دلِ مسمار سے کیا لینا ہے ۔ غزل برائے اصلاح

دلِ مسمار سے کیا لینا ہے
سوکھے اشجار سے کیا لینا ہے

جو بھی رفتار ہے زمانے کی
ہم کو رفتار سے کیا لینا ہے

تم جو کہتے ہو مان لیتا ہوں
مجھ کو تکرار سے کیا لینا ہے

کارگر تم ہو تو خود ہی سوچو
ہم کو بیکار سے کیا لینا ہے

ہو گیا بیوفا وہ چاہت میں
بیوفا یار سے کیا لینا ہے

زندگی چار دن کی ہے فرخ
غم کی یلغار سے کیا لینا ہے
 

ابن رضا

لائبریرین
جو بھی رفتار ہے زمانے کی
ہم کو رفتار سے کیا لینا ہے

واہ.... گو شعر وزن سے معمولی خارج ہے تاہم بہت خوب

کچھ دیگر اشعار بھی بحر سےخارج ہیں
 

ابن رضا

لائبریرین
میں ادنیٰ سا لکھاری ہوں اس لیے ذرا وضاحت کر دیجیئے تو احسان مند رہونگا۔
بحر کے حوالے سے کچھ وضاحت درکار ہے۔
یہ غزل فاعلاتن فعلاتن فعلن بحر میں ہے
آئیے اب اسی وزن پر تقطیع کرتے ہیں اس شعر کی

فاعلاتن: جو بھِ رفتا
فعلاتن: ر ہِ ز ما
فعلن: نے کی

فاعلاتن: ہم کُ رفتا
فعلاتن: ر سِ کا لے
فعلن: نا ہے

جو بھی رفتار زمانے کی ہو سے وزن پورا ہو جاتاہے
 
یہ غزل فاعلاتن فعلاتن فعلن بحر میں ہے
آئیے اب اسی وزن پر تقطیع کرتے ہیں اس شعر کی

فاعلاتن: جو بھِ رفتا
فعلاتن: ر ہِ ز ما
فعلن: نے کی

فاعلاتن: ہم کُ رفتا
فعلاتن: ر سِ کا لے
فعلن: نا ہے

جو بھی رفتار زمانے کی ہو سے وزن پورا ہو جاتاہے
بہت بہت شکریہ۔ میں اسے کیسے سیکھ سکتا ہوں کہ پھر میں بھی وزن میں اشعار کہوں۔
 

ابن رضا

لائبریرین
اب وزن تو ٹھیک ہے تاہم شعر توجہ طلب ہیں کہ انہیں مزید بہتر بنایا جائے

دلِ مسمار سے کیا لینا ہے
سوکھے اشجار سے کیا لینا ہے

جو بھی رفتار زمانے کی ہو
ہم کو رفتار سے کیا لینا ہے

تم جو کہتے ہو وہی مان لیا
مجھ کو تکرار سے کیا لینا ہے

کارگر تم ہو تو خود ہی سوچو
ہم کو بیکار سے کیا لینا ہے

بے وفا ہو گیا وہ چاہت میں
بے وفا یار سے کیا لینا ہے

زندگی چار دنوں کی ہے بس
غم کی یلغار سے کیا لینا ہے
 

رانا شہزاد

محفلین
جو بھی رفتار ہے زمانے کی​
ہم کو رفتار سے کیا لینا ہے

واہ اچھا شعر
عمدہ کاوش جاری رکھیں اللہ پاک برکت عطا کرے​
 
اب وزن تو ٹھیک ہے تاہم شعر توجہ طلب ہیں کہ انہیں مزید بہتر بنایا جائے

دلِ مسمار سے کیا لینا ہے
سوکھے اشجار سے کیا لینا ہے

جو بھی رفتار زمانے کی ہو
ہم کو رفتار سے کیا لینا ہے

تم جو کہتے ہو وہی مان لیا
مجھ کو تکرار سے کیا لینا ہے

کارگر تم ہو تو خود ہی سوچو
ہم کو بیکار سے کیا لینا ہے

بے وفا ہو گیا وہ چاہت میں
بے وفا یار سے کیا لینا ہے

زندگی چار دنوں کی ہے بس
غم کی یلغار سے کیا لینا ہے
آپ نے تو ایسی سائیٹ بتائی کہ اپنا سب لکھابےکارلگا خیر اب سیکھنے کو بہت کچھ ملے گا۔ آپ کا بے حد ممنون ہوں۔ اتنا جاننا چاہونگا کہ جب ھم کو غزل اصلاح کے خانے میں اصلاح کی غرض سے لکھتے ہیں اور جو نتیجہ آتا ہے ان میں سرخ رنگ کے الفاظ کا مطلب یہی ہے کہ یہ بحر میں نہیں ہیں اور انھیں تبدیل کرنا ضروری ہے۔ میں نے یہی مطلب لیا ہے۔ کیا میں صحیح ہوں؟
 

ابن رضا

لائبریرین
آپ نے تو ایسی سائیٹ بتائی کہ اپنا سب لکھابےکارلگا خیر اب سیکھنے کو بہت کچھ ملے گا۔ آپ کا بے حد ممنون ہوں۔ اتنا جاننا چاہونگا کہ جب ھم کو غزل اصلاح کے خانے میں اصلاح کی غرض سے لکھتے ہیں اور جو نتیجہ آتا ہے ان میں سرخ رنگ کے الفاظ کا مطلب یہی ہے کہ یہ بحر میں نہیں ہیں اور انھیں تبدیل کرنا ضروری ہے۔ میں نے یہی مطلب لیا ہے۔ کیا میں صحیح ہوں؟
بالکل یہی مطلب ہے تاہم کچھ ایسی غلطیاں بھی ہوسکتی ہیں کہ لفظ کے ہجے درست نہ ہوں یا ملا کے لکھا ہو جیسے بے وفا اور بیوفا اس میں پہلی صورت درست ہے اسی طرح تلفظ کا بھی خیال رکھنا پڑے گا جیسے" کیا "اگر کرنے کا ماضی ہے تو بروزن "وفا " ہو گا اور اگر سوالیہ "کیا" ہے تو بروزن "کا" ہوگا تاہم لکھا دونوں صورتوں میں ایک ہی طرح جائے گا
 
Top