بہتر اردو فونٹ کی تلاش میں

مہوش علی

لائبریرین
السلام علیکم

اعجاز انکل، میں نے آپ کا فونٹ بھی کھول کر دیکھا ہے اور آپ کی تحریر بھی پڑھی ہے (بلکہ یاہو گروپ میں موجود آپ کی کافی ساری دیگر تحریریں بھی پڑھ لی ہیں)۔

ماشاء اللہ۔۔۔ آپ کے لیے خود بخود دل سے دعائیں نکل آئیں۔ اب میں اور مزید کیا کہوں؟

جہاں تک فونٹ کا تعلق ہے، تو اس میں ہمیں ورٹیکل کرننگ کے کچھ اصولوں کو ضرور سے متعارف کروانا چاہیے۔ (منہاجین بھائی نے اس میں کچھ خامیوں کی نشاندہی کی تھی۔ اگر آپ وہ ہمارے ساتھ شیئر کر لیں تو شاید ہمیں صورتحال سمجھنے میں مزید آسانی ہو اور شاید ہم لوگ مل کر کسی بہتر نتیجے پر پہنچ سکیں)۔

کیا کسی کو پتا ہے کہ ورٹیکل کرننگ کے لیے کرلپ والے کون سا سوفٹ ویئر استعمال کر رہے ہیں؟؟؟ یا پھر اگر کوئی دوسرا فری سافٹ ویئر ہو تو اُس کا بھی تذکرہ کر دیں۔

والسلام۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
مہوش بہن، السلام علیکم

پہلے تو میں آپ کا ایک بار پھر شکریہ ادا کروں گا کہ آپ اس موضوع کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ یقین جانیں یہ میرے دل کے لیے واقعی باعث تقویت ہے۔ آپ نے اپنی پوسٹ میں کئی نکات اٹھائے ہیں۔ میرے قابل دوست جلد ہی ان پر اپنی رائے دیں گے۔

جن نوری نستعلیق کے فونٹس کا آپ ذکر کر رہی ہیں وہ محض ligatures کی ڈیٹا بیس ہیں۔ میں پہلے ذکر کر چکا ہوں کہ انپیج میں ٹرو ٹائپ ٹیکنالوجی محض گلفس یا لگیچرز کی ڈیٹابیس سٹور کرنے کے لیے استعمال ہوئی ہے۔ یہی وہ ہے کہ آپ انہیں عام ٹروٹائپ فونٹ کے حروف کی طرح چھوٹا، بڑا، بولڈ اور اٹالک کر سکتی ہیں۔ ان نوری نستعلیق فونٹس میں وہ combination logic موجود نہیں ہے جس کی بنا پر آپ اسے یونیکوڈ ایپلیکیشنز میں استعمال کر سکیں۔ یہی وجہ ہے کہ آپ اسے ورڈ وغیرہ میں استعمال نہیں کر سکیں۔ یہ لاجک اور رولز صرف انپیج کے علم میں ہیں۔ لگیچرز پر اس حد تک انحصار کے باعث بسا اوقات یوں بھی ہوتا ہے کہ کاتبوں یا کمپوزرز کو ایسے الفاظ کا سامنا کرنا پڑ جاتا ہے جو کہ نوری نستعلیق میں ٹائپ ہی نہیں ہو سکتے۔ ایسی صورتحال اس وقت سامنے آتی ہے جب دوسری زبانوں مثلاً انگریزی وغیرہ کے الفاظ کو اردو میں لکھا جاتا ہے۔ عام طور پر اس صورتحال کا فوری حل ایسے الفاظ کو نسخ میں لکھنا ہے۔ اگر ایسے الفاظ تواتر سے استعمال میں آنے لگ جائیں تو اس کے دیرپا حل کے لیے ایک نئے لگیچر کا اضافہ کیا جاتا ہے۔ اس کے لیے کیا پراسس یا ٹول استعمال ہوتا ہے ، میں اس سے قطعی لا علم ہوں۔ آپ نے بھی شاید ایسی عبارت پڑھی ہو جس میں تمام نستعلیق میں کمپوز ہوئی ہوئی عبارت میں لکایک اکا دکا الفاظ نسخ میں نمودار ہو جاتے ہیں۔

