لبیک یا رسول اللہ کا ملک کے مختلف شہروں کی اہم شاہراہوں پردھرنا، بدترین ٹریفک جام

جاسم محمد

محفلین
لبیک یا رسول اللہ کا ملک کے مختلف شہروں کی اہم شاہراہوں پردھرنا، بدترین ٹریفک جام
ویب ڈیسک پير 12 اپريل 2021

2166290-tlpdherna-1618246999-197-640x480.jpg

ٹی ایل کی جانب سے ملک کے اہم شاہراہوں پر دھرنے سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا ہے۔ (فوٹو : فائل)


اسلام آباد/ کراچی: تحریک لبیک پاکستان کے مرکزی رہنماعلامہ سعدرضوی کی گرفتاری کے بعد ملک کے اہم شہروں میں مظاہرین کی جانب سے دھرنوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

مظاہرین نے موٹروے 22 مقامات سے بند کردی ہے۔ موٹر وے پولیس کے مطابق مظاہرے کی وجہ سے ٹیکسلا سے کھاریاں، گجرات سے کھاریاں اور گجر خان سے کھاریاں تک جی ٹی روڈ بند ہے۔ راولپنڈی سے پشاور، سدہوک، اور لاہور اوکاڑہ سیکشن مولان والا بائی پاس سے بند ہے۔

تحریک لبیک کے کارکنوں کا پاکستان کو آزادکشمیر سے ملانے والے منگلاپُل کو بھی بند کرنے کا فیصلہ، کارکنان ریلی کی شکل میں چوک شہیداں سے منگلا کی جانب روانہ ہوگئے ہیں۔

ٹی ایل پی کارکنان نے کراچی میں بھی نمائش چورنگی، بلدیہ ٹائون، ٹاور، فرانسیسی سفارت خانہ کلفٹن، فریسکو چوک، جامع کلاتھ، ایئر پورٹ ناتھا خان پل، فائیو اسٹار چورنگی، کورنگی 4 نمبر، سہراب گوٹھ، گورنر ہائوس، ملیر،بن قاسم ٹائون اور پریس کلب کے سامنے دھرنا دینے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ جب کہ لاہہور میں بھی 23مقامات پر دھرنا جاری ہے ۔ ٹی ایل کی جانب سے کراچی، لاہور راولپنڈی و اسلام آباد کی اہم شاہراہوں پر دھرنے سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا ہے۔

دریں اثنا جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ علامہ سعد رضوی کی گرفتاری کی شدید مذمت ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کردیا ہے۔ انکا کہنا ہے کہ ’ناموس رسالت اور ناموس صحابہ امت مسلمہ کا اثاثہ ہے، بیرونی دباؤ پر ناموس رسالت کے قانون میں ترمیم کی مخالفت کرنے والوں کو گرفتاریوں سے نہیں ڈرایا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ علامہ سعد رضوی کی بلاجواز گرفتاری حکومت کا شرمناک اقدام ہے، اگر انہیں رہا نہیں کیا گیا تو احتجاج کی کال دیں گے۔

مولانا فضل الرحمان نے تحریک لبیک پاکستان کے احتجاجی مارچ کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ نالائق حکمرانوں کے فیصلے ملک کو انارکی کی طرف دھکیل رہے ہیں۔
 
کیا "دہشت گردوں" کے ساتھ تعلقات کی بناء پر وزیراعظم کو بھی گرفتار کرنا چاہیے جس نے اس تنظیم کے ساتھ باقاعدہ معاہدہ کیا تھا کہ فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کیا جائے گا اور فرانس میں پاکستانی سفیر کی تعیناتی منسوخ کی جائے گی؟ کیا وہی معاہدہ نہیں جس کے باعث فرانس کی شکایت پر پاکستان کی فیٹف کی گرے لسٹ میں برقرار رہنے کو یقینی بنایا گیا؟
 

جاسم محمد

محفلین
کیا "دہشت گردوں" کے ساتھ تعلقات کی بناء پر وزیراعظم کو بھی گرفتار کرنا چاہیے جس نے اس تنظیم کے ساتھ باقاعدہ معاہدہ کیا تھا کہ فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کیا جائے گا اور فرانس میں پاکستانی سفیر کی تعیناتی منسوخ کی جائے گی؟ کیا وہی معاہدہ نہیں جس کے باعث فرانس کی شکایت پر پاکستان کی فیٹف کی گرے لسٹ میں برقرار رہنے کو یقینی بنایا گیا؟
 

