روشن صبح

جاسمن

لائبریرین
 

سیما علی

لائبریرین
آخری تدوین:

جاسمن

لائبریرین
IMG-20230324-191030.jpg

کراچی میں حماد نامی اس نوجوان نے برمضان المبارک میں سفید پوش طبقے کے لیے انتہائی کم داموں میں سبزی اور مرغی کے گوشت سمیت مختلف اشیاء کا سٹال لگایا ہے۔
 

جاسمن

لائبریرین
 
IMG-20230324-191030.jpg

کراچی میں حماد نامی اس نوجوان نے برمضان المبارک میں سفید پوش طبقے کے لیے انتہائی کم داموں میں سبزی اور مرغی کے گوشت سمیت مختلف اشیاء کا سٹال لگایا ہے۔
اچھی بات ہے شروعات تھوڑی سے کی ہے اللہ برکت ڈالے گا ایک دن
 
آئیے ہم تلاش کرتے ہیں ایسی مثبت ،خوشگوار اور اچھی خبریں۔۔۔۔۔:rose::rainbow::flower::wiltedrose:
جو ہمارے دِلوں کو سکون ،طمانیت اور خوشی دے سکیں،:laugh1:
ہمارے ہونٹوں پر :LOL::):happy: مسکراہٹیں بکھیر سکیں:laughing3::smile3:

خبریں۔۔جو کا میابیوں کی ہوں:victory::airplane1::computer1::good1:
خبریں۔۔جو عزم و ہمت کی ہوں:clap:
خبریں۔۔جو ایثارو قُربانیوں کی ہوں:handshake:
خبر۔۔۔۔۔۔۔ہو۔۔۔۔۔۔۔قدیم :telephonereceiver:
۔۔۔۔۔۔۔۔۔یا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جدید :mobilephone:
۔۔چاہے ہمارے پاکستان کی ہو:pak1:
۔۔۔یا ۔عالمِ اسلام کی:flag::flag1:
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لیکن۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔مستند۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔سچ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(تبصرہ جات کیجیئے۔۔۔۔لیکن موضوع کی مناسبت سے۔۔۔۔ایسے تبصرہ جات کہ مثبت ہوں،دِل آزاری نہ کرتے ہوں،
پڑھنے والا مسکرائے نہ تو کم از کم روئے بھی نہ:D)
یہ بہت اچھی کوشش کی ہے آپ نے آج کل ٹی وی پر خبریں دیکھیں یا سوشل میڈیا پر ہرجگہ مرچ مصالحہ لگا کر ایسی خبریں بتائی جاتی ہیں کہ ڈپریشن کے علاوہ کچھ نہیں ملتا ۔ اچھی چیزوں کو بھی پروموٹ کرنا چاھئیے پاکستان میں سب کچھ تو بُرا نہیں ہے ۔
 

جاسمن

لائبریرین
Dr_Fakhra_Anwar from Okara with Six Gold Medals
ڈاکٹر فاخرہ انور کو اپنے والد پر فخر ہوگا کہ انہوں نے حلال کمائی سے اخبار فروخت کرکےانہیں پڑھایا اور محترم انور صاحب کو اس بات کا کہ انکی بیٹی نے اپنا حق ادا کیا.

بے شک یہ بہت سے لوگوں کیلیے ایک مثال ہے کہ آپ میں اگر لگن ہو تو کچھ بھی حاصل کیا جاسکتا.

