کروناوائرس ویکسین

کروناوائرس ویکسین کے بارے میں آپ کا کیا ارادہ ہے؟

  • مکمل ویکسینیشن لگوا چکے

    Votes: 30 45.5%
  • ایک ڈوز لگوا چکے

    Votes: 9 13.6%
  • لگوانے کے انتظار میں ہیں

    Votes: 10 15.2%
  • تذبذب کہ لگوائیں یا نہیں

    Votes: 5 7.6%
  • بالکل لگوانے کا ارادہ نہیں

    Votes: 3 4.5%
  • تین ڈوز لگا لیں

    Votes: 9 13.6%

  • Total voters
    66

الف نظامی

لائبریرین
سعودی عرب نے سائنو فارم اور سائنو ویک کو منظور شدہ ویکسین کی فہرست میں شامل کر لیا
 
آخری تدوین:

سید عاطف علی

لائبریرین
کیا بارہ سے اورپر کی عمر کو یہ ویکسین لگنا شروع ہو گئی ہے ؟
اور اس سے متعلق کوئی احکامات یا ہدایات صادر کیے گئے ہیں ؟
 

عرفان سعید

محفلین
کیا بارہ سے اورپر کی عمر کو یہ ویکسین لگنا شروع ہو گئی ہے ؟
اور اس سے متعلق کوئی احکامات یا ہدایات صادر کیے گئے ہیں ؟
فن لینڈ میں تو کافی عرصے سے لگ رہی ہے۔ 12 سے 19 سال کو تقریبا 4 لاکھ ڈوز لگ چکی ہیں۔

بی بی سی پر بھی اس کے متعلق معلومات ہیں۔
 

زیک

مسافر
کیا بارہ سے اورپر کی عمر کو یہ ویکسین لگنا شروع ہو گئی ہے ؟
اور اس سے متعلق کوئی احکامات یا ہدایات صادر کیے گئے ہیں ؟
12 سے 17 سال والوں کو کافی ماہ سے امریکا میں فائزر ویکسین لگ رہی ہے۔ آجکل چھوٹے بچوں کے ٹرائل چل رہے ہیں۔
 

عظیم

محفلین
ایک انتہائی افسوس ناک بات یہ ہے کہ پاکستان خاص طور پر لاہور میں کچھ افراد نے ویکسینیشن سے بھی کمائی کرنا شروع کر دی ہے۔ کچھ لوگ صرف 500 روپیے کے عوض ویکسینیشن کارڈز بنا کر دے رہے ہیں!
 

سیما علی

لائبریرین
ایک انتہائی افسوس ناک بات یہ ہے کہ پاکستان خاص طور پر لاہور میں کچھ افراد نے ویکسینیشن سے بھی کمائی کرنا شروع کر دی ہے۔ کچھ لوگ صرف 500 روپیے کے عوض ویکسینیشن کارڈز بنا کر دے رہے ہیں!
کراچی میں بھی ایسا ہے ہماری ایک دوست ڈاکٹر ہیں اُنکے میاں بھی ڈاکٹر بتارہی تھیں کہ اُِنھوں نے جعلی ویکسین کارڈ
پکڑے ہیں۔۔۔۔
 

علی وقار

محفلین
کراچی میں بھی ایسا ہے ہماری ایک دوست ڈاکٹر ہیں اُنکے میاں بھی ڈاکٹر بتارہی تھیں کہ اُِنھوں نے جعلی ویکسین کارڈ
پکڑے ہیں۔۔۔۔
اب مختلف النوع پابندیاں لگتی چلی جا رہی ہیں سو جعلی ویکسین کارڈ سے شاید تادیر کام نہیں چل پائے گا۔
 

محمد وارث

لائبریرین
درست کہا آپ نے پر ایسے لوگوں کیا علاج کیا جائے جو مہنگا جعلی کارڈ بنوا لیں گے 😢

ویریفکیشن کافی آسان ہے۔ آسانی سے پکڑے جا سکتے ہیں۔
جعلی کارڈ یا سرٹیفیکٹ بنوانا دو نمبر کام میں دو نمبری جیسا ہے اور آسانی سے پکڑا جاتا ہے لیکن اس دو نمبر کام میں ایک نمبر کام بھی ہو رہا ہے۔

یعنی اصلی سرٹیفیکٹ بغیر ٹیکہ لگوائے۔ اس وقت حکومت پاکستان کا ویکسین کا سارا نظام آن لائن ہے۔ جب ویکیسین لگتی ہے تو ڈاکٹر یا اس کا ہیلپر زیادہ تر اسی وقت آن لائن انٹری کر دیتے ہیں یا کچھ جگہوں پر کوائف نوٹ کر لیتے ہیں اور بعد میں انٹری کر دیتے ہیں۔ اس سارے نظام کا دار و مدار اس انٹری پر ہے۔اسی انٹری کی بنیاد پر نادرا کا سسٹم سرٹیفیکٹ جاری کرتا ہے اور اسی کی بنیاد پر اس کی تصدیق ہوتی ہے۔

اب ہو یہ رہا ہے کہ ویکسین لگائے بغیر ، پیسے لے کر اصلی اور جینوئن انٹری کی جا رہی ہے۔ بس سسٹم میں یہ درج ہونے کی دیر ہے کہ فلاں فلاں کو فلاں دن فلان ویکیسن لگ گئی ہے، اس کے بعد کوئی چیز یہ ثابت نہیں کر سکتی کہ ویکسین نہیں لگی۔ میرے ایک کولیگ کے والد صاحب کی پنشن رکی ہوئی تھی کہ ویکسین کا سرٹیفیکٹ لے کر آئیں لیکن بزگوار کسی طور ویکسین لگوانے کے لیے راضی نہیں تھے سو ٰمددگاروںٰ نے مبلغ پانچ ہزار سکہ رائج الوقت کے عوض انکی مشکل کشائی کی اور ان کے ہاتھ میں اصلی کارڈ آ گیا جس کو کسی طور جعلی ثابت نہیں کیا جا سکتا۔
 
Top