جب فونٹ آپ کے سسٹم پر انسٹالڈ ہوں تو ان کی سپیڈ کا ذکر کچھ غیر متعلقہ ہو جاتا ہے۔ کچھ پیچیدہ رول استعمال کرنے والے فونٹ جیسے کہ نفیس نستعلیق اگر ویب پیج پر استعمال ہوئے ہوئے ہوں تو محض ان کی رینڈرنگ میں وقت صرف ہوتا ہے۔ بصورت دیگر بڑے سائز کے فونٹ کے استعمال سے بھی پیج لوڈنگ پر زیادہ اثر نہیں پڑنا چاہیے۔ آپ کو شاید یاد ہو کہ کسی زمانے میں روزنامہ جنگ نے ایک نیا رحمٰن فونٹ متعارف کروایا تھا جو کہ سائز میں 10 میگابائٹ تھا۔ میں نے اسے کبھی استعمال نہیں کیا لیکن میں بخوبی اندازہ لگا سکتا ہوں کہ اس میں نوری نستعلیق کی طرح لگیچر استعمال کیے گیے ہوں گے۔ اگر آپ چاہیں تو اس فونٹ کا کچھ بندوبست کیا جا سکتا ہے، اگرچہ یہ محض اکیڈیمک ایکسرسائز ہو گی۔

چلیں آپ ایک تجربہ کریں اور اس کے نتائج سے ہمیں بھی آگاہ کریں۔ اس تجربے کا ذکر میں دبئی والے شعیب کے بلاگ پر دیکھا تھا۔ ان سے بھی میں درخواست کروں گا کہ وہ اس ڈسکشن میں شریک ہوں۔ ہاں تو تجربہ یہ ہے کہ ایک ویب پیج بنائیں جس کے سٹائل میں نوری نستعلیق کے فونٹس شامل ہوں۔ اب شعیب کے تجربات کے مطابق اگر اس پیج کے لوڈ ہونے قبل انپیج سٹارٹ ہوا ہوا ہو تو اس پر اردو عبارت اسی نوری نستعلیق میں نظر آئے گی۔

آخر میں میں یہی کہوں گا کہ لگیچرز کا استعمال وقتی یا ایڈہاک حل ہے۔ اصل اور دیرپا حل ایک قابل استعمال اوپن ٹائپ نستعلیق فونٹ ہی ہے۔ مایوس نہ ہوں، ہمیں اللہ کی رحمت سے مایوس نہیں ہونا چاہیے۔ :D
 

الف عین

لائبریرین
مہوش
آپ کو کچھ سوالوں کے جواب تو میری تحریر میں مل جائیں گے۔ ان پیج اگر باقاعدہ انسٹال کیا جائے تو میرے خیال میں فانٹس انسٹال ہو جاتے ہیں۔ لیکن اگر ان زپ کر کے انپیج۔ای ایکس ای فائل کو رن کریں تو فانٹس خود بخود انسٹال ہو جاتے ہیں۔ اور رہا سوال آپ کا کہ لگیچرس کی بنیاد پر فانٹ بنایا جائے تو فانٹ سائز بڑا ہو جائے گا۔ تاہوما اور دوسرے فانٹس میں ممکن ہے کہ جو منتخب زبان ہوتی ہے، صرف اس لے گلائف اور لگیچر لوڈ ہوتے ہوں۔
 

مہوش علی

لائبریرین
اعجاز اختر نے کہا:
مہوش
آپ کو کچھ سوالوں کے جواب تو میری تحریر میں مل جائیں گے۔ ان پیج اگر باقاعدہ انسٹال کیا جائے تو میرے خیال میں فانٹس انسٹال ہو جاتے ہیں۔ لیکن اگر ان زپ کر کے انپیج۔ای ایکس ای فائل کو رن کریں تو فانٹس خود بخود انسٹال ہو جاتے ہیں۔ اور رہا سوال آپ کا کہ لگیچرس کی بنیاد پر فانٹ بنایا جائے تو فانٹ سائز بڑا ہو جائے گا۔ تاہوما اور دوسرے فانٹس میں ممکن ہے کہ جو منتخب زبان ہوتی ہے، صرف اس لے گلائف اور لگیچر لوڈ ہوتے ہوں۔

شکریہ اعجاز انکل۔ آپ کی تحریریں واقعی کارآمد ہیں اور کافی سوالوں کا جواب اُن میں موجود ہے۔

