"دل دھڑکنے دو " مووی میں ہیگیا صوفیہ کی اندرونی زیارت کروائی گئی تھی، اور بھی کئی جگہوں پہ فلمائی گئی ہوگی مگر ابھی ذہن میں یہی آیا۔ہیگیا صوفیہ کی عالیشان عمارت پہلی دفعہ 537 عیسوی میں تعمیر ہوئی ۔ تقریباً ایک ہزار سال تک یہ دنیا کا سب سے بڑا کیتھڈرل تھا۔ اگر کسی ایک عمارت کو استنبول کی پہچان یا طرۂ امتیاز قرار دینا ہو تو ہیگیا صوفیہ کے علاوہ کوئی اور جواب ممکن ہی نہیں ہے۔
بدقسمتی سے ہم اس کی اندرونی زیارت سے یکسر محروم رہے، کیونکہ یہاں اینٹری کے لئے اتنی طویل قطاریں تھیں کہ اندازاً چھ سات گھنٹے کا انتظار کرنا پڑتا ، جو ٹرپ کے مختصر ٹائم فریم میں مشکل تھا۔
![]()
اس معاملے میں ڈین براؤن کے ناول انفرنو میں بھی کافی مفصل احوال بیان کیا گیا ہے۔ اسی پہ بنی انفرنو نامی مووی کا کچھ حصہ بھی ہیگیا صوفیہ میں ہی فلمایا گیا ہے۔"دل دھڑکنے دو " مووی میں ہیگیا صوفیہ کی اندرونی زیارت کروائی گئی تھی، اور بھی کئی جگہوں پہ فلمائی گئی ہوگی مگر ابھی ذہن میں یہی آیا۔
ویسے یہ کیتھڈرل تھا تو کیا نام تھا اور ابھی یہ نام کیوں پڑا؟
حضرت ابو ایوب انصاری یہاں دفن ہیں؟
خواہش ہے کہ صحابہ کرام اجمعین کے نام نامی اسم گرامی مروجہ احترام کے ساتھ لکھے جانے چاہئیں ۔ شکریہجی ہاں۔ حضرت عمر کے دورِ خلافت میں جب عربوں نے پہلی بار استنبول کا محاصرہ کیا تو حضرت ابو ایوب انصاری اس معرکے میں شہید ہوئے، اور وہیں ایک مقام پہ تدفین کر دی گئی۔
پندرھویں صدی میں جب عثمانیوں نے استنبول فتح کیا تو اس کے بعد یہ جائے تدفین دریافت ہوئی اور بعد میں مزار بنایا گیا۔
سوچ کو عملی جامہ پہنایا ؟سوچا کہ اس کو بعد میں ترجمہ کرا کے پڑھ لیں گے۔
![]()
یہ وہاں کا جناح ہاؤس ہے۔ بس جو یہاں جمع ہے وہ وہاں منفی۔بس سٹاپ کے قریب پھر وہی گاڑی دکھائی دی۔
![]()
ہنوز سوچت ہیں اس بابتسوچ کو عملی جامہ پہنایا ؟
اتنی معرفت کی باتیں نہ کیا کریں بھائی۔یہ وہاں کا جناح ہاؤس ہے۔ بس جو یہاں جمع ہے وہ وہاں منفی۔
بجا فرمایا۔ لڑی پٹڑی سے اترنے کا اندیشہ بہرحال رہتا ہے۔اتنی معرفت کی باتیں نہ کیا کریں بھائی۔
بس فیر ھن اسی آپ ای کر لاں دے۔ہنوز سوچت ہیں اس بابت