23 قادیانی طلباہ کا میڈیکل یونیورسٹی سے انخلاہ، جمیعت کی دھمکیاں

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

آبی ٹوکول

محفلین
باقی رہی یہ بات کہ قادیانی کو "مرتد" کیوں کہا جائے؟ تو اس پر تمام علماء و اسلامی حکومتوں کا اجماع ہے۔

ختم نبوت ، اسلام کے ہر ہر طبقے حتیٰ کہ شیعہ و مرجئیہ کا بھی مشترکہ بنیادی اصولی عقیدہ ہے۔ جو قادیانی ختمِ نبوت کا انکار بھی کرے اور مزے سے اپنے آپ کو "احمدی مسلمان" بھی جتائے تو اس کو "مرتد" نہ سمجھنے والا مسلمان ، بدقسمتی سے اجماعِ امت کے راستے سے ہٹ گیا ہے !
معاف کیجیئے گا امت کا متفقہ فیصلہ قادیانیوں کو کافر قرار دینے پر ہے (نہ کہ ہر ہر قادیانی کو مرتد کہنے پر کبھی کوئی اجماع ہوا) نہ کہ مرتد ۔ ۔ ۔ اور میں اپنی پہلی رپلائی میں یہ بات واضح کرچکا ہوں کہ قادیانیوں کی وہ پہلی پود کہ جنھوں نے مرزا کی کال پر لبیک کہہ کر عقیدہ ختم نبوت کا انکار کیا تھا وہ بلاشبہ کافر و مرتد ہے کیونکہ اس(نسل نے) نے ایک صحیح اسلامی عقیدے کو نظریاتی طور پر اپنانے کے بعد چھوڑ دیا جبکہ موجودہ دور کے قادیانی جو کہ انھی کی نسلوں میں سے ہوں وہ ہرگز مرتد نہیں ہاں البتہ کافر ضرور ہونگے اسی طرح آج بھی خدانخواستہ کوئی مسلمان قادیانی عقیدہ اپنا لے تو بلاشبہ مرتد ہوگا
 

زیک

مسافر
آبی صاحب ! میرا خیال ہے آپ کو وہ حدیث معلوم ہوگی جس میں کہا گیا ہے کہ ہر بچہ اسلام پر پیدا ہوتا ہے ، اس کے والدین اس کو یہودی ، مجوسی وغیرہ بنا دیتے ہیں۔
اب سوال یہ ہے کہ مرتد کی اولاد کو کیا کہا جائے گا؟

دوسری اصولی بات یہ بتائیے گا کہ : قرآن و سنت کے دلائل سے مزین ہزارہا صفحات پر مبنی جو انٹی-قادیانی لٹریچر ہر زبان میں لکھا جا رہا ہے ، اس کا مقصد کیا ہے؟؟؟؟؟
یا کہیں آپ یہ کہنا تو نہیں چاہتے کہ صرف حلوہ پلیٹ میں رکھ کر پیش نہیں کیا جانا چاہئے بلکہ مہمان کے منہ میں بھی ڈالنا میزبان کا فرض بنتا ہے؟؟
انٹی-قادیانی لٹریچر کے ہوتے ہوئے بھی کسی ذی شعور فرد پر "مرتد" کا حکم نہ لگا کر "موروثی قادیانی" کا لیبل لگائے جانے کی آخر دلیل کیا ہے؟

اگر آپ کی دلیل مانی جائے تو دنیا میں جو بھی شخص اس وقت مسلمان نہیں ہے وہ مرتد ہے۔ :eek::rolleyes:
 

arifkarim

معطل
محترم معاف کیجیئے گا لیکن حقیقت یہی ہے کہ موجودہ قادیانیوں کا خود کو مسلمان کہنا بھی ہر گز ان کے مرتد ہونے کے مترادف نہیں ہے حقیقت میں وہی مرتد ہوگا جس نے کبھی صحیح معنوں میں یعنی نظریاتی طور پر اسلام قبول کرنے کے بعد اسلام کو ترک کردیا ہو اور ایسا بچہ جو کہ کسی قادیانی کے گھر پیدا ہوا ہو تو اُس کا مطلب ہے کہ وہ ایسے شخص کہ گھر پیدا ہوا کہ جس کا عقیدہ صحیح معنوں میں اسلامی عقیدہ ہی نہیں تھا یعنی وہ حقیقت میں مسلمانوں والا عقیدہ ہی نہیں تھا تو اب جب وہ بچہ اس گھر میں پیدا ہوا تو اس نے مورثی طور پر وہی عقیدہ اپنایا (جو کہ مسلمانوں والا تھا ہی نہیں یا جس کا کبھی بھی اسلام سے کوئی تعلق ہی نہیں تھاجو کہ قادیانیوں کا عقیدہ تھا) تو اسے مرتد کیسے کہہ سکتے ہیں؟ جبکہ وہ قادیانی اس عقیدے کو حق بھی سمجھتے ہیں اور معاف کرنا یہ بھی واضح کرتا چلوں جو بھی انسان جس بھی عقیدے پر ہو اسے حق سمجھتے ہوئے ہی اختیار کرتا ہے اب جبکہ یہ ثابت ہوگیا کہ قادیانیوں کے گھر میں پیدا ہونے والا بچہ موروثی طور پر اسی عقیدے پر تھا کہ جو عقیدہ کبھی بھی اسلام رہا ہی نہیں تو پھر ایسے شخص کو مرتد ثابت کرنا محض کج فہمی ہے ۔
باقی رہا آپ کا یہ کہنا کہ وہ قادیانی خود کو چونکہ مسلمان کہتے ہیں اس بنیاد پر ان کو اور انکی نئی نسل کو مرتد کہنا چاہیے تو میرا آپ پر الزامی سوال یہ ہے کہ کل کلاں کو کوئی کافر یا مشرک یا عیسائی بھی اگر یہی دعوٰی کرنے لگے کہ وہ مسلمان بھی ہے اور نیز اپنے عقیدہ کو بھی حق سمجھتا ہے تو کیا آپ صرف اسی بنیاد پر اس کو اسکے آنے والی نسل کو مرتد قرار دے دیں گے جبکہ مرتد فی الحقیقت وہی ہوتا ہے جو کہ اسلام کو حقیقی معنوں میں اس کے تمام تر عقائد کے ساتھ اتفاق کرتے ہوئے بطور دین یعنی نطریاتی طور پر اختیار کرنے کے بعد چھوڑ دے ۔

