دل میں ہے دوست کا مکان بھلا

دل میں ہے دوست کا مکان بھلا
کون چھوئے یہ آسمان بھلا ؟
تیرے قدموں کی خاک چھو جاؤں
اتنی ہو سکتی ہے اڑان بھلا ؟
حسن بھی تو ہے، عشق بھی تو ہے
اتنی ہی ہے یہ داستان بھلا ؟
دل کی دنیا میں ہو سکون اگر
دو جہانوں سے یہ جہان بھلا
میرے دل سے بڑی نہیں دنیا
کون دے گا تجھے امان بھلا ؟
ہائے قاتل کا ہم نوا ہے دل
اب کہاں سے بچے گی جان بھلا؟
آپ کہیے، برا بھلا کہیے
ہم کہاں رکھتے ہیں زبان بھلا؟
آپ اچھے ہیں، خلق جانتی ہے
میں گنہ گار بے نشان بھلا
تم تو دانائے راز ہو راحیلؔ
تم کرو عشق کا بیان بھلا
(9 مئی 2010ء)
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ارے واہ واہ واہ۔ نامِ خدا سبحان اللہ ۔بھئی بہت خوب راحیل۔خوب سچے موتی پرو رکھے تھے آپ نے۔مطللع تو گویا تسبیح کا امام ہے ۔ماشاءاللہ۔سادگی اور گہرائی کا متزاج بہت بھایا۔ خوش اور سلامت رہیں۔
 
زبردست! راحیل بھائی کیا کہنے بہت اعلیٰ
محبت!
ارے واہ واہ واہ۔ نامِ خدا سبحان اللہ ۔بھئی بہت خوب راحیل۔خوب سچے موتی پرو رکھے تھے آپ نے۔مطللع تو گویا تسبیح کا امام ہے ۔ماشاءاللہ۔سادگی اور گہرائی کا متزاج بہت بھایا۔ خوش اور سلامت رہیں۔
بہت شکریہ، سر۔
بہت خوب راخیل بھائی
آپ کے تو دو شکریے بنتے ہیں۔ ایک پسندیدگی کا اور دوسرا میرے نام کے نئے ہجے متعارف کرانے کا۔ دونوں قبول فرمائیے!
 
ادب دوست ، سید عاطف علی ، عباس اعوان ، محمد خلیل الرحمٰن ، فاروق احمد بھٹی ، ملک عدنان احمد ، لئیق احمد صاحبان و دیگر۔۔۔
ہم بھی تو پڑے ہیں راہوں میں!
یہ غزل میری پسندیدہ ترین غزلوں میں سے ایک ہے۔ آپ اسے کب دریافت فرمائیں گے؟
بہت خوب برادر۔۔ خصوصاََ:

آپ کہیے، برا بھلا کہیے
ہم کہاں رکھتے ہیں زبان بھلا؟
آپ اچھے ہیں، خلق جانتی ہے
میں گنہ گار بے نشان بھلا
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
ہائے قاتل کا ہم نوا ہے دل
اب کہاں سے بچے گی جان بھلا؟

کیا بات ہے!! بہت ہی اعلیٰ !! اب ایسے شعر کون کہتا ہے۔ واہ!

اگر آپ مجھ سے چھوٹے ہیں تو جیتے رہیئے اور اگر بڑے ہیں تو کچھ اورجیتے رہیئے ۔ :):):):)
 
بھئی واہ۔
کیا خوب غزل ہے!
اس چھوٹی بحر میں کس خوبی سے موتی پروئے ہیں۔
اتنے عرصے سے یہ نگینہ کہاں دبا رکھا تھا؟
دل کی دنیا میں ہو سکون اگر
دو جہانوں سے یہ جہان بھلا
سچ کہا۔
بہت عمدہ غزل ہے ما شا اللہ ۔
ڈھیروں داد ۔
 

مزمل حسین

محفلین
تیرے قدموں کی خاک چھو جاؤں
اتنی ہو سکتی ہے اڑان بھلا ؟
حسن بھی تو ہے، عشق بھی تو ہے
اتنی ہی ہے یہ داستان بھلا ؟
ہائے قاتل کا ہم نوا ہے دل
اب کہاں سے بچے گی جان بھلا؟
آپ کہیے، برا بھلا کہیے
ہم کہاں رکھتے ہیں زبان بھلا؟
آپ اچھے ہیں، خلق جانتی ہے
میں گنہ گار بے نشان بھلا
تم تو دانائے راز ہو راحیلؔ
تم کرو عشق کا بیان بھلا
واہ واہ واہ ہ ہ ہ ! راحیل بھائی ہمیشہ کی طرح برجستہ و شستہ کلام ہے آپ کا۔ مندرجہ بالا اشعار کے تو کیا ہی کہنے۔
یہ غزل پڑھ کے دیکھیے تو ذرا
داغؔ کی سی ہے یہ زبان بھلا​
 

محمداحمد

لائبریرین
واہ واہ واہ!

یہ خوبصورت غزل ہم سے کیوں چھپی ہوئی تھی۔ :)

ہر شعر عمدہ ہے۔ بہت سی داد خاکسار کی طرف سے۔
 
Top