جہاں تک لگیچرز کی وجہ سے فونٹ کا سائز بڑا ہونے کا تعلق ہے، تو واقعی یہ ایک منفی حقیقت ہے جو کہ مدِ نظر رہنی چاہیے۔ مگر اگر اس سے سپیڈ پر کوئی فرق نہیں پڑتا (جیسا کہ نبیل بھائی کا خیال ہے)، تو پھر اس کے بڑے سائز پر سمجھوتا کیا جا سکتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

نبیل بھائ، آپ نے تحریر فرمایا ہے:

جن نوری نستعلیق کے فونٹس کا آپ ذکر کر رہی ہیں وہ محض ligatures کی ڈیٹا بیس ہیں۔ میں پہلے ذکر کر چکا ہوں کہ انپیج میں ٹرو ٹائپ ٹیکنالوجی محض گلفس یا لگیچرز کی ڈیٹابیس سٹور کرنے کے لیے استعمال ہوئی ہے۔ یہی وہ ہے کہ آپ انہیں عام ٹروٹائپ فونٹ کے حروف کی طرح چھوٹا، بڑا، بولڈ اور اٹالک کر سکتی ہیں۔ ان نوری نستعلیق فونٹس میں وہ combination logic موجود نہیں ہے جس کی بنا پر آپ اسے یونیکوڈ ایپلیکیشنز میں استعمال کر سکیں۔ یہی وجہ ہے کہ آپ اسے ورڈ وغیرہ میں استعمال نہیں کر سکیں۔ یہ لاجک اور رولز صرف انپیج کے علم میں ہیں۔
لگیچرز پر اس حد تک انحصار کے باعث بسا اوقات یوں بھی ہوتا ہے کہ کاتبوں یا کمپوزرز کو ایسے الفاظ کا سامنا کرنا پڑ جاتا ہے جو کہ نوری نستعلیق میں ٹائپ ہی نہیں ہو سکتے۔ ایسی صورتحال اس وقت سامنے آتی ہے جب دوسری زبانوں مثلاً انگریزی وغیرہ کے الفاظ کو اردو میں لکھا جاتا ہے۔ عام طور پر اس صورتحال کا فوری حل ایسے الفاظ کو نسخ میں لکھنا ہے۔ اگر ایسے الفاظ تواتر سے استعمال میں آنے لگ جائیں تو اس کے دیرپا حل کے لیے ایک نئے لگیچر کا اضافہ کیا جاتا ہے۔ اس کے لیے کیا پراسس یا ٹول استعمال ہوتا ہے ، میں اس سے قطعی لا علم ہوں۔ آپ نے بھی شاید ایسی عبارت پڑھی ہو جس میں تمام نستعلیق میں کمپوز ہوئی ہوئی عبارت میں لکایک اکا دکا الفاظ نسخ میں نمودار ہو جاتے ہیں۔

آپ انپیج کی لاجک اور رولز کی فکر نہ کریں۔

اسی طرح آپ اُن لگیچرز کی بھی فکر نہ کریں جو کہ موجود نہیں ہوں گے۔

اگر ہمیں لگیچرز والا راستہ اختیار کرنا ہے، تو اس کا طریقہ کار یہ ہو گا کہ:

1۔ ہم کوئی ایسا مکمل نسخ فونٹ لیں گے، جو کہ نستعلیق کے بہت قریب ہو۔ (مثال کے طور پر اعجاز انکل کا اردو نسخ یا پھر نسخ نگار۔ مجھے یہ دونوں بہت پسند آ رہے ہیں)۔ ۔۔۔۔ یعنی اگر کوئی لگیچر غائب بھی ہوا تو بھی لفظ ایسے نسخ میں ظاہر ہو گا جو کہ نستعلیق کے بہت قریب ہو گا۔

2۔ پھر ان میں لگیچرز کو ایڈ کرنا ہے۔ (اور ان لگیچرز کی ویلیو اور لاجک ہم ٹرو ٹائپ فونٹ اور اپنے اردو کیبورڈ کی یونیکوڈ ویلیوز کے حساب سے دیں گے۔

صرف ان دو Steps کے بعد ایک پرفیکٹ اردو فونٹ ہمارے پاس موجود ہو گا (جو ایم ایس ورڈ میں بھی کم از کم نوری نستعلیق کا مقابلہ کر سکے گا)۔