بہت شکریہ جناب، آپ ان باذوقی اور کارتوسی ملاؤں کا خوب منہ بند کر رہے ہو۔ ان کے نزدیک صحیح اور درست اسلام وہی ہے جسکو یہ لوگ اپنائے ہوئے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے کہ جو شخص کلمہ لا الہ اللہ پڑھے وہ مسلمان ہے۔ قادیانی اسی کلمہ کو پڑھتے ہوئے اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں جیسا کہ باقی فرقے، لیکن مولوی حضرات بضد ہیں کہ مسلمان ہونے کیلئے اس کلمے کو پڑھنا کافی نہیں بلکہ ساتھ ہی میں ختم نوبت کا قائل ہونا بھی ضروری ہے!!!
یعنی مسلمان کی اصطلاح حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نہیں جو کہ اسلام لائے بلکہ آجکل کے ملا کریں گے ہیں:grin: کیا کوئی ایسی حدیث ہے جس میں مسلمان کہلانے کیلئے ختم نبوت کا قائل ہونا ضروری ہے؟
اگر قادیانیت ایک الگ مذہب ہے تو پھر ختم نبوت بھی ایک الگ مذہب ہے۔
 

آبی ٹوکول

محفلین
یہ اچھی زبردستی ہے کہ اپنی طرف سے ایک خودساختہ مفہوم کشید کیا جائے اور اسے دوسرے کے سر مونڈھ دیا جائے ! یہ کون سی اخلاقیت ہے؟؟
محترم باذوق صاحب پہلی بات تو یہ ہے کہ یہاں پر کوئی بھی زبردستی آپ کی عبارت کو اپنا من مانا مفھوم نہیں پہنا رہا بلکہ مہوش بہن کی ادنٰی سی ایک کوشش تھی کہ آپ پر آپ کی پیش کردہ عبارت کا حقیقی مفھوم (جو کہ عبارت کے عموم سے صاف ظاہر ہے)ذرا وضاحت کے ساتھ پیش کردیا جائے کہ جسے ابتداء میں نے جان بوجھ کر خلط مبحث کے ڈر سے نظر انداز کردیا تھا اور جب آپ پر یہ وضاحت کی گئی تو آپ لگے زبردستی کا نعرہ لگانے ۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ آپکی مذکورہ عبارت میری جس پوسٹ کے جواب میں تھی اس پوسٹ میں ہم نے مرتد کی تعریف بیان کی تھی اور آپ نے اس تعریف سے اتفاق کرتے ہوئے مذکورہ حدیث کو بطور الزامی استدلال ہمارے معارض پیش کیا تھا اور اب آپ انکاری ہورہے ہیں اگر آپ انکار پر ہی مصر ہیں تو کیا برائے مہربانی یہ واضح کرنے کی کوشش کریں گے کہ ہماری مذکورہ رپلائی کے جواب میں آپ نے اس حدیث سے کیا استدلال کرنے کی کوشش کی تھی ؟ (حوالہ کے لیے اسی لڑی کے صحفہ نمبر 4 پر اپنی رپلائی نمبر 39 دیکھیے) ۔ ۔ ۔ ۔۔
اقتباس:
اصل پيغام ارسال کردہ از: آبی ٹوکول
معذرت کے ساتھ ایک وضاحت کردوں کہ موجودہ دور کی قادیانی نسل پر کسی بھی طرح سے مرتد کی تعریف صادق نہیں آتی کیونکہ مرتد وہ ہوتا ہے جو دین اسلام کو ترک کے کوئی نیا مذہب اختیار کرلے جبکہ موجودہ قادیانی نسل پیدائشی یا مورثی طور پر ہی قادیانی عقائد اختیار کیئے ہوئے ہے ۔ ہاں البتہ ان کی وہ پہلی نسل جو ک مسلم سے قادیانی فرقہ میں کنورٹ ہوئی تھی وہ بلاشبہ مرتد تھی اور آج بھی اگر کوئی مسلمان قادیانی عقائد اختیار کرلے تو وہ بلاشبہ مرتد ہوگا جبکہ موجودہ قادیانی نسل جو کہ مورثی طور پر قادیانی ہے اس پر مرتد کا اطلاق ہرگز نہیں ہوگا ہاں البتہ وہ بدترین گمراہ اور کافی ضرور ہیں

آبی صاحب ! میرا خیال ہے آپ کو وہ حدیث معلوم ہوگی جس میں کہا گیا ہے کہ ہر بچہ اسلام پر پیدا ہوتا ہے ، اس کے والدین اس کو یہودی ، مجوسی وغیرہ بنا دیتے ہیں۔
اب سوال یہ ہے کہ مرتد کی اولاد کو کیا کہا جائے گا؟
آپکی اس رپلائی سے صاف صاف ظاہر ہے کہ جب ہم نے یہ کہا کہ کسی بھی قادیانی (جو کہ خود اگرچہ مرتد ہی کیوں نہ ہو) کہ گھر میں پیدا ہونے والا بچہ مرتد نہیں ہوسکتا کیونکہ وہ پیدا ہی ایک ایسے مذہب والے کہ گھر میں ہے کہ جس کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں جب کہ مرتد ہونے کے لیے پہلے اسلام کو اختیار کرنا اور پھر ترک کرنا ضروری ہے ۔تو آپ نے جوابا اس حدیث سے استدلال کرتے ہوئے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ چونکہ حدیث کے مطابق ہر بچہ فطرت یعنی اسلام پر پیدا ہوتا ہے لہذا جب وہ بڑا ہوکر کوئی اور مذہب اختیار کرلے تو آپکے نزدیک ہماری پیش کردہ مرتد کی تعریف کے مطابق وہ مرتد ہی قرار پائے گا ۔