علی وقار

محفلین
تحریک لبیک پر فوری طور پر پابندی لگائی جانی چاہیے۔ عملی طور پر اس سے بدرجہا بہتر راستہ فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی عوامی مہم اور پُرامن احتجاج ہے۔ کوئی جماعت راستہ روکے، قانون سے ہٹ کر چلے اور بالخصوص مذہب کا نام استعمال کر کے کے ایسا کرے تو اس کی اجازت دینا یا اس کی حمایت کرنا اصولی طور پر غلط ہے۔ یہ راہِ فساد ہے اور اس کا نتیجہ سامنے ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
یہ تو اس کا سیاسی وجود ہے مگر یہ تحریک تبھی شروع ہوئی تھی۔
ہماری قوم کی اکثریت کے پیٹ میں ہر چوتھے روز بلاسفیمی کا مروڑ اٹھا رہتا ہے، اور ایسے ہر واقعے میں قوم دو حصوں میں بٹ جاتی ہے۔ ایک وہ حصہ جو بنیاد پرست ہے، شدت پسند ہے، جو مرنے مارنے پر تل آتا ہے کہ ہمارے آقا کی شان میں گستاخی کیوں ہوگئی، جو ہمارے آقا کی شان میں گستاخی کرے گا ہم اس کی گردن اتاریں گے اور دوسرا طبقہ وہ ہے جو ہڑتالوں، ہنگاموں وغیرہ کی تو مذمت کرتا ہے، مگر بلاسفیمی کے معاملے میں وہ اول الذکر طبقے کو نظریاتی سپورٹ فراہم کرتا ہے جس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ شدت پسند طبقہ زیادہ منہ زور ہوجاتا ہے۔ قوم کے اس رویے کا اب نتیجہ بھی سامنے آرہا ہے۔ کل حکومت نے مولوی خادم رضوی کے بے کار لونڈے کو گرفتار کیا کیا، ملک بھر سے جگہ جگہ سے کیڑے مکوڑوں کی طرح بے روزگار لوگ باہر نکل آئے اور انہوں نے جگہ جگہ روڈ بلاک کرنے شروع کردیئے۔ لاکھوں لوگ سڑکوں پر پھنس گئے، کئی جگہ ایمبولنسز میں مریض دم توڑ گئے۔ کئی جگہ لوگ مولویوں کی منتیں کرتے رہے کہ ہمیں ایمرجنسی ہے ہمیں جانیں دیں، مگر مولویوں نے ان کی ایک نہ سنی۔ بقول ان مولویوں کے سرکار کی ناموس سے بڑھ کر کچھ بھی نہیں۔۔

مجھے ان لوگوں سے کوئی ہمدردی نہیں جو سڑکوں پر پھنسے ہوئے ہیں، یا ایمبولنسوں میں دم توڑ گئے ، یہی وہ قوم ہے جو ملا حضرات اور ان کے ہم خیال طبقوں کو طاقت فراہم کرتی ہے ، مولوی خادم رضوی کے جنازے میں شرکت کرنے والے لاکھوں لوگ اس کا زندہ ثبوت ہیں کہ یہ قوم شدت پسندوں اور فساد پھیلانے والوں کو پسند کرتی ہے۔ ان ملاؤں کے ساتھ مل کر سڑکیں بند کرنے والے بھی اسی قوم کے لوگ ہیں۔ جب آپ اپنی قسمت اور تقدیر خود مولوی کے ہاتھ میں دے دیں گے تو آپ کے ساتھ یہی ہونا ہے جو ہورہا ہے۔ مولوی خود تو دنیا کے تمام مسئلوں سے بے نیاز ہوتا ہے ، اسے اپنا روزگار تک کمانے کی فکر نہیں ہوتی، کیونکہ اس نے تو قوم کی بھیک اور چندوں سے اپنا پیٹ پالنا ہوتا ہے، اس لئے وہ دوسروں کے روزگار کے مسائل کو کیوں سمجھے گا، و ہ تو سڑک بند کرکے بیٹھا رہے گا۔۔۔

