ظفری

لائبریرین
شکر الحمد للّہ،آپ مصروف تھے،غیر حاضر رہے؟
جی ۔۔۔ میری جاب کی نوعیت ہی ایسی ہے کہ صرف ویک اینڈ پر ہی موقع ملتا ہے کہ تفصیل سے محفل پر گفتگو میں حصہ لے سکوں ۔ اس لیئے غیر حاضر رہا۔ پھر بھی کوشش کرتا ہوں کہ ویک ڈیز پر بھی حاضر ہوسکوں ۔
 

سیما علی

لائبریرین
جی ۔۔۔ میری جاب کی نوعیت ہی ایسی ہے کہ صرف ویک اینڈ پر ہی موقع ملتا ہے کہ تفصیل سے محفل پر گفتگو میں حصہ لے سکوں ۔ اس لیئے غیر حاضر رہا۔ پھر بھی کوشش کرتا ہوں کہ ویک ڈیز پر بھی حاضر ہوسکوں ۔
جناب بالکل ٹھیک کہا آپ نے پہلے کام ہے۔پھر سب ۔ضرور ویک اینڈ پر وقت نکال لیا کیجے۔آپکا آنا بہت اچھا لگتا ہے۔جیتے رہیے شاد و آباد رہیے۔
 

شمشاد

لائبریرین
*اُمید اور حقیقت کے درمیان توازن رکھنے والا شخص کبھی غمگین نہیں ھوتا۔
وہ لوگ بہت خوش قسمت ھوتے ہیں۔ جو زوال کی طرف جائیں یا کمال کی طرف صرف شُکر کے راستے پر ھی رھتے ہیں.
الله پاک ہمیں اپنی حفظ و امان میں رکھے اور ہماری حاجات کو غیبی مدد سے پورا فرمائے اور ہمیشہ شُکرگُزار بندوں میں شامل رکھے.آمین یارب العالمین

"صبح بخیر"
 

سیما علی

لائبریرین
صبح بخیر
فرمانِ
مولا علی علیہ السلام
“دشمن پر قابو پاؤ تو اس قابو پانے کا شکرانہ اس کو معاف کر دینا قرار دو
بدلہ لے لینا آسان ہے لیکن معاف کر دینا مشکل۔ اس معاشرے کہ آدھے مسائل اس وقت حل ہو جائیں گے جب ہم ایک دوسرے کو معاف کرنا سیکھ جائیں گے۔ میرے لئے یہ قول ایک نگینے کی مانند ہے کہ جس کو میں نے اپنے گلے کا ہار سمجھ کر پہن لیا ہے۔ جس کے باعث مجھے رشتوں کو نبھانے میں آسانی پیش آئی۔ ہم بہت بار انسانوں پر رحم نہیں کھاتے اور بدلہ لینے میں پہل کرتے ہیں۔ چاہے وہ مذہبی اختلاف کہ باعث ہو یا گھریلو جھگڑوں کی وجہ سے، معاف کر دینا ایک ایسی طاقت ثابت ہوا جس کے باعث لوگوں کی جانب سے ملنے والی محبت اور عزت میں ہمیشہ اضافہ ہوا۔پروردگار سے ہر دم دعا رہتی ہے کہ آخری سانسوں تک اس کو نبھاتے رہیں ۔میر ے بچے اکثر میرے معاف کردینے کی عادت سے مجھ سے ناراض ہوجاتے ہیں اور کہتے ہیں ۔ماں اُِنھوں ہمارے ساتھ یہ کیا آپ کیسے دل اتنا بڑا کر سکتی ہیں۔۔۔۔۔۔
 
آخری تدوین:
صبح بخیر
فرمانِ
مولا علی علیہ السلام
“دشمن پر قابو پاؤ تو اس قابو پانے کا شکرانہ اس کو معاف کر دینا قرار دو
بدلہ لے لینا آسان ہے لیکن معاف کر دینا مشکل۔ اس معاشرے کہ آدھے مسائل اس وقت حل ہو جائیں گے جب ہم ایک دوسرے کو معاف کرنا سیکھ جائیں گے۔ میرے لئے یہ قول ایک نگینے کی مانند ہے کہ جس کو میں نے اپنے گلے کا ہار سمجھ کر پہن لیا ہے۔ جس کے باعث مجھے رشتوں کو نبھانے میں آسانی پیش آئی۔ ہم بہت بار انسانوں پر رحم نہیں کھاتے اور بدلہ لینے میں پہل کرتے ہیں۔ چاہے وہ مذہبی اختلاف کہ باعث ہو یا گھریلو جھگڑوں کی وجہ سے، معاف کر دینا ایک ایسی طاقت ثابت ہوا جس کے باعث لوگوں کی جانب سے ملنے والی محبت اور عزت میں اضافہ ہوا۔
معاف کرنا بے شک ایک اعلی صفت ہے۔ اللہ ہم سب کو اس صفت سے نوازے۔ جیسا کہ اپ نے فرمایا کہ بے شمار مساٸل کا حل اسی میں ہے۔ اس میں کوٸی دو راٸے نہیں پاٸی جاتی ہے۔
 
بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم
الحمد للہ
پروفیسر صاحب فورم سے تو غیر حاضر نہیں ہوں پر ادھر آنا نہیں ہوا آپ نے یاد فرمایا بہت زیادہ خوشی ہوی
اپ کا صبح بخیر کا پیارا میسج نظر سے نہیں گزرا۔ پس اس لٸے پوچھا۔ آپ کا میسج پڑھ کر خوشی ہوتی ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
جو شخص اللہ سبحانہٗ تعالٰی کی نعمتوں سے مطمئن رہتا ہے، وہ سب سے زیاده دولت مند ہے، کیونکہ اطمینان فطرت کی سب سے بڑی دولت ہے
یا الله ذوالجلال والاکرام ہمیں اطمینان قلب کی دولت سے مالامال فرما اور اپنی نعمتیں ہمارے اعمال کے حساب سے نہیں بلکہ اپنی رحمتوں کے حساب سے عطا فرما
یا اللہ کریم ہماری زندگیوں میں آسانیاں پیدا فرما، تاکہ ہم تیری عبادت زیادہ سے زیادہ کر سکیں۔
 
بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم

صبح بخیر

لوگوں کی باتیں پتھروں کی طرح ہوتی ہیں، ان کو پیٹھ پر لادو گے تو پیٹھ ٹوٹ جائے گی
ان کو قدموں کے نیچے پل بنا لو تو ان پر چڑھ کر بلند ہو جاؤ گے
 

سیما علی

لائبریرین

سیما علی

لائبریرین
صبح بخیر

حضرت علی علیہ السلام فرماتے ھیں :جو شخص اپنے کو لوگوں کی پیشوائی و رہبری کے لئے معین کرے اسکے لئے ضروری ھے کہ لوگوں کو تعلیم دینے سے پھلے خود تعلیم حاصل کرے ، اور آداب الٰہی کی رعایت کرتے ھوئے لوگوں کو دعوت دے ،قبل اس کے کہ زبان سے دعوت دے ( یعنی سیرت ایسی ھو کہ زبان سے دعوت دینے کی ضرورت نہ پڑے)۔
 
Top