قیصرانی
لائبریرین
جی چھوٹے بھیا مسنجر پر نہیں آتی ۔ ختم کر دیا ہے کبھی موڈ ہوا تو آ بھی جاؤں گی ۔
نماز کیطرف مجھے میرے کزن نے ڈالا ہے ۔ وہ آجکل جاب پر ہوتے ہوئے بھی سارا سارا دن درس ، اور اللہ جانے کونسی سائیٹ سے مولانا طاہر جمیل کو سنتا رہتا ہے ۔ اور جب بندہ ایسے درس سنتا ہے تو وہ آگے دوسروں کو بھی سنانے کو لگے رہتے ہیں ، کامی (چچا کا بیٹا ) کو کوئی اور تو ملتا نہیں فارغ ۔ بس میری شامت آتی ہے روز شام کو لمبا لمبا لیکچر سننے کو ملتا ہے ۔ اک دن غلطی سے میرے منہ سے نکلا واہ کیا خوب سناتے ہو ، تو بس وہ دن اور آجکا دن وہ دوپہر ، شام فون کر کرکے سناتا ہے ۔ اور میں ہوں ہاں کر کے سنتی تھی ۔ اب وہ کوئی مولانا طاہر جمیل کے لمبے لمبے لیکچر ر مجھے بیھج رہا ہےکہ باجی اسکو سنو ، ماں باپ کے حقوق ، جنت کے پھل اور پتا نہیں کیا کیا ہیں، میں روز کہتی ہوں اچھا آج سنتی ہوں ، تو وہ اب روز فون کرکے پوچھتا ہے ۔ اب ہر وقت تو سننے نہیں جاتے جتنے سن سکتی ہوں وہ سن لیتی ہوں ، بس اس کے فون کے ڈر سے میں نے نماز شروع کر دی ہے ۔ اب فون آتا ہے تو بچے بولتے ہیں امی نماز پڑھ رہی ہیں ، اور اب تھوڑا آرام ہے ۔
ہممم۔ باجو ایک بات کہوں؟ کسی بھی چیز کو شروع کریں تو اس میں اعتدال کو لازمی اپنائیں۔ ورنہ سب کچھ بیکار ہوتے دیر نہیں لگنی
دیکھا یہاں آکر مجھے ذہن میں آیا مغرب کی ابھی پڑھنی ہے ۔ اور دیر ہورہی ۔