میں نے پہلے بھی کئی بار کہا ہے کہ بلاسفیمی کے مسئلے کو جب تک نارملائز نہیں کیا جاتا، تب تک یہ ایک ہتھیار کے طور پر مولوی کے ہاتھ میں موجود رہے گا۔ ہماری قوم کا حال یہ ہے کہ آج بھی سروے کروالیں تو نوے فیصد سے زائد مسلمان اسی حق میں ووٹ دیں گے کہ بلاسفیمی کرنے والے کی سزا موت ہے، جب آپ نے بلاسفیمی کو اس حد تک حساس معاملہ بنادیا ہے کہ ملک کے آئین میں اس کی سزا موت مقرر کی ہوئی ہے تو مولویوں کو تو اپنے آپ چھوٹ مل گئی کہ وہ گلی کوچوں میں گستاخ کی ایک ہی سزا سر تن سے جدا کے نعرے لگائیں اور قوم میں شدت پسندی بھریں۔ اب معاملہ یہ ہے کہ بلاسفیمی چاہے فرانس میں ہو یا دنیا کے کسی بھی کونے میں آگ پاکستان میں لگ جاتی ہے، کیونکہ قوم کے اندر بلاسفیمی کے نام پر مسلسل اشتعال بھرا گیا ہے۔۔ ایسی قوم کے ساتھ ایسا ہی ہونا چاہئے ، ہر قوم اپنے حالات کی خود ذمے دار ہوتی ہے اور کچھ قومیں پاکستانی قوم کی طرح ہوتی ہیں جو بار بار ذلیل و خوار ہوتی ہیں مگر سبق نہیں سیکھتیں۔۔
پاکستانیو! تم اسی قابل ہو۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ظاہر ہے ایسا نہیں کیا جاسکتا تھا لیکن کپتان نے ایسا کرنے کے لیے تحریک لبیک کے ساتھ معاہدہ کیا تھا جو پاکستان کی فیٹف کی گرے لسٹ میں مزید رہنے کا سبب بن گیا۔
فیٹف تو واقعی ایک اہم بات ہے ۔ لیکن کیا یہی وجہ گرے لسٹ کے لیے اتنی اہم تھی۔یعنی باقی امور و شرائط قابل اطمئنان تھے۔ ؟
 

جاسم محمد

محفلین

جاسم محمد

محفلین
فیٹف تو واقعی ایک اہم بات ہے ۔ لیکن کیا یہی وجہ گرے لسٹ کے لیے اتنی اہم تھی۔یعنی باقی امور و شرائط قابل اطمئنان تھے۔ ؟
آپ ان فسادی ملاؤں کو یہ کہہ کر قائل نہیں کرسکتے کہ پاکستان نے فرانس سے اتنے ارب ڈالرز کا قرضہ اور امداد لے رکھی ہے، سفیر کو نکال دیا تو نہ صرف امداد سے ہاتھ دھونا پڑے گا بلکہ قرضہ بھی فوری طور پر واپس کرنا پڑے گا۔

آپ ان فساد فی سبیل الشیطان ملاؤں کو اس بات کا واسطہ بھی نہیں دے سکتے کہ فرانس کے سفیر کو نکالنے کا مطلب دراصل پوری یورپی یونین کے ساتھ اپنے معاملات خراب کرنا ہے اور اس سے پاکستان دنیا سے کٹ کر رہ جائے گا۔

اصل میں یہ فسادی ملاں چاہتے ہی یہ ہیں کہ پاکستان باقی دنیا سے کٹ جائے تاکہ علم، شعور اور آگہی حاصل کرنے کے تمام راستے ختم ہوجائیں۔

ریاست چاہے ڈیفالٹ کر جائے، یہ ملاں جانتے ہیں کہ ان کے نذرانے ختم نہیں ہوں گے۔

ایک ریڑھی لگانے والے سے لے کر اربوں کمانے والے تاجر تک، یہ سب ان ملاؤں کو عقیدت کے پھول چڑھاتے رہیں گے۔

پاکستان کو باقی دنیا سے کاٹنا دراصل ان ملاؤں کی اولین خواہش ہے اور ان کی خوشحالی پاکستان کی بدحالی سے جڑی ہے۔

پوری قوت سے ان سپولیوں کا سر کچلا جائے ورنہ ایک ایک کرکے ہر ذی شعور پاکستانی یہ ملک چھوڑ کر چلا جائے گا۔

باباکوڈا
 
Top