روحانی اقوال

عوارف المعارف جو کہ حضرت شیخ شہاب الدین عمر سہروردی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی شہرہ آفاق تصنیف ہے اس کے صفحہ نمبر 402 پر رقم ہے۔ "حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے علی کرم اللہ وجہہ الکریم سے فرمایا! کھانے کی ابتداء اور انتہاء نمک سے کروکیونکہ اس میں 70 بیماریوں کا علاج ہے جس میں پانچ بیماریاں یہ ہیں
جذام
برص
دارڈ کا درد
پیٹ کا درد اور جنون
جنون
 
صوفی روح کے مقام میں صاحب مشاہدہ ہوتا ہے
متصوف قلب کے مقام میں صاحب مراقبہ ہوتا ہے
متشبہ محاسبہ نفس میں صاحب مجاہدہ ہوتا ہے(منقول از شیخ شہاب الدین سہروردی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ)
 
خودپسندی
دوسرے کو حقیر سمجھے بغیر اپنے آپ کو اچھا سمجھنا بھی گناہ ہے کیونکہ بیہقی کی ایک حدیث شریف کا مفہوم ہے کہ خود پسندی 70سال کے اعمال کو ضائع کردیتی ہے۔
 

عثمان

محفلین
خودپسندی
دوسرے کو حقیر سمجھے بغیر اپنے آپ کو اچھا سمجھنا بھی گناہ ہے کیونکہ بیہقی کی ایک حدیث شریف کا مفہوم ہے کہ خود پسندی 70سال کے اعمال کو ضائع کردیتی ہے۔
باباجی۔۔۔
یہ روحانی قول لکھنے سے پہلے مختلف مراسلوں میں اپنے ہی قول پڑھ لیے تھے؟
کہیے تو گنوا دوں یہیں۔ :grin:
 
خود کلامی یہ میری Statement نہیں ہے جاہلانہ لاتیں مت چلاؤ لگتا ہے اردو کی سمجھ نہیں آتی ہے یہ حدیث شریف کا مفہوم ہے لگتا ہے کل کو قرآن شریف کی اس آیت پر نظر پڑی کہ نماز مت پڑھو تو اگلی آیت کو پڑھے پڑھے بغیر ہی بسبب اپنی جہالت ہی لوگوں کو منع کرنا شروع کردوگے کہ نماز مت پڑھو کیونکہ قرآن شریف میں اسی طرح لکھا ہوا ہے۔ اب چونکہ ہم نے یہ دھاگہ روحانی اقوال کے نام سے شروع کردیا ہے لہٰذا تم ادھر اپنے شیطانی اقوال سے اس کی روحانیت کو ختم کرنے کی کوشش کروگے لیکن تمہاری ان خودکلامیوں کا کوئی فائدہ نہیں ہونے والا کیونکہ
نور خدا ہے کفر کی حرکت پہ خندہ زن
پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا
نوٹ: میری طرف سے اس تھریڈ میں تم کو آخری جواب ہے میں اب اپنے اس تھریڈ میں تمہاری اور کوئی پوسٹ نہیں پڑھوں گا کیونکہ تم نے اپنی ان روحانی اقوال کے مقابلے میں اپنے شیطانی سوچ کا مظاہرہ کردیا ہے۔
 

عثمان

محفلین
خود کلامی یہ میری Statement نہیں ہے جاہلانہ لاتیں مت چلاؤ لگتا ہے اردو کی سمجھ نہیں آتی ہے یہ حدیث شریف کا مفہوم ہے لگتا ہے کل کو قرآن شریف کی اس آیت پر نظر پڑی کہ نماز مت پڑھو تو اگلی آیت کو پڑھے پڑھے بغیر ہی بسبب اپنی جہالت ہی لوگوں کو منع کرنا شروع کردوگے کہ نماز مت پڑھو کیونکہ قرآن شریف میں اسی طرح لکھا ہوا ہے۔ اب چونکہ ہم نے یہ دھاگہ روحانی اقوال کے نام سے شروع کردیا ہے لہٰذا تم ادھر اپنے شیطانی اقوال سے اس کی روحانیت کو ختم کرنے کی کوشش کروگے لیکن تمہاری ان خودکلامیوں کا کوئی فائدہ نہیں ہونے والا کیونکہ
نور خدا ہے کفر کی حرکت پہ خندہ زن
پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا
نوٹ: میری طرف سے اس تھریڈ میں تم کو آخری جواب ہے میں اب اپنے اس تھریڈ میں تمہاری اور کوئی پوسٹ نہیں پڑھوں گا کیونکہ تم نے اپنی ان روحانی اقوال کے مقابلے میں اپنے شیطانی سوچ کا مظاہرہ کردیا ہے۔

