23 قادیانی طلباہ کا میڈیکل یونیورسٹی سے انخلاہ، جمیعت کی دھمکیاں

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

نبیل

تکنیکی معاون
اس تھریڈ کو تقسیم نہیں کیا جائے گا۔ برائے مہربانی موضوع پر رہ کر گفتگو کریں۔
 

ہیر

محفلین
سسٹر ہیر،

مودودی صاحب اور خلافت و ملوکیت یہ دونوں بحثیں میں نے شروع نہیں کی تھیں۔

بہن ہمارا یہ ہی تو المیہ ہے کہ ہم دوسروں پر کوشش میں اپنی توانائیاں خرچ کررہے ہیں آپ کا اب تک کا سارا زور تنقید پر ہے اصلاح کی بات ابھی تک آپ نے بھی نہیں کی جبکہ ایڈمن خود یہ بات کہہ چکے ہیں کہ اقلیت کو تحفظ ریاست دے گی تو کیا جس کالج میں یہ ایکشن لیا گیا ہے وہ ریاست کی حدود سے باہر ہے ؟۔ غیر منطقی تنقید اور چھلاوؤں والی زندگی صرف کتابوں میں اچھی لگتی ہے۔ اور آخر میں ایک نصیحت کہ بہترین کلام وہی ہے جس میں الفاظ کم اور معنی زیادہ ہوں۔
خوش رہیئے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
السلام علیکم۔
چلیں آپ کے سوال کو میں دوسرے رُخ سے پیش کرنی کی اجازت چاہوں گی معذرت پیشگی قبول فرمائیں تو کیا یہ ظلم نہیں ہے کہ خلافت اور ملوکیت ہی کو بنیاد بنا کر حضرت معاویہ اور خلفائے ثلاثہ پر تبرہ کیا جاتا ہے تو آپ یہ سمجھتے ہیں کہ اس کتاب کے لکھے جانے سے ایک مخصوص فکر سے تعلق رکھنے والے حضرات کو چھٹی مل گئی کیا یہی منطق ہے آپ کی ؟ پاکستان کے تعلیمی اداروں میں اسلامیات کے دو مختلف فکر رکھنے والے پرچے کس نے متعارف کروائے ؟۔ نبیل صاحب مثال دینے کا مقصد ہر گز یہ نہیں ہونا چاہئے کہ آپ ایک بات کر پکڑ کے موضوع سے بلکل ہی ہٹ جائیں آپ ایڈمن ہیں آپ کی پوری کوشش یہ ہونی چاہئے کہ صحیح بات کرنے والے کی حوصلہ افزائی کریں ہم سب جانتے ہیں کہ پانی ایک قطرہ اگر سپی کے منہ میں چلا جائے تو موتی بن جاتا ہے اور اگر وہی قطرہ سانپ کے منہ میں چلا جائے تو زہر بن جائے گا یہ ایک مثال دی ہے۔

جیسا کے آپ نے کہا کے اقلیت کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے بلکل درست فرمایا ریاست نے حفاظت کا جو بیڑا اُٹھایا ہوا ہے یہ اُسی کا ثمر ہے جو یہ اقلیت ربوہ میں جنت بنائے بیٹھی ہے لیکن اب دوسرا سوال جو میں کرنا چاہ رہی ہوں وہ یہ کہ کیا اقلیت کی یہ ذمہ داری نہیں کے وہ ریاست میں رہتے ہوئے آئین اور قانون کی پاسداری رکھیں اس سوچ کے ساتھ کے اُن کی جانب سے کی جانے والی کوئی حرکت خود اُن کے لئے نقصان کا سبب بن سکتی ہے۔ جسے بنیاد بنا کر ایک دوسری اقلیت سے تعلق رکھنے والے بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے کی کوشش کر سکتے ہیں۔

جیسا کہ آپ نے الزام لگایا کے سب سے پہلا فرد جرم قائد اعظم پر لگائیں جنہوں نے پہلی کابینہ میں قادیانیوں اور ہندوؤں کو شامل کیا۔ اس کا جواب میں دینا تو چاہتی ہوں مگر یہ سوچ کر چُپ ہوں کے کچھ سوالوں کے جواب دینا ضروری نہیں ہوتا بس اشارہ دوں گی کے جس ملک کے قائد پر آپ پہلا فرد جرم عائد کر رہے ہیں تو آپ کے ضمیر نے یہ کیسے گوارہ کیا کہ آپ اُسی ملک کی قومی زبان پر اپنے اس فورم کی بنیاد رکھیں تو اس طرح دوسرا فرد جرم آپ پر ثابت ہوگیا۔ تلخیاں، محرومیوں سے، اور محرومیاں نااًُمیدی سے اور نااُمیدی انسان کی ذات سے بلکل اُسی طرح جیسے فیصلے حالات سے نکلتے ہیں اس لئے کوشش کیجئے کے اعتدال پسندی کو شعار بنائیں تنقید تو ہر کوئی کرنا جانتا ہے لیکن اعتدال پسندی کے ساتھ اپنی بات دوسروں تک بہت کم لوگ ہی پہنچانے کا فن جانتے ہیں۔

خوش رہئے۔


اوپر والی پوسٹ‌ پڑھ لیں۔ موضوع پر رہ کر بات کریں تو آپ اپنا اور دوسروں کا وقت ضائع کرنے سے بچ جائیں گی۔
 

رضوان

محفلین
12صدیاں پہلے چنگیزی سپاھ نے بغداد کا محاصرہ کیا ہوا تھا اور اہلِ بغداد مناظروں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔



پھر سقوطِ غرناطہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔





لگتا ہے آج بھی ہم اپنے اصلی اور بڑے دشمن سے مقابلے سے کنّی کترارہے ہیں اس لیے ہم نے خود ساختہ فتنے کھڑے کر لیے ہیں آج بڑے اشوز (میرے نزدیک جہالت سب سے بڑا محتاجی اس سے بڑا میں اپنے اظہار کے لیے بھی کفار کے بنائے ہوئے سسٹم سے مدد لیتا ہوا یہ پی سی یہ کیبل یہ گاڑیاں یہ ہتھیار میرا کیا ہے صرف الفاظ منہ سے بہتی رال اور غصے سے اڑتی جھاگ؟؟؟) سے نگاہیں چرا کر اپنے لیے چھوٹے چھوٹے ہدف تراش رکھے ہیں اور چاند ماری میں مصروف ہیں!
 

مہوش علی

لائبریرین
میرا خیال ہے ذرا اس جملے کی اچھی طرح وضاحت ہو جائے تو عین بہتر ہے۔
ورنہ اس فقرے سے یہ شبہ وارد ہوتا ہے کہ : اگر کوئی مسلمان خود کو مسلمان کہتے ہوئے ختم نبوت کا انکار کرے تو وہ مرتد نہیں کہلائے گا۔

اس کی کوئی دلیل آپ نے نہیں دی۔
جبکہ میں نے شیخ صالح المنجد کا اس فتوے کا ربط آپ کو دیا تھا جس میں تفصیل درج ہے کہ :
ارتداد كس چيز سے ہوگا؟
میں شیخ صالح المنجد کے فتوے کو بھی چھوڑ دینے پر راضی ہوں بشرطیکہ آپ اپنی درج بالا تعریف میں ادلہ اربعہ سے دلیل دیں۔ صرف باتوں سے ماننا ہو تو میں آپ کے مقابلے میں ایک معتبر عالم دین کی بات کو کیوں نہ مانوں؟

ناسمجھ ، بےشعور بچے کو مرتد کہنے کی بات تو میں نے کہیں بھی نہیں کی۔ میری ساری پوسٹس دوبارہ چیک کر لیں۔

واہ بھائی ! کیا فہم و فراست ہے۔
آپ کے نظریے کے پیش نظر ، بظاہر تو ایسا لگتا ہے کہ کافر کو بھی کافر نہ کہا جائے۔
ظاہر ہے ایک ہندو بچپن سے جس عقیدے سے چمٹا ہوا ہے وہ اسے "حق" جان کر ہی تو چمٹا ہوا ہے، تو کیا اس کے ایسے حق کے اعتراف میں اسے کافر نہیں کہا جائے گا؟
شیخ صالح المنجد نے "ارتداد" کی تعریف ہی یوں کی ہے کہ : مسلمان كا قول صريح كےساتھ كفر كرنا، يا كوئی ايسا لفظ بولنا جوكفر كا متقاضی ہو، يا پھر كوئی ايسا فعل سرانجام دينا جوكفر كواپنے ضمن ميں ليے ہوئے ہو۔
غور کیجئے کہ آپ نے قادیانی کو "کافر" اس دلیل پر کہا ہے کہ :
امت کا متفقہ فیصلہ قادیانیوں کو کافر قرار دینے پر ہے
اور میں نے (عاقل ، بالغ ، بااختیار) قادیانیوں کو "مرتد" شیخ صالح منجد کی تعریفِ ارتداد کی روشنی میں اس لیے کہا ہے کہ وہ خود کو "مسلمان" کہتے اور جتلاتے ہیں۔
اگر وہ خود کو صرف "قادیانی" کہہ لیا کریں تو ہم میں سے کوئی بھی انہیں مرتد نہیں کہے گا بلکہ آپ کی طرح صرف "کافر" کہہ دینا کافی سمجھ لیا جائے گا۔