محمد انور صاحب گزشتہ 46 سال سے اخبار اور میگزین وغیرہ گھر گھر تقسیم کر رہے ہیں بارش ہو یا آندھی، شائد ہی انہوں نے اپنی ذمہ داری میں کبھی کوئی کوتاہی کی ہو ۔
کل ایک میگزین دینے آئے تو خوشی ان کے چہرے سے پھوٹی پڑ رہی تھی ۔میں گیٹ پر ہی کھڑا تھا میں نے ان کی خوشی بھانپ لی اور پوچھا انور صاحب آج بڑے خوش نظر آرہے ہیں
بولے
میاں صاحب آج اپنی بیٹی کے convocation پر لاھور جا رہا ہوں ۔میں نے استفسار کیا کس چیز کا convocation بولے میاں صاحب میری بیٹی ڈاکٹر بن گئی ہے اور الحمدللہ اس نے چھ گولڈ اور سلور میڈل حاصل کیے ہیں ۔میں نے پوچھا انور بھائی کتنے بچے ہیں اور وہ کیا کر رہے ہیں ۔
بولے میرے 5 بچے ہیں جناب میں خود تو صرف میٹرک تک تعلیم حاصل کر سکا تھا اور گزشتہ 46 سال سے اخبار بیچ رہا ہوں لیکن رب العالمین کا لاکھوں کروڑوں بار بھی شکر ادا کروں تو کم ہے کہ محدود آمدن اور مشکلات کے باوجود میں نے بچوں کی تعلیم کو مقدم رکھا اور آج میرے تمام بچے اعلئ تعلیم یافتہ ہیں ماشاءاللہ بڑا بیٹا pharmacist ہے اس سے چھوٹی بیٹی MPhil کمیسٹری اور BEd ہے۔ تیسرے نمبر والی بیٹی ڈاکٹر بن گئی ہے چوتھے نمبر والی MPhil Zoology ہےاور ماشاءاللہ پانچواں بچہ Bsc Honour Chemistry ہے ۔
میں ان کے ہر لفظ پر ماشاءاللہ ❤️ کہتا رہا ۔ یہ تحریر یوم مئی کے حوالہ سے تمام محنت کشوں کے لئیے اک پیغام ہے کہ ترقی پزیر ممالک میں رسمی یوم مئی منانے اور حکومتوں سے امیدیں باندھنے سے بہتر ہے کہ ہمت مرداں مدد خدا کے مصداق کم از کم اپنے بچوں کو تعلیم دلوا کر اس معاشرے کا مفید شہری بنائیں جس طرح ایک اخبار فروش محنت کش نے تمام تر مشکلات کے باوجود ہمت کی وہ ہمارے لئے مشعل راہ ہے ۔
کاپیڈ پوسٹ
IMG-20230504-183808.jpg
 

سید عمران

محفلین
کیا مسجد کمیونٹی سینٹر کے طور پہ کام نہیں کر سکتی؟
کرسکتی ہے بلکہ کرنا چاہیے...
مسجد میں نکاح کا اجتماع تو عام ہے مگر اس کے اندر اسٹیج لگانا، برائیڈل روم بنانا جہاں دلہن و خواتین کا اجتماع ہوگا.کھانے کھائے جائیں گے. ..
اگر یہ مسجد سے متصل کوئی جگہ ہے تو اور بات ہے. مگر عین مسجد کے اندر؟؟؟
 

جاسمن

لائبریرین
کرسکتی ہے بلکہ کرنا چاہیے...
مسجد میں نکاح کا اجتماع تو عام ہے مگر اس کے اندر اسٹیج لگانا، برائیڈل روم بنانا جہاں دلہن و خواتین کا اجتماع ہوگا.کھانے کھائے جائیں گے. ..
اگر یہ مسجد سے متصل کوئی جگہ ہے تو اور بات ہے. مگر عین مسجد کے اندر؟؟؟
یہ تو اسلام آبادیے بتا سکتے ہیں۔
محمد تابش صدیقی
مجھے گمان ہے کہ متصل کوئی جگہ ہو گی۔
 

جاسمن

لائبریرین
نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے اپنے مراکز پر آنکھوں کے ذریعے بائیومیٹرک تصدیق کا انتہائی قابل اعتبار نظام "آئرس" متعارف کرا دیا ہے جس کی بدولت شہریوں کی شناختی معلومات میں دہرے اندراج کے کسی بھی امکان کو مکمل طور پر ختم کرنے میں مدد ملے گی۔

آنکھ کی پتلی کے گرد بنے دائرہ نما آئرس میں پوری زندگی کوئی تبدیلی نہیں آتی۔

کم عمری میں کیا جانے والا سکین بھی عمر بھر کے لئے کسی فرد کی مستقل شناخت کے طور پر استعمال ہو سکتا ہے۔

اسلام آباد: نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (
نادرا نے شہریوں کی بائیومیٹرک معلومات کے دہرے اندراج پر قابو پانے کے لئے انگلیوں کے نشانات پر مبنی نظام ایک دہائی پہلے متعارف کرایا تھا جسے مزید مستحکم بنانے کے لئے اس میں چہرے کی تصویر کی شناختی معلومات کو شامل کیا گیا۔