اگر پرابلم ہے تو صرف اس چیز کی کہ فونٹ کا سائز زیادہ ہو جائے گا (یعنی اسے ڈسٹری بیوٹ کرنے میں دقت ہو گی)۔

اور دوسری چیز یہ کہ لگیچرز کے زیادہ استعمال سے کہیں فونٹ کی سپیڈ کم نہ ہو جائے۔

لیکن اگر لگیچرز سے سپیڈ پر کوئی فرق نہیں پڑتا، تو پھر ونڈوز 98 اور پینٹیم 2 کے استعمال کنندہ حضرات بھی اس فونٹ کو با آسانی استعمال کر سکیں گے۔

ہو سکتا ہے کہ میں اپنے اس قیاس میں کہیں غلطی سے کام کر رہی ہوں۔ لیکن بہرحال ہمیں اس آپشن کو فی الحال یکسر نظر انداز نہیں کرنا چاہیے، بلکہ بہتر ہے کہ یہ بھی نظر میں رہے۔

میرے خیال میں امانت علی گوہر صاحب اس سلسلے میں بہتر رائے دے سکیں گے کیونکہ انہوں نے لگیچرز پر کام کیا ہوا ہے۔

والسلام۔

نبیل بھائی، اس ٹرک نے جزوی طور پر کام کیا ہے کہ جس میں انپیج کو کھول کر ویب سائٹ کو نوری نستعلیق فونٹ میں بنایا گیا ہے۔

بہرحال اس سے کائی فرق نہیں پڑتا، کیونکہ یہ ایک حقیقت ہے کہ اگر ہم نے لگیجرز بیسڈ فونٹ بنایا، تو اُس کی ویلیوز یونیکوڈ کے مطابق ہوں گی اور وہ یقیناً ایم ایس ورڈ میں بالکل صحیح کام کرے گا۔

رحمن فونٹ مل جائے تو یقیناً اس میں کوئی برائی نہیں ہے۔ بلکہ یقینا اس سے کوئی نہ کوئی آئیڈیا ہی ملے گا (اعجاز انکل مجھ سے یقینا مجھ سے اتفاق کریں گے)۔

بہرحال، مجھے امید نہیں ہے کہ رحمن فونٹ یونیکوڈ ویلیوز بیسڈ ہو گا (یعنی ہم اُس سے یقیناً ایم ایس ورڈ میں نہیں لکھ سکیں گے، بلکہ اُسکا اپنا ہی کوئی ایڈیٹر ہو گا)۔
 

زیک

مسافر
یہاں اچھی بات چیت ہو رہی ہے مگر میرے ذاتی خیال سے اس کی اہمیت اتنی نہیں۔ بات یہ ہے کہ اردو کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کی دنیا پر تقریبا ناپید ہے۔ فی الحال اس بات کی زیادہ ضرورت ہے کہ اردو کے ویب سائٹ بنیں اور مختلف ویب اور کمپیوٹر سافٹویئر میں اردو پر کام کرنا آسان بنایا جائے۔ اس کی بجائے اگر ہم پھر سے برسوں پرانی نستعلیق والی لاحاصل بحث میں پڑ گئے تو کچھ نہ ہو گا۔

نستعلیق بہت سے rules اور ligatures چاہتا ہے جو اس کو سست رفتار بنا دیتے ہیں۔ نستعلیق پر کام ہونا اچھی بات ہے مگر ابھی اس کو تیار ہونے میں سال ہا سال لگیں گے اس وقت تک نہ معلوم کمپیوٹر پر لکھنے کی ضرورت ہی نہ ہو۔ کمپیوٹر شائد ہمارے دماغ میں ہی نصب ہو!!
 

