حقیقت پسندی کیوں ضروری ہے؟ کیا دنیا کے بڑے موجد اور مفکر وغیرہ حقیقت پسند تھے؟ کیا حقیقت ایک لمٹ ڈرا نہیں کر دیتی جب کہ اکثر یہ حقیقت ہمارے لیے بنائی بھی پہلے لوگوں نے ہوتی ہے؟ مایوسی کا گہرا ہونا زیادہ دکھ دیتا ہے یا ایسے خواب نہ دیکھنا جو کبھی گہری مایوسی نہ لا سکیں؟
حقیقت زمین پر پاؤں رکھنے کی صلاحیت دیتی ہے۔ جذبات یا آرزوؤں میں
بہہ جانے سے بچاتی ہے۔ فیصلوں میں
دانائی اور توازن پیدا کرتی ہے۔زندگی کے
نتائج کو قبول کرنے کا حوصلہ دیتی ہے۔حقیقت پسندی کا مطلب یہ نہیں کہ آپ خواب نہ دیکھیں یا جذبات نہ رکھیں- بلکہ یہ ہے کہ آپ خواب تو دیکھیں، مگر بند آنکھوں سے نہیں بلکہ
کھلی آنکھوں سے ۔
بلکل ، جی ہاں، زیادہ تر عظیم موجد، سائنس دان، اور مفکرین حقیقت پسند تھے ۔ مگر صرف حقیقت تک محدود نہیں تھے، بلکہ انہوں نے حقیقت کو چیلنج بھی کیا ۔
آئن اسٹائن نے کہا کہ Imagination -is -more important- than- knowledge مگر پھر بھی اس نے اپنا ہر نظریہ ریاضی اور اپنے تجربے سے ثابت کیا ۔
سقراط نے کہا کہ
The -unexamined- life- is- not- worth -living."یعنی وہ حقیقت کو دیکھنے، جانچنے اور قبول کرنے کے حامی تھا۔
ایڈ
یسن نے ہزاروں ناکام تجربات کے بعد کہا کہ I- have- not- failed. I've- just -found -10,000 -ways- that -won't- work۔یعنی وہ حقیقت کا سامنا کرتا رہا یہان تک کہ اس نے کامیابی حاصل کرلی ۔
اگر "حقیقت" کو ہم صرف
ماضی کی بنائی ہوئی سوچ سمجھ لیں، تو ہم خود کو
محدود کر دیتے ہیں۔ہر نئی حقیقت پہلے کبھی خواب سمجھی جاتی تھی۔جیسے ہوا میں اڑنا، ایک بٹن سے دنیا سے بات کرنا، چاند پر جانا ۔ یہ سب کبھی ناممکن سمجھی جانے والی باتیں تھیں۔لہٰذا اصل بات یہ ہے کہ حقیقت کو جاننا ضروری ہے مگر اس پر جمود اختیار کرنا درست نہیں ۔
مایوسی کا گہرا ہونا زیادہ دکھ دیتا ہے یا ایسے خواب نہ دیکھنا جو کبھی گہری مایوسی نہ لا سکیں؟
یہ سوال وجودی (existential) سوال ہے۔ دونوں کی نوعیت مختلف ہے ۔ مایوسی کا گہرا ہونا ایک تکلیف دہ عمل ہوسکتا ہے ۔ مگر اس سے انسان سیکھتا ہے ۔ خواب نہ دیکھنا ۔، شاید تکلیف کے عمل میں شدت نہ پیدا کرے مگر انسانی فطرت کے خلاف ہے ۔
مخلص اور سچے لوگ کہاں ملتے ہیں؟ ممکن ہے مٹھی بھر چند لوگ ہم خود منتخب کر لیں اور وہ بھی دوست ہوتے ہیں ان کی زندگیاں، خاندان اور مستقبل ہم سے جدا ہوتے ہیں۔ جو فیملی ریلیشنز ہیں وہ تو ہم چنتے ہی نہیں۔ لوگ جیسے بھی ہوں ہم کیسے ان سے خوشی وابستہ کر کے ان کے منہ کی طرف دیکھتے رہیں اور کب تک؟
مخلص لوگ ضرور نایاب ہوتے ہیں، لیکن موجود ہوتے ہیں مگر اس سے پہلےہمیں اپنے آپ سے مخلص ہونا ضروری ہے ۔ ہم سب ایک حد تک تنہا اور مختلف ہیں۔ یہ زندگی کی سچائی ہے، ظلم نہیں۔ د وسروں کی طرف دیکھنے کا وقت ختم ہونے لگتا ہے جب انسان اپنی روح میں ٹھہر جاتا ہے۔
کیا زندگی خود ایک آرٹ نہیں؟ آرٹ میں مقصدیت ایک ملاوٹ ہے یا نکھار؟
زندگی واقعی ایک آرٹ ہے ۔ ہر دن ایک نیا رنگ"زندگی کا سب سے گہرا آرٹ وہ ہے جو ہمیں خود اپنی ذات سے آشنا کر دے ۔ اور مقصد وہی معتبر ہے جو فن کی آزادی سے جنم لے، نہ کہ اس پر بوجھ بن، ہر فیصلہ ایک نیا زاویہ ۔
آرٹ میں مقصدیت اگر روح کی سچائی سے پیدا ہو، تو وہ نکھار ہے۔ مگر اگر آرٹ کو صرف مقصد کا غلام بنایا جائے، تو وہ
ایک خول بن جاتا ہے، جس میں حسن اور حیرت باقی نہیں رہتی ۔