عابدہ پروین ارے لوگو تمہارا کیا ۔۔۔۔۔۔۔۔ عابدہ پروین

ظفری

لائبریرین
بھتیجی ۔۔۔۔ تم نے یہ آڈیو پوسٹ تو کردی ہے مگر تم کو معلوم بھی ہے کہ عابدہ پروین کس " فلسفے " پر اپنا سر دُھن رہیں ہیں ۔ ؟ :idontknow:
 

نایاب

لائبریرین
بھتیجی ۔۔۔۔ تم نے یہ آڈیو پوسٹ تو کردی ہے مگر تم کو معلوم بھی ہے کہ عابدہ پروین کس " فلسفے " پر اپنا سر دُھن رہیں ہیں ۔ ؟ :idontknow:

السلام علیکم
محترم ظفری بھائی
کیا یہ ممکن ہے کہ آپ کچھ اس ' فلسفے ' کو ذرا کھول کر بیان کر دیں ۔
تاکہ سنتے وقت سر دھنتے ہوئے یہ علم ہو کہ کیا فلسفہ ہے ۔
بہت مہربانی شکریہ
نایاب
 
ارے لوگو تمہارا کیا، میں جانوں میرا خدا جانے۔ ۔ ۔
چڑھا منصور سولی پر جو واقف تھا وہی دلبر
ارے ملا جنازہ پڑھ، میں جانوں میرا خدا جانے
اسکی مختصر تشریح یہ ہے کہ :
رندِ خراب حال کو زاہد نہ چھیڑ تو
تچھ کو پرائی کیا پڑی، اپنی نبیڑ تو
منصور پر ایک حال طاری تھا، علماء کو جسکی حقیقت سے آگہی نصیب نہ ہوئی۔ انہوں نے انکے قول کی اپنے ذوق اور مشرب کے مطابق توجیہہ کی جو کے انکے تئیں غیر شرع تھی۔ منصور سے رجوع کرنے کو کہا گیا لیکن وہ ابنے حال میں صادق تھے۔ جان کی پرواہ نہیں کی۔ جس بات کو حق جانا اس پہ صادق قدم رہے، نتیجہ یہ کہ بے پناہ اذیتِں دیکر شہید کئے گئے۔
آج ہم دار پہ کھینچے گئے جن باتوں پر
وہ زمانے کو ممکن ہے نصابوں میں ملیں
 

فرخ منظور

لائبریرین
بھتیجی ۔۔۔۔ تم نے یہ آڈیو پوسٹ تو کردی ہے مگر تم کو معلوم بھی ہے کہ عابدہ پروین کس " فلسفے " پر اپنا سر دُھن رہیں ہیں ۔ ؟ :idontknow:

رانجھا رانجھا کر دی نی میں آپے رانجھا ہوئی
سدّو مینوں دھیدو رانجھا، ہیر نہ آکھو کوئی


(بلھے شاہ)

;)
 

ظفری

لائبریرین
ارے لوگو تمہارا کیا، میں جانوں میرا خدا جانے۔ ۔ ۔
چڑھا منصور سولی پر جو واقف تھا وہی دلبر
ارے ملا جنازہ پڑھ، میں جانوں میرا خدا جانے
اسکی مختصر تشریح یہ ہے کہ :
رندِ خراب حال کو زاہد نہ چھیڑ تو
تچھ کو پرائی کیا پڑی، اپنی نبیڑ تو
منصور پر ایک حال طاری تھا، علماء کو جسکی حقیقت سے آگہی نصیب نہ ہوئی۔ انہوں نے انکے قول کی اپنے ذوق اور مشرب کے مطابق توجیہہ کی جو کے انکے تئیں غیر شرع تھی۔ منصور سے رجوع کرنے کو کہا گیا لیکن وہ ابنے حال میں صادق تھے۔ جان کی پرواہ نہیں کی۔ جس بات کو حق جانا اس پہ صادق قدم رہے، نتیجہ یہ کہ بے پناہ اذیتِں دیکر شہید کئے گئے۔
آج ہم دار پہ کھینچے گئے جن باتوں پر
وہ زمانے کو ممکن ہے نصابوں میں ملیں