نوید

محفلین
السلام علیکم

مہوش،،، آپ نے اوپر اپنی پوسٹ میں کہا ہے کہ مائکروسوفٹ آفس میں یہ فونٹ کام نہیں کرتے

لیکن میرے پاس یہ کام کر رہے ہیں

sasasas5uy.gif


میرے پاس آفس ٢٠٠٣ ہے ، اور کمپیوٹر AMD64 کا ہے
 

نبیل

تکنیکی معاون
نوید، ہو سکتا ہے کہ انپیج کے فونٹ صرف ہسپانوی آفس ورژن میں کام کرتے ہوں۔ :p تفنن بر طرف، یہ صرف نظروں کا دھوکا ہے۔ آپ جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ صرف انپیج کے لگیچرز ہیں۔ ان فونٹس میں وہ combination logic موجود نہیں ہے جسے استعمال کرکے مائیکروسوفٹ آفس یا دوسری ایپلیکیشنز میں کچھ کمپوز کیا جا سکے۔
 

الف عین

لائبریرین
مہوش، جزاک اللہ کہ آپ میری اردو کی خدمت کو قابل قدر سمجھتی ہیں۔ آپ کی دعائیں جو دل سے نکلی ہیں، وہ امید ہے میری دنیا اور آخرت کا سامان پیدا کریں گی۔
یہ تو مجھے معلوم نہیں کہ ورٹیکل کرننگ کے لئے کرلپ والوں نے کیا سافٹ ویر استعمال کیا ہے۔ اس کے لئے میں سرمد صاحب کو الگ سے لکھ رہا ہوں۔ مگر میرا ذاتی خیال یہی ہے کہ ہم خط کی خوبصورتی سے کمپرومائز کریں تو بہتر ہے۔ اور یہی وجہ ہے کہ میں ’نسق‘ خط کی بات کرتا ہوں (فانٹس کا نام بھی اردو نسق اور نسق نگار ہے ، آپ نے غلطی سے اسے ’نسخ ‘ ہی لکھا ہے) لگیچرس کو ہی بنیاد بنایا جائے تو جیسے نبیل نے لکھا ہے کہ ہمیشہ کسی نہ کسی لگیچر کی کمی پڑتی رہے گی۔ اس لئے بہتر ہو کہ ہم محض کچھ ضروری لگیچر ہی استعمال کریں اور اپنے اوپن لے آؤٹ ٹیبل میں گلائفس کی فہرست میں نشان دہی کر دیں کہ یہ شکل کس صورت میں بنے گی۔ نبیل اور دوسرے ویب ڈیویلپرس کو غالباً ایشیا ٹائپ اس لئے ہی پسند ہے کہ اس میں 'ہے' ’ہم‘ ’نے‘ اور اس قسم کے کچھ لگیچرس شامل ہیں۔ تو یہی صورت بہتر ہے کہ ہم لوگ یہ طے کریں کہ اس قسم کےکم سے کم کتنے اور کیا کیا لگیچر شامل کئے جائیں کہ فانٹ اوپن ٹائپ یا ٹرو ٹائپ بھی رہے اور اس کے کچھ نک سک بھی درست ہو سکیں۔
جوہر اور رحمن فانٹ کا مجھے اسی گفتگو سے پتہ چلا، کیا اردو سیک کا جوہر فانٹ ڈاؤن لوڈ کیا جا سکتا ہے؟
 

الف عین

لائبریرین
مزید ایک بات

ایک ذاتی بات۔ مہوش اور کچھ دوسرے جوانوں سے عرض کرنا ہے کہ انکل کہہ کر عزت دینے کا شکریہ۔ مگر ہمارے دونوں بچوں کو ہماری یہ تلقین تھی کہ ہر ایرے غیرے کو بھی انکل کہا جائے چنانچہ وہ لوگ 'پوسٹمین انکل' 'دودھ والے انکل' تو کہتے تھے، مگر واقعی قریبی لوگ سبھی ان کے لئے' چچا' یا 'ماموں' ہوتے تھے۔ اس اردو فورم میں بھی انکل ونکل سے بچا جائے تو بہتر ہے۔
کچھ گفتگو غیر متعلق کرنے کا گنھ گار میں بھی ہو گیا ہوں
 

مہوش علی

لائبریرین
مزید ایک بات

اعجاز اختر نے کہا:
ایک ذاتی بات۔ مہوش اور کچھ دوسرے جوانوں سے عرض کرنا ہے کہ انکل کہہ کر عزت دینے کا شکریہ۔ مگر ہمارے دونوں بچوں کو ہماری یہ تلقین تھی کہ ہر ایرے غیرے کو بھی انکل کہا جائے چنانچہ وہ لوگ 'پوسٹمین انکل' 'دودھ والے انکل' تو کہتے تھے، مگر واقعی قریبی لوگ سبھی ان کے لئے' چچا' یا 'ماموں' ہوتے تھے۔ اس اردو فورم میں بھی انکل ونکل سے بچا جائے تو بہتر ہے۔
کچھ گفتگو غیر متعلق کرنے کا گنھ گار میں بھی ہو گیا ہوں