اپنا مراسلہ لکھنے سے پہلے اور بعد میں یہ قول ضرور پڑھا کیجئے۔ شائد کبھی آپ کو سمجھ آ جائے۔ :grin:

دوسرے کو حقیر سمجھے بغیر اپنے آپ کو اچھا سمجھنا بھی گناہ ہے کیونکہ بیہقی کی ایک حدیث شریف کا مفہوم ہے کہ خود پسندی 70سال کے اعمال کو ضائع کردیتی ہے۔
 

ناعمہ عزیز

لائبریرین
سکون حاصل کرنے کی کوشش چھوڑ دو سکون دینے کی فکر کروتو سکون مل جائے گا اللہ کے فیصلوں پر تنقید نا کرنا تو سکون مل جائے گا
بے سکونی تمنا کا نام ہے جب تمنا فرمان الہیٰ کے تابع ہو جائے تو سکون پیدا ہو جاتا ہے،
( واصف علی واصف)
 
جب اللہ کسی بندے کو منصب ولایت پر فائز کرنا چاہتا ہے تو اس کے لیے ذکر و قربت کا دروازہ کھول دیتا ہے پھر اسے کرسی توحید پر بٹھا کر پردے ہٹا دیتا ہے پس وہ اللہ کے جمال و جلال کا دیدار کرتا ہے اور دعویٰ نفس سے بری ہوجاتا ہے۔(منقول از شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ)
 
دنیا کی محبت کا طبیب شیطان ہے جو حرص طمع اور فواحشات کی دوا دیتا ہے
جنت کی خواہش کا طبیب عالم باعمل ہے جو تقویٰ کی تعلیم دیتا ہے
طالب المولیٰ کا حکیم کاملِ فکر ہے جو فنا باللہ بقا باللہ باخدا کردیتا ہے۔
عشق کی بیماری لادوا ہے اس کا علاج اور دارو صرف محبوب کا دیدار ہے۔
(منقول از سلطان باہورحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ)
 
دوبٹہ تین3/2کا روحانی فلسفہ

یہ تحریر ہر دوحضرات کی نظر ہےیعنی جو صاحب بصارت ہیں ان کی فکر سخن کی نظر کرتا ہوں اور جو صاحب بصیرت ہیں ان کی نظر بصیرت کی نذر کرتا ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔
ذیل میں کچھ نکات کی طرف آپ حضرات کی توجہ دلاتا چلوں تاکہ مطالعہ کا حسن دوبالا ہوجائے اس میں جن الفاظ کو دوبٹہ تین(3/2 )سے تطبیق دی گیی ہے اس میں ہر لفظ صرف تین حروف پر مشتمل ہے جیسے راگ،زور،نڈر،100اورفخر تو ان حروف کو ان ہی معروضات میں دیکھیے گا جس کا میں نے تذکرہ کیا ہےوالسلام روحانی بابا
راگ میں آگ ہے پوشیدہ اگر دوبٹہ تین
نام ہے جس کا بشر اس میں ہے شردوبٹہ تین
منحصر قوت بازو پہ ہے دولت مندی
دیکھ لو زور میں موجود ہے زر دوبٹہ تین
ملک الموت سے دنیا میں ہراساں نہیں کون
جس کو کہتے ہیں نڈر اس میں ہے ڈر دوبٹہ تین
فیصدی زیادہ امیدوں کا نتیجہ ہے صفر
دیکھ لو سو کے عدد میں ہے صفر دوبٹہ تین
فخر کرتا ہے جو ،انسان نہیں خَر(گدھا) ہے وہ
جس طرح لفظ فخر میں ہے خَر دوبٹہ تین
صبر گرچہ ہے تلخ، ہے برِ شیریں دیتا۔ ۔ ۔
جس طرح لفظ صبر رکھتا ہے بَر دوبٹہ تین

