سولھویں سالگرہ کسوٹی نمبر 12 ( 14 جولائی)

علی وقار

محفلین
بھائی وہ ایک پیشہ ورانہ جنگی فوجی تھا سپورٹسمین تو نہیں تھا ۔
جی ہاں، مگر یہاں ایک آدھ وضاحت آ جاتی تو اچھا تھا۔ آپ نے تو صاف ہی جھنڈی کروا دی کہ موصوف کھلنڈرے نہیں تھے، اب چاہے وہ خلا سے کودا کریں یا غبارے سے۔ :) ازراہ تفنن، مگر فوجی ہونے کی نسبت سے کھلنڈرے ثابت نہ ہوں گے۔ :)
 

زیک

مسافر
عاطف بھائی نے کلائنٹ سٹیٹ کا بدلہ اتار لیا۔ کوئی بات نہیں۔ صبر کریں۔ :)
کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ کھیل ہے۔ بس کچھ وضاحت طلب کر رہا ہوں ان سوالوں کی جن کا جواب مجھے صحیح نہیں لگا۔ کچھ میری assumptions بھی تھیں جو غلط ہوئیں۔ ان کا قصور عاطف کو نہیں جاتا۔ “کلائنٹ سٹیٹ” اس دوسری کیٹگری میں آتی ہے
 

علی وقار

محفلین
کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ کھیل ہے۔ بس کچھ وضاحت طلب کر رہا ہوں ان سوالوں کی جن کا جواب مجھے صحیح نہیں لگا۔ کچھ میری assumptions بھی تھیں جو غلط ہوئیں۔ ان کا قصور عاطف کو نہیں جاتا۔ “کلائنٹ سٹیٹ” اس دوسری کیٹگری میں آتی ہے
اجی، دل پر نہ لیں۔ :) یہ تو ہم آپس میں محو کلام ہیں۔ :)
 

سید عاطف علی

لائبریرین
کسوٹی کے بعد کا وضاحتی سیشن بھی آپ کے بہت سے تصورات کو نکھارتا ہے ۔ مجھے تو یہ بات بھی کسوٹی کی اچھی لگی آج ۔
 
آخری تدوین:

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
جی ہاں، مگر یہاں ایک آدھ وضاحت آ جاتی تو اچھا تھا۔ آپ نے تو صاف ہی جھنڈی کروا دی کہ موصوف کھلنڈرے نہیں تھے، اب چاہے وہ خلا سے کودا کریں یا غبارے سے۔ :) ازراہ تفنن، مگر فوجی ہونے کی نسبت سے کھلنڈرے ثابت نہ ہوں گے۔ :)
آپ تو سونے چلے گئے تھا نا وقار بھائی۔۔۔
 

علی وقار

محفلین
مقننہ، عدلیہ اور انتظامیہ کے متعلق سنا تھا کہ ریاست کے ستون ہیں، یا صحافت چوتھا ستون۔ فوج انتظامیہ کا حصہ ہوتی ہے، بذات خود ستون نہیں، مگر پاکستان کا معاملہ الگ ہے۔ یہاں ریاست کا ایک ہی ستون ہے، اور وہ وہی ہے جس کا نام لیتے ہوئے پاکستانی سیاست دانوں کے پر جلتے ہیں۔
 
Top