آپ جیسے محترم دوستوں کے ایسے ہی بچکانہ قیاسات کے سبب مخالفین کو "غیر شرعی" اور بےتکے قیاسی گھوڑوں کا مذاق اڑانے کی ہمت ہوتی ہے اور محترمہ مہوش علی کو غور کرنا چاہئے کہ کون قیاسِ شرعی کی حمایت کرتا ہے اور کون بےتکے قیاسی گھوڑوں پر سواری کرتا ہے؟
جو حقیقت ہے اس پر بات کیجئے محترم ، جو بات نہ کل ممکن تھی اور نہ کل ممکن ہے (کوئی کافر یا مشرک یا عیسائی بھی اگر یہی دعوٰی کرنے لگے کہ وہ مسلمان بھی ہے) ۔۔۔ تو ایسے بودے قیاسات پر بحث کرنے کے لیے میرے پاس وقت نہیں ہے ، معذرت چاہوں گا۔


محترم باذوق صاحب، آپ ایسے عجیب و غریب استدلال کر رہے ہیں کہ جن کا کم از کم مجھے سر یا پیر نظر نہیں آ رہا۔

آپ کا دعوی تھا سادہ الفاظ میں یہ تھا کہ موجودہ قادیانی نسل مرتد ہے اور اسکی دلیل یہ دی تھی کہ: "ہر بچہ اسلام پر پیدا ہوتا ہے، اور چونکہ موجودہ قادیانی نسل نے بطور بچہ مسلمان پیدا ہونے کے باوجود قادیانی عقائد کو قبول کیا ہے تو وہ مرتد ہو گئے ہیں۔

اس کے جواب میں میں میں نے آپ سے درخواست کی تھی کہ قیاسی گھوڑے دوڑا کر آپ کسی نص کو اپنی مرضی سے توڑ مڑوڑ کے جب بھی آپ اپنے مقاصد حاصل کرنا چاہیں گے تو یہ شرعی قیاس نہیں بلکہ وہی شیطانی قیاس ہو گا کہ جس کا تذکرہ سعودیہ سے چھپنے والے ہر اُس کتاب میں ہوتا ہے جس میں وہ امام ابو حنیفہ پر اس قیاس استعمال کرنے کا الزام لگا رہے ہوتے ہیں۔ کیا آپ چاہتے ہیں کہ میں ان کتابوں کو سکین کر کے یہاں پر پیش کروں؟

نص بہت صاف ہے کہ تمام بچے اسلام پر پیدا ہوتے ہیں، لیکن ان میں سے کوئی بھی بڑا ہو کر اگر دین اسلام کو رد کرتا ہوا عیسائی ہو جائے، یا یہودی ہو جائے، یا دہریہ ہو جائے یا کافر ہو جائے، یا قادیانی ہو جائے، تو بھی اس پر مرتد کا فتوی جاری نہیں ہو سکتا۔

خدا کے لیے، پہلی پوسٹ میں آپ نص کے مقابلے میں قیاس استعمال کر کے بچہ کے دین اسلام پر پیدا ہونے والی دلیل لا کر قادیانی حضرات کی نئی نسل کو مرتد کہتے ہیں اور پھر بذاتِ خود آپ اپنی اگلی پوسٹوں میں بذاتِ خود لکھتے ہیں کہ آپ قادیانی حضرات کی نئی نسلوں پر مرتد کا فتوی نہیں لگائیں گے اگر وہ صرف اپنے آپ کو مسلمان نہ کہلوائیں۔

مجھے پتا ہے میں جو کچھ لکھتی رہوں آپ پھر بھی کوئی نہ کوئِی عذر لیکر آ جائیں گے۔ آبی ٹو کول برادر آپکی اس روش کی طرف اوپر پہلے ہی اشارہ کر چکے ہیں۔ میری آپ سے استدعا صرف یہ ہے اگر آپ کو قادیانی حضرات کو مسلمان کہلوانے کی وجہ سے مرتد ثابت کرنا ہے تو کیجئیے، مگر خدا کے لیے قادیانی حضرات کی نئی نسل کو مرتد ثابت کرنے کے لیے ہر بچہ اسلام پر پیدا ہونے والے قیاس کو استعمال نہ کیجئیے۔ اگر آپ کو میری استدعا سمجھ آتی ہے تو ٹھیک، ورنہ اللہ آپ کا حافظ اور گواہ اور میں اللہ کے نام پر اپنا پیغام آپ تک پہنچا چکی ہوں۔


پی ایس:

۔ قادیانی حضرات کی نئی نسل اگر خود کو مسلمان کہلواتی ہے تو اس پر غلط دعوی کرنے کا الزام لگائیں، مرتد کا فتوی کیسے لگاتے ہیں؟ اور اگر قادیانی حضرات کی نئی نسل مرتد ہے تو پھر اسے ایک مرتبہ ہی کیوں نہیں مرتدوں کی طرح پکڑ کر قتل کر دیتے، کم از کم یہ بھیڑ کی کھال میں چھپ کر بھیڑیوں کے طرح حملے کرنے سے تو نجات مل جائے گی۔
 
اچھا تو ان کو کالج سے نکالنا ایک درست فیصلہ تھا یا کہ غلط جبکہ وہی طالب علم کئی برس سے اسی کالج میں پڑھ رہے تھے اور وہ یہ بات آپ اور ہم سے بھی بہتر جانتے تھے کہ اگر انہوں نے اپنے عقائد کی تبلیغ کرنے کی کوشش کی تو انکا انجام کیا ہوگا تو کیا وہ اتنے بے وقوف تھے کہ جانتے بوجھتے اپنے عقائد پھیلانے لگے یا پھر انہیں کسی اور مقصد سے نشانہ بنایا گیا ۔ شاید کسی اور مقصد سے ۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
میں ایک مرتبہ پھر انتباہ کر رہا ہوں کہ موضوع پر رہ کر گفتگو کریں۔ نفرت انگیز پیغامات کو حذف کر دیا جائے گا۔
 

باذوق

محفلین
محترم آپکے سوال کا مختصر جواب تو یہ ہے کہ کوئی بھی انسان اس وقت تک مسلمان ہوہی نہیں سکتا جب تک کہ وہ تمام ضروریات دین پر صدق دل سے ایمان نہ لے آئے اور اگر ایمان لانے کے بعد وہ ان میں سے کسی ایک کا بھی انکار کردے اور پھر اس پر قائم رہے تو پھر ایسے شخص کے مرتد ہونے میں کوئی شبہ نہیں ۔
السلام علیکم ، میرا خیال ہے بحث غیر ضروری طور پر دوسرے رخ کے سہارے طویل ہو رہی ہے۔

اس بات پر ہمارا اور آبی ٹو کول صاحب کا اتفاق ہو چکا ہے ، جیسا کہ آبی ٹو کول صاحب نے کہا :
امت کا متفقہ فیصلہ قادیانیوں کو کافر قرار دینے پر ہے۔

امت کے اجماعی روش سے تو راقم بھی نہیں ہٹتا۔ لہذا سب کی طرح قادیانی طبقہ کو میں بھی ہندو/عیسائی/یہودی کی طرح "کافر" کہتا اور مانتا ہوں۔

میں نے ارتداد/مرتد کی تعریف شیخ صالح منجد کے فتوے کے حوالے سے پیش کی ہے جبکہ قارئین خود دیکھ رہے ہیں کہ ہمارے محترم آبی ٹو کول صاحب اب تک صرف اپنی ہی گھڑی ہوئی باتوں اور اپنے ہی خودساختہ قیاسات کے سہارے بحث پر مصر ہیں۔
اس الزام کا ایک واضح ثبوت آبی صاحب کی طرف سے "مسلمان" کی یہ تعریف ملاحظہ فرمائیں :
کوئی بھی انسان اس وقت تک مسلمان ہوہی نہیں سکتا جب تک کہ وہ تمام ضروریات دین پر صدق دل سے ایمان نہ لے آئے

