بے وفائی پر مبنی اشعار کی تلاش میں

La Alma

لائبریرین
یہ شعر سنا کر دیکھیے۔ امید ہے اسے آپ کی بے وفائی پر یقین آ جائے گا۔

تیری خاطر یہ دل، پشوری نہ ہوا
تُو محبوبہ تھی کوئی نسوار نہ تھی
 
وعلیکم السلام و رحمتہ اللہ۔
اگر محفلین ایک ایک یا دو دو یا خیر دس دس اشعار عنایت فرمائیں
اتنے اشعار ؟؟؟
مستقبل میں کی جانے والی مزیدبے وفائیوں کے لیے سٹاک کرنے کا ارادہ ہے کیا ؟
سِنگل بے وفائی کے لیے ایک آدھ شعر کافی ہوتا ہے خان صاحب۔ :)
 

لاریب مرزا

محفلین
اسلام و علیکم!
کہتے ہیں کہ شاعری میں کہی گئی بات زیادہ اثر رکھتی ہے۔اور بدقسمتی سے یا خوش قسمتی سے جو بھی ہے یا شاید بدقسمتی سے مجھے شاعری کی سمجھ بوجھ نہیں بلکہ شاعری کیا مجھے بہت سی چیزوں کی سمجھ نہیں کبھی کبھار جب مجھے اس خامی کا خیال آتا ہے تو خوب آہیں بھرتا ہوں میرے دل میں جو باتیں ہوتی ہیں وہ دل میں ہی رہ جاتی ہے کبھی کبھار بیان نہیں کرپاتا کبھی کبھار الفاظ ساتھ نہیں دیتے جب الفاظ ساتھ دیتے ہیں تو معنی بغاوت کرتے ہیں اس طرح کا کچھ شعر بھی ہے۔
تو میرے دوستوں بات در اصل یہ ہے کہ مجھے ایسے اشعار کی تلاش ہے ہے جس میں شاعر اپنی بے وفائی کا اقرار کررہا ہو
اگر محفلین ایک ایک یا دو دو یا خیر دس دس اشعار عنایت فرمائیں تو وہ جو درخواست میں میں آخری فقرہ ہوتا ہے وہی یعنی عین نوازش ہوگی۔
وعلیکم السلام، اے خان بھائی تو بہت دشوار حالات سے گزر رہے ہیں. لگتا ہے چوٹ بہت گہری ہے. اس لیے ہم بھی مرہم پٹی کے لیے حاضر ہیں. :)

بشیر بدر کی غزل ملاحظہ ہو.

کچھ تو مجبوریاں رہی ہوں گی
یوں کوئی بےوفا نہیں ہوتا

گفتگو ان سے روز ہوتی ہے
مدتوں سامنا نہیں ہوتا

جی بہت چاہتا ہے سچ بولیں
کیا کریں حوصلہ نہیں ہوتا

رات کا انتظار کون کرے
آج کل دن میں کیا نہیں ہوتا

ایک اور شعر ملاحظہ ہو

وفا کی خیر مناتا ہوں بے وفائی میں بھی
میں اس کی قید میں ہوں قید سے رہائی میں بھی


بہرحال بے وفائی کے اشعار کے تقاضوں سے معلوم ہوتا ہے کہ کوئی خوشی کی خبر ملنے جا رہی ہے. :) سرِ تسلیم خم کر لیجیے پھر دیکھیے کہ زندگی میں ایک زبردست الجھاؤ آئے گا اور اس الجھاؤ میں الجھ کر سر سے عشق کا بھوت اتر جائے گا. :p:)
 

فاخر رضا

محفلین
پہلے یہ بتائیں کہ وہ کوئی خاتون ہیں کیا
اگر ہاں تو زیادہ پریشان نہ ہوں، وہ پہلے ہی بھانپ گئی ہوں گی کہ لڑکے کو کراچی کی ہوا لگ گئی ہے.
ویسے آپ ان کو یہ بھی کہ سکتے ہیں کہ ہم تو وفا کرنے کو تیار تھے مگر ہمیں معلوم تھا کہ
تم سے الفت کے تقاضے نہ نبھائے جاتے
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
کاش ایسا ہو کہ اب کے بے وفائی میں کروں
تو پھرے قریہ بہ قریہ کو بہ کو میرے لیے
میں تو لا محدود ہو جاؤں سمندر کی طرح
تو بہے دریا بہ دریا جو بہ جو میرے لیے
 