۔ ۔ ۔ ۔ یعنی آپ نے اس حدیث کو ہماری اس بات کے جواب میں نقل کیا کہ جس میں ہم نے یہ عرض کی تھی کے مرتد ہونے کے لیے اسلام کو اختیار کرکے چھوڑنا ضروری ہے ۔ اب اگر آپ اس سے انکار کریں گے تو بلاشبہ آپ کا اس موقعے پر آپ کا یہ حدیث نقل کر نا محض عبث اور حقیقت میں سفاہت پر مبنی ہوگا ۔
 

mwalam

محفلین
جی ہاں قائد اعظم کو بھی مرتد اور دائرہ اسلام سے خارج قرار دیں کیونکہ انہوں نے ایک قادیانی کافر چوہدری ظفراللہ خان کو پاکستان کا سب سے پہلا وزیر خارجہ منتخب کیا۔
اسی طرح جنرل ایوب خان کو بھی جسنے مرتد قادیانی واحد نوبل انعام یافتہ مسلمان سائنسدان: ڈاکٹر عبدالسلام کو پاکستان کے سب سے پہلے ایٹمی پروگرام کا سربراہ بنایا!
اور اسنے جو حرکت کی تھی۔ ویسٹ کو کہوٹہ کے بارے میں بتایا تھا۔ قادیانیوں کا مسئلہ یہ ہے کہ آپ انکا بتا نہیں‌سکتے کہ یہ کیا چیز ہیں۔ انکے جو بڑے بزرگ غلام احمد قادیانی ہوئے ہیں۔ انہوں نے تو حضرت عیسیٰ علیہ السالام کے بارے میں انتہائی نازیبہ الفاظ استعمال کئے ہیں کہ آپ بیان نہیں کر سکتے۔
 

ساجداقبال

محفلین
بات ہو رہی تھی طلباء‌ کے اخراج کی۔ میں نے بی بی سی فورمز پر بھی لکھا تھا کہ اگر انہیں‌ داخلہ دے دہی دیا تھا اور ان میں‌ سے بعض‌ نے فائنل ائیر اور فورتھ تک پڑھ بھی لیا تو اب کیا مسئلہ ہو گیا کہ انہیں‌ نکال دیا گیا۔ سوال یہ ہے کہ کیا انہیں‌ کوئی وارننگ دی گئی؟ میرے خیال میں اتنا کافی تھا کہ انتظامیہ انہیں سخت قسم کی وارننگ دیتی اور کڑی نظر رکھتی۔اتنا ہی کافی ہوتا۔
 

باذوق

محفلین
بہت شکریہ جناب، آپ ان باذوقی اور کارتوسی ملاؤں کا خوب منہ بند کر رہے ہو۔
محترمی ! مجھے یاد ہے کہ یہاں اردو محفل کے ایک ناظم خاص نے بار بار اس بات کا بڑا ڈھول پیٹ رکھا ہے کہ محفل پر مہذبانہ لہجے میں گفتگو کی جاتی ہے اور اس کی خلاف ورزی پر تنبیہ کی جاتی ہے۔
اگر آپ جیسے اراکین میں مخالفانہ رائے برداشت کرنے کا بالکل حوصلہ نہیں ہے تو ذرا بتائیں کہ محفل کے قوانین میں ایسا کوئی قانون کہاں لکھا ہے کہ : ناقابلِ برداشت صورتحال میں مخالفین کو "ملاؤں" کا طعنہ دیا جا سکتا ہے؟؟
میں نبیل کی توجہ چاہوں گا کہ وہ ایسے اراکین کو بروقت متنبہ کیا کریں جن سے علمی گفتگو نہ ہو سکے تو ذاتیات پر اتر آتے ہیں !
اور یہاں "کارتوس" صاحب کہاں چلے آئے؟ لگتا ہے ان کے تیکھے قلم کا ڈر و خوف ابھی تک احباب کے دلوں سے محو نہیں ہوا !!
اور جناب محترم arifkarim ،
جن صاحب (آبی ٹوکول) کا آپ شکریہ ادا کر رہے ہیں ، وہی صاحبِ محترم بڑے بڑے حرفوں میں یہ بھی لکھ چکے ہیں :
امت کا متفقہ فیصلہ قادیانیوں کو کافر قرار دینے پر ہے
اب امت کے متفقہ فیصلے کے بعد ، آپ کے اس قول:
قادیانی اسی کلمہ کو پڑھتے ہوئے اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں
کی بھلا کیا اہمیت رہ جاتی ہے؟؟
اگر آپ کے قول کو مانا جائے تو امت کا متفقہ فیصلہ جھوٹا قرار پاتا ہے۔ جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وہ مشہور حدیث تو آپ کو بھی پتا ہوگی کہ میری امت کبھی گمراہی پر متفق نہیں ہو سکتی !
کیا کوئی ایسی حدیث ہے جس میں مسلمان کہلانے کیلئے ختم نبوت کا قائل ہونا ضروری ہے؟
میں بہتر سمجھوں گا کہ اس سوال کا جواب خود آپ کے ممدوح جناب آبی ٹو کول دیں !
واضح ہو جائے گا کہ آبی ٹو کول قادیونیوں کو دل سے "کافر" مانتے ہیں یا پھر آپ کی طرح "مسلمان" ؟؟
اگر آپ کی دلیل مانی جائے تو دنیا میں جو بھی شخص اس وقت مسلمان نہیں ہے وہ مرتد ہے۔ :eek::rolleyes:
زکریا ! میری جس پوسٹ کو آپ نے اقتباس کیا ہے ، اپنی اس پوسٹ میں قادیانی کے مرتد ہونے کی کوئی ذاتی دلیل میں نے نہیں دی ہے۔
بلکہ جو دلائل میں نے دوسری پوسٹس میں دئے ہیں وہ "الاسلام سوال و جواب" سائیٹ کے دو تین روابط کے ذریعے دئے ہیں۔
 

