یاران محفل: تسلیمات
ایک مدت کے بعد حاضر محفل ہو رہا ہوں۔ایک غزل پیش خدمت ہے۔ دیکھئے شاید کسی قابل ہو:
سرور عالم راز سرور
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دنیاسے جدا کیسی یہ اپنی طبیعت ہے
میںمحو محبت ہوں، وہ محو سیاست ہے
ہر سانس مرے حق میں الزام...
یاران بزم:آداب!
حال ہی میںایک بزم میں “مومن“ کا یہ مصرع بطور طرح دیا گیا ہے: ہائے کیا کہئے کہ دل کے ساتھ کیا کیا جائے ہے۔
اس طرح پر میری فکر حاضر خدمت ہے۔آپ کی رائے کا انتظار رہے گا۔شکریہ
سرور عالم راز “سرور“
-------------------------------------------------------------
ڈوبتا ہے دل کلیجہ...
یاران بزم: آداب
خواجہ میر “درد“ کاایک مشہور شعر ہے:
ان لبوں نے نہ کی مسیحائی
ہم نے سو سو طرح سے مر دیکھا
اس زمین میں خادم نے بھی طبع آزمائی کی ہے جو پیش کر رہا ہوں۔ دیکھئے کہ کسی قابل ہے کہ نہیں:
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کوچہ کوچہ نگر نگر دیکھا
خود میں دیکھا اسے اگر دیکھا
قصہ زیست...
محبی نبیل صاحب:آداب
یادفرمائی کے لئے ممنون ہوں۔آپ کاکہنا بجاہے۔اردووالوں کااخلاق بھی افسوسناک ہے۔ پھر ہم شکایت کرتے ہیں کہ اردو کا حال خراب ہے۔ کوشش کرتے رہئے۔ مستقبل کی کس کو خبر ہے۔
میرا مسئلہ کمپیوٹر سے ناواقفیت ہے۔ میرا سارا شعری اورادبی سرمایہ انپیج میں ہے۔ ایک کرمفرما نے کچھ ہدایات بھیجی...
یاران بزم: آداب عرض ہے!
مہتاب صاحب کی حمدپراعجازصاحب کاتبصرہ اورپھریہ ساری بحث پڑھ کرافسوس بھی ہوااورحیرت بھی۔اس سےتوآپ بھی متفق ہوں گےکہ اردودنیاپہلےہی کافی انتشارکاشکار ہے۔اہل اردونےآج تک مل جل کرکام کرنےکاہنرنہیں سیکھااوراب بھی اپنی بیشتر صلاحیتیں اوروقت بیسودبحثوں میں صرف کرتےہیں۔کیاہی اچھا...
جناب سیفی صاحب اور جناب شاکر صاحب: آداب
میں اپنے مضامین کا لنک نیچے لکھ رہا ہوں۔ اگر ان کے مطالعہ کے بعد بھی کوئی خلش رہ جائے تو بتائیے گا۔ یہ یاد رہے کہ یہ مضامین دوسروں کی کتابوں سے اخذ کئے گئے ہیں، یعنی میرے اپنے طبعزاد نہیں ہیں۔ لنک یہ ہے:
http://www.urdustan.com/mazameen
یہاں جا کر میرے...
مکرمی سیفی صاحب:آداب عرض ہے!
یاد آوری کے لئے ممنون ہوں۔ آپ کی تجویز بہت معقول ہے۔ اوزان، عروض وغیرہ پر میرے مضامین :نکات سخن: کے نام سے انٹرنیٹ کی مختلف محفلوں میں موجود ہیں۔ یہ میرے طبعزاد مضامین نہیں ہیں بلکہ مختلف کتابوں سے اخذکئے گئے ہیں اور بعض مقامات پر ان کتابوں سے نکات اور عبارتیں بجنسہ...