آبی ٹو کول صاحب سے ادباً عرض ہے کہ دین کے معاملے میں اگر زبان کھولیں تو قرآن و حدیث کے دلائل سے بات کریں۔ یہ آپ کے حق میں اور ہم تمام کے حق میں بہتر رہے گا۔ ورنہ تو آپ کے ایسے رویے سے ہر ایرے غیرے کو دینی اصطلاحات کی من مانی تشریحات کرنے کی کھلی چھوٹ مل جائے گی۔

قرآن کریم صاف طور پر "اسلام" لانے (مسلمان ہونے) اور ایمان لانے (مومن کہلانے) کا فرق بتاتا ہے :
[ARABIC]قَالَتِ الْأَعْرَابُ آمَنَّا قُل لَّمْ تُؤْمِنُوا وَلَكِن قُولُوا أَسْلَمْنَا[/ARABIC]
دیہاتی لوگ کہتے ہیں کہ ہم ایمان لائے ہیں، آپ فرما دیجئے: تم ایمان نہیں لائے، ہاں یہ کہو کہ ہم اسلام لائے ہیں
( سورة الحجرات : 49 ، آیت : 14 )

قرآن کی اس آیت سے صاف ثابت ہو رہا ہے کہ مسلمان ہونا (اسلام لانا) اور مومن ہونا (صدق دل سے ایمان لانا) میں فرق ضرور ہے۔
اس فرق کی وضاحت اس مشہور حدیث سے بھی ہوتی ہے جب ایک صحابی نے لڑائی کے دوران فرد مخالف پر تلوار سونت لی تو اس نے جلدی سے کلمہ پڑھ دیا ، اس پر بھی صحابی نے اسے قتل کر ڈالا ، جس پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس قتل کی مذمت بار بار یہ کہہ کر کی کہ : کیا تو نے اس کا دل چیر کر (اس کا ایمان) دیکھ لیا تھا؟؟

میں نے اپنی پوسٹس میں کچھ باتیں بار بار دہرائی ہیں ، ان کا خلاصہ یہاں لکھ دینا بہتر سمجھوں گا :
کوئی عاقل ، بالغ ، بااختیار قادیانی اگر خود کو مسلمان کہتا ہے (جیسا کہ خود عارف کریم صاحب اپنی پوسٹ نمبر:64 میں واضح طور پر لکھتے ہیں کہ : آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے کہ جو شخص کلمہ لا الہ اللہ پڑھے وہ مسلمان ہے۔ قادیانی اسی کلمہ کو پڑھتے ہوئے اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں ) اور پھر اپنے آپ کو قادیانی بھی کہے تو اس کے مرتد ہونے میں کوئی شبہ نہیں ہونا چاہئے۔

ظاہر سی بات ہے کہ کوئی باہوش و حواس عاقل، بالغ و بااختیار فرد اپنے مسلمان ہونے کا دعویٰ بھی کرے اور دعویٰ کی دلیل میں مسلمانوں کا کلمہ بھی پڑھ کر بتائے پھر اپنے قادیانی عقیدے پر بھی اصرار کرے تو اس کو "مرتد" نہیں تو اور کیا کہا جائے گا؟؟

آبی ٹو کول صاحب ! معاف کیجئے آپ کو یہ بات شائد معمولی سی لگتی ہے کہ کوئی قادیانی "مسلمان" ہونے کا دعویٰ کرے اور اس کے اس ایسے دعوے کے جواب میں آپ صرف ایسے "قیاسی جملے" کہہ کر جان چھڑانا چاہتے ہیں کہ :
کسی کہ خود کو مسلمان کہلوانے سے کوئی مسلمان نہیں ہوجاتا جب تک کہ کوئی تمام ضروریات دین پر صدق دل سے ایمان نہ لے آئے لہذا کل کلاں کو کوئی اور مذہب والا بھی اگر مسلمان ہونے کا دعوٰی شروع کردے تو آپ صرف اس کے دعوے پر ایمان نہیں لے آئے گے جب تک کہ وہ تمام مسلمات دین کا اقرار نہ کرلے

محترمی ! میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ آج کی تاریخ تک دنیا کے کسی بھی مذہب والے نے اپنے آپ کو "مسلمان" اس وقت تک نہیں کہا جب تک کہ وہ "اسلام" نہ لایا ہو۔ لہذا آپ کا یہ قیاس (جس کو آپ الفاظ کے ہیر پھیر سے محض "الزامی سوال" کہہ کر دامن بچانا چاہتے ہیں) :
کل کلاں کو کوئی اور مذہب والا بھی اگر مسلمان ہونے کا دعوٰی شروع کردے
انتہائی بچکانہ اور بودی سی بات ہے۔

اس ضمن میں ایک اور فورم پر بات کو سمجھانے کے لئے کسی صاحب نے ایک مثال دی تھی۔ اب کیا کیا جائے کہ بچوں کے دودھ والی ایسی مثال بعض اوقات صاحبان عقل کو بھی سمجھانے کے لیے دینی پڑ جاتی ہے، ملاحظہ فرمائیں :
بچوں کا دودھ ، نیڈو بھی بناتا ہے اور اینکر بھی۔ اگر اینکر اپنے پراڈکٹ کو نیڈو کا نام دے کر یوں تشہیر کرے کہ نیڈو کے بڑے سے نام کے نیچے بریکٹ میں (اینکر) بھی لکھ لے ۔۔۔۔۔
تو ذرا بتائیے نیڈو والے منہ میں نپل ڈالے بیٹھے رہ جائیں گے یا بین الاقوامی عدالت میں اینکر والوں کو گھسیٹ لیں گے؟؟

جب ایک معمولی سے دنیاوی پراڈکٹ والے اپنے نام پر اتنا اتراتے ہوں کہ محض نام کی خاطر کسی عدالت میں جا کر "غلط دعویٰ" کی شکایت لگانے کے بجائے مخالف کو جیل بھیجنے پر تک مصر ہو جائیں تو آپ کیوں امت مسلمہ کو اس کی توہین پر بھی چپ بیٹھے رہنے کا مشورہ دینے پر تلے ہیں؟؟
آپ کھل کر یہ کیوں نہیں کہتے کہ :
قادیانی بلاشبہ کافر ہیں اور اگر کوئی عاقل بالغ بااختیار قادیانی خود کو مسلمان بھی کہے اور ثبوت میں کلمہ طیبہ بھی پڑھ کر دکھائے تو ایسا قادیانی بےشک مرتد ہے !!

مگر افسوس کہ آپ پتا نہیں کس محبت میں یا کس روشن خیالی میں "مرتد" کی خودساختہ تعریف ایجاد کر کے ایک نسل کو تو مرتد ماننے پر اتفاق رکھتے ہیں مگر دوسری نسل کو صرف اس لئے بخش دینا چاہتے ہیں کہ وہ آپ کی جانب سے طے کردہ تعریف پر پورا نہیں اترتی !
خدارا امت مسلمہ کی اس خودساختہ نمائیندگی سے باز آجائیں تو ہم پر آپ کا بڑا کرم ہوگا ، شکریہ !!

اور ہاں ، اس پوسٹ میں میں یہ بھی واضح کر چکا ہوں کہ :
مرتد کہنا اور مرتد کو سزا دینا ۔۔۔۔ دو مختلف باتیں ہیں۔
 

