مزاح برائے تاوان

مزاح کی لڑی ہے اور چائے کا ذکر بھی ہوا تو ایک اور واقعہ سنیے ۔۔
میرے پاس ایک دوست آکر رہتے ہیں ہفتے میں تین یا چار دن میرے علاقے میں ان کی صنعتی زمین ہے اس کے معاملات دیکھنے ۔۔ ان کی عادت ہے صبح صبح چائے پینے کی وہ بھی میرے ہاتھ کی یعنی وہی دو کپ چائے ۔۔ ایک دن میں سوکر اٹھا اور واشروم جانے کے لیے کمرے سے باہر نکلا تو ان کی آواز آئی کہ فراز بھائی تہانوں اڈیکن دیا واں ، چا ء پینی اے ۔۔ چلیں جی فارغ ہوکے ہاتھ منہ دھوکے نیند کے خمار میں فریج سے دودھ نکالا سوس پین میں ڈال کر چولہے پہ رکھا اور کچھ دیر میں دیکھا کہ دودھ پھٹ گیا ۔۔ اب میں حیران کہ یار رات کو ابال کر فریج میں رکھا تھا پھر ایسا کیوں ہوا خیر دوست کی گاڑی اسٹارٹ کی اور بازار سے دودھ لاکر چائے بنائی۔۔ پھر کچھ دیر بعد ناشتہ کرتے ہوئے مجھے یاد آیا کہ دہی پڑی ہے وہ بھی استعمال کروں گرمی سے بچاؤ ہوگا ۔۔ جب فریج کھولا تو دہی غائب تھی اور دودھ نیچے والے خانے میں پڑامنہ چڑا رہا تھا ۔۔ یعنی میں نے نیند کے خمار میں دہی کو دودھ سمجھ کر چائے بنانی چاہی تھی ۔۔ اس دن سے اب تک چائے بناؤں تو آ واز آتی ہے کہ پائین ویکھ لینا دہی تے نئی
😒
اس مشروب کا نام چاہ لسی رکھنا تھا!
 
Top