نتائج تلاش

  1. bhatkal

    زندگی میں کمی سی لگتی ہے ۔ غزل سید ابوبکر مالکی

    زندگی میں کمی سی لگتی ہے یہ مجھے اجنبی سی لگتی ہے ایک لمحہ ہوا جدا ہو کر مجھ کو لیکن صدی سی لگتی ہے گھر جلانا تو ان کا پیشہ ہے ان کو یہ روشنی سی لگتی ہے دل میں جذبہ نہیں ہے الفت کا رہبری رہزنی سی لگتی ہے بے قراری ، گھٹن ، تیری چاہت مجھ کو یہ عاشقی سی لگتی ہے درد کی داستان لکھتا ہوں ان کو یہ...
  2. bhatkal

    غزل سید ابوبکر مالکی

    جو مجھے کبھی بھی نہ مل سکی مجھے اس خوشی کی تلاش ہے میں خود اپنے آپ کو جان لوں اسی آگہی کی تلاش ہے تیری عمر بھر رہی جستجو میں تجھے کبھی بھی نہ پا سکا میں تو ہوں بقید حیات پرمجھے زندگی کی تلاش ہے میں اکیلا خوش ہوں تو کچھ نہیں مجھے ہر کسی کا خیال ہے جو ہو خستہ حال بھی خوش اگر مجھے اس خوشی کی تلاش...
  3. bhatkal

    کیا کہوں کیا بتا دیا تو نے نعت سید ابوبکر مالکی

    نعت پاک کیا کہوں کیا بتا دیا تو نے مجھ کو جینا سکھا دیا تو نے سر تو جھکتا تھا سامنے رب کے دل بھی میرا جھکا دیا تو نے حق و باطل کا درس تو نے دیا راہ حق کا پتہ دیا تو نے اور کیا چاہئے مجھے پھر اب مجھ کو میرا خدا دیا تو نے ہر طرف بے وفا تھے دنیا میں آ کے درس وفا دیا تو نے پیار الفت خلوص و مہرو وفا...
  4. bhatkal

    بیگم آخر تجھے ہوا کیا ہے (غالب سے معذرت)

    آپ کے اشعار پڑھنے کے بعد مجھے غالب کی زمیں میں لکھے ہوے میرےکچھ اشعار یاد آے۔ میری بیگم تجھے ہوا کیا ہے مجھ پہ غصہ یہ ماجرا کیا ہے روز جاتی ہے اپنے وہ میکے آکے پوچھے کے بھئی پکا کیا ہے میں ہوں مجبور اور وہ ناراض مفلسی کی میری دوا کیا ہے دیکھتی ہے وہ عکس شیشے میں مجھ کو دیکھو یہ آئنہ کیا ہے...
  5. bhatkal

    دعا ۔ سید ابوبکر مالکی ۔ بھٹکل

    دعا (سید ابوبکر مالکی) دعاوں میں میری خدایا اثر دے میری کاوشوں کا مجھے تو ثمر دے میں دنیا کے غم کا مداوا کرونگا میرے ہاتھ میں کوئی ایسا ہنر دے بھٹکتا پھرا ہوں میں منزل کی خاطر جو پھلدار ہو کوئی ایسا شجر دے میرے دل کو تسکین دے میرے یارب میں کب مانگتا ہوں کہ لعل و گہر دے میں دینا کے محلوں کا طالب...
  6. bhatkal

    غزل :: دنیا کے لوگ خوشیاں منانے میں رہ گئے :: سید ابوبکر مالکی ؔ

    غزل دنیا کے لوگ خوشیاں منانے میں‌رہ گئے ہم بد نصیب اشک بہانے میں رہ گئے کچھ جاں نثار ایسے بھی گزرے ہیں دہر میں‌ مٹ کر بھی جن کے نام زمانے میں رہ گئے مسمار ہوگیا تھا مرا گھر فساد میں تاعمر اپنا گھر ہی بنانے میں رہ گئے آنسو چھلک پڑے تو خبر سب کو ہوگئی ہم اپنے دل کا داغ چھپانے میں رہ گئے...
  7. bhatkal

    غزل :: دہر میں کس کی آبرو ہے اب :: سید ابوبکر مالکی ؔ۔ بھٹکل

    غزل دہر میں کس کی آبرو ہے اب ہر اک انساں لہو لہو ہے اب کوئی معصوم بچ نہیں پایا صرف مجرم ہی سرخرو ہے اب شاعری کو نہ داد مل پائی صرف محفل میں خوش گلو ہے اب مجھ کو کچھ بھی نظر نہیں آتا میری نظروں‌میں صرف تو ہے اب میرے اپنے نہیں مِرے اپنے تو ہی تو چارسُو ہے اب اک نظر پیار سے اسے دیکھا اس...
  8. bhatkal

    غزل " نام اپنا مجھے بتا ہی دے " سید ابوبکر مالکی ۔ بھٹکل

    غزل (سید ابوبکر مالکی ۔ بھٹکل ) نام اپنا مجھے بتا ہی دے پیار کا سلسلہ بڑھا ہی دے مجھ کو خالی کبھی نہ لوٹانا کچھ نہیں ہے تو بس دعا ہی دے یاد اونگا میں سدا تجھ کو دل سے مجھ کو اگر بھلا ہی دے میں نہیں مانگتا زر و جوہر میری الفت کا کچھ صلہ ہی دے جسم سے روح ہو گئی پرواز خاک میں...
  9. bhatkal

    سید ابوبکر مالکی ۔۔۔ شعر و شاعری

    سید ابوبکر مالکی ۔۔۔ شعر و شاعری
  10. bhatkal

    غزل : میرا ہر زخم میری سوچ سے گہرا نکلا : از : سید ابوبکر مالکی

    میرا ہر زخم میری سوچ سے گہرا نکلا مسکراتا ہوا پھر بھی میرا چہرہ نکلا میری قسمت کہ کبھی پیاس نہیں بجھ پائی میں سمندر سے گزرتا ہوا پیاسا نکلا پیار دنیا کی ہر دیوار گرا دیتی ہے جو بظاہر تھا پرایا وہی اپنا نکلا یہ کوئی بھول تھی میری یا نظر کا دھوکہ جو لگا مجھ کو سمندر وہی صحرا نکلا ایک مجبور تڑپتا...
  11. bhatkal

    کوئی امید بر نہیں آتی - سید ابوبکر مالکی ۔ بھٹکل

    کوئی امید بر نہیں آتی کوئی لڑکی نظر نہیں آتی شادی کا ایک دن معین ہے نیند کیوں رات بھر نہیں آتی (سید ابوبکر مالکی۔بھٹکل)
Top