اے خان

محفلین
رہے تصویرِ حیرانی ہم ان کے رو برو برسوں
لبِ خاموش سے کی دردِ دل کی گفتگو برسوں

میں اور آنکھ بھر کے یہ تصویر دیکھ لوں
دل کی خوشی تھی، ورنہ نظر کا زیاں تو ہے

بڑھا رہی ہیں میرے دکھ، نشانیاں تیری
میں ترے خط، تری تصویر تک جلا دوں گا

محسن نقوی

میری تصویر میں‌ رنگ اور کسی کا تو نہیں
گھیر لیں مجھ کو سب آکے میں تماشا تو نہیں
واہ واہ بہت خوب آپا
 

شمشاد

لائبریرین
Top