دلِ ویراں میں اے ہمدم چراغاں کون کرتا ہے
یہاں ٹوٹے دلوں کے دُکھ کا درماں کون کرتا ہے
یہ سب کہنے کی باتیں ہیں نہ دل میلا کرو پیارے
عزیزِ جاں کو دنیا میں پشیماں کون کرتا ہے
سبھی مطلب کے رشتے ہیں سبھی جھوٹے فسانے ہیں
یہاں ٹوٹے ہوئے دل کو فِروزاں کون کرتا ہے
بہت کچھ سہہ لیا میں نے مگر اب دیکھنا...
آپ نے تو ایسی سائیٹ بتائی کہ اپنا سب لکھابےکارلگا خیر اب سیکھنے کو بہت کچھ ملے گا۔ آپ کا بے حد ممنون ہوں۔ اتنا جاننا چاہونگا کہ جب ھم کو غزل اصلاح کے خانے میں اصلاح کی غرض سے لکھتے ہیں اور جو نتیجہ آتا ہے ان میں سرخ رنگ کے الفاظ کا مطلب یہی ہے کہ یہ بحر میں نہیں ہیں اور انھیں تبدیل کرنا ضروری...
دلِ مسمار سے کیا لینا ہے
سوکھے اشجار سے کیا لینا ہے
جو بھی رفتار ہے زمانے کی
ہم کو رفتار سے کیا لینا ہے
تم جو کہتے ہو مان لیتا ہوں
مجھ کو تکرار سے کیا لینا ہے
کارگر تم ہو تو خود ہی سوچو
ہم کو بیکار سے کیا لینا ہے
ہو گیا بیوفا وہ چاہت میں
بیوفا یار سے کیا لینا ہے
زندگی چار دن کی ہے فرخ
غم کی...