نماز جمعہ اور نماز تراویح کا باجماعت اہتمام ہوگا

عیسی علیہ السلام کے قم باذن اللہ کے معجزے کے ذیل کی معمولی کرامتیں ہیں۔

موسی علیہ السلام کے ملک الموت کو گھونسا مارنے کی جلالی کیفیت کی وراثت ہے۔

رسول اللہ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم امام الانبیاء ہیں اور کل انبیاء کی وراثت کا جامع۔

ان حضرت کے بیان کردہ واقعہ کی حرف با حرف تصدیق محتاج تحقیق ہے۔

ٹائم مشین میں دونوں چلتے ہیں :)
 

زیک

مسافر
“جنتی چالیس سال تک چلتا رہے گا، ایک جنگل میں پہنچے گا، پوچھے گا کہ میں کہاں ہوں ، فرشتے کہیں گے تو حور کی ٹانگوں کے درمیان ہے۔”

مولانا طارق جمیل صاحب کے ٹی وی پر خطاب سے ایک اقتباس۔

اگر آپ پاس وقت ہے تو اب اس کو تھوڑا سا کیلکولیٹ کرتے ہیں

ٹوٹل پیدل چلائی – چالیس سال

ایک سال برابر– 365 دن

ایک دن برابر – 24 گھنٹے

"40 X 365 X24 = 350400"

ٹوٹل۔ 350400 گھنٹے

فی گھنٹہ انسانی پیدل سپیڈ – 5 کلومیٹر

"350400 X 5 = 1,752,000 km"

مومن کی موجودہ لوکیشن ۔ ٹانگو کے درمیان

ٹوٹل تانگوں کے درمیان فاصلہ

3,504,000 کلومیٹر

ایک عام آدمی کا کھڑے ہونے پر ٹانگوں کے وقت فاصلہ 1 فٹ

میرا قد – 6 فٹ

ٹوٹل قد حور

"3,504,000 X 6 = 21,024,000 km"

ٹوٹل قد حور فٹوں میں

"21,024,000 X 3280.84= 68,976,380,160 Feet"

دوری از مقام مباشرت حور

"34,488,190,080.Feet"

چونتیس ارب، اڑتالیس کروڑ ۔ اکیاسی لاکھ ، نوے ہزار، اسی فٹ

میرا سوال انتہائی سادہ ہے۔

1- کیا مسلمانوں پر سوچنا حرام ہے یا جنسی گھٹن اتنی زیادہ ہے۔ کہ کچھ بھی چلے گا ؟

2- اسلام میں بت پرستی حرام ہے تو کیا ایسی شخصیات کی پرستش حلال ہے اور ان کے خلاف بات کرنے کو برا کیوں سمجھا جاتا ہے ؟
مولانا حور پرست کے حوروں کے متعلق ارشادات پر علیحدہ لڑی ہونی چاہیئے
 

سید رافع

محفلین
نَبری گماں کہ یعنی بہ خدا رسیدہ باشی
تو ز خود نرفتہ بیروں، بہ کجا رسیدہ باشی
بیدل

غور کرنے پر اندازہ ہوا کہ یہاں مفتی بمعنیٰ فلسفی محض، عقل پرست یا محض فتویٰ شرعی دینے والے کے ہیں نہ کہ اللہ کی راہ واضح کرنے والا مراد ہے۔ کیونکہ حیض کے معاملے میں قرآن میں اللہ فتویٰ دیتا ہے۔ رسول اللہﷺ معاملات کو واضح کرنے والے تھے۔ جناب علی کرم اللہ وجہ بھی جناب عمر فاروق رض کے دور میں قاضی مدینہ رہے۔ بعد کے مشہور مذاہب وضع کرنے والے مفتی ابوحنیفہؒ، شافعیؒ، حنبلیؒ تینوں اس حد تک اللہ کو پا چکے تھے کہ امام حنبل ؒ کے گھوڑے کو مردان غیب سنبھالتے جبکہ امام شافعی ؒ اوتاد میں سے ہیں۔

