اگر ذوقِ تماشا ہے تو جانے دو

La Alma

لائبریرین
اگر ذوقِ تماشا ہے تو جانے دو
کسی دن روبرو خود کو بھی آنے دو

درِ ماضی سے اِس پل کو بلانے دو
غضب ہو گا جو مل جائیں زمانے دو

چراغِ آرزو ہی کیوں فقط گُل ہو !!
سبھی اس بزم کی شمعیں بجھانے دو

عجب کیا ہے فریبِ ذات سے نکلو
خرد کو اس جنوں میں آزمانے دو

چلیں گے برف کے ہم ریگزاروں پر
نشاں صحرا نوردی کے مٹانے دو

اِسی بھٹی سے کندن بن کے نکلیں گے
خرابے میں ہی جی اپنا جلانے دو

نہ ہو اِن کو کسی غم کی خبر المٰیؔ
سرِ تربت گُلوں کو مسکرانے دو
 
درِ ماضی سے اِس پل کو بلانے دو
غضب ہو گا جو مل جائیں زمانے دو
اِسی بھٹی سے کندن بن کے نکلیں گے
خرابے میں ہی جی اپنا جلانے دو

نہ ہو اِن کو کسی غم کی خبر المٰیؔ
سرِ تربت گُلوں کو مسکرانے دو
کیا ہی خوبصورت خیال ہے اور کیا ہی خوبصورت انداز بیاں!
واہ واہ۔۔۔اللہ کرے زور قلم اور زیادہ!
 
لا المی آتی ہیں اب اکثر لیکن آپ نہیں آتے۔ ویسے اگر ووٹ مانگنے آئے ہیں تو آپ کو پتہ ہی ہے، یہ ووٹ میرا ہے! کیوں لا المی؟ :D
اچھا، میں نے جب جب بھی دیکھا مجھے نظر نہیں آئیں۔
نہیں، یہ سوچا بھی نہیں مریم افتخار

La Alma پرانی لائبریرین ہیں اور خاطر تعلق کے تقاضوں کو سمجھتی ہیں۔
 
آخری تدوین:

La Alma

لائبریرین
کیا ہی خوبصورت خیال ہے اور کیا ہی خوبصورت انداز بیاں!
واہ واہ۔۔۔اللہ کرے زور قلم اور زیادہ!
بہت خوب ۔
عرصہ دراز بعد پوسٹ دیکھی۔
انتہائی نوازش!
اپنی باقی ماندہ غزلیں بھی ووٹنگ سے قبل پیش کر دوں۔ دو تبصرے تو پکے ہیں۔🙂
 

La Alma

لائبریرین
لا المی آتی ہیں اب اکثر لیکن آپ نہیں آتے۔ ویسے اگر ووٹ مانگنے آئے ہیں تو آپ کو پتہ ہی ہے، یہ ووٹ میرا ہے! کیوں لا المی؟ :D
اچھا، میں نے جب جب بھی دیکھا مجھے نظر نہیں آئیں۔
نہیں، یہ سونا بھی نہیں مریم افتخار

La Alma پرانی لائبریرین ہیں اور خاطر تعلق کے تقاضوں کو سمجھتی ہیں۔
ہمارے گاؤں کا وڈیرا جہاں کہتا ہے وہاں ہم ووٹ ڈال آتے ہیں۔ یہاں بھی کوئی میرِ کارواں ڈھونڈتے ہیں۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
Top