باذوق

محفلین
محترم معاف کیجیئے گا لیکن حقیقت یہی ہے کہ موجودہ قادیانیوں کا خود کو مسلمان کہنا بھی ہر گز ان کے مرتد ہونے کے مترادف نہیں ہے
میرا خیال ہے ذرا اس جملے کی اچھی طرح وضاحت ہو جائے تو عین بہتر ہے۔
ورنہ اس فقرے سے یہ شبہ وارد ہوتا ہے کہ : اگر کوئی مسلمان خود کو مسلمان کہتے ہوئے ختم نبوت کا انکار کرے تو وہ مرتد نہیں کہلائے گا۔
حقیقت میں وہی مرتد ہوگا جس نے کبھی صحیح معنوں میں یعنی نظریاتی طور پر اسلام قبول کرنے کے بعد اسلام کو ترک کردیا ہو
اس کی کوئی دلیل آپ نے نہیں دی۔
جبکہ میں نے شیخ صالح المنجد کا اس فتوے کا ربط آپ کو دیا تھا جس میں تفصیل درج ہے کہ :
ارتداد كس چيز سے ہوگا؟
میں شیخ صالح المنجد کے فتوے کو بھی چھوڑ دینے پر راضی ہوں بشرطیکہ آپ اپنی درج بالا تعریف میں ادلہ اربعہ سے دلیل دیں۔ صرف باتوں سے ماننا ہو تو میں آپ کے مقابلے میں ایک معتبر عالم دین کی بات کو کیوں نہ مانوں؟
ایسا بچہ جو کہ کسی قادیانی کے گھر پیدا ہوا ہو تو اُس کا مطلب ہے کہ وہ ایسے شخص کہ گھر پیدا ہوا کہ جس کا عقیدہ صحیح معنوں میں اسلامی عقیدہ ہی نہیں تھا یعنی وہ حقیقت میں مسلمانوں والا عقیدہ ہی نہیں تھا تو اب جب وہ بچہ اس گھر میں پیدا ہوا تو اس نے مورثی طور پر وہی عقیدہ اپنایا (جو کہ مسلمانوں والا تھا ہی نہیں یا جس کا کبھی بھی اسلام سے کوئی تعلق ہی نہیں تھاجو کہ قادیانیوں کا عقیدہ تھا) تو اسے مرتد کیسے کہہ سکتے ہیں؟
ناسمجھ ، بےشعور بچے کو مرتد کہنے کی بات تو میں نے کہیں بھی نہیں کی۔ میری ساری پوسٹس دوبارہ چیک کر لیں۔
اور معاف کرنا یہ بھی واضح کرتا چلوں جو بھی انسان جس بھی عقیدے پر ہو اسے حق سمجھتے ہوئے ہی اختیار کرتا ہے اب جبکہ یہ ثابت ہوگیا کہ قادیانیوں کے گھر میں پیدا ہونے والا بچہ موروثی طور پر اسی عقیدے پر تھا کہ جو عقیدہ کبھی بھی اسلام رہا ہی نہیں تو پھر ایسے شخص کو مرتد ثابت کرنا محض کج فہمی ہے ۔
واہ بھائی ! کیا فہم و فراست ہے۔
آپ کے نظریے کے پیش نظر ، بظاہر تو ایسا لگتا ہے کہ کافر کو بھی کافر نہ کہا جائے۔
ظاہر ہے ایک ہندو بچپن سے جس عقیدے سے چمٹا ہوا ہے وہ اسے "حق" جان کر ہی تو چمٹا ہوا ہے، تو کیا اس کے ایسے حق کے اعتراف میں اسے کافر نہیں کہا جائے گا؟
شیخ صالح المنجد نے "ارتداد" کی تعریف ہی یوں کی ہے کہ : مسلمان كا قول صريح كےساتھ كفر كرنا، يا كوئی ايسا لفظ بولنا جوكفر كا متقاضی ہو، يا پھر كوئی ايسا فعل سرانجام دينا جوكفر كواپنے ضمن ميں ليے ہوئے ہو۔
غور کیجئے کہ آپ نے قادیانی کو "کافر" اس دلیل پر کہا ہے کہ :
امت کا متفقہ فیصلہ قادیانیوں کو کافر قرار دینے پر ہے
اور میں نے (عاقل ، بالغ ، بااختیار) قادیانیوں کو "مرتد" شیخ صالح منجد کی تعریفِ ارتداد کی روشنی میں اس لیے کہا ہے کہ وہ خود کو "مسلمان" کہتے اور جتلاتے ہیں۔
اگر وہ خود کو صرف "قادیانی" کہہ لیا کریں تو ہم میں سے کوئی بھی انہیں مرتد نہیں کہے گا بلکہ آپ کی طرح صرف "کافر" کہہ دینا کافی سمجھ لیا جائے گا۔
باقی رہا آپ کا یہ کہنا کہ وہ قادیانی خود کو چونکہ مسلمان کہتے ہیں اس بنیاد پر ان کو اور انکی نئی نسل کو مرتد کہنا چاہیے تو میرا آپ پر الزامی سوال یہ ہے کہ کل کلاں کو کوئی کافر یا مشرک یا عیسائی بھی اگر یہی دعوٰی کرنے لگے کہ وہ مسلمان بھی ہے اور نیز اپنے عقیدہ کو بھی حق سمجھتا ہے تو کیا آپ صرف اسی بنیاد پر اس کو اسکے آنے والی نسل کو مرتد قرار دے دیں گے
آپ جیسے محترم دوستوں کے ایسے ہی بچکانہ قیاسات کے سبب مخالفین کو "غیر شرعی" اور بےتکے قیاسی گھوڑوں کا مذاق اڑانے کی ہمت ہوتی ہے اور محترمہ مہوش علی کو غور کرنا چاہئے کہ کون قیاسِ شرعی کی حمایت کرتا ہے اور کون بےتکے قیاسی گھوڑوں پر سواری کرتا ہے؟
جو حقیقت ہے اس پر بات کیجئے محترم ، جو بات نہ کل ممکن تھی اور نہ کل ممکن ہے (کوئی کافر یا مشرک یا عیسائی بھی اگر یہی دعوٰی کرنے لگے کہ وہ مسلمان بھی ہے) ۔۔۔ تو ایسے بودے قیاسات پر بحث کرنے کے لیے میرے پاس وقت نہیں ہے ، معذرت چاہوں گا۔
 