آج کے دور میں بھی مولانا الیاس قادری عطاری مفتی نہیں بلکہ مراد واضح کرنے والے ہیں۔ علم لدنی کے حامل ہیں۔ یہی حال اعلی حضرت کا ہے کہ دین کی بات کو واضح کرنے والے تھے۔

خواہش سے رکنے سے مراد مختلف دور میں مختلف ہے۔ اس بات کا تعین اسی دور کے علماء و مشائخ کرتے ہیں نہ کہ کوئی شاعر۔
 

محمد وارث

لائبریرین
غور کرنے پر اندازہ ہوا کہ یہاں مفتی بمعنیٰ فلسفی محض، عقل پرست یا محض فتویٰ شرعی دینے والے کے ہیں نہ کہ اللہ کی راہ واضح کرنے والا مراد ہے۔ کیونکہ حیض کے معاملے میں قرآن میں اللہ فتویٰ دیتا ہے۔ رسول اللہﷺ معاملات کو واضح کرنے والے تھے۔ جناب علی کرم اللہ وجہ بھی جناب عمر فاروق رض کے دور میں قاضی مدینہ رہے۔ بعد کے مشہور مذاہب وضع کرنے والے مفتی ابوحنیفہؒ، شافعیؒ، حنبلیؒ تینوں اس حد تک اللہ کو پا چکے تھے کہ امام حنبل ؒ کے گھوڑے کو مردان غیب سنبھالتے جبکہ امام شافعی ؒ اوتاد میں سے ہیں۔

آج کے دور میں بھی مولانا الیاس قادری عطاری مفتی نہیں بلکہ مراد واضح کرنے والے ہیں۔ علم لدنی کے حامل ہیں۔ یہی حال اعلی حضرت کا ہے کہ دین کی بات کو واضح کرنے والے تھے۔

خواہش سے رکنے سے مراد مختلف دور میں مختلف ہے۔ اس بات کا تعین اسی دور کے علماء و مشائخ کرتے ہیں نہ کہ کوئی شاعر۔
جس شعر کا آپ نے اقتباس لیا ہے اس میں کہیں دُور دُور تک "مفتی" کا ذکر نہیں ہے، پھر دیکھیے اور غور سے دیکھیے۔ اور یہ بیدل کے ایرانی دیوان کے مطابق ہے۔

گوگل پر اس شعر کا ترجمہ تلاشتے ہوئے یقینی طور پر آپ میرے ہی ایک پوسٹ کردہ شعر تک پہنچے ہونگے جو اسی محفل پر ہے اور اس میں "یعنی" کی بجائے "مفتی" کا لفظ ہے، یہ بیدل کے برصغیروی دیوان کا اعجاز ہے اور مفتی یہاں مجھے تو "مفت" سے مشتق لگ رہا ہے، کیا خیال ہے؟
 

سید رافع

محفلین
جس شعر کا آپ نے اقتباس لیا ہے اس میں کہیں دُور دُور تک "مفتی" کا ذکر نہیں ہے، پھر دیکھیے اور غور سے دیکھیے۔ اور یہ بیدل کے ایرانی دیوان کے مطابق ہے۔

گوگل پر اس شعر کا ترجمہ تلاشتے ہوئے یقینی طور پر آپ میرے ہی ایک پوسٹ کردہ شعر تک پہنچے ہونگے جو اسی محفل پر ہے اور اس میں "یعنی" کی بجائے "مفتی" کا لفظ ہے، یہ بیدل کے برصغیروی دیوان کا اعجاز ہے اور مفتی یہاں مجھے تو "مفت" سے مشتق لگ رہا ہے، کیا خیال ہے؟

خیال آپکا بالکل درست ہے جناب! اب آپ ہی مفتی کی تشریح فرما دیں۔ ویسے بھی جو زبان قوم میں متروک ہو چکی ہو اسے اردو ویب کی اردو دان لڑی میں پوسٹ کرنا چہ معنیٰ! لکھا تو اس لیے جاتا ہے کہ بات آگے بڑھے، ابلاغ ہو، لوگ سیکھیں۔ معلوم ہوتا ہے آپ کی ان میں سے کوئی نیت نہ تھی۔ آپ ہی ہر فارسی شعر کے ساتھ اردو ترجمے کا تقاضہ بلکہ ایک حد تک مجادلہ کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ اب آپ ہم جیسے علم سے نابلد لوگوں پر رحم فرمائیے تا کہ بات آگے بڑھے جو آپ گول کرنے کے چکر میں ہیں۔
 

