زندگی میں کمی سی لگتی ہے
یہ مجھے اجنبی سی لگتی ہے
ایک لمحہ ہوا جدا ہو کر
مجھ کو لیکن صدی سی لگتی ہے
گھر جلانا تو ان کا پیشہ ہے
ان کو یہ روشنی سی لگتی ہے
دل میں جذبہ نہیں ہے الفت کا
رہبری رہزنی سی لگتی ہے
بے قراری ، گھٹن ، تیری چاہت
مجھ کو یہ عاشقی سی لگتی ہے
درد کی داستان لکھتا ہوں
ان کو یہ...
جو مجھے کبھی بھی نہ مل سکی مجھے اس خوشی کی تلاش ہے
میں خود اپنے آپ کو جان لوں اسی آگہی کی تلاش ہے
تیری عمر بھر رہی جستجو میں تجھے کبھی بھی نہ پا سکا
میں تو ہوں بقید حیات پرمجھے زندگی کی تلاش ہے
میں اکیلا خوش ہوں تو کچھ نہیں مجھے ہر کسی کا خیال ہے
جو ہو خستہ حال بھی خوش اگر مجھے اس خوشی کی تلاش...
نعت پاک
کیا کہوں کیا بتا دیا تو نے
مجھ کو جینا سکھا دیا تو نے
سر تو جھکتا تھا سامنے رب کے
دل بھی میرا جھکا دیا تو نے
حق و باطل کا درس تو نے دیا
راہ حق کا پتہ دیا تو نے
اور کیا چاہئے مجھے پھر اب
مجھ کو میرا خدا دیا تو نے
ہر طرف بے وفا تھے دنیا میں
آ کے درس وفا دیا تو نے
پیار الفت خلوص و مہرو وفا...
آپ کے اشعار پڑھنے کے بعد مجھے غالب کی زمیں میں لکھے ہوے میرےکچھ اشعار یاد آے۔
میری بیگم تجھے ہوا کیا ہے
مجھ پہ غصہ یہ ماجرا کیا ہے
روز جاتی ہے اپنے وہ میکے
آکے پوچھے کے بھئی پکا کیا ہے
میں ہوں مجبور اور وہ ناراض
مفلسی کی میری دوا کیا ہے
دیکھتی ہے وہ عکس شیشے میں
مجھ کو دیکھو یہ آئنہ کیا ہے...
دعا
(سید ابوبکر مالکی)
دعاوں میں میری خدایا اثر دے
میری کاوشوں کا مجھے تو ثمر دے
میں دنیا کے غم کا مداوا کرونگا
میرے ہاتھ میں کوئی ایسا ہنر دے
بھٹکتا پھرا ہوں میں منزل کی خاطر
جو پھلدار ہو کوئی ایسا شجر دے
میرے دل کو تسکین دے میرے یارب
میں کب مانگتا ہوں کہ لعل و گہر دے
میں دینا کے محلوں کا طالب...
غزل
دنیا کے لوگ خوشیاں منانے میںرہ گئے
ہم بد نصیب اشک بہانے میں رہ گئے
کچھ جاں نثار ایسے بھی گزرے ہیں دہر میں
مٹ کر بھی جن کے نام زمانے میں رہ گئے
مسمار ہوگیا تھا مرا گھر فساد میں
تاعمر اپنا گھر ہی بنانے میں رہ گئے
آنسو چھلک پڑے تو خبر سب کو ہوگئی
ہم اپنے دل کا داغ چھپانے میں رہ گئے...
غزل
دہر میں کس کی آبرو ہے اب
ہر اک انساں لہو لہو ہے اب
کوئی معصوم بچ نہیں پایا
صرف مجرم ہی سرخرو ہے اب
شاعری کو نہ داد مل پائی
صرف محفل میں خوش گلو ہے اب
مجھ کو کچھ بھی نظر نہیں آتا
میری نظروںمیں صرف تو ہے اب
میرے اپنے نہیں مِرے اپنے
تو ہی تو چارسُو ہے اب
اک نظر پیار سے اسے دیکھا
اس...
غزل
(سید ابوبکر مالکی ۔ بھٹکل )
نام اپنا مجھے بتا ہی دے
پیار کا سلسلہ بڑھا ہی دے
مجھ کو خالی کبھی نہ لوٹانا
کچھ نہیں ہے تو بس دعا ہی دے
یاد اونگا میں سدا تجھ کو
دل سے مجھ کو اگر بھلا ہی دے
میں نہیں مانگتا زر و جوہر
میری الفت کا کچھ صلہ ہی دے
جسم سے روح ہو گئی پرواز
خاک میں...
میرا ہر زخم میری سوچ سے گہرا نکلا
مسکراتا ہوا پھر بھی میرا چہرہ نکلا
میری قسمت کہ کبھی پیاس نہیں بجھ پائی
میں سمندر سے گزرتا ہوا پیاسا نکلا
پیار دنیا کی ہر دیوار گرا دیتی ہے
جو بظاہر تھا پرایا وہی اپنا نکلا
یہ کوئی بھول تھی میری یا نظر کا دھوکہ
جو لگا مجھ کو سمندر وہی صحرا نکلا
ایک مجبور تڑپتا...