ہم نے ایک کتاب پڑھنا شروع کی، جس کا عنوان تھا۔ مرد مریخ سے ہیں اور خواتین زہرہ سے یعنی یہ دو الگ الگ سیارے کی مخلوق ہیں اور قدرت کی ستم ظریفی دیکھیے کہ ان دونوں کو ایک ساتھ رہنے پر مجبور کر دیا گیا۔
غرض و غایت اس کے پڑھنے کی یہ تھی شاید کچھ گتھیاں سلجھ جائیں اور حکمتِ عملی ترتیب دینا کچھ سہل ہو جائے۔
تاہم کتاب کے چھے باب پڑھ کر ہم نے سوچا کہ جب سب کا سب کمپرومائز ہمیں ہی کرنا ہے تو پھر تیرہ ابواب پڑھنے سے بھی کیا ہو جائے گا۔
سو الحمدللہ! کچھ وقت بچانے میں تو کامیاب ہو ہی گئے۔
لیکن یہاں پھر ہمارے ساتھ وہی ہوا۔ یعنی صابرہ بی بی نے یہ مینوئل تو خواتین کے لیے لکھا ہے اور ہمیں اس سے کچھ حاصل نہیں ہوا۔ البتہ تھوڑا بہت ہنس لیے، مسکرا لیے۔ چلو یہ بھی غنیمت ہے۔
تفنن برطرف۔
اچھی، دلچسپ اور مزیدار تحریر ہے۔ لکھتی رہیے۔
شاد آباد رہیے۔