قیصرانی

لائبریرین
عن ابْن عَبَّاسٍ قَالَ :
قال رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ :
(مَنْ بَدَّلَ دِينَهُ فَاقْتُلُوهُ)
صحیح بخاری ، كتاب استتابة المرتدين ، باب حكم المرتد والمرتدة ، حدیث :7008

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
جو اپنا دين بدل لے اسے قتل كردو۔ (بخاری)

مزید :
ارتداد اور مرتد كے بعض احكام

کیا اس حدیث کا سیاق و سباق مل سکتا ہے اور کیا یہ کہ متن مکمل ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں‌کی گئی؟

اگر یہ متن مکمل اور بغیر کسی تحریف کے ہے تو

کیا جو شخص غیر مسلم سے مسلمان ہو، یہ تو اس پر بھی لاگو ہو گی؟ حدیث کا متن کسی مذہب کا نام نہیں‌ لے رہا؟
 

نبیل

تکنیکی معاون
السلام علیکم،
میرے خیال میں یہ دھاگہ موضوع سے کافی دور نکل گیا ہے۔ اب قادیانیوں کو مرتد قرار دے کر ان کو قتل کی سزا دینے پر بحث ہو رہی ہے۔ اگر عقائد پر بات کرنی ہے تو اس کے لیے علیحدہ دھاگہ کھولا جا سکتا ہے۔ لیکن اس بات کا خیال رکھیں کہ صرف علمی نکتہ نظر سے بات کی جائے۔ نفرت انگیز پراپگینڈے کو فوری طور پر حذف کر دیا جائے گا۔
 

آبی ٹوکول

محفلین
میرا خیال ہے ذرا اس جملے کی اچھی طرح وضاحت ہو جائے تو عین بہتر ہے۔
ورنہ اس فقرے سے یہ شبہ وارد ہوتا ہے کہ : اگر کوئی مسلمان خود کو مسلمان کہتے ہوئے ختم نبوت کا انکار کرے تو وہ مرتد نہیں کہلائے گا۔
محترم آپکے سوال کا مختصر جواب تو یہ ہے کہ کوئی بھی انسان اس وقت تک مسلمان ہوہی نہیں سکتا جب تک کہ وہ تمام ضروریات دین پر صدق دل سے ایمان نہ لے آئے اور اگر ایمان لانے کے بعد وہ ان میں سے کسی ایک کا بھی انکار کردے اور پھر اس پر قائم رہے تو پھر ایسے شخص کے مرتد ہونے میں کوئی شبہ نہیں ۔
اب جبکہ ہم یہ واضح کرچکے کہ جو بھی مسلمان دین اسلام کی مسلمات یعنی ضروریات دین میں سے کسی ایک کا بھی انکار کردے گا تو وہ بلاشبہ کافر و مرتد ہوجائے گا تو موجودہ دور کے قادیانی جو کہ مورثی طور پر قادیانی ہیں وہ سرے مسلمان ہیں ہی نہیں ۔ کیونکہ انکا پیدائشی طور پر ہی ختم نبوت کے( مسلمہ عقیدہ) عقیدہ پر ایمان درست نہیں لہذا وہ سرے سے مسلمان ہی نہیں کیونکہ مسلمات دین میں سے یعنی ضروریات دین میں سے یعنی مسلمان ہونے کے لیے جن جن چیزوں کا ہونا ضروری تھا ان ہی میں سے ایک ختم نبوت کا عقیدہ بھی تھا جو کہ ان کا پیدائشی طور پر ہی غلط تھا( لہذا وہ مسلمان ثابت ہی نہ ہوئے کیونکہ مسلمان ہونے کے تمام ضروریات دین پر ایمان لانا ضروری ہے) نہ کے ان میں سے کوئی بھی پہلے مسلمان ہوکر اس عقیدے کو صحیح مان کر بعد میں اس سے انحراف کرتا ہے ۔
تو لہذا ان پر مرتد کا حکم نہیں لگایا جاسکتا اور محترم آپکی اطلاع کے لیے یہ بھی عرض کردوں کہ ہر کافر مرتد نہیں ہوتا جبکہ ہر مرتد کافر ضرور ہوتا ہے ۔ اور ارتداد کا حکم اسلامی حدود کا ایک بڑا اہم مسئلہ ہے اسکو ہر کسی کافر پر یونہی چسپاں نہیں کیا جاسکتا ۔ ۔ ۔