اے خان

محفلین
پہلے یہ بتائیں کہ وہ کوئی خاتون ہیں کیا
اگر ہاں تو زیادہ پریشان نہ ہوں، وہ پہلے ہی بھانپ گئی ہوں گی کہ لڑکے کو کراچی کی ہوا لگ گئی ہے.
ویسے آپ ان کو یہ بھی کہ سکتے ہیں کہ ہم تو وفا کرنے کو تیار تھے مگر ہمیں معلوم تھا کہ
تم سے الفت کے تقاضے نہ نبھائے جاتے
خاتون ہے ظاہر سی بات ہے لڑکا ہوتا تو پھر تو کوئی بات نہ ہوتی
تم سے الفت کے تقاضے نہ نبھائے جاتے
یہی ایسا ایسا شعر تاکہ شاعر کا بھی کچھ بھرم رہے۔
 

اے خان

محفلین
وعلیکم السلام، اے خان بھائی تو بہت دشوار حالات سے گزر رہے ہیں. لگتا ہے چوٹ بہت گہری ہے. اس لیے ہم بھی مرہم پٹی کے لیے حاضر ہیں. :)

بشیر بدر کی غزل ملاحظہ ہو.

کچھ تو مجبوریاں رہی ہوں گی
یوں کوئی بےوفا نہیں ہوتا

گفتگو ان سے روز ہوتی ہے
مدتوں سامنا نہیں ہوتا

جی بہت چاہتا ہے سچ بولیں
کیا کریں حوصلہ نہیں ہوتا

رات کا انتظار کون کرے
آج کل دن میں کیا نہیں ہوتا

ایک اور شعر ملاحظہ ہو

وفا کی خیر مناتا ہوں بے وفائی میں بھی
میں اس کی قید میں ہوں قید سے رہائی میں بھی


بہرحال بے وفائی کے اشعار کے تقاضوں سے معلوم ہوتا ہے کہ کوئی خوشی کی خبر ملنے جا رہی ہے. :) سرِ تسلیم خم کر لیجیے پھر دیکھیے کہ زندگی میں ایک زبردست الجھاؤ آئے گا اور اس الجھاؤ میں الجھ کر سر سے عشق کا بھوت اتر جائے گا. :p:)
وہ کچھ اس طرح کا شعر ہے خوشی کے ساتھ ہوتا رہا ملال بھی میری شادی کا وقت بہت قریب ہورہا ہے
جی بہت چاہتا ہے سچ بولیں
کیا کریں حوصلہ نہیں ہوتا
یہ تو خود کو تسلی دینے کے لئیے

کچھ تو مجبوریاں رہی ہوں گی
یوں کوئی بےوفا نہیں ہوتا
یہ شادی کے بعد کا شعر ہے

وفا کی خیر مناتا ہوں بے وفائی میں بھی
میں اس کی قید میں ہوں قید سے رہائی میں بھی
یہ ٹھیک ہے
 

اے خان

محفلین
یہ شعر سنا کر دیکھیے۔ امید ہے اسے آپ کی بے وفائی پر یقین آ جائے گا۔

تیری خاطر یہ دل، پشوری نہ ہوا
تُو محبوبہ تھی کوئی نسوار نہ تھی
یہ تو ظلم کی انتہا ہے ایسا شعر جس میں شاعر کی محبوبہ کی دل و جاں سے عزت ہو یعنی نہ سیخ جلے نہ کباب
 

اے خان

محفلین
وعلیکم السلام و رحمتہ اللہ۔

اتنے اشعار ؟؟؟
مستقبل میں کی جانے والی مزیدبے وفائیوں کے لیے سٹاک کرنے کا ارادہ ہے کیا ؟
سِنگل بے وفائی کے لیے ایک آدھ شعر کافی ہوتا ہے خان صاحب۔ :)
وہ تو چھوڑنے کا جب ارادہ ہو شاید میری قسمت میں دو ہو
 

اے خان

محفلین
اے خان بھائی ایسے مواقع پر فیض احمد فیض مددگار رہتے ہیں۔ یہ ٹرائی کرکے دیکھیں:
مجھ سے پہلی سی محبت مری محبوب نہ مانگ

میں نے سمجھا تھا کہ تو ہے تو درخشاں ہے حیات
تیرا غم ہے تو غم دہر کا جھگڑا کیا ہے
تیری صورت سے ہے عالم میں بہاروں کو ثبات
تیری آنکھوں کے سوا دنیا میں رکھا کیا ہے

تو جو مل جائے تو تقدیر نگوں ہو جائے
یوں نہ تھا میں نے فقط چاہا تھا یوں ہو جائے


اور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سوا
راحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سوا
عبید بھائی بہت دنوں بعد کیا حال ہے ۔
فیض کا دن مناتے ہیں اب خوبصورت اشعار ہیں
 
Top