم کو عربی سمجھتے رہے۔ :)
کیا وجہ ہے کہ غ کا حرف ہونے کے باوجود عربوں نے اس سبزی کو "شل" بھی کیا اور "جمنے" کا حکم بھی دیا؟
یہ بات ہماری سمجھ میں نہیں آئی؟ :)
محمداحمد بھائی ، الفاظ کا ایک زبان سے دوسری زبان تک سفر بہت ہی پیچیدہ اور آہستہ رو ہوتا ہے ۔ اس کے پسِ پردہ متعدد عوامل کارفرما ہوتے ہیں ۔ تحقیق کے بعد بعض الفاظ کی تاریخ یعنیetymology معلوم تو کی جاسکتی ہے لیکن بیشتر اوقات ایسا ممکن نہیں ہوتا۔ اردو جیسی نوجوان زبانوں میں لفظوں کی ابتدا اور ارتقا کا معلوم کرنا نسبتاً آسان ہے لیکن عربی جیسی قدیم زبان میں بہت مشکل۔
عربی دنیا کی معدودے چند زبانوں میں سے ہے کہ جن میں بیرونی زبانوں سے بہت کم الفاظ داخل ہوئے ہیں کیونکہ جزیرۂ عرب کا بیرونی دنیا سے جغرافیائی اور تاریخی تعلق محدود رہا ہے ۔ ایک دلچسپ مثال اس ضمن میں یہ ہے کہ عربی لفظ سجیل (سج+جیل) فارسی کے سنگِ گِل کی معرب شکل ہے۔یہ لفظ سورہ الفیل میں بھی آیا ہے۔ ظاہر ہے کہ یہاں لسانی مجبوری کے تحت گاف کو جیم سے بدل دیا گیا اور عربی زبان کے عام دستور کے مطابق ایک حرف کو مکرر لکھنے کے بجائے تشدید کا استعمال کیا گیا ۔ اب عربی میں سنجِ جِل سے سجیل تک کے مراحل کیسے اور کتنے عرصے میں طے ہوئے یہ تحقیق طلب ہے اور عربی دانوں کا کام ہے۔ عین ممکن ہے کہ یہ ارتقائی معلومات کہیں موجود ہی نہ ہوں۔
اب ایک اور مزے کی بات یہ ہے کہ جب مصر کی فتح کے بعد وہاں کی قِبطی زبان یعنی coptic کی جگہ آہستہ آہستہ عربی نے لے لی تو وہ لوگ عربی کے جیم کو گاف کی طرح بولنے لگے۔ چنانچہ مصر میں جمال اور جمعہ گمال اور گمعہ ہوگئے۔ میں اپنے مصری دوستوں کو مذاق میں ایجپشن کے بجائے اگپشن کہتا ہوں تو وہ مسکراتے ہیں ۔
 
Top