رمضان کامہینہ وہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا جو لوگوں کیلئے سراپا ہدایت اور ایسی روشن نشانیوں کا حامل ہے جو صحیح راستہ دکھاتی اور حق وباطل کے درمیان دوٹوک فیصلہ کر دیتی ہیں ۔ لہٰذا تم میں سے جو شخص بھی یہ مہینہ پائے وہ اس میں ضرور روزہ رکھے
سورہ البقرہ آیت 185
یہاں پر اردو والا کیجے ہی ہے۔
میں نے جس مصرعے کا اقتباس لیا تھا اسکے متعلق اپنی رائے دی تھی جو کہ غلط بھی ہو سکتی ہے۔
“چادر نال ہیا دے سطر کیجے”
اس کا مفہوم مجھے تو یہی سمجھ آیا کہ" حیا کی چادر سے خود کو ڈھانپنا"۔ املا کچھ غلط لگی۔ لیکن پنجابی رسم الخط سے نابلد ہوں، شاید ایسے ہی لکھتے ہوں۔
مجھےغزل کی یہ زمین مزاحیہ کلام کے لیے زیادہ موزوں لگی ۔ اس لئے کہیں کہیں ایک آنچ کی کمی سی لگی اور شعر کی جمالیات متاثر ہوتی محسوس ہوئی۔
باقی آپکے ہاں خیال آفرینی بھی ہے، شعریت بھی ہے اور تغزل بھی۔مختلف موضوعات کو آپ نے اشعار میں بخوبی سمویا ہے۔
حاصلِ غزل