ہماری تک بندیاں

مغزل

محفلین
عادت سے مجبور ہوں۔ :)




پنّے میں مجھے نغمگی زیادہ محسوس ہوتی ہے شاید اس کی وجہ ن پر تشدید ہے جس کے چلتے تسلسل قائم رہتا ہے۔ جبکہ صفھے میں صف اور حے کے درمیان سکون کے باعث روانی میں فرق آتا ہے۔ ویسے یہ جمالیات والی بات قابل غور ہے۔



ہا ہا ہا۔ اب تک بندی ہی ہے اس لئے مطلع اور حسن مطلع پر زور کم ہی دیتا ہوں۔



لپیٹے لکھ کر میں نے چہرے پر نقلی چہروں کا غلاف چڑھانے کا تاثر دینے کی کوشش کی تھی۔

مغل بھیا آپ کے ان خوبصورت تبصروں کا جواب مجھ پر عرصے سے قرض تھا۔ کل رات اس دھاگے تک آنا ہوا تو اچانک یاد آیا۔

بہت شکریہ آپ کے مفید مشوروں کا۔

والسلام!


آپ کی محبت ہے وگرنہ من آنم کہ من دانم
آپ کی وضاحت میں نے محفوظ کرلی ہے۔
آئندہ میرے بھی کام آئے گی ۔والسلام
 
نہیں امین بھائی میری رائٹنگ بہت خراب ہے۔ یہ سب تو پہلے ٹاہوما میں لکھا تھا پھر نستعلیق فونٹ آ گئے تو سبھی کی طرح میری تحریر بھی از خود اچھی لگنے لگی۔
 

محمد امین

لائبریرین
خوبصورت الفاظ‌اور خیالات چاہے جتنی ہی بدصورتی سے لکھے جائیں، لائقِ داد ہوں تو داد نہ دینا نا انصافی اور کج روی ہوتی ہے۔۔۔
 
بارک اللہ۔

ویسے امین بھائی میں اس دھاگے کو اور اس جیسے چند ایک مزید کو بہت چھپا کے رکھتا ہوں۔ آپ کیا غضب کر رہے ہیں بار بار اسے اوپر لا کر۔ اور سب سے بڑی بات یہ کہ آپ نے اسے پہونچتے ہی کھوج کیسے نکالا۔
 

محمد امین

لائبریرین
آپکی شاعری کا پہلا ہی دھاگہ ہے جو کہ چسپاں ہے۔۔۔ وہ پڑھ رہا تھا میں، اس میں تمہاری نامزدگی ہے، سو پہنچ گیا۔۔۔


اور میں نے تمہیں کئی سال قبل کہا تھا کہ مجھے آپ جناب سے تھوڑی کوفت ہوتی ہے جب کہ فریقین ہم عمر ہوں، تم ویسے ہی مجھ سے چھ ماہ بڑے ہو۔۔۔
 
اوہو تو یہ بات ہے میاں‌ کھوجی۔

بھئی امین میاں یہ آپ کی محبت ہے جو اتنی بے تکلفی سے بلاتے ہیں۔ پر میں نے تب بھی یہی کہا تھا اور آج بھی یہی دہراؤں گا کہ مجھ سے یوں بے تکلفی سرزد نہ ہو سکے گی کہ "تم" پر اتر آؤں۔ بقول شخصے؂