آبی ٹوکول

محفلین
ہمارے محترم آبی ٹو کول صاحب اب تک صرف اپنی ہی گھڑی ہوئی باتوں اور اپنے ہی خودساختہ قیاسات کے سہارے بحث پر مصر ہیں۔
اس الزام کا ایک واضح ثبوت آبی صاحب کی طرف سے "مسلمان" کی یہ تعریف ملاحظہ فرمائیں :
کوئی بھی انسان اس وقت تک مسلمان ہوہی نہیں سکتا جب تک کہ وہ تمام ضروریات دین پر صدق دل سے ایمان نہ لے آئے
السلام علیکم محترم قارئین کرام ! آپ مسلسل دیکھ رہے ہیں کہ ہمارے محترم باذوق بھائی ہماری ہر بات کو ہمارا خود ساختہ قیاس سمجھ کر رد کیئے جارہے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ موصوف کو یہ معلوم ہی نہیں کہ قیاس کیا ہوتا ہے؟ ۔ خیر سردست ہم ایک نئی بحث کا آغاز نہیں کرنا چاہتے تو آتے موصوف کے نئے اعتراضات کی طرف موصوف نے ہماری بات کو یہ کہہ کر یہاں رد کرنے کی کوشش کی ہے کہ ہم نے یہاں مسلمان کی تعریف پیش کی ہے ۔ حالانکہ ہم نے یہاں مسلمان کی تعریف نہیں پیش کی بلکہ مسلمان ہونے کے لیے جن لوازمات کی ضرورت ہوتی ہے وہ بیان کیئے ہیں یعنی ہم نے مسلمان ہونے کی شرائط بیان کردی ہیں اور ویسے بھی میرے بھائی کچھ چیزیں لوازمات اور مسلمات میں سے ہوتی ہیں اور وہ متفقہ ہوتی ہیں ان پر کسی دلیل کو نقل کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی ۔ اگر آپ کو ہماری بیان کردہ شرائط سے اختلاف ہے تو آپ اپنا مؤقف بیان کیجیئے اور انکار کیجیئے اس بات کا کہ کیا ایک مسلمان ہونے کے لیے تمام ضروریات دین پر ایمان لانا ضروری نہیں ؟ ؟اگر آپ میں انکار کی جراءت نہیں تو پھر کاہے کو اپنا بھی اور لوگوں کا بھی وقت برباد کرتے ہیں یہاں آکر ؟اب بھلا بتایئے جو شخص یہ تمیز نہ کرسکے کہ کسی شئے کی تعریف کیا ہوتی ہے اور اس کی شرائط کن کو کہتے ہیں اس شخص سے بندہ بھلا کیا بحث کرے ۔؟اور یاد رہے کہ ہماری بیان کردہ شرائط کوئی قیاس نہیں ہیں بلکہ حقیقت ہیں اور یہ بھی کہ آپ ہر ہر بات کو محض قیاس قیاس کی رٹ لگا کر نہیں جھٹلا سکتے ۔ ۔ ۔ اور یہ بات مسلمات میں سے ہے کہ ایک مسلمان ہونے کے لیے دین کے تمام لوازمات پر ایمان لانا ضروری ہے اور میرے ناقص مطالعہ کے مطابق اس بات سے آج تک کسی بھی مکتبہ فکر کو اختلاف نہیں رہا ہے ۔
اگر باذوق صاحب پھر بھی اختلاف ہی پر مصر ہیں تو پھر مجھے بتائیں کہ کیا ضروریات دین میں جتنی بھی چیزیں شامل ہیں ان میں سے کسی ایک پر بھی ایمان نہ لانے کی صورت میں کوئی بھی شخص مسلمان ہوسکتا ہے کیا؟ اور اسی طرح ایک مسلمان ایمان لانے کے بعد ضروریات دین میں سے اگر کسی بھی چیز کا انکار کردے تو کیا وہ تب بھی مسلمان ہی رہے گا؟




آبی ٹو کول صاحب سے ادباً عرض ہے کہ دین کے معاملے میں اگر زبان کھولیں تو قرآن و حدیث کے دلائل سے بات کریں۔ یہ آپ کے حق میں اور ہم تمام کے حق میں بہتر رہے گا۔ ورنہ تو آپ کے ایسے رویے سے ہر ایرے غیرے کو دینی اصطلاحات کی من مانی تشریحات کرنے کی کھلی چھوٹ مل جائے گی۔
محترم آپ سے بھی ادبا گذارش ہے کہ دین کے معاملے میں صرف آیات اور احادیث نقل کردینے کا نام ہی دلائل نہیں ہوتا اور نہ ہی یہ تحقیق کہلاتا آیات اور احادیث کے میں بھی یہاں انبار لگا سکتا ہوں لیکن جو بات میں کررہا ہوں وہ متفق علیہ ہے اور مسلمات میں سے ہے ۔ اور اہل علم جانتے ہیں کہ ہر بات محتاج دلیل نہیں ہوا کرتی اور اس بات کا انکار کوئی نہ کرئے گا مگر ہٹ دھرم ۔اگر آپ سمجھتے ہیں کہ میں نے کوئی بات خلاف دین کہی ہے یا پھر اسلامی اصطلاحات کی من مانی تشریح کی ہے تو آپ کو اس کا رد کرنا چاہیے اور وضاحت کرنی چاہیے کہ کہاں میری کونسی بات دین کے کس اصول کے خلاف ہے اور اگر آپ ایسا نہیں کرسکتے تو پھر آپ کو کمزوروں کی طرح کوسنے دینے سے بھی باز آجانا چاہیے ۔

قرآن کریم صاف طور پر "اسلام" لانے (مسلمان ہونے) اور ایمان لانے (مومن کہلانے) کا فرق بتاتا ہے :
[arabic]قَالَتِ الْأَعْرَابُ آمَنَّا قُل لَّمْ تُؤْمِنُوا وَلَكِن قُولُوا أَسْلَمْنَا[/arabic]
دیہاتی لوگ کہتے ہیں کہ ہم ایمان لائے ہیں، آپ فرما دیجئے: تم ایمان نہیں لائے، ہاں یہ کہو کہ ہم اسلام لائے ہیں
( سورة الحجرات : 49 ، آیت : 14 )

قرآن کی اس آیت سے صاف ثابت ہو رہا ہے کہ مسلمان ہونا (اسلام لانا) اور مومن ہونا (صدق دل سے ایمان لانا) میں فرق ضرور ہے۔
اس فرق کی وضاحت اس مشہور حدیث سے بھی ہوتی ہے جب ایک صحابی نے لڑائی کے دوران فرد مخالف پر تلوار سونت لی تو اس نے جلدی سے کلمہ پڑھ دیا ، اس پر بھی صحابی نے اسے قتل کر ڈالا ، جس پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس قتل کی مذمت بار بار یہ کہہ کر کی کہ : کیا تو نے اس کا دل چیر کر (اس کا ایمان) دیکھ لیا تھا؟؟
اول تو آپ کے اس آیت کو یہاں پیش کرنے کا محل صحیح نہیں اور نہ ہی اس سے آپ کا یہاں پر استدلا ل درست ہے اور دوم اس سے ایک اور نیا موضوع چل نکلے گا مومن اور مسلم کی وضاحت کا اور گفتگو اصل موضوع سے اور بھی دور ہٹ جائے گی ۔ لہذا میں اس کو نظر انداز کرتا ہوں

میں نے اپنی پوسٹس میں کچھ باتیں بار بار دہرائی ہیں ، ان کا خلاصہ یہاں لکھ دینا بہتر سمجھوں گا :
کوئی عاقل ، بالغ ، بااختیار قادیانی اگر خود کو مسلمان کہتا ہے (جیسا کہ خود عارف کریم صاحب اپنی پوسٹ نمبر:64 میں واضح طور پر لکھتے ہیں کہ : آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے کہ جو شخص کلمہ لا الہ اللہ پڑھے وہ مسلمان ہے۔ قادیانی اسی کلمہ کو پڑھتے ہوئے اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں ) اور پھر اپنے آپ کو قادیانی بھی کہے تو اس کے مرتد ہونے میں کوئی شبہ نہیں ہونا چاہئے۔
اور میں یہاں صرف آپ سے ایک ہی سوال کروں گا کہ اگر کوئی بھی قادیانی عقیدہ ختم نبوت پر ایمان نہ لاتے ہوئے اپنے مسلمان ہونے کا دعوٰی کرے تو کیا آپ اسے مسلمان تسلیم کرلیں گے ۔؟

ظاہر سی بات ہے کہ کوئی باہوش و حواس عاقل، بالغ و بااختیار فرد اپنے مسلمان ہونے کا دعویٰ بھی کرے اور دعویٰ کی دلیل میں مسلمانوں کا کلمہ بھی پڑھ کر بتائے پھر اپنے قادیانی عقیدے پر بھی اصرار کرے تو اس کو "مرتد" نہیں تو اور کیا کہا جائے گا؟؟
تو ظاہر سی بات ہے کہ اس سے پوچھا جائے گاکہ بھائی بتاؤ عقیدہ ختم نبوت کے بارے میں تمہارا کیا خیال ہے اور وہ اس کے جواب میں اپنے عقیدہ ختم نبوت کو بالکل اسی طرح مان لے کہ جس طرح پوری امت کا اجماعی عقیدہ ہے تو پھر اس کے مسلمان ہونے میں کوئی شک نہیں لیکن اگر وہ اپنے قادیانی دھرم کی لاج رکھتے ہوئے اس عقیدہ کی کوئی تاویل پیش کرئے تو پھر معذرت کے ساتھ اسے کہا جائے گا کہ‌آپ مسلمان نہیں ہو بلکہ کچھ اور ہی شئے ہو۔