جناب اگر علماء کو آج اس " حقیقت " کی آگہی نصیب ہوگئی ہے تو ذرا اس " آگہی " کی تشریح بھی کردیجیئے ۔ مگر اس کے لیئے کوئی دوسرا دھاگہ منتخب یا تخلیق کجیئے گا ۔ شکریہ
نایاب بھائی ۔۔۔۔ آپ کو جواب ان کے تخلیق کردہ دھاگے میں مل جائے گا ۔
والسلام
 

نایاب

لائبریرین
جناب اگر علماء کو آج اس " حقیقت " کی آگہی نصیب ہوگئی ہے تو ذرا اس " آگہی " کی تشریح بھی کردیجیئے ۔ مگر اس کے لیئے کوئی دوسرا دھاگہ منتخب یا تخلیق کجیئے گا ۔ شکریہ
نایاب بھائی ۔۔۔۔ آپ کو جواب ان کے تخلیق کردہ دھاگے میں مل جائے گا ۔
والسلام

السلام علیکم
محترم ظفری بھائی
ماشااللہ آپ تو علم کا ایسا دریا ہیں ۔
جس سے مجھ جیسے پیاسے سیراب ہوتے رہے ہیں ۔
تو پھر اب یہ کنجوسی کیسی ؟
نایاب
 

عسکری

معطل
کچھ ایسی ہی بات ہے چھوٹے بھائی ۔۔۔۔ کہ ابھی شام کے 6:45 ہوئے ہیں ۔ اور روزہ 8:00 بجے کھلے گا ۔ ;)

ہم نا کہتے تھے ہم سچ بولیں گے سچ کے سوا کچھ نا بولیں گے بھائی :grin: گھجور سے روزہ کھولنا سموسے پکوڑے شربت سے با قائدہ افطاری کرنا نماز کے بعد جی بھر کے کھانا کھانا چائے پیپسی جو مشروب دل کرے لینا بڑے بھائی اور پھر مونگ پھلی یا جو دل کرے منہ چلانے کے لیے اٹھا کر کمپیوٹر پر آ بیٹھنا اور ایک اچھا سا جواب لکھ دینا:cowboy:
 
جناب اگر علماء کو آج اس " حقیقت " کی آگہی نصیب ہوگئی ہے تو ذرا اس " آگہی " کی تشریح بھی کردیجیئے ۔ مگر اس کے لیئے کوئی دوسرا دھاگہ منتخب یا تخلیق کجیئے گا ۔ شکریہ
نایاب بھائی ۔۔۔۔ آپ کو جواب ان کے تخلیق کردہ دھاگے میں مل جائے گا ۔
والسلام
جناب من میں نے تو کہیں بھی اشارہ نہیں دیا کہ آج علماء کو اس 'حقیقت' کی آگہی نصیب ہو گئی ہے۔۔ اگر ایسا ہوتا بھی تو میں انکے لئیے بجائے لفظ 'علماء' کہ لفظ 'عارفین' استعمال کرتا۔:)۔
رقابتِ علم و عرفاں میں غلط بینی ہے منبر کی
کہ وہ حلاج کی سولی کو سمجھا ہے رقیب اپنا
جہاں تک اس "آگہی" کی تشریح کی بات ہے، اس سلسلے میں یہی عرض کروں گا کہ اس آگہی کا تعلق علم سے نہیں بلکہ حال سے ہے۔ اور فی الحال مجھے یہ حال نصیب نہیں۔ حال سے خالی علم کو توحیدِ علمی کہیں گے۔ جسکا کما حقہ ایسا بیان نہیں ہو سکتا جس سے سائل کو کلی طور پر انشراحِ صدر حاصل ہو۔ بقول اقبال۔۔۔
بیاں میں نکتہء توحید آ تو سکتا ہے
تیرے دماغ میں بت خانہ ہو تو کیا کہیئے
اس بات کا زیادہ امکان ہے کہ سائل کی کنفیوژن میں مزید اضافہ ہو جائے۔ اور کسی اندیکھے اور کائنات سے دور کسی اونچی جگہ پر ایک تخت پر براجمان خدا کا تصور درہم برہم ہوجائے:)
میں اس پر علیحدہ سے دھاگہ کھولنے کی ضرورت اسلئی محسوس نہیں کرتا کہ خوامخواہ کا بحث مباحثہ اور جنگ و جدل کا اندیشہ ہے۔ اگر آپ اس مو ضوع پر گفتگو کے خواہشمند ہیں تو پرسنل مسیجز کے ذریعے تبادلہء خیالات کر لیتے ہیں۔:)
 