اس کی کوئی دلیل آپ نے نہیں دی۔
جبکہ میں نے شیخ صالح المنجد کا اس فتوے کا ربط آپ کو دیا تھا جس میں تفصیل درج ہے کہ :
ارتداد كس چيز سے ہوگا؟
میں شیخ صالح المنجد کے فتوے کو بھی چھوڑ دینے پر راضی ہوں بشرطیکہ آپ اپنی درج بالا تعریف میں ادلہ اربعہ سے دلیل دیں۔ صرف باتوں سے ماننا ہو تو میں آپ کے مقابلے میں ایک معتبر عالم دین کی بات کو کیوں نہ مانوں؟
محترم اس کی دلیل آپ ہی کی پیش کردہ بخاری شریف کی وہ روایت ہے کہ جس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ ۔ ۔ ۔ عن ابْن عَبَّاسٍ قَالَ :
قال رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ :
(مَنْ بَدَّلَ دِينَهُ فَاقْتُلُوهُ)
صحیح بخاری ، كتاب استتابة المرتدين ، باب حكم المرتد والمرتدة ، حدیث :7008
حدیث کے الفاط اپنے مفھوم بالکل واضح اور صریح ہیں کہ جو اپنا دین تبدیل کرلے اس قتل کرڈالو اور امام بخاری علیہ رحمہ نے اسے مرتدین کے باب میں نقل کر کے یہ ثابت کردیا ہے کہ جو دین بدلے وہ مرتد ہے کیونکہ دین بنیادی طور پر نام ہے عقائد کا لہذا جو کوئی بھی مسلمان ضروریات دین میں سے کسی بھی عقیدہ کا انکار کردے گا وہ مرتد کہلائے گا ۔کیونکہ اس نے دین کو تبدیل کرنے والی بات کردی ۔ ۔ ۔ ۔
نوٹ:- یاد رہے کہ یہاں دین سے مراد دین اسلام ہے ۔ کیونکہ اللہ کے نزدیک دین صرف اسلام ہی ہے ۔


ناسمجھ ، بےشعور بچے کو مرتد کہنے کی بات تو میں نے کہیں بھی نہیں کی۔ میری ساری پوسٹس دوبارہ چیک کر لیں۔

واہ بھائی ! کیا فہم و فراست ہے۔
آپ کے نظریے کے پیش نظر ، بظاہر تو ایسا لگتا ہے کہ کافر کو بھی کافر نہ کہا جائے۔
میں نے ایسا کب کہا ؟ میں نے تو صرف لوگوں کی یہ غلط فہمی دور کرنے کی کوشش کی ہے جو کہ ایک خالصتا اسلامی اصطلاح کے غلط استعمال کے اوپر تھی اور وہ یہ کہ جو لوگ پیدائشی کافر ہوں انکو کافر ہی کہا جائے گا نہ کے مرتد (حالانکہ میں اپنی سابقہ تمام رپلائز میں یہ واضح کرچکا ہون کہ قادیانی کافر ہیں پھر آپکا مجھ پر ایسا اعتراض کرنا چہ معنٰی دارد؟

ظاہر ہے ایک ہندو بچپن سے جس عقیدے سے چمٹا ہوا ہے وہ اسے "حق" جان کر ہی تو چمٹا ہوا ہے، تو کیا اس کے ایسے حق کے اعتراف میں اسے کافر نہیں کہا جائے گا؟
بلا شبہ کہا جائے کیوں نہیں کہا جائے گا میں بھی تو یہی کہہ رہا ہوں نہ کہ جو کافر ہو اس کو کافر ہی کہو مرتد نہیں جو جو اسلامی اصطلاحات ہیں انکا ٹھیک ٹھیک استعمال کرو ۔
شیخ صالح المنجد نے "ارتداد" کی تعریف ہی یوں کی ہے کہ : مسلمان كا قول صريح كےساتھ كفر كرنا، يا كوئی ايسا لفظ بولنا جوكفر كا متقاضی ہو، يا پھر كوئی ايسا فعل سرانجام دينا جوكفر كواپنے ضمن ميں ليے ہوئے ہو۔
غور کیجئے کہ آپ نے قادیانی کو "کافر" اس دلیل پر کہا ہے کہ :
امت کا متفقہ فیصلہ قادیانیوں کو کافر قرار دینے پر ہے
اور میں نے (عاقل ، بالغ ، بااختیار) قادیانیوں کو "مرتد" شیخ صالح منجد کی تعریفِ ارتداد کی روشنی میں اس لیے کہا ہے کہ وہ خود کو "مسلمان" کہتے اور جتلاتے ہیں۔
اگر وہ خود کو صرف "قادیانی" کہہ لیا کریں تو ہم میں سے کوئی بھی انہیں مرتد نہیں کہے گا بلکہ آپ کی طرح صرف "کافر" کہہ دینا کافی سمجھ لیا جائے گا۔
آپکی پیش کردہ شیخ صالح کی تعریف ارتداد ہرگز ہمارے معارض نہیں بلکہ وہ بھی وہی کہہ رہے ہیں جو میں کہہ رہا ہوں یعنی ۔ ۔ ۔ مسلمان كا قول صريح كےساتھ كفر كرنا، يا كوئی ايسا لفظ بولنا جوكفر كا متقاضی ہو، يا پھر كوئی ايسا فعل سرانجام دينا جوكفر كواپنے ضمن ميں ليے ہوئے ہو۔ گویا ارتداد کے لیے پہلے اسلام کا ہونا شرط ہے یعنی مسلمان کا کسی قول صریح کے ساتھ کفر کرنا ارتداد کہلاتا ہے نہ کہ اس شخص کا کلمہ کفر ارتداد کہلاتا ہے جو کہ سرے سے مسلمان ہی نہ ہو ۔باقی رہا قادیانیوں کا خود کو مسلمان کہلانا تو بڑے شوق سے وہ خود کو مسلمان کہلواتے رہیں لیکن حقیقت میں وہ کبھی بھی مسلمان نہیں ہوسکتے اور یہ بات آپ اچھی طرح جانتے ہیں لہذا آپکا یہ عذر لنگ اس وقت کار آمد ہوگا جب تمام امت مسلمہ کے نزدیک قادیانی مسلمان قرار پائین یا پھر کم از کم آپ ہی انھیں مسلمان سمجھتے ہوں ؟