آبی ٹو کول صاحب ! معاف کیجئے آپ کو یہ بات شائد معمولی سی لگتی ہے کہ کوئی قادیانی "مسلمان" ہونے کا دعویٰ کرے اور اس کے اس ایسے دعوے کے جواب میں آپ صرف ایسے "قیاسی جملے" کہہ کر جان چھڑانا چاہتے ہیں کہ :
کسی کہ خود کو مسلمان کہلوانے سے کوئی مسلمان نہیں ہوجاتا جب تک کہ کوئی تمام ضروریات دین پر صدق دل سے ایمان نہ لے آئے لہذا کل کلاں کو کوئی اور مذہب والا بھی اگر مسلمان ہونے کا دعوٰی شروع کردے تو آپ صرف اس کے دعوے پر ایمان نہیں لے آئے گے جب تک کہ وہ تمام مسلمات دین کا اقرار نہ کرلے
معاف کیجیئے گا یہ کوئی قیاسی جملہ نہیں ہے بلکہ ایک حقیقت ہے جو کہ آپ جیسے اہل ظاہر کی سمجھ میں نہیں آنے والی کہ جنھوں نے صرف قیاس کا نام ہی سن رکھا ہے حقیقت قیاس سے واقفیت نہیں رکھتے ۔

مگر افسوس کہ آپ پتا نہیں کس محبت میں یا کس روشن خیالی میں "مرتد" کی خودساختہ تعریف ایجاد کر کے ایک نسل کو تو مرتد ماننے پر اتفاق رکھتے ہیں مگر دوسری نسل کو صرف اس لئے بخش دینا چاہتے ہیں کہ وہ آپ کی جانب سے طے کردہ تعریف پر پورا نہیں اترتی !
خدارا امت مسلمہ کی اس خودساختہ نمائیندگی سے باز آجائیں تو ہم پر آپ کا بڑا کرم ہوگا ، شکریہ !!

اور ہاں ، اس پوسٹ میں میں یہ بھی واضح کر چکا ہوں کہ :
مرتد کہنا اور مرتد کو سزا دینا ۔۔۔۔ دو مختلف باتیں ہیں۔

محترم ہم نے مرتد کی جو تعریف پیش کی تھی وہ خود ساختہ نہیں تھی بلکہ بالکل وہی تھی جو آپکے ممدوح شیخ صالح نے بیان کی تھی اب یہ الگ بات ہے کہ آپ کی سمجھ میں آئے یا نہ آئے ۔ ۔ ۔
مرتد وہی کہلائے گا جو کہ دین اسلام میں داخل ہوچکنے کے بعد پھر جہالت کی طرف پلٹ جائے گا یاد رہے کہ یہاں جہالت سے مراد تمام ادیان باطلا ہیں ۔
اور آخر میں ہم اپنے قارئین پر ایک بار پھر واضح کردیں کہ آکر یہ بحث اس ڈگر پر کیوں چل نکلی ۔ ۔ ۔
جبکہ اس لڑی کو قادیانی طلباء کے خلاف جمیعت کے نارواء سلوک کے پیش نظر شروع کیا گیا تھا ۔ ۔ ۔
جب اس لڑی پر قادیانی طلباء کے ساتھ ہونے والے سلوک پر ایک بھائی تیلے شاہ نے یہ ریمارکس دیئے کہ ۔ ۔ ۔ ۔
اصل پيغام ارسال کردہ از: تیلے شاہ
میں تو کہتا ہوں ان کےلیے یہ سزا بھی کم
ان کو تو الٹا لٹکا کر ڈنڈے مارنے چاہیں
مرتد کی سزا موت ہے ان کو تو پھر صرف کالج سے نکالا گیا ہے

تو ہم نے مناسب سمجھا کہ اسلامی اصطلاح ارتداد کی وضاحت کردیں تاکہ کل کلاں کو کوئی شخص ان میں سے کسی کے خون کو اسلامی طور پر جائز سمجھ کر اس کا ارتکاب ہی نہ کربیٹھے اور نیز یہ بھی کہ لوگون کا کونسیپٹ بھی کلئز ہوجائے تو ہم نے درج زیل الفاظ میں اس کی وضاحت کردی ۔ ۔

معذرت کے ساتھ ایک وضاحت کردوں کہ موجودہ دور کی قادیانی نسل پر کسی بھی طرح سے مرتد کی تعریف صادق نہیں آتی کیونکہ مرتد وہ ہوتا ہے جو دین اسلام کو ترک کے کوئی نیا مذہب اختیار کرلے جبکہ موجودہ قادیانی نسل پیدائشی یا مورثی طور پر ہی قادیانی عقائد اختیار کیئے ہوئے ہے ۔ ہاں البتہ ان کی وہ پہلی نسل جو ک مسلم سے قادیانی فرقہ میں کنورٹ ہوئی تھی وہ بلاشبہ مرتد تھی اور آج بھی اگر کوئی مسلمان قادیانی عقائد اختیار کرلے تو وہ بلاشبہ مرتد ہوگا جبکہ موجودہ قادیانی نسل جو کہ مورثی طور پر قادیانی ہے اس پر مرتد کا اطلاق ہرگز نہیں ہوگا ہاں البتہ وہ بدترین گمراہ اور کافر ضرور ہیں
اور ہماری اس بات پر بازوق صاحب کو اختلاف ہوا اور انھوں نے درج زیل ریمارکس دے دیئے جہاں سے ایک نئ بحث کا آغاز ہوگیا اب فیصلہ آپ خود ہی کر سکتے ہیں درج زیل میں بازوق صاحب کی عبارت دیکھ کر ۔ ۔ ۔ ۔
آبی صاحب ! میرا خیال ہے آپ کو وہ حدیث معلوم ہوگی جس میں کہا گیا ہے کہ ہر بچہ اسلام پر پیدا ہوتا ہے ، اس کے والدین اس کو یہودی ، مجوسی وغیرہ بنا دیتے ہیں۔
اب سوال یہ ہے کہ مرتد کی اولاد کو کیا کہا جائے گا؟

دوسری اصولی بات یہ بتائیے گا کہ : قرآن و سنت کے دلائل سے مزین ہزارہا صفحات پر مبنی جو انٹی-قادیانی لٹریچر ہر زبان میں لکھا جا رہا ہے ، اس کا مقصد کیا ہے؟؟؟؟؟
یا کہیں آپ یہ کہنا تو نہیں چاہتے کہ صرف حلوہ پلیٹ میں رکھ کر پیش نہیں کیا جانا چاہئے بلکہ مہمان کے منہ میں بھی ڈالنا میزبان کا فرض بنتا ہے؟؟
انٹی-قادیانی لٹریچر کے ہوتے ہوئے بھی کسی ذی شعور فرد پر "مرتد" کا حکم نہ لگا کر "موروثی قادیانی" کا لیبل لگائے جانے کی آخر دلیل کیا ہے؟


شکریہ
 

مہوش علی

لائبریرین
میں ایک پوسٹ کا جواب دینے آئی تھی، مگر اب وہ موجود نہیں اور ڈیلیٹ کر دی گئی ہے۔ اس لیے میں بھی اپنا جواب ڈیلیٹ کر رہی ہوں۔

/////////////////////////////////////////////////

اور ہاں ، اس پوسٹ میں میں یہ بھی واضح کر چکا ہوں کہ :
مرتد کہنا اور مرتد کو سزا دینا ۔۔۔۔ دو مختلف باتیں ہیں۔

آپ کے دیے ہوئے اس لنک پر کہیں ایک بات بھی نہیں لکھی کہ مرتد کہنا اور مرتد کو سزا دینے میں فرق ہے۔ بلکہ اس میں تو صاف لکھا ہے کہ جو مرتد ہے اسکو سزا میں قتل ہی کرنا ہے [سوائے اسکے کہ کچھ حالات میں توبہ کر کے اس مرتد کی جان چھوٹ سکتی ہے۔

خصوصی طور پر آپ کے ساتھ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ جہاں آپ کو براہ راست بات نہیں کرنی ہوتی اور بات کو ٹالنا ہوتا ہے وہاں آپ ایسے ہی لنک دے کر نکل لیتے ہیں۔

بہرحال آپ کو حق ہے کہ آپ ایسے لنک دے کر نکل لیں، لیکن اگر آپ براہ راست گفتگو کرنا چاہتے ہیں تو براہ مہربانی اس لنک کی کسی بھی عبارت سے اپنا مدعا ثابت کر دیں کہ جسے مرتد کہا جائے اسے قتل نہ کیا جائے اور ان دونوں چیزوں میں فرق ہے۔
 

باذوق

محفلین
محترم باذوق صاحب، آپ ایسے عجیب و غریب استدلال کر رہے ہیں کہ جن کا کم از کم مجھے سر یا پیر نظر نہیں آ رہا۔
میرا خیال ہے کہ آپ خلط مبحث کی کوشش کر رہی ہیں۔
میں سلسلہ وار باتیں دہراتا ہوں ، تاکہ سند رہے !