مختصر تشریح
راگ میں ہے آگ پوشیدہ اگر دوبٹہ تین
نام ہے جس کا بشر اس میں ہے شردوبٹہ تین
فن موسیقی میں ایک راگ جس کا نام دیپک راگ ہے اس کو گانے سے آگ بھڑک اٹتھی ہے۔جیسا کہ تان سین نے اس فن کا مظاہرہ دربار اکبری میں کیا تھا اس حقیقت کی طرف حکیم مومن خان مومن نے اشارہ کرتے ہویے کہا ہے کہ
شعلہ سا چمک جایے ہے آواز تو دیکھو
اس غیرت ناہید کی ہر تان ہے دیپک

تو شاعر نے شعر تحریر کرتے ہویے اس امر کو ملحوظ رکھا ہے۔اسی طرح بشر یعنی انسان میں بھی شر کا تناسب دو بٹہ تین ہے۔
منحصر قوت بازو پہ ہے دولت مندی
دیکھ لو زور میں موجود ہے زر دوبٹہ تین
یعنی مسلسل محنت ایک عزم ایک لگن اولیاء کرام فرماتے ہیں الھمت اسم الاعظم اور ظاہری بات ہے کہ مسلسل کام ہاتھوں سے ہی ہوتا ہےاور قایداعظم کا فرمان بھی ہے کہ کام کام کام اور بس کام۔
اسی طرح لفظ زور میں زریعنی سونا جس کو عربی میں ذہب کہتے ہیں وہ دوبٹہ تین ہے

ملک الموت سے دنیا میں ہراساں نہیں کون
جس کو کہتے ہیں نڈر اس میں ہے ڈر دوبٹہ تین
ملک الموت یعنی عزرایل علیہ السلام سے کونسا ایسا جاندار ہے جو نہ ڈرتا ہو لیکن جو کہتا ہے کہ میں موت سے نہیں ڈرتا وہ اپنی بات کی گویا خود ہی نفی کرتا ہے کیونکہ نڈر میں ڈرکا تناسب دوبٹہ تین ہے۔
فیصدی زیادہ امیدوں کا نتیجہ ہے صفر
دیکھ لو سو کے عدد میں ہے صفر دوبٹہ تین
فیصدی یعنی ہنڈرڈ پرسینٹ پراُمید ہونا اکثر نا اُمیدی لاتا ہے جیسے سُو میں دو صفر ہوتے ہیں۔
فخر کرتا ہے جو ،انسان نہیں خَر(گدھا) ہے وہ
جس طرح لفظ فخر میں ہے خَر دوبٹہ تین
اسی طرح جو انسان اپنے اوپر بہت فخر کرتا ہے وہ گدھا ہے جیسے فخر کے لفظ میں خر یعنی گدھا دو بٹہ تین ہے۔
امید کرتا ہوں کہ دوستوں کو ٹوٹی پھوٹی تشریح پسند آیی ہوگی
[/size]
 

انتہا

محفلین
نیک لوگوں کی صحبت آدمی کے اندر برے لوگوں سے بھی اچھا گمان پیدا کر دیتی ہے۔
برے لوگوں کی صحبت آدمی کے اندر اچھے لوگوں سے بھی برا گمان پیدا کر دیتی ہے۔
 
عورت

اگر بیٹی ہو تو رحمت ہے
اگر بیوی ہو تو شوہر کے نصف ایمان کی وارث ہے
اگر ماں ہے تو اس قدموں تلے جنت ہے
لیکن سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ کی شان دیکھیے کہ
باپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے رحمت ہے جو کہ خود رحمت اللعالمین ہیں۔
شوہر کے لیے نصف ایمان ہیں جو کہ خود کامل ایمان ہیں۔
آپ کے قدموں تلے ان بیٹوں کی جنت ہے جو کہ جنت کے سردار ہیں۔
 
آزمائش یا عذاب
حضرت علی کرم اللہ وجہ الکریم سے کسی نے پوچھا کہ جب انسان پر آفات اور مصائب آتے ہیں تو اس بات کا کیسے پتہ چلے گا کہ یہ آزمائش ہے یا عذاب تو قربان جاوں علی المرتضیٰ کی حکمت پر کہ آپ نے فرمایا کہ جو امتحان تم کو اللہ سے دور کردے وہ عذاب ہے اور جو تم کو اللہ سے مزید قریب کردے وہ آزمائش ہے۔
 
کمی رزق کے 5اسباب

۱۔ عصر اور مغرب کے درمیان سونا
۲۔ قبرستان میں ہنسنا۔
۳۔ نماز قضا کرنا۔
۴۔ سجدہ تلاوت نہ کرنا۔
۵۔ اندھیرے میں طعام کرنا۔
 
Top