وہ جو مجھ کو بھول جائیں میں بھلا سکتا نہیں
میں ہوں وہ ہڈی جسے کوئی گلا سکتا نہیں
 
پیش ہے بغیر مطلع و مقطع کی ایک اور تک بندی

رنگ اور خوشبو نزاکت تازگی
پھول پر فطرت نے کیا کچھ مل دیے

ناتواں کے حوصلے کی اک مثال
تیرگی سے جوجھتے کومل دیے

ہیں ازل سے جنگ میں آندھی چراغ
اور مسافر آئے ٹھہرے چل دیے

ہے بہت آساں مسائل کا بکھان
آؤ سوچیں ہم نے کتنے حل دئے

جل گئی لیکن نہ سیدھی ہو سکی
کس نے اس رسی کو اتنے بل دیے

قدر کھو بیٹھا ہے وہ بوڑھا شجر
جس نے اب تک جانے کتنے پھل دئے

حال دیکھو حال کا بے حال ہے
کس لئے قدرت نے دو دو کل دیے

شادی یعنی فیصلہ اک نسل کا
سوچنے کو ایک پل دو پل دیے


سعود عالم ابن سعید

کتبہ: 17 فروری، 2009
 

مغزل

محفلین
پیش ہے بغیر مطلع و مقطع کی ایک اور تک بندی

رنگ اور خوشبو نزاکت تازگی
پھول پر فطرت نے کیا کچھ مل دیے

ناتواں کے حوصلے کی اک مثال
تیرگی سے جوجھتے کومل دیے

ہیں ازل سے جنگ میں آندھی شمع
اور مسافر آئے ٹھہرے چل دیے

ہے بہت آساں مسائل کا بکھان
آؤ سوچیں ہم نے کتنے حل دئے

جل گئی لیکن نہ سیدھی ہو سکی
کس نے اس رسی کو اتنے بل دیے

قدر کھو بیٹھا ہے وہ بوڑھا شجر
جس نے اب تک جانے کتنے پھل دئے

حال دیکھو حال کا بے حال ہے
کس لئے قدرت نے دو دو کل دیے

شادی یعنی فیصلہ اک نسل کا
سوچنے کو ایک پل دو پل دیے

سعود ابن سعید
17/02/2009

بہت خوب جناب ۔ واہ واہ
بہت خوب ، مگر کئی ایک لفظ میں سمجھ نہ پایا ۔
امید ہے وضاحت طلب کرنے پر مایوس نہ کرین گے ۔
والسلام
 
بہت بہت شکریہ۔

مغل بھیا وہ کون سے الفاظ تھے؟

خیر اپنے اندازے کی بنیاد پر دو کا مطلب بتا دیتا ہوں۔

کومل: ملائم، نرم
بکھان: بڑھا چڑھا کر بیان کرنا۔

اس کے علاوہ کچھ ہے تو حکم کیجئے۔
 

سارہ خان

محفلین
بہت خوب سعود بھیا ۔۔۔ بہت اچھی غزل ہے ۔۔۔:applause:

لگتا ہے کسی نے گن پوائنٹ پر شادی کا فیصلہ لیا ہے آپ سے ۔۔:grin:
 

زھرا علوی

محفلین
رنگ اور خوشبو نزاکت تازگی
پھول پر فطرت نے کیا کچھ مل دیے

بہت پیارا شعر ہے ۔۔لیکن بھیا یہاں "مل دئیے" پہ ذہن اٹک رہا ہے۔۔۔۔:rolleyes:

ناتواں کے حوصلے کی اک مثال
تیرگی سے جوجھتے کومل دیے

یہ شعر مجھے بہت اچھا لگا۔۔۔۔

ہیں ازل سے جنگ میں آندھی شمع
اور مسافر آئے ٹھہرے چل دیے

یہ بھی خوب ہے۔۔۔۔۔:)

ہے بہت آساں مسائل کا بکھان
آؤ سوچیں ہم نے کتنے حل دئے

زبردست۔۔۔۔۔

جل گئی لیکن نہ سیدھی ہو سکی
کس نے اس رسی کو اتنے بل دیے

:):):)

حال دیکھو حال کا بے حال ہے
کس لئے قدرت نے دو دو کل دیے

بہت خوب۔۔۔۔۔

شادی یعنی فیصلہ اک نسل کا
سوچنے کو ایک پل دو پل دیے

سارہ کا تبصرہ خوب ہے۔۔۔۔
:):):):)
 
رنگ اور خوشبو نزاکت تازگی
پھول پر فطرت نے کیا کچھ مل دیے

بہت پیارا شعر ہے ۔۔لیکن بھیا یہاں "مل دئیے" پہ ذہن اٹک رہا ہے۔۔۔۔:rolleyes:

ناتواں کے حوصلے کی اک مثال
تیرگی سے جوجھتے کومل دیے

یہ شعر مجھے بہت اچھا لگا۔۔۔۔

ہیں ازل سے جنگ میں آندھی شمع
اور مسافر آئے ٹھہرے چل دیے

یہ بھی خوب ہے۔۔۔۔۔:)

ہے بہت آساں مسائل کا بکھان
آؤ سوچیں ہم نے کتنے حل دئے

زبردست۔۔۔۔۔

جل گئی لیکن نہ سیدھی ہو سکی
کس نے اس رسی کو اتنے بل دیے

:):):)

حال دیکھو حال کا بے حال ہے
کس لئے قدرت نے دو دو کل دیے

بہت خوب۔۔۔۔۔

شادی یعنی فیصلہ اک نسل کا
سوچنے کو ایک پل دو پل دیے

سارہ کا تبصرہ خوب ہے۔۔۔۔
:):):):)

پہلی بات تو یہ کہ مل کے م پر زبر ہے۔ جس کا مطلب مالش کرنا، رگڑنا وغیرہ۔ خوشبو ملنا، تیل ملنا، ابٹن ملنا وغیرہ مستعمل ہیں۔

باقی تو آپ نے تعریفیں ہی کیں ہیں اس لئے کہنے کو کچھ رہتا نہیں سوائے شکریہ کے جو کہ میں کہوں گا نہیں۔ :grin:
 
Top