ظفری

لائبریرین
جناب من میں نے تو کہیں بھی اشارہ نہیں دیا کہ آج علماء کو اس 'حقیقت' کی آگہی نصیب ہو گئی ہے۔۔ اگر ایسا ہوتا بھی تو میں انکے لئیے بجائے لفظ 'علماء' کہ لفظ 'عارفین' استعمال کرتا۔:)۔
رقابتِ علم و عرفاں میں غلط بینی ہے منبر کی
کہ وہ حلاج کی سولی کو سمجھا ہے رقیب اپنا
جہاں تک اس "آگہی" کی تشریح کی بات ہے، اس سلسلے میں یہی عرض کروں گا کہ اس آگہی کا تعلق علم سے نہیں بلکہ حال سے ہے۔ اور فی الحال مجھے یہ حال نصیب نہیں۔ حال سے خالی علم کو توحیدِ علمی کہیں گے۔ جسکا کما حقہ ایسا بیان نہیں ہو سکتا جس سے سائل کو کلی طور پر انشراحِ صدر حاصل ہو۔ بقول اقبال۔۔۔
بیاں میں نکتہء توحید آ تو سکتا ہے
تیرے دماغ میں بت خانہ ہو تو کیا کہیئے
اس بات کا زیادہ امکان ہے کہ سائل کی کنفیوژن میں مزید اضافہ ہو جائے۔ اور کسی اندیکھے اور کائنات سے دور کسی اونچی جگہ پر ایک تخت پر براجمان خدا کا تصور درہم برہم ہوجائے:)
میں اس پر علیحدہ سے دھاگہ کھولنے کی ضرورت اسلئی محسوس نہیں کرتا کہ خوامخواہ کا بحث مباحثہ اور جنگ و جدل کا اندیشہ ہے۔ اگر آپ اس مو ضوع پر گفتگو کے خواہشمند ہیں تو پرسنل مسیجز کے ذریعے تبادلہء خیالات کر لیتے ہیں۔:)

سرخ رنگ میں قید جملے سے متفق ہوں ۔ اس پر بہت بحث ہوچکی ہے ۔ بات یہاں‌ پر ختم ہوگئی تھی کہ " اسلام " اللہ اور اس کے نبیوں کا لایا ہوا دین ہے اور " تصوف " انسانوں کا تخلیق کردہ دین ہے ۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
سرخ رنگ میں قید جملے سے متفق ہوں ۔ اس پر بہت بحث ہوچکی ہے ۔ بات یہاں‌ پر ختم ہوگئی تھی کہ " اسلام " اللہ اور اس کے نبیوں کا لایا ہوا دین ہے اور " تصوف " انسانوں کا تخلیق کردہ دین ہے ۔

دہر جز جلوۂ یکتائیِ معشوق نہیں
ہم کہاں ہوتے اگر حسن نہ ہوتا خود بیں :)
(غالب)
 
Top