صفحہ:4 ، پوسٹ:37
معذرت کے ساتھ ایک وضاحت کردوں کہ موجودہ دور کی قادیانی نسل پر کسی بھی طرح سے مرتد کی تعریف صادق نہیں آتی کیونکہ مرتد وہ ہوتا ہے جو دین اسلام کو ترک کے کوئی نیا مذہب اختیار کرلے جبکہ موجودہ قادیانی نسل پیدائشی یا مورثی طور پر ہی قادیانی عقائد اختیار کیئے ہوئے ہے ۔ ہاں البتہ ان کی وہ پہلی نسل جو ک مسلم سے قادیانی فرقہ میں کنورٹ ہوئی تھی وہ بلاشبہ مرتد تھی اور آج بھی اگر کوئی مسلمان قادیانی عقائد اختیار کرلے تو وہ بلاشبہ مرتد ہوگا جبکہ موجودہ قادیانی نسل جو کہ مورثی طور پر قادیانی ہے اس پر مرتد کا اطلاق ہرگز نہیں ہوگا ہاں البتہ وہ بدترین گمراہ اور کافر ضرور ہیں

اس کے جواب میں میری پوسٹ ۔۔۔
صفحہ:4 ، پوسٹ:39
آبی صاحب ! میرا خیال ہے آپ کو وہ حدیث معلوم ہوگی جس میں کہا گیا ہے کہ ہر بچہ اسلام پر پیدا ہوتا ہے ، اس کے والدین اس کو یہودی ، مجوسی وغیرہ بنا دیتے ہیں۔
اب سوال یہ ہے کہ مرتد کی اولاد کو کیا کہا جائے گا؟

اب دیکھئے کہ میں نے درج بالا پوسٹ میں آبی صاحب سے ایک سوال یوں پوچھا ہے :
اب سوال یہ ہے کہ مرتد کی اولاد کو کیا کہا جائے گا؟
اور میری اس پوسٹ (یعنی : اس سوال) کے جواب میں محترمہ مہوش علی فرماتی ہیں :
قیاس!!!!
۔ قیاس ہے کہ ہر بچہ اسلام پر پیدا ہوتا ہے اس لیے بڑا ہو کر جب وہ قادیانی ہوا تو مرتد بن گیا۔
قارئین انصاف سے بتائیں کہ قیاس میں نے کیا تھا یا یہ خود مہوش علی کا قیاس ہے جسے وہ زبردستی میرے سر ڈالنے تلی ہیں؟
میں نے صرف ایک سوال دریافت کیا تھا تاکہ اس سوال کا جو جواب آبی صاحب دیں ، اس کی روشنی میں بات آگے بڑھاؤں۔ مگر کیا کیا جائے لوگوں کے غم و غصے کو ، کہ خلط مبحث پر تل جاتے ہیں۔

مزید دیکھئے کہ مجھ پر یوں کہہ کر الزام لگایا گیا تھا :
آپ قیاس کے انتہائی مخالفین اور اسکو شیطان کی طرف سے سمجھتے ہوئے بھی اس معاملے میں قیاس سے کیوں کام لے رہے ہیں؟
اس الزام کے جواب میں ، اگلی ہی پوسٹ ( نمبر:58 ) میں راقم نے چیلنج کیا تھا کہ :
یہ درحقیقت ایک طرح‌ کا الزام ہے۔ جو کہ میری نظر میں بلاثبوت ہے !!
چلئے صرف محفل ہی نہیں ، بلکہ نیٹ کی ساری اردو کمیونیٹی سے اپنی بات کی تائید میں میرا کوئی ایسا جملہ ڈھونڈ لادیں جس کے ذریعے مجھ پر "قیاس کا انتہائی مخالف" والا الزام عائد کیا جا سکے۔
۔۔۔۔۔۔۔
"قیاس کا انتہائی مخالف" والے فقرے کے بجائے آپ کو جا بجا میرے تحریر کردہ ایسے فقروں سے واسطہ پڑے گا جہاں میں نے "ادلہ اربعہ" کی کھلے لفظوں میں تائید کی ہے۔
محترمہ کو چاہئے تھا کہ ثبوت فراہم کرتیں کہ پورے اردو نیٹ کمیونیٹی میں کس جگہ میں نے ایسا لکھا ہے جس سے مجھ پر "قیاس کا انتہائی مخالف" والا الزام ثابت ہوتا ہو۔
محترمہ مہوش علی کوئی ثبوت تو ڈھونڈ نہ لا سکیں بلکہ اس کے جواب میں آپ فرماتی ہیں :
قیاسی گھوڑے دوڑا کر آپ کسی نص کو اپنی مرضی سے توڑ مڑوڑ کے جب بھی آپ اپنے مقاصد حاصل کرنا چاہیں گے تو یہ شرعی قیاس نہیں بلکہ وہی شیطانی قیاس ہو گا کہ جس کا تذکرہ سعودیہ سے چھپنے والے ہر اُس کتاب میں ہوتا ہے جس میں وہ امام ابو حنیفہ پر اس قیاس استعمال کرنے کا الزام لگا رہے ہوتے ہیں۔ کیا آپ چاہتے ہیں کہ میں ان کتابوں کو سکین کر کے یہاں پر پیش کروں؟
اس کو محاورتی زبان میں کہتے ہیں : ماروں گھٹنا پھوٹے آنکھ !
سعودیہ میں چھپنے والی کتابوں سے میرا کیا تعلق ہے بھلا؟ کیا میں ان کتابوں کا مولف یا ناشر ہوں جو آپ یوں اسکین کر کے پیش کرنے کی دھمکیاں دے رہی ہیں؟؟
میں مختلف جگہوں پر ہزار بار کہہ چکا ہوں کہ ہر وہ بات جو قرآن و سنت اور اجماعِ سلف الصالحین (اصحابِ خیر القرون) کے فہم سے ٹکرائے اس سے میں بری ہوں ! اب چاہے وہ بات سعودی عرب کی کتب میں چھپے یا دیوبند ، بریلی کی کتابوں میں۔

نص بہت صاف ہے کہ تمام بچے اسلام پر پیدا ہوتے ہیں، لیکن ان میں سے کوئی بھی بڑا ہو کر اگر دین اسلام کو رد کرتا ہوا عیسائی ہو جائے، یا یہودی ہو جائے، یا دہریہ ہو جائے یا کافر ہو جائے، یا قادیانی ہو جائے، تو بھی اس پر مرتد کا فتوی جاری نہیں ہو سکتا۔
پہلی بات تو یہ کہ :
کیا آپ احادیث کی شارح ہیں؟
اگر نہیں (اور یقیناً نہیں) تو ذرا باحوالہ بتائیں کہ کس شارح حدیث نے متذکرہ حدیث کی ایسی شرح پیش کی ہے؟
ہم صرف ایک حدیث پیش کرکے کوئی سوال کریں تو فوراً سے پیشتر بھڑک کر ہم پر "قیاس کا انتہائی مخالف" والا الزام عائد کر دیا جاتا ہے اور کوئی مزے سے احادیث کی من مانی و بےحوالہ تشریحات بیان کرتا جائے تو ہم کو غالباً منہ سیے بیٹھے رہنا چاہئے؟؟ یہ کوئی انصاف ہے؟؟!

میری آپ سے استدعا صرف یہ ہے اگر آپ کو قادیانی حضرات کو مسلمان کہلوانے کی وجہ سے مرتد ثابت کرنا ہے تو کیجئیے، مگر خدا کے لیے قادیانی حضرات کی نئی نسل کو مرتد ثابت کرنے کے لیے ہر بچہ اسلام پر پیدا ہونے والے قیاس کو استعمال نہ کیجئیے۔
محترمہ !
ممکن ہے آپ بہت معصوم ہوں۔ لیکن اپنے جیسا قیاس ہم تمام پر مت کیجئے کہ نیٹ پر سرچنگ / سرفنگ کرنے والے مسلمان بھی اتنے بدھو ہیں کہ قادیانیت کے زہر کو سمجھ نہ سکیں؟

کون نہیں جانتا کہ "حقیقی اور اصل اسلام" کا شور مچا کر انٹرنیٹ پر احمدیت/قادیانیت کا پرچار کون کر رہا ہے؟ کیا یہ صرف ایک دو ویب سائیٹس کی بات ہے یا سیکڑوں گمراہ کن ویب سائیٹس کی؟؟
اور ان تمام گمراہ کن قادیانی ویب سائیٹس کو کون چلا رہا ہے؟
بقول آبی ٹو کول صاحب کے : قادیانیوں کی پرانی "مرتد" نسل
یا
بقول راقم کے : آج کی نئی نسل ؟؟

انٹرنیٹ جیسے ہتھیار کو استعمال کرتے ہوئے آج کا عاقل ، بالغ ، بااختیار اور باشعور قادیانی اسلام کے حوالے سے ، کلمہ طیبہ کو پیش کرتے ہوئے ، قادیانیت کی تبلیغ کرے تو اس کو صرف "کافر" کہہ کر چپ بیٹھ جائیں ہم ؟