آئرس نظام کو انگلیوں کے نشانات اور چہرے کی شناخت کے موجودہ نظاموں کے ساتھ استعمال میں لایا جائے گا۔
نادرا ہیڈکوارٹرز میں اس نظام کے انتہائی کامیاب آزمائشی تجربے کے بعد اب اس نظام نے بلیو ایریا اسلام آباد، پیکو روڈ لاہور اور ڈی ایچ اے کراچی میں واقع نادرا میگا سنٹرز میں کام شروع کر دیا ہے اور مرحلہ وار پروگرام کے تحت اس ٹیکنالوجی کو ملک بھر میں نادرا کے 700 سے زائد مراکز پر متعارف کرایا جائے گا۔

بائیومیٹرک شناخت کے اس خودکار نظام میں دونوں آنکھوں کی پتلیوں کے گرد موجود دائرہ نما حصے کی انتہائی پیچیدہ شکل کے تجزیہ سے حاصل ہونے والی معلومات کا اندراج کیا جاتا ہے کیونکہ ہر فرد میں اس دائرہ نما حصے کی شکل مختلف اور منفرد ہوتی ہے۔ آنکھوں کے ذریعے شناخت میں غلطی کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے جس کی بدولت یہ نظام انتہائی قابل اعتبار اور درست ہے۔

نادرا کی انتھک کوششوں اور مسلسل محنت کی بدولت متعارف کرائے گئے اس نظام کے آغاز پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے چیئرمین نادرا طارق ملک نے کہا کہ شناخت کے انتہائی اعلیٰ معیار پر مبنی اس نظام میں جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے جس کی بدولت کسی بھی شہری کی شناخت اب انتہائی محفوظ ہو گئی ہے جس میں غلطی کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ نظام انسان کی آنکھوں میں اتر کر اس کی حقیقی شناخت تک جا پہنچتا ہے اور ڈیجیٹل دنیا میں اس کے وجود کو ہمیشہ کے لئے امر کر دیتا ہے۔اس نظام کا اجراء شہریوں کی شناخت کو محفوظ سے محفوظ تر بنانے کے لئے ہماری کوششوں میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ چیئرمین نادرا نے کہا کہ نادرا کی اس تاریخی کامیابی کی بدولت پاکستان میں ایک نئے دور کا آغاز ہو گا جس میں فرد کی شناخت اس کے آئرس بائیومیٹرکس کے ذریعے کی جائے گی جو غلطی کے کسی بھی خدشے سے پاک ہو گی۔

طارق ملک نے کہا کہ اس نظام کی ایک منفرد خوبی یہ ہے کہ دونوں آنکھوں کے آئرس چونکہ ایک جیسے ہوتے ہیں اس لئے شناخت کے دہرے اندراج اور شناختی معلومات کے غلط استعمال کا خطرہ بھی ختم ہو جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری محکمے ہوں یا مالی خدمات فراہم کرنے والے ادارے، حساس معلومات کو استعمال کرنے والی دیگر صنعتیں ، شناخت کی قابل اعتبار تصدیق ان سب کی کارکردگی کو محفوظ بنانے میں کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔ آئرس بائیومیٹرک ٹیکنالوجی کا آغاز شناخت کے کسی بھی عمل کو ہر قسم کی غلطی سے محفوظ بنانے کی جانب ایک انتہائی اہم اقدام ہے۔

آنکھوں کے ذریعے شناخت کے اس نئے نظام کی بدولت ہر فرد کی منفرد شناخت کا نظام نہ صرف مضبوط ہو گا بلکہ کم عمر بچوں کی بائیومیٹرک شناخت کی سہولت بھی اس میں شامل ہو گی۔ آئرس کی سکیننگ کے لئے خصوصی انفراریڈ کیمرہ استعمال کیا جاتا ہے جو آئرس کی شکل کا تجزیہ کر کے اس کی ڈیجیٹائزیشن کرتا ہے جس کی بدولت آئرس کی شناخت میں جعلسازی تقریباً ناممکن ہو جاتی ہے۔ آئرس کی پیچیدہ اشکال کو میچنگ کے لئے ایک خاص شکل میں لانے کے لئے ریاضی کے الگورتھم کا استعمال کیا جاتا ہے۔

چہرے کی شناخت، انگلیوں کے نشانات اور آئرس کے ذریعے شناخت کے تینوں نظاموں کے ایک ساتھ استعمال سے شہریوں کی شناختی معلومات میں کسی بھی غلطی یا جعلسازی کا امکان ختم ہو جائے گا اور نادرا انتہائی درست طریقے سے ان کی تصدیق کر سکے گا۔
 
Top