نو پرابلم اعجاز صاحب۔ پلیز فِیل فری اگر کوئی چیز اپنی جگہ پر صحیح نہیں جا رہی۔
 

الف عین

لائبریرین
میں کل شریک نہیں ہو سکا لیکن میں نے سارے پیغامات دیکھ لئے ہیں۔ تازہ خبر یہ ہے کہ میں نے سرمد صاحب کو ای میل لکھا تھا انھوں نے اسے عامر ولی کو بھیج دیا جنھوں نے جواب میں ہماری فورم کی اس بحث کا لنک مانگا ہے جو میں نے دے دیا ہے۔ خدا کرے کہ وہ بھی اس میں شامل ہو کر بھر پور حصّہ لیں۔
شعیب (دبئی، شاید حیدر آباد دکنی، جیسا کہ ان کی اردو سے مجھے شک ہوا ہے) کی طرح میں نے بھی ‘نسق‘ کے آسکی فانٹ پر تجربے کئے تھے، نسیم امجد کے نگار کے لئے بھی فانٹ بنایا تھا اور دیوا لیپی کے لئے بھی، کہ آسکی میں میں ان پیج کی بہ نسبت ان مفت پروگراموں کو سپورٹ کر رہا تھا۔ اور یہ دونوں فانٹ بھی یاہو گروپ کے فائل سکشن میں موجود ہیں۔ یہ کورل ڈرا میں نہیں، فانٹ کرییٹر پروگرام میں بنائے گئے تھے۔ یہ تب کی بات ہے جب میں نے بھی یونی کوڈ کا صرف نام سنا تھا، ساری معلومات کے لئے میں خود میرے یاہو گروپ کے ممبران کا مشکور ہوں جن کے طفیل مجھے تفصیل معلوم ہو سکی۔ اسد رضا نے یونی پیڈ فراہم کیا اور اس کا اردو فونیٹک کی بورڈ،جس سے میں نے پہلے اپنا ہندی کا کی بورڈ بنایا، اور پھر کی بورڈ لے آوٹ کرییٹر سے اردو صوتی کلیدی تختہ بنایا۔ بہر حال اسی ‘نسق‘ ٹکنالاجی کو ہی میں یونی کوڈ میں استعمال کر رہا ہوں اس لئے آسکی فانٹ کو بھولا جا سکتا ہے، اس میں کوئی رول بھی میں نے ڈیفائن نہیں کئے تھے۔
ابھی ابھی میں نے اپنی سی ڈیز دیکھیں تو شہزاد عاشق اور تابش قریشی کا اردو نستعلیق فانٹ بھی دیکھا- یہ بھی اسی قسم کا ہے جسے میں نسق کیتا ہوں۔ اس پر بھی تجربے کئے جا سکتے ہیں۔ شہزاد کا لنک ابھی یاد نہیں مگر یہ فانٹ بھی یاہو گروپ میں ہوگا، ورنہ آپ لوگ چاہیں تو یہاں پوسٹ کر دوں؟
 

مہوش علی

لائبریرین
ذیل میں نستعلیق دری فونٹ کا عکس دیا گیا ہے۔ (دری فارسی سے ملتی جلتی زبان ہے جو کہ افغانستان میں بولی جاتی ہے)۔



فونٹ تو کافی خوبصورت لگ رہا ہے۔ مگر اس کی سپیڈ بھی زیادہ تیز نہیں لگتی۔ میں نے ان فونٹ بنانے والے صاحب سے استدعا کی تھی کہ وہ اس میں اردو کی سپورٹ بھی رکھیں، مگر اُن کی طرف سے پھر کوئی جواب نہیں ملا۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
اووومائی گاڈ۔۔مہوش، یہ فونٹ آپ کو کہاں سے ملا۔ فوراً مجھے بھیجیں۔ اس میں اردو سپورٹ سے آپ کی کیا مراد ہے۔ کیا اس میں کوئی اردو حروف موجود نہیں ہیں۔ شاید ٹ، ڑ نہیں ہوں گے۔ویسے اتنا تو میرے قابل دوستوں کو کر لینا چاہیے کہ وہ یہ گلفس تیار کر سکیں۔ آُُُپ کو اس سلسلے میں جو بھی معلوم ہو، ہمیں بتائیں۔

