یقیں کی موت واقع ہو گئی ہے
گمانوں کے سہارے جی رہا ہوں
مجھے ہے علم کے حرام ہے یہ
مگر ہے کیا کے پھر بھی پی رہا ہوں
گریباں چاک ہونا ہی ہے تو پھر
اسے یوں بیٹھ کر کیوں سی رہا ہوں
یہ میرا وہم تھا مر جاؤں گا میں
مگر ہوں ڈھیٹ اب تک جی رہا ہوں ۔۔۔۔
شاعر۔ عرفان سرور
تیرے جانے کا کوئی غم نہیں پر
تیرے جانے کے غم میں گھُل رہا ہوں
میں لب بستہ رہا برسوں مگر اب
میں اپنے آپ سے کچھ کھُل رہا ہوں
میں اندر سے بہت میلا ہوں لیکن
فقط باہر سے ہی بس دُھل رہا ہوں ۔۔۔۔
شاعر ۔ عرفان سرور
اسلام و علیکم۔۔۔!
یہاں بہت اچھے محفلین کا بہت اچھا کلام شئیر کیا گیا ہے لیکن گزارش یہ ہے کہ مجھے بھی لکھنے کا شوق ہے
لیکن آپ سب کے سامنے تو ننھا منا شاعر ہوں اپنی دو غزلیں شئیر کرکے آپ سب کے صبر کا امتحان لینا چاہتا ہوں اگر
اجازت ہو تو ۔۔ شکریہ :biggrin:
یہاں ایک سلسلہ تھا جہاں آپ نے محفلیں کا کلام شئیر کیا ہے کیا آپ مجھے وہاں ٹیگ کریں گے میں بھی وہاں کچھ پوسٹ کرنا چاہتا ہوں پر مجھے ہو دھاگہ مل نہیں رہا :sad:
نہ جانے ساغر و مینا پہ پیمانے پہ کیا گزری
جو ہم پی کر چلے آئے تو میخانے پہ کیا گزری
بڑی رنگینیاں تھیں اولِ شب ان کی محفل میں
بتاؤ بزم والو رات ڈھل جانے پر کیا گزری
قمر جلالوی