محترمہ! اس باشعور محفل کے ذمہ داران اور اراکین تو اتنے جذباتی ہیں کہ جب مقتدرہ قومی زبان کی غیر ضروری تائید و حمایت کا بگل کوئی بجاتا ہے تو چاروں طرف سے جذبات سے بےقابو لوگ اس پر ٹوٹ پڑتے ہیں۔
اور کوئی قادیانی کلمہ طیبہ کے ذریعے اپنے "مسلمان" ہونے کا دعویٰ کر کے ہماری مسلمانیت پر شک و شبہ کا بٹا لگائے تو ہمیں صبر کی تلقین کی جاتی ہے؟ اُس قوم کے عاقل ، بالغ ، بااختیار اور باشعور افراد کو "مرتد" نہ کہنے کے مشورے دیے جاتے ہیں؟؟
آخر کیوں؟
کیا ہمیں اپنے شدید جذبات صرف "مقتدرہ قومی زبان" کی نااہلی پر نکالنا چاہئے ؟
ہماری اپنی مسلمانیت پر چوٹ لگانے والی قوم کو یونہی "کافر" کہہ کر بخش دینا چاہئے؟؟

انسانیت کے ناتے ایک قادیانی بےشک ہمارے نزدیک اسی حسن سلوک اور متوازن رویے کا مستحق ہے جس کی تلقین ہمیں قرآن و سنت سے مشرکین و کافروں کے کے ضمن میں ملتی ہیں۔
لیکن یہ حق بہرحال کسی بھی طور کسی بھی قادیانی کو (چاہے وہ پرانی نسل کا ہو یا نئی نسل کا) نہیں دیا جا سکتا کہ وہ خود کو مسلمان بھی کہے اور قادیانی بھی !
اگر وہ ایسا کہتا ہے تو خوب یاد رکھیں کہ :
کسی قادیانی کے ایسا کہنے پر ہمیں بھی اتنا ہی حق ہے کہ ہم اس کو برسرعام مرتد کہیں !!
 

آبی ٹوکول

محفلین
میرا خیال ہے کہ آپ خلط مبحث کی کوشش کر رہی ہیں۔
میں سلسلہ وار باتیں دہراتا ہوں ، تاکہ سند رہے !

صفحہ:4 ، پوسٹ:37


اس کے جواب میں میری پوسٹ ۔۔۔
صفحہ:4 ، پوسٹ:39


اب دیکھئے کہ میں نے درج بالا پوسٹ میں آبی صاحب سے ایک سوال یوں پوچھا ہے :
اب سوال یہ ہے کہ مرتد کی اولاد کو کیا کہا جائے گا؟
اور میری اس پوسٹ (یعنی : اس سوال) کے جواب میں محترمہ مہوش علی فرماتی ہیں :

قارئین انصاف سے بتائیں کہ قیاس میں نے کیا تھا یا یہ خود مہوش علی کا قیاس ہے جسے وہ زبردستی میرے سر ڈالنے تلی ہیں؟
میں نے صرف ایک سوال دریافت کیا تھا تاکہ اس سوال کا جو جواب آبی صاحب دیں ، اس کی روشنی میں بات آگے بڑھاؤں۔ مگر کیا کیا جائے لوگوں کے غم و غصے کو ، کہ خلط مبحث پر تل جاتے ہیں۔

محترم خلط مبحث کون کررہا ہے یہ سب پر واضح ہے ۔ کسی کو کچھ بتانے کی ضرورت نہیں ۔
رہی یہ بات کہ آپ نے قیاس کیا یا نہیں؟ تو ایک بار پھر قارئین کے سامنے ذرا وضاحت سے بات پیش کرنے کی کوشش کروں گا محترم آپ نے یہاں اپنا وہ سوال تو نقل کردیا اور اسے سرخ رنگ سے نمایاں بھی کردیا لیکن آپ نے یہ نہیں بتلایا کہ سوال پوچھنے سے پہلے جو آپ نے حدیث پیش کی تھی اس کا یہاں کیا محمل تھا؟ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
آیئے محترم ہم آپ پر واضح کریں کہ آپ نے کہاں قیاس کے گھوڑے دوڑائے ہیں آپ کا حدیث نقل کرنا ہرگز قیاس نہیں تھا لیکن اس حدیث کی تفھیم کا وہ خود ساختہ مفھوم جو کہ آپکے فھم میں آیا وہ غلط تھا اور اسی مفھوم کو مراد لیتے ہوئے جو آپ نے ہم پر جوابی حملہ کیا تھا وہ قیاسی تھا کیونکہ آپ نے ہماری جس بات کے جواب میں یہ حدیث نقل کی تھی وہ کچھ یوں تھی کہ ہم نے عرض کیا تھا کہ قادیانیوں کہ ہاں پیدا ہونے والا بچہ مرتد نہیں ہوتا بلکہ کافر ہوتا ہے کیونکہ وہ پیدا ہی کافر کے گھر میں ہوا ہے جبکہ مرتد ہونے کے لیے پہلے اسلام کا ہونا ضروری(بلکہ شرط ہے) ہے
تو جوابا آپ نے ہماری دلیل کو مانتے ہوئے ہمارے معارض اس حدیث کو نقل کیا کہ ہر بچہ فطرت اسلام پر پیدا ہوتا ہے ۔تو گویا ایک طرح سے آپ کو ہماری پیش کردہ مرتد کی تعریف سے اتفاق تھا اسی لیے آپ نے پھر مذکورہ حدیث پیش کرکے ہم پر یہ اعتراض کیا کہ ہر بچہ ہی اسلام پر پیدا ہوتا ہے لیکن اسکے بعد اس کے ماں باپ اس کو دوسرے مذہب کا بنا دیتے ہیں لہذا آپ نے یہ ثابت کرنا چاہا کہ جب ہر بچہ اسلام پر ہی پیدا ہوتا ہے اور بعد میں جاکر وہ کوئی دوسرا مذہب اختیار کرتا ہے چاہے اپنے ماں باپ والا یا پھر اور کوئی دوسرا (سوائے اسلام کے ) توہ آپ کے نزدیک ہماری پیش کردہ مرتد کی تعریف کے مطابق مرتد ہی ٹھرا ۔
لہذا ثابت یہ ہوا کہ آپ کا مذکورہ حدیث کو اس باب میں نقل کرکے اس سے اپنی دانست کے مطابق ایک مفھوم اخذ کرنا اور پھر اس مفھوم کو ہمارے معارض پیش کرنا یہ سب آپ کا وہ قیاسی فھم تھا کہ جس کی طرف مہوش بہن نے اور بعد میں ہم نے بھی اشارہ کردیا تھا ۔ اگر آپ کو پھر بھی اختلاف ہے تو پھر اس حدیث کے یہاں نقل کرنا کا ٹھیک ٹھیک محمل یہاں بیان فرما دیجیئے
 

فاتح

لائبریرین
عن ابْن عَبَّاسٍ قَالَ :
قال رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ :
(مَنْ بَدَّلَ دِينَهُ فَاقْتُلُوهُ)
صحیح بخاری ، كتاب استتابة المرتدين ، باب حكم المرتد والمرتدة ، حدیث :7008

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
جو اپنا دين بدل لے اسے قتل كردو۔ (بخاری)

مزید :
ارتداد اور مرتد كے بعض احكام

مَنْ ۔ جو کوئی
بَدَّلَ ۔ بدلتا ہے یا بدل لے
دِينَهُ ۔ اپنا دین
فَاقْتُلُوهُ ۔ پس اسے قتل کر دو

اگر اس حدیث کے وہی معانی و مفہوم ہیں جس میں آپ اسے لے رہے ہیں تو کیا (نعوذ باللہ) وہ تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین بھی جو اپنا دین بدل کر اسلام میں داخل ہوئے قتل کر دیے جانے چاہیے تھے؟
واضح رہے یہاں اپنا دین کہا گیا ہے اللہ کا دین یا دین اسلام نہیں کیونکہ چند علما اپنا دین سے مراد صرف دین اسلام لیتے ہیں۔
 
عارف کریم صاحب نے بھی بہتے جمنا میں‌خوب ہاتھ دھویا ہے ۔۔ ملاحطہ ہو
Arifkarim
اسلام میں مرتد کی سزا قتل نہیں، یہ آجکل کے ملاؤں کا کمال ہے!
آج کے 72 سے زائد اسلامی فرقے ایک دوسے کو دائرہ اسلام سے خارج قرار دیتے ہیں، اگر سب اسلام سے باہر ہیں تو دائرہ اسلام کے اندر کون ہے؟
مرتد کی سزا قتل نہیں ؟ کیسے قتل نہیں‌؟ کوئی فتوی لگاتے ہوئے دلیل تو ہو؟
Arifkarim
طالبان جب برقعہ میں ‌موجود عورتوں کو ڈنڈوں اور بندوقوں سے مارتے تھے اور بات بات پر ان پر فحاشی کا الزام لگا کر انہیں سنگسار کرتے تھے، اسے آپ عورتوں کا احترام کہتے ہیں؟
عارف صاحب آپ یہ بتائیں‌ کی آپ کے نزدیک کسی بھی بات کو سچ ماننے کا کیا پیمانہ ہے ؟؟