اگر آپ کے پاس یہ فونٹ تیار کرنے والے صاحب کا کوئی اتا پتہ ہے تو ہمیں بتائیں، ہم ان کے پاؤں پکڑ لیں گے۔ :D
 

مہوش علی

لائبریرین
نبیل نے کہا:
اووومائی گاڈ۔۔مہوش، یہ فونٹ آپ کو کہاں سے ملا۔ فوراً مجھے بھیجیں۔ اس میں اردو سپورٹ سے آپ کی کیا مراد ہے۔ کیا اس میں کوئی اردو حروف موجود نہیں ہیں۔ شاید ٹ، ڑ نہیں ہوں گے۔ویسے اتنا تو میرے قابل دوستوں کو کر لینا چاہیے کہ وہ یہ گلفس تیار کر سکیں۔ آُُُپ کو اس سلسلے میں جو بھی معلوم ہو، ہمیں بتائیں۔

اگر آپ کے پاس یہ فونٹ تیار کرنے والے صاحب کا کوئی اتا پتہ ہے تو ہمیں بتائیں، ہم ان کے پاؤں پکڑ لیں گے۔ :D

ہا ہا ہا۔

اس فونٹ کو بنانے والے صاحب کا نام "قیوم" ہے۔ مگر جب سے انہوں نے یہ فونٹ تیار کیا ہے، وہ پردہِ غیبت میں چلے گئے ہیں۔

بہرحال، اُن کا ای میل یہ ہے

kyaqubi@comcast.net

اگر پاؤں پکڑنے سے یہ فونٹ مل جائے تو غنیمت ہو گا۔ ورنہ دوسری صورت میں (یعنی انکار کی صورت میں) میری طرف سے اُن کے وہی پاؤں پکڑ کر گھسیٹ دیجئے گا۔ :)
 

مہوش علی

لائبریرین
جب بھی میں وولٹ ورک کے لیے سافٹ ویئر انسٹال کرنے لگتی ہوں، تو ذیل کا ایرر آ جاتا ہے۔




کیا کوئی اس سلسلے میں مدد کر سکتا ہے؟

شکریہ۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
مہوش نے لکھا ہے۔۔۔۔

اس فونٹ کو بنانے والے صاحب کا نام "قیوم" ہے۔ مگر جب سے انہوں نے یہ فونٹ تیار کیا ہے، وہ پردہِ غیبت میں چلے گئے ہیں۔

مہوش کیا آپ واقعی پردہ غیبت لکھنا چاہ رہی تھیں یا آپ کا مطلب پردہ غیب تھا۔ ویسے پردہ غیبت بھی خوب مزا دے رہا ہے۔ اگر قیوم صاحب نے ہماری مدد نہ کی تو ہم انہیں واقعی پردہ غیبت میں بھیج دیں گے۔
 

مہوش علی

لائبریرین
لگتا ہے کہ قیوم صاحب نے ہماری ٹانگ گھسیٹنے والی اور پردہ غیب والی باتیں سن لی ہیں۔ اسی لیے ابھی ابھی اُن کا ایک عدد میل موصول ہوا ہے۔
[align=left:690e30dc83]
Due to the substitution limitation in VOLT, I could not add Urdu
support to
my font. Even I could not finish the Dari Kashida shapes. I just
worked on
the popular shapes only. I have requested the increase of the VOLT
table
size, in the "Wish List" of the community. (Microsoft VOLT community)
I could not even complete the Earabs, (fatha, damma, kasra...)

Currently the font is for Dari language use only.

Kayeum Yaqubi
kyaqubi@comcast.net

[/align:690e30dc83]

اگرچہ کہ ابھی اتنا حوصلہ افزا بات سامنے نہیں آئی، لیکن اگر وولٹ میں اُن کی خواہش کے مطابق اضافہ ہو گیا تو شاید اردو سپورٹ بھی شامل کی جا سکے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
مہوش، چلیں ان صاحب سے رابطہ تو قائم ہوا۔ یہ فون نمبر کہاں کے ہیں؟ اگر امریکہ کے ہیں تو کیا ان سے پہلے صرف 001 لگانا کافی ہوگا؟
 
Top