آپ سب احباب اور اساتذہ کرام کا بہت بہت شکریہ۔
میں ذیل میں غزل کچھ تبدیلی کے بعد دوبارہ پیش کر رہی ہوں سرخ مصرعہ جات دوبارہ کہے ہیں، آپکی توجہ مطلوب ہے۔ شکریہ۔
کاش بدلے ملال کا موسم
سبز ہو اگلے سال کا موسم
پھول ہی پھول ہو زمیں ساری
دشت پہنے کمال کا موسم
امن ہو ، آشتی ہو ہر جانب
ختم...
خرم بھائی بہت اچھی غزل کہی ہے، مگر معذرت کے ساتھ عرض ہیکہ مندرجہ ذیل شعر کچھ بہتری چاہتا ہے، اسکا مطلب واضع نہیں ہو رہا، ویسے میں کوئی شاعرہ تو نہیں ہوں بس آپ جیسے شعرا کو پڑھ پڑھ کر تھوڑا بہت سمجھ لیتی ہوں، اگر میری کوئی بات بری لگے تو معذرت۔ شکریہ۔
قبر کے پاس بیٹھ کر چیخی
میرا بچہ جگا دیا...
بہت بہت شکریہ محترم نوید صادق صاحب، بس یہ میری کم علمی تھی کے یہاں پوسٹ کر کے شاید انجانے میں مستند شعراء کی صف میں کھڑے ہونے کی کوشش کر بیٹھی ہوں جسکے لیئے معذرت، مگر آپکی قیمتی آراء کا شدت سے انتظار رہے گا۔ بہت بہت شکریہ۔
محترم وارث صاحب یقینن اساتذہ میں شمار ہوتے ہیں جن کے بارے تعریفات سن چکی ہوں مگر صرف شکریہ ادا کر کے چلے گئے، وارث صاحب کیا یہ غزل اس قابل نہیں تھی کہ اس پر آپ کچھ لکھنے کی زحمت فرماتے۔ بحرحال شکریہ کا شکریہ، امید ہیکہ نظرِ ثانی کے لیئے ضرور تشریف لائیں گے۔ شکریہ۔
جی محترم ابنِ سعید صاحب بہت بہت شکریہ، لیکن اگر آپ غلطیاں پوائینٹ آؤٹ کردیتے تو مجھ نا علم بندی کو بہت آسانی ہوتی میں کوئی شاعرہ تو نہیں لیکن آپ سے اچھے شعرا کو سن اور پڑھ کر کچھ لکنے کی کوشش کرتی رہتی ہوں۔ بہت بہت شکریہ امید ہیکہ آپکا تعاون ناچیز کے ساتھ رہے گا۔ شکریہ۔
بہت شکریہ مغل صاحب، ایک جگہ مجھ سے واقعی وزن میں غلطی ہوئی تھی دوسرے مصرعہ کے شعرِ ثانی میں اسے ٹھیک کرنے کی اپنی سی کوشش کی ہے، اگر پوائنٹ آؤٹ کر دیتے تو شکر غذار رہتی، بحرحال بہت بہت شکریہ اور امید ہیکہ آپکا تعاون ساتھ رہے گا۔ شکریہ۔
کچھ پچھلے سال میں اور کچھ نئے سال میں کہی ہوئی ایک غزل آپکے ذوق کی نذر۔
کاش بدلے ملال کا موسم
سبز ہو اگلے سال کا موسم
پھول ہی پھول ہو زمیں ساری
دشت پہنے کمال کا موسم
امن ہو ، آشتی ہو ہر جانب
ختم ہو اب یہ قال کا موسم
رنگ ہی رنگ ہوں جدھر دیکھوں
پھر نہ آئے یہ حال کا موسم...