مکرمی نبیل صاحب: آداب
یاد فرمائی کے لئے ممنون ہوں۔ آپ کا کہنا درست ہے کہ اس چوپال میں میری آمد “گنڈہ دار“ ہے۔ میں چھ سات محفلوں میں کام کرتا ہوں۔ لہٰذہ ہر جگہ وہ وقت نہیں دے سکتا ہوں جس کی شاید ضرورت ہے۔ تنقید، تبصرہ اور اصلاح سخن کا کام باقاعدگی سے صرف میں ہی کر رہا ہوں۔ کئی مشاعروں میں منصف...
برادرم اعجاز صاحب:آداب!
پذیرائی کے لئے ممنون ہوں۔میںنےآپ کا بلاگ اپنی پسندیدہ فہرست میں لکھ لیا ہے اور دیکھتا رہوں گا۔ شکریہ! اس محفل کو کسی طرح جگانے کی ضرورت ہے۔ یہاں آکر چندے مایوسی ہوتی ہے۔ آپ کے ذہن میں کوئی تجویز ہے؟
سرور عالم راز “سرور“
یاران محفل: آداب!
خدائے سخن میر تقی “میر“ کی زمین میں ایک غزل پیش کر رہا ہوں۔ اس محفل میں تنقید و تبصرہ کی روایت ابھی قائم نہیں ہو پائی ہے اور میرے خیال میں اس کی سخت ضرورت ہے۔ امید ہے کہ میری غزل پر اپنی بے لاگ رائے دے کر شکریہ کا موقع عطا فرمائیں گے!
سرور عالم راز “سرور“...
محبی شارق صاحب: آداب!
جی ہاں :نہ ابتدا کی خبر ہے نہ انتہا معلوم: ایک بزرگ شاعر کا مصرع ہے جن کا نام اس وقت ذہن سے اتر گیا ہے۔یاد آیا یا کسی اور نے بتایا تو اطلاع دوں گا۔
سرور عالم راز “سرور“
محبی سیفی صاحب: آداب!
خط کاشکریہ! آپ کے خیال سے میں متفق نہیں ہوں۔ اگر یہ صحیح ہوتا تو میر تقی “میر“ لفظ :مسجد: کو غلاط العام :مسیت: نہ باندھتے جب کہ یہ تلفظ تو سراسر غیر فصیح بھی ہے! اور اس کے مقبول عام ہونے کا بھی کوئی سوال نہیں ہے!
آپ نے جو شعر لکھا ہے، معلوم نہیں کس کا ہے۔ البتہ آپ اس کو...
محترمی سیفی صاحب: آداب!
آپ کی نگاہ ایک ایسے نکتہ پر گئی ہے جس کو اب تک کسی نے نہیں دیکھا ہے! اگر آپ دوسری محفلوں میں جاتے ہیں تو وہاں آپ نے دیکھا ہو گا کہ میں نے اس غزل میں نئے لکھنے والوں کے لئے ایک “معمہ“ کا ذکر کیا ہے کہ اس میں ایک لفظ اپنے معمول کی بنت سے الگ باندھا گیا ہے۔ وہ لفظ :با خدا...
مکرمی منہاجین صاحب: آداب عرض ہے!
غزل کی پذیرائی اور داد و تحسین کے لئے ممنون ہوں۔ اس بزم میں ضرورت ہے کہ لوگ دوسروں کی تخلیقات پر رائے اور خیالات کا اظہار کریں۔ اس طرح سے ہی کام آگے بڑھ سکتا ہے۔ اب اگر آپ کہیں گے کہ میں نے یہ کام اب تک خود کیوں شروع نہیں کیا تو عرض کرنا ہوگا کہ آزاد شاعری سے...
نگاہ خود پہ جو ڈالی تو یہ ہوا معلو
نگاہ خود پہ جو ڈالی تو یہ ہوا معلوم
“نہ ابتدا کی خبر ہے نہ انتہا معلوم!“
سوائے اس کے نہیں کچھ بھی با خدا معلوم
ہمیں تو اپنا بھی یارو! نہیں پتا معلوم!
مآل شکوہ غم، حاصل وفامعلوم!
غریب شہر وفاکا علاج؟ لا معلوم!
خزاں گزیدہ بہاروں نے کیا کہا تجھ سے؟...