آپ جیسے محترم دوستوں کے ایسے ہی بچکانہ قیاسات کے سبب مخالفین کو "غیر شرعی" اور بےتکے قیاسی گھوڑوں کا مذاق اڑانے کی ہمت ہوتی ہے اور محترمہ مہوش علی کو غور کرنا چاہئے کہ کون قیاسِ شرعی کی حمایت کرتا ہے اور کون بےتکے قیاسی گھوڑوں پر سواری کرتا ہے؟
جو حقیقت ہے اس پر بات کیجئے محترم ، جو بات نہ کل ممکن تھی اور نہ کل ممکن ہے (کوئی کافر یا مشرک یا عیسائی بھی اگر یہی دعوٰی کرنے لگے کہ وہ مسلمان بھی ہے) ۔۔۔ تو ایسے بودے قیاسات پر بحث کرنے کے لیے میرے پاس وقت نہیں ہے ، معذرت چاہوں گا۔
اول تو میں معذرت چاہوں گا کہ مجھ سے بھول ہوگئی کہ مجھے یہ یاد ہی نہیں رہا کہ میں محترم باذوق صاحب سے محو کلام ہوں کہ جن کو ہر بات بچوں کی طرح سمجھانا پڑھتی ہے میرے بھائی یہ قیاس نہیں تھا بلکہ ہماری طرفسے ایک الزامی سوال تھا آپکی اس بات کے مقابلے میں جو کہ آپ نے یہ کہہ کر فرمائی تھی کہ قادیانی خود کو مسلمان کہلواتے ہیں اور ختم نبوت کا انکار بھی کرتے ہیں لہذا وہ مرتد ثابت ہوئے تو ہم نے الزاما عرض کیا تھا کہ کسی کہ خود کو مسلمان کہلوانے سے کوئی مسلمان نہیں ہوجاتا جب تک کہ کوئی تمام ضروریات دین پر صدق دل سے ایمان نہ لے آئے لہذا کل کلاں کو کوئی اور مذہب والا بھی اگر مسلمان ہونے کا دعوٰی شروع کردے تو آپ صرف اس کے دعوے پر ایمان نہیں لے آئے گے جب تک کہ وہ تمام مسلمات دین کا اقرار نہ کرلے ۔ ۔ ۔
 

شمشاد

لائبریرین
یہ دھاگہ اپنے عنوان سے خاصا دور چلا گیا ہے۔ اگر یہ اسی نہج پر رہا تو مجھے مقفل کرنا پڑے گا۔
 

ہیر

محفلین
مودودی صاحب نے خلافت اور ملوکیت لکھ دی ہے

السلام علیکم۔
چلیں آپ کے سوال کو میں دوسرے رُخ سے پیش کرنی کی اجازت چاہوں گی معذرت پیشگی قبول فرمائیں تو کیا یہ ظلم نہیں ہے کہ خلافت اور ملوکیت ہی کو بنیاد بنا کر حضرت معاویہ اور خلفائے ثلاثہ پر تبرہ کیا جاتا ہے تو آپ یہ سمجھتے ہیں کہ اس کتاب کے لکھے جانے سے ایک مخصوص فکر سے تعلق رکھنے والے حضرات کو چھٹی مل گئی کیا یہی منطق ہے آپ کی ؟ پاکستان کے تعلیمی اداروں میں اسلامیات کے دو مختلف فکر رکھنے والے پرچے کس نے متعارف کروائے ؟۔ نبیل صاحب مثال دینے کا مقصد ہر گز یہ نہیں ہونا چاہئے کہ آپ ایک بات کر پکڑ کے موضوع سے بلکل ہی ہٹ جائیں آپ ایڈمن ہیں آپ کی پوری کوشش یہ ہونی چاہئے کہ صحیح بات کرنے والے کی حوصلہ افزائی کریں ہم سب جانتے ہیں کہ پانی ایک قطرہ اگر سپی کے منہ میں چلا جائے تو موتی بن جاتا ہے اور اگر وہی قطرہ سانپ کے منہ میں چلا جائے تو زہر بن جائے گا یہ ایک مثال دی ہے۔

جیسا کے آپ نے کہا کے اقلیت کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے بلکل درست فرمایا ریاست نے حفاظت کا جو بیڑا اُٹھایا ہوا ہے یہ اُسی کا ثمر ہے جو یہ اقلیت ربوہ میں جنت بنائے بیٹھی ہے لیکن اب دوسرا سوال جو میں کرنا چاہ رہی ہوں وہ یہ کہ کیا اقلیت کی یہ ذمہ داری نہیں کے وہ ریاست میں رہتے ہوئے آئین اور قانون کی پاسداری رکھیں اس سوچ کے ساتھ کے اُن کی جانب سے کی جانے والی کوئی حرکت خود اُن کے لئے نقصان کا سبب بن سکتی ہے۔ جسے بنیاد بنا کر ایک دوسری اقلیت سے تعلق رکھنے والے بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے کی کوشش کر سکتے ہیں۔

جیسا کہ آپ نے الزام لگایا کے سب سے پہلا فرد جرم قائد اعظم پر لگائیں جنہوں نے پہلی کابینہ میں قادیانیوں اور ہندوؤں کو شامل کیا۔ اس کا جواب میں دینا تو چاہتی ہوں مگر یہ سوچ کر چُپ ہوں کے کچھ سوالوں کے جواب دینا ضروری نہیں ہوتا بس اشارہ دوں گی کے جس ملک کے قائد پر آپ پہلا فرد جرم عائد کر رہے ہیں تو آپ کے ضمیر نے یہ کیسے گوارہ کیا کہ آپ اُسی ملک کی قومی زبان پر اپنے اس فورم کی بنیاد رکھیں تو اس طرح دوسرا فرد جرم آپ پر ثابت ہوگیا۔ تلخیاں، محرومیوں سے، اور محرومیاں نااًُمیدی سے اور نااُمیدی انسان کی ذات سے بلکل اُسی طرح جیسے فیصلے حالات سے نکلتے ہیں اس لئے کوشش کیجئے کے اعتدال پسندی کو شعار بنائیں تنقید تو ہر کوئی کرنا جانتا ہے لیکن اعتدال پسندی کے ساتھ اپنی بات دوسروں تک بہت کم لوگ ہی پہنچانے کا فن جانتے ہیں۔