Arifkarim
سعودیہ کی تو بات ہی نہ کریں، انکا اسلام صرف نمازیں پڑھنا اور روزے رکھنا ہے، اسکے بعد چاہے حرم کی عورتوں میں جائیں یا مغربی شراب کی محفلوں میں، کیا فرق پڑتا ہے
لگتا ہے آپ نے کوئی موووی دیکھ لی جس میں آرٹسٹ نے سعودیوں‌ والا لباس پہنا ہوا تھا :) اگر ایسا نہیں تو پھر آپ ذاتی عناد یہ پھر بغض کی بنیاد پر ایسا کہ رہے ہیں ۔

Arifkarim
ہاہاہا، ان 60 سالوں میں جتنے بھی ''مسلمان'' حکمران پاکستان میں بنے، انہوں نے کونسے کوئی بڑے تیر مار لیے، اگر کسی غیر مسلم کو بننے دیتے تو شاید وہ پاکستان کیلئے کچھ کر سکتا
ہا ہا ہا صحیح کہا تم نے کسی قادیانی کو بننے دیا جاتا یا پھر عارف کریم کو ہی بننے دیتے ۔۔۔ کم ازکم آج کالج میں قادیانی ذریت کی ٹھکائی تو نہ ہوتی۔ ۔۔ اور نہ ہی قادیانیون‌ کو کافر اور مرتد کہا جاتا ۔
Arifkarim
جی ہاں قائد اعظم کو بھی مرتد اور دائرہ اسلام سے خارج قرار دیں کیونکہ انہوں نے ایک قادیانی کافر چوہدری ظفراللہ خان کو پاکستان کا سب سے پہلا وزیر خارجہ منتخب کیا۔
اسی طرح جنرل ایوب خان کو بھی جسنے مرتد قادیانی واحد نوبل انعام یافتہ مسلمان سائنسدان: ڈاکٹر عبدالسلام کو پاکستان کے سب سے پہلے ایٹمی پروگرام کا سربراہ بنایا!
یہ بھی دل بہلانے کا اچھا طریقہ ہے ۔۔۔۔۔۔۔

جی ہاں، چونکہ قادیانی مرتد ہیں اسلئے انکی اولادیں بھی مرتد ہونگی۔ باذوق جیسے لوگوں کا ان کیلئے یہی حل کہ ان سب کو ایک لائن میں کھڑا کر کے شوٹ کر دیا جائے!
Arifkarim
اس میں کوئی شک تو نہیں کہ قادیانی کافر اور مرتد ہے ۔۔

س حدیث کی تشریح درست نہیں، یہ کیسے ممکن ہے کہ اسلام جو پیار و محبت کی تعلیم دیتا ہے، وہ مذہب بدلنے والوں کو برداشت نہ کرے؟

جب دین میں کوئی جبر نہیں تو دین بدلنے والوں پر جبر کیسا

کریم صاحب لگتا ہے جزباتی ہو رہے ہیں ۔۔ اگر اسلام صرف محبت اور پیار کی تعلیم دیتا تو حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ مرتدین کے خلاف جہاد نہ کرتے ۔۔ اس لیے جو بھی اسلام سے مرتد ہو وہ کافر تو ہے ہی اس کی سزا قتل ہے ۔

Arifkarim
بہت شکریہ جناب، آپ ان باذوقی اور کارتوسی ملاؤں کا خوب منہ بند کر رہے ہو۔ ان کے نزدیک صحیح اور درست اسلام وہی ہے جسکو یہ لوگ اپنائے ہوئے ہیں
ور یہاں "کارتوس" صاحب کہاں چلے آئے؟ لگتا ہے ان کے تیکھے قلم کا ڈر و خوف ابھی تک احباب کے دلوں سے محو نہیں ہوا !!
اور جناب محترم Arifkarim ،

اوہ ہ ہ اچھا ۔۔ کارتوس خان کو محفل پر آنے کی اجازت نہیں کیا ؟ ۔۔ عجیب بات ہے ۔ميں ابھي تک يہ ہي سمجھ رہا تھا کہ وہ خود يہاں نہيں آنا چاہ رہے ہيں ليکن آپ کي باتوں سے تو محسوس ہورہا ہے کہ شايد انتظاميہ نے اُن پر پابندي لگائي ہوئي ہے ورنہ عارف کريم اتني دير ٹھر نہيں سکتے تھے اس تھريڈ ميں اتنا تو مجھے بھي اندازہ ہے۔ ۔۔ خیر ۔۔ عارف صاحب کبھی واسطہ پڑے تو ضرور بتائیے گا ۔۔۔
Arifkarim
کمال ہے قادیانیوں کیلئے اتنی بحث! اور خود قادیانیوں کو فکر ہی نہیں
صحیح کہا ۔۔۔۔۔۔ کیا یہودیوں کو فکر ہے ؟
 
ہیر
بہن ہمارا یہ ہی تو المیہ ہے کہ ہم دوسروں پر کوشش میں اپنی توانائیاں خرچ کررہے ہیں آپ کا اب تک کا سارا زور تنقید پر ہے اصلاح کی بات ابھی تک آپ نے بھی نہیں کی جبکہ ایڈمن خود یہ بات کہہ چکے ہیں کہ اقلیت کو تحفظ ریاست دے گی تو کیا جس کالج میں یہ ایکشن لیا گیا ہے وہ ریاست کی حدود سے باہر ہے ؟۔ غیر منطقی تنقید اور چھلاوؤں والی زندگی صرف کتابوں میں اچھی لگتی ہے۔ اور آخر میں ایک نصیحت کہ بہترین کلام وہی ہے جس میں الفاظ کم اور معنی زیادہ ہوں۔
خوش رہیئے۔

ہیر بہن ما شا ء اللہ !!! اللہ آپ کے علم میں اضافہ کرے ۔۔ آپ نے صحیح کہا کہ بجائے دوسرون‌پر تنقید کرنے کی بجائے اپنی اصلاح کرنی چاہیے ۔۔
 
قیصرانی

کیا جو شخص غیر مسلم سے مسلمان ہو، یہ تو اس پر بھی لاگو ہو گی؟ حدیث کا متن کسی مذہب کا نام نہیں‌ لے رہا؟

بات مرتد اور کافر کی ہو رہی ہے اور قادیانی مرتد اور کافر ہے ۔۔ اور آپ نے قادیانیوں کا مذہب بنا ڈالا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کیا بات ہے آپ کے علم :rolleyes:
 
اس تھریڈ سے بہت سے لوگ پٹڑی سے اتر گئے ۔۔۔ دیکھیں فاتح کیا لکھتے ہیں ۔۔۔

مَنْ ۔ جو کوئی
بَدَّلَ ۔ بدلتا ہے یا بدل لے
دِينَهُ ۔ اپنا دین
فَاقْتُلُوهُ ۔ پس اسے قتل کر دو

اگر اس حدیث کے وہی معانی و مفہوم ہیں جس میں آپ اسے لے رہے ہیں تو کیا (نعوذ باللہ) وہ تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین بھی جو اپنا دین بدل کر اسلام میں داخل ہوئے قتل کر دیے جانے چاہیے تھے؟
واضح رہے یہاں اپنا دین کہا گیا ہے اللہ کا دین یا دین اسلام نہیں کیونکہ چند علما اپنا دین سے مراد صرف دین اسلام لیتے ہیں۔

اور فاتح کو کوئی اور نظر ہی نہیں آیا ۔۔ سوائے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے

فاتح صحابہ کے دین کی گارنٹی تو خود اللہ نے دی ہے ۔۔۔۔۔۔۔
وَالسَّابِقُونَ الأَوَّلُونَ مِنَ الْمُهَاجِرِينَ وَالأَنصَارِ وَالَّذِينَ اتَّبَعُوهُم بِإِحْسَانٍ رَّضِيَ اللّهُ عَنْهُمْ وَرَضُواْ عَنْهُ وَأَعَدَّ لَهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي تَحْتَهَا الأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا ذَلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ
سورة التوبة 100د

اسلام سے پہلے کے دور کا ذکر جب بھي کيا گيا اُسے گمراہي اور جہالت جيسے لفظوں سے پکارا گيا۔۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top