محمد وارث

لائبریرین
خیال آپکا بالکل درست ہے جناب! اب آپ ہی مفتی کی تشریح فرما دیں۔ ویسے بھی جو زبان قوم میں متروک ہو چکی ہو اسے اردو ویب کی اردو دان لڑی میں پوسٹ کرنا چہ معنیٰ! لکھا تو اس لیے جاتا ہے کہ بات آگے بڑھے، ابلاغ ہو، لوگ سیکھیں۔ معلوم ہوتا ہے آپ کی ان میں سے کوئی نیت نہ تھی۔ آپ ہی ہر فارسی شعر کے ساتھ اردو ترجمے کا تقاضہ بلکہ ایک حد تک مجادلہ کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ اب آپ ہم جیسے علم سے نابلد لوگوں پر رحم فرمائیے تا کہ بات آگے بڑھے جو آپ گول کرنے کے چکر میں ہیں۔
عجیب آدمی ہیں آپ، آپ نے تو مفتی اپنی چھیڑ بنوالی ہے حالانکہ شعر میں کہیں اس کا ذکر تک نہیں اور مجھ سے تشریح پر تشریح مانگ رہے ہیں۔ مجھے معاف رکھیں براہِ مہربانی کہ میری مفتیوں، مولویوں، باپاؤں سے کوئی راہ و رسم نہیں ہے۔ "سلاما"!
 

محمد سعد

محفلین
امام حنبل ؒ کے گھوڑے کو مردان غیب سنبھالتے
یہ کچھ زیادہ نہیں ہو گیا حضرت؟

خواہش سے رکنے سے مراد مختلف دور میں مختلف ہے۔ اس بات کا تعین اسی دور کے علماء و مشائخ کرتے ہیں نہ کہ کوئی شاعر۔
عجیب معاشرہ ہے جہاں شخصیات پر اتنی توجہ مرکوز رہتی ہے۔ کسی بات کے درست یا غلط ہونے کا فیصلہ اس کے لیے موجود دلائل کی مضبوطی سے ہوتا ہے، اس سے نہیں کہ وہ دلائل کون پیش کر رہا ہے۔ اتنی بنیادی بات یہاں بار بار کیوں یاد دلانی پڑتی ہے؟
 

محمد سعد

محفلین
جیسے چاند پر جانے والوں کے لیے شیٹل صحیح تیار نہ کی جائے تو حادثہ ہوتا ہے اسی طرح سے شیخ کاذب ہو یا سلسلہ منقطع ہو تو ہلاکت ہوتی ہے۔
غلط موازنہ ہے۔ ایک ایسے سسٹم کا کہ جس میں درست و غلط کا جانچنا کسی شخصیت یا شخصی سلسلے کا محتاج نہیں، آپ ایسے سسٹم سے موازنہ کر رہے ہیں کہ جس کا سارا انحصار ہی انسانوں کی اندھا دھند پیروی کرنے اور اپنی عقل استعمال نہ کرنے میں ہے۔ اول الذکر میں اگر کوئی غلطی ہوتی ہے تو اسے انفرادی طور پر بھی پکڑا جا سکتا ہے جبکہ آخر الذکر میں اگر "شیخ کاذب" یا "سلسلہ منقطع" ہو تو اس کو جانچنے کا کیا طریقہ رہ جاتا ہے؟ سلسلہ کہیں نہ کہیں تو منقطع ہو گا۔ ایسے سسٹم کا پھر کیا بھروسا جہاں آپ شیخ کی صداقت کا کوئی خودمختار تجزیہ ہی نہ کر پائیں؟
بلکہ شیخ کی کسی بات کے درست یا غلط ہونے کا فیصلہ کرنے کے لیے آپ "شیخ کے صادق یا کاذب" ہونے جیسے بے معنی تصور پر انحصار کر رہے ہیں جبکہ دنیا میں کوئی شخص اول تو مکمل صادق یا مکمل کاذب ہوتا نہیں، اوپر سے کسی کا "بیشتر" صادق ہونا بھی اس بات کی ضمانت نہیں کہ وہ اپنے خلوص کے باوجود کوئی غلطی نہ کر جائے۔ چیلنجر شٹل کے حادثے جیسے واقعات اس بات کی ایک کڑی یاددہانی ہیں کہ بعض اوقات باوجود پوری کوشش کے غلطیاں ہوتی ہیں۔ ایسے میں اس طرح کا سسٹم ترتیب دینا جو خودمختار تجزیے کے ذریعے انسانوں کی کی گئی غلطیوں کے اثرات کو کم کرنے کی کوشش کے بجائے انہیں "شیخ" اور "سلسلے" کے نام پر مزید ایمپلیفائی کرتا ہو، حماقت ہے۔
یہ محض شخصیت پرستی کو ہی آپ نیا رنگ و روغن چڑھا کر بیچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ معذرت، ایسے چورن میں مجھے کوئی دلچسپی نہیں۔
 