خوش رہئے۔
 

ہیر

محفلین
سسٹر ہیر،
میں اس سیکشن کی موڈ نہیں ہوں،

السلام علیکم
شاید ہماری بہن تزبذب کا شکار ہوگئی ہیں کیونکہ میں نے آپ سے یہ ہرگز نہیں کہا تھا کہ آپ اس سیکشن کی موڈ ہیں میں نے محفل کو مخاطب کرتے ہوئے اپنی بات آپ تک پہنچائی تھی جیسے آپ نے محفل کا سہارا لیا ایک سیاسی ایشو کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش کی۔ اور نہ ہی میں مودودی صاحب کی عزت اور ذلت کی بات کی اور نہ ہی میں نے آپ سے یہ دریافت کیا کہ آپ نے اُن کی تفہیم پڑھی یا نہیں پڑھی ۔ بہن اسطرح کے جوابات کسی علمی شخصیت کی جانب سے آنا بیزاری کی علامت ظاہر ہوتا ہے جیسا کے آپ کے اپنے الفاظ ہیں کے جہاں اختلاف ہوا وہاں اچھے احسن طریقے سے اختلاف بیان کردیا۔ لیکن آپ کی سابقہ تحریر میں ایسا کوئی جملہ مجھے نظر نہیں آیا جس میں اختلاف کو احسن طریقے سے بیان کیا گیا ہو۔ غنڈہ گردی یہ تو بازاری زبان ہے اور بازاری زبان کا استعمال مہذب لوگوں پر زیب نہیں دیتی۔ شاید یہ بات آپ کو کسی نے نہیں بتائی ہوگی میں بتا دیتی ہوں لیکن شکریہ ادا مت کیجئے گا کیونکہ اصلاح کرنا ہی میرا فرض ہے۔
خوش رہئے۔
 

مہوش علی

لائبریرین
السلام علیکم
شاید ہماری بہن تزبذب کا شکار ہوگئی ہیں کیونکہ میں نے آپ سے یہ ہرگز نہیں کہا تھا کہ آپ اس سیکشن کی موڈ ہیں میں نے محفل کو مخاطب کرتے ہوئے اپنی بات آپ تک پہنچائی تھی جیسے آپ نے محفل کا سہارا لیا ایک سیاسی ایشو کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش کی۔ اور نہ ہی میں مودودی صاحب کی عزت اور ذلت کی بات کی اور نہ ہی میں نے آپ سے یہ دریافت کیا کہ آپ نے اُن کی تفہیم پڑھی یا نہیں پڑھی ۔ بہن اسطرح کے جوابات کسی علمی شخصیت کی جانب سے آنا بیزاری کی علامت ظاہر ہوتا ہے جیسا کے آپ کے اپنے الفاظ ہیں کے جہاں اختلاف ہوا وہاں اچھے احسن طریقے سے اختلاف بیان کردیا۔ لیکن آپ کی سابقہ تحریر میں ایسا کوئی جملہ مجھے نظر نہیں آیا جس میں اختلاف کو احسن طریقے سے بیان کیا گیا ہو۔ غنڈہ گردی یہ تو بازاری زبان ہے اور بازاری زبان کا استعمال مہذب لوگوں پر زیب نہیں دیتی۔ شاید یہ بات آپ کو کسی نے نہیں بتائی ہوگی میں بتا دیتی ہوں لیکن شکریہ ادا مت کیجئے گا کیونکہ اصلاح کرنا ہی میرا فرض ہے۔
خوش رہئے۔

سسٹر ہیر،

مودودی صاحب اور خلافت و ملوکیت یہ دونوں بحثیں میں نے شروع نہیں کی تھیں۔

دوسری بات میں آپ کو سمجھا رہی تھی کہ مودودی صاحب اور جمیعت دو الگ الگ چیزیں ہیں۔ جب جمیعت نے پنجاب یونیورسٹی میں عمران خان کو مارا پیٹا تو اس پر قاضی حسین احمد نے خود جمیعت کے اس فعل سے اظہارِ بیزاری کیا، تو آج جب جمیعت نے کالجوں کو اپنی غنڈہ گردی کا اڈہ بنا کر سمجھنا شروع کر دیا ہے کہ یہ کالجز اس کی ذاتی ملکیت بن چکے ہیں اور اسے ہر قسم کی مار پٹائی، اغوا کرنے، قادیانی سٹوڈنٹز کے پرائیویٹ کمروں کی تلاشیاں لینے اور ہر قسم کے جرائم کا لائسنس مل گیا ہے تو اس پر ان پر تنقید کیوں نہیں ہو سکتی۔

مودودی صاحب علمی شخصیت تھے اور ان سے جب علمی اختلاف ہوتا ہے تو میں احسن طریقے سے ہی اپنا نقطہ نظر بیان کر دیتی ہوں۔

مگر جب جمیعت کے ان فتنوں کا ذکر ہو گا تو انہیں الفاظ میں انکو بیان کیا جائے گا کہ جس کی وہ مستحق ہے کیونکہ اگر انکے جرائم کی پردہ پوشی کے لیے ان کی بدمعاشیوں پر لیپا پوتی کر کے انہیں معصوم بنا کر پیش کیا جائے گا تو قوم کی اصلاح کیسے ہو گی؟

خود دیکھ لیجئیے جمیعت اور اس کالج کے پرنسپل اور انتظامیہ نے کسقدر سفاکی کا مظاہرہ کرتے ہوئے "انسانیت سوز مظالم" ڈھائے ہیں اور آپ لوگ اس پر مطمئین اور خوش ہیں اور بجائے مذمت کرنے کے مسلسل لیپا پوتی کر کے اسکا دفاع کر رہے ہیں۔ کتنے افسوس کی بات ہے کہ آج اس ننگ انسانیت ملا اسلام کے ظلم پر تو آپ نے احتجاج نہیں کیا، مگر جو احتجاج کر رہے ہیں اُن سے بھی اسکا یہ حق چھینا جا رہا ہے۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top