ملک میں سردی کی لہر میں اضافہ، درجہ حرارت منفی 6 تک گر گیا

sobiaanum

محفلین
Pakistan Urdu News
WinterOctober92020.jpg

پاکستان کے اکثر علاقوں میں سردی بڑھ گئی اور شمالی علاقوں میں کہیں کہیں برفباری کے بعد بھی سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق آج ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک، بالائی خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں چند مقامات پر ہلکی بارش اور پہاڑوں پر برف باری کا امکان ہے۔

24 گھنٹوں میں سرد ترین مقام لیہ رہا جہاں درجہ حرارت منفی 6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جب کہ قلات اور اسکردو میں منفی 2 اور گوپس میں صفر ڈگری رہا۔

اسلام آباد میں کم سے کم درجہ حرارت 9 ڈگری سینٹی گریڈ رہا، کراچی 17 ، لاہور 16، پشاور 13، کوئٹہ 2، مظفر آباد 5، گلگت 2، فیصل آباد 13، ملتان 18اور حیدر آباد میں 19ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

ملک میں سردی کی لہر میں اضافہ، درجہ حرارت منفی 6 تک گر گیا
 

سید عاطف علی

لائبریرین
اس مرتبہ ٹھنڈ کی لہر کچھ جلدی پہنچ گئی ۔ ورنہ کئی سال سے عموماََ نومبر اور نصف دسمبر تک ٹھنڈ میں شدت نہ ہوتی تھی ۔
 
واہ بھئی کیا تکا لگایا ہے۔۔۔۔:)
تجربہ و مشاہدہ۔ :)

کزن کی شادی پر گئے تھے تو دسمبر کا مہینہ تھا۔ یہی حال تھا، پھر بھی ہم کھیس اوڑھ کر سو رہے تھے۔ ایک دن پتا چلا کہ بھئی آج کوئٹہ کی ہوائیں چل رہی ہیں، رات کو کافی ٹھنڈ ہو جائے گی۔
رات کو موسم پہلے کی نسبت بہتر تھا۔ کمبل کی ضرورت تب بھی نہ پڑی۔ :)
 

سیما علی

لائبریرین
تجربہ و مشاہدہ۔ :)

کزن کی شادی پر گئے تھے تو دسمبر کا مہینہ تھا۔ یہی حال تھا، پھر بھی ہم کھیس اوڑھ کر سو رہے تھے۔ ایک دن پتا چلا کہ بھئی آج کوئٹہ کی ہوائیں چل رہی ہیں، رات کو کافی ٹھنڈ ہو جائے گی۔
رات کو موسم پہلے کی نسبت بہتر تھا۔ کمبل کی ضرورت تب بھی نہ پڑی۔ :)
جنابِ یوسفی صاحب فرماتے ہیں:

کراچی میں سردی اتنی ہی پڑتی ہے جتنی مری میں گرمی۔ اس سے ساکنان کوہ مری کی دل آزاری نہیں، بلکہ عروس البلاد کراچی کی دلداری مقصود ہے۔ کبھی کبھار شہرخوباں کا درجہ حرارت جسم کے نارمل درجہ حرارت یعنی 98.4 سے دو تین ڈگری نیچے پھسل جائے تو خوبان شہر لحاف اوڑھ کر ائرکنڈیشنر تیز کر دیتے ہیں…اس حسن تضاد کو کراچی کے محکمہ موسمیات کی اصطلاح میں ’’کولڈ ویو‘‘ (سردی کی لہر) کہتے ہیں۔ … لوگ جب اخبار میں لاہور اور پنڈی کی سردی کی شدید خبریں پڑھتے ہیں تو ان سے بچاؤ کے لیے بالو کی بھنی مونگ پھلی اور گزک کے پھنکے مارتے ہیں۔ ان کے بچے بھی انہیں پر پڑے ہیں۔ باد شمال اور گوشمالی سے بچنے کے لیے اونی کنٹوپ پہن کر آئسکریم کھاتے اور بڑوں کے سامنے بتیسی بجاتے ہیں”
تو حالات کراچی کی سردی کے اب بھی وہی ہیں تابش میاں یہی ہیں،رات کو اے سی چلا کے کمبل اُوڑھتے ہیں:):):):)
 
آخری تدوین:

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
گزشتہ برس میں چھٹیوں پر پاکستان میں تھا۔ سردی کڑاکے کی پڑ رہی تھی۔ سارا سارا دن ہیٹر آن رہتا پھر سونے پہ سہاگہ دھند پڑنا بھی شروع ہو گئی مسجد تک نماز پڑھنے کے لیے جاتا تو دانت دفعتہً وجد میں آ جاتے۔ خیر سے آج کل مساجد کے صحنوں میں بھی ماربل لگائی ہوئی ہے پہلا قدم دھرتے ہی (چاہے آپ نے جتنی موٹی جرابیں پہن رکھی ہوں) دماغ میں گھنٹیاں بجنا شروع ہو جاتی ہیں
 

زیک

مسافر
تجربہ و مشاہدہ۔ :)

کزن کی شادی پر گئے تھے تو دسمبر کا مہینہ تھا۔ یہی حال تھا، پھر بھی ہم کھیس اوڑھ کر سو رہے تھے۔ ایک دن پتا چلا کہ بھئی آج کوئٹہ کی ہوائیں چل رہی ہیں، رات کو کافی ٹھنڈ ہو جائے گی۔
رات کو موسم پہلے کی نسبت بہتر تھا۔ کمبل کی ضرورت تب بھی نہ پڑی۔ :)
کوئی اٹھارہ بیس سال پہلے دسمبر کے آخر میں کراچی جانا ہوا۔ اتنی سردی تھی کہ دن میں کمرے میں اے سی چلانا پڑا
 

سید عاطف علی

لائبریرین
گزشتہ برس میں چھٹیوں پر پاکستان میں تھا۔ سردی کڑاکے کی پڑ رہی تھی۔ سارا سارا دن ہیٹر آن رہتا پھر سونے پہ سہاگہ دھند پڑنا بھی شروع ہو گئی مسجد تک نماز پڑھنے کے لیے جاتا تو دانت دفعتہً وجد میں آ جاتے۔ خیر سے آج کل مساجد کے صحنوں میں بھی ماربل لگائی ہوئی ہے پہلا قدم دھرتے ہی (چاہے آپ نے جتنی موٹی جرابیں پہن رکھی ہوں) دماغ میں گھنٹیاں بجنا شروع ہو جاتی ہیں
یہ پاکستان کا کون سا علاقہ تھا ؟
 

سید عاطف علی

لائبریرین
اچھا۔۔۔۔
وہاں قیام کیا تھا؟
جی ہاں۔ ایک ہفتے ڈی جی سیمنٹ فیکٹری کی کالونی میں اپنی ٹیلیکوم کمپنی کی طرف سے کچھ ٹیکنیکل سروسز کے لیے ۔
ویسے میرے بڑے بھائی بھی وہاں اٹامک انرجی کمیشن میں کئی سال تک کام کرتے رہے ہیں ۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
جی ہاں۔ ایک ہفتے ڈی جی سیمنٹ فیکٹری کی کالونی میں اپنی ٹیلیکوم کمپنی کی طرف سے کچھ ٹیکنیکل سروسز کے لیے ۔
ویسے میرے بڑے بھائی بھی وہاں اٹامک انرجی کمیشن میں کئی سال تک کام کرتے رہے ہیں ۔
ماشاءاللہ، پھر آپ تو ڈی جی خان کو اچھے سے جانتے ہیں :)
 
Top