غور کرنے پر اندازہ ہوا کہ یہاں مفتی بمعنیٰ فلسفی محض، عقل پرست یا محض فتویٰ شرعی دینے والے کے ہیں نہ کہ اللہ کی راہ واضح کرنے والا مراد ہے۔ کیونکہ حیض کے معاملے میں قرآن میں اللہ فتویٰ دیتا ہے۔ رسول اللہﷺ معاملات کو واضح کرنے والے تھے۔ جناب علی کرم اللہ وجہ بھی جناب عمر فاروق رض کے دور میں قاضی مدینہ رہے۔ بعد کے مشہور مذاہب وضع کرنے والے مفتی ابوحنیفہؒ، شافعیؒ، حنبلیؒ تینوں اس حد تک اللہ کو پا چکے تھے کہ امام حنبل ؒ کے گھوڑے کو مردان غیب سنبھالتے جبکہ امام شافعی ؒ اوتاد میں سے ہیں۔

آج کے دور میں بھی مولانا الیاس قادری عطاری مفتی نہیں بلکہ مراد واضح کرنے والے ہیں۔ علم لدنی کے حامل ہیں۔ یہی حال اعلی حضرت کا ہے کہ دین کی بات کو واضح کرنے والے تھے۔

خواہش سے رکنے سے مراد مختلف دور میں مختلف ہے۔ اس بات کا تعین اسی دور کے علماء و مشائخ کرتے ہیں نہ کہ کوئی شاعر۔

ماشاء اللہ ، آپ نے تو تمام ملاؤں اور انبیاء کرام کو خلط ملط کردیا :) لاحول ولا قوۃ، نعوذ باللہ۔ ، پھر عرض کررہا ہوں کہ آج کی تاریخ میں رہئے ، ایسے فحش ناچ دیکھ کر کمنٹ کرنے والوں ، غیر عورتوں پر نظر رکھنے والوں اور دعا کے عوض رشوت وصولنے والوں کو ، پبلک پالیسی بنانے اور قانون سازی کا حق دینے کے لئے آپ انبیاء کرام میں شال کررہے ہیں۔ اس سے زیادہ ظالم سوچ نہیں دیکھی صاحب۔ توبہ استعغفار۔ انبیاء کرام ، صحابہ کرام کو وہیں رہنے دیجئے جو ان کا اعلی مقام ہے اور آج کے رشوت خور ملاء ان سے نا ملائیے، ان کا کوئی تعلق ہی نہیں ہے۔
 
آخری تدوین:

سید رافع

محفلین
ماساء اللہ ، آپ نے تو تمام ملاؤں اور انبیاء کرام کو خلط ملط کردیا :) لاحول ولا قوۃ، نعوذ باللہ۔ ، پھر عرض کررہا ہوں کہ آج کی تاریخ میں رہئے ، ایسے فحش ناچ دیک کر کمنٹ کرنے والوں ، غیر عورتوں پر نظر رکھنے والوں اور دعا کے عوض رشوت وصولنے والوں کو ، پبلک پالیسی بنانے اور قانون سازی کا حق دینے کے لئے آپ انبیاء کرام میں شال کررہے ہیں۔ اس سے زیادہ ظالم سوچ نہیں دیکھی صاحب۔ توبہ استعغفار۔ انبیاء کرام ، صحابہ کرام کو وہیں رہنے دیجئے جو ان کا اعلی مقام ہے اور آج کے رشوت خور ملاء ان سے نا ملائیے، ان کا کوئی تعلق ہی نہیں ہے۔

لفظ مفتی کے بارے میں بات تھی۔ آپ سمجھے نہیں۔
 
یا تو آپ کا کی بورڈ خراب ہے یا آپ کے ہاتھ لرزتے ہیں جس کی وجہ سے مراسلوں میں غیرضروری مد شامل ہو جاتے ہیں۔

کی بورڈ بھی خراب نہیں اور ہاتھوں کو بھی دم ہے :) یہ ایک اپلیکیشن ہے ، کیفین، جو ہر منٹ پر ایف 14 کی (چابی) سیمولیٹ کرتی ہے تاکہ کچھ اپپلیکیشنز چلتی رہیں۔ :) فائر فوکس ، اردو کا کی بورڈ اس کو اگنور نہیں کرتا، اور اس کی جگہ یہ مد داخل کردیتا ہے۔ آپ ڈی بگ کیجئے اور اس ایپلیکیشن کے اردو کی بورڈ کو درست کیجئے۔ :)
 

اسد

محفلین
کی بورڈ بھی خراب نہیں اور ہاتھوں کو بھی دم ہے :) یہ ایک اپلیکیشن ہے ، کیفین، جو ہر منٹ پر ایف 14 کی (چابی) سیمولیٹ کرتی ہے تاکہ کچھ اپپلیکیشنز چلتی رہیں۔ :) فائر فوکس ، اردو کا کی بورڈ اس کو اگنور نہیں کرتا، اور اس کی جگہ یہ مد داخل کردیتا ہے۔ آپ ڈی بگ کیجئے اور اس ایپلیکیشن کے اردو کی بورڈ کو درست کیجئے۔ :)
کمانڈ لائن سوئچ کے ساتھ استعمال کر کے دیکھیں:'caffeine -useshift'
ایڈٹ: آپ کی‌بورڈ کون سا استعمال کرتے ہیں؟ F15 پر تو کوئی حرف میپ نہیں ہونا چاہیے۔
 

جاسم محمد

محفلین
یہ سلسلہ بھی ایک روحانی سلسلہ ہے جو شیخ عبد القادر جیلانی، جناب علی کرم اللہ وجہ سے ہوتے ہوئے رسول اللہ ﷺ پر ختم ہوتا ہے۔ یہ بھی چاند کی سیاحت کرنے والے انسانوں کی طرح ایک گروہ انسانی ہے جو سات آسمانوں اور اس سے آگے کے سیاح ہیں۔
118271main_114_crew_port_hires.jpg



جیسے چاند کی سیاحت کے لیے اسپیس شٹل چاہیے۔ اس سلسلے کے لوگوں کو چاند کی نورانیت سے بڑھ کر لطافت چاہیے۔ یہی لطافت انکی سواری ہے۔
71eU7tbsnZL._AC_SX522_.jpg

جیسے چاند پر جانے والوں کو مضر شعاؤں، آکسیجن اور فضائی دباؤ سے حفاظت کے لیے اسپیس سوٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔ اسی طرح ان حضرات کو نفس اور شیطان سے حفاطت کے لیے اور اپنی لطافت و نوارنیت برقرار رکھنے کے لیے اوراد و وظائف کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کو شجرہ کہا جاتا ہے۔
nasa-needs-a-new-spacesuit-collins-aerospace-got-it_8znu.960.jpg


جس طرح چاند پر جانے والوں کو کئی کئی سال ایک سخت مشکل ٹریننگ سے گزرنا پڑتا ہے اسی طرح ان حضرات کو اپنی لطافت و نوارنیت برقرار رکھنے کے لیے شریعت مطہرہ کی سخت پابندی کرنی پڑتی ہے۔
1024px-nasa-astronaut-training-at-nbl.jpg


جس طرح چاند پر جانے والوں کو قلیل غذا و پانی اور محدود سامان پر گزارنا کرنا سیکھنا پڑتا ہے ایسے ہی ان حضرات کو آہستہ آہستہ اپنے جسم کو مختصر کلام، مختصر خوراک کا عادی بنانا پڑتا ہے۔
iss037e021315.jpg


جیسے چاند پر جانے والوں کے لیے ایک یا ایک سے زائد ٹریننر ہوتا ہے اسی طرح ان حضرات میں سلسلے کے شیخ ہوتے ہیں۔ اگر وہ شیخ خود کسی بات کے بارے میں نہیں جانتے تو اپنے سے اوپر کے شیخ سے رابطہ کر اسکی وضاحت حاصل کرتے ہیں۔
microgravity-training.jpg


جیسے چاند پر جانے والوں کے لیے شیٹل صحیح تیار نہ کی جائے تو حادثہ ہوتا ہے اسی طرح سے شیخ کاذب ہو یا سلسلہ منقطع ہو تو ہلاکت ہوتی ہے۔
apchallengerexplosionx1200-768x432.jpg


جیسے چاند تک جانے کے لامحدود راستے ہیں لیکن یقینی کامیابی کے لیے منتخب ایک کو کیا جاتا ہے اسی طرح سات آسمانوں اور اس سے آگے کی سیر کے لامحدود راستے ہیں لیکن ہلاکت سے بچنے کے لیے یقینی سلامتی کی گزرگاہیں اختیار کی جاتی ہیں۔
545489main_GoogleEarth_ShortAscentPreview_226.jpg


یہ حقیقت ہے کہ انسان کے اندر آسمان کی سیر کا جذبہ ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گا لیکن اسپیس سائنس سے بہت کم لوگ سیر کر پائیں گے۔ اسکے بجائے ہمیں وہ صاف ستھرا ماحول بنانے کی کوشش کرنی چاہیے کہ ذہن سوزی بھی نہ کرنی پڑے اور ہر امیر و غریب کل کی کل مادی دنیا اور اس سے آگے کی سیر کرے۔
دور حاضر کے سائنسدانوں کا مذہبی علما کرام سے تقابل کرنا عین جہالت ہے۔
 
کمانڈ لائن سوئچ کے ساتھ استعمال کر کے دیکھیں:'caffeine -useshift'
ایڈٹ: آپ کی‌بورڈ کون سا استعمال کرتے ہیں؟ F15 پر تو کوئی حرف میپ نہیں ہونا چاہیے۔

فزیکل کی بورڈ، کوئی اثر نہیں ڈالتا، لاجیکل کی بورڈ میں کوئی اضافی استعمال نہیں کرتا۔ جو کچھ یہاں محفل فورم میں کی بورڈ ہینڈل ہوتا ہے۔ کیفین کی ڈیفالٹ چابی، کسی طور ایک کیریکٹر فائر فاکس میں جنیریٹ کرتی ہے۔ یہ محفل پر اردو کی بورڈ ہینڈلر کا فنکشن ہے۔ میں کیفین بند کردیتا ہوں ۔ لیکن کبھی کبھی اس طرف توجہ نہیں دے پاتا تو ایسا ہوتا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
چیلنجر شٹل کے حادثے جیسے واقعات اس بات کی ایک کڑی یاددہانی ہیں کہ بعض اوقات باوجود پوری کوشش کے غلطیاں ہوتی ہیں۔
سائنس ٹرائل اینڈ ایرر کے بنیادی اصول پر کام کرتی ہے۔ یعنی جو تھیوری تجربات و مشاہدات سے ثابت نہ ہو اسے سائنس میں رد کر دیا جاتا ہے۔
جبکہ مذہبی معاملات میں ٹرائل کی گنجائش ہے نہ ایرر کی ۔ اپنے من پسند جید علما کرام کا کہا حرف آخر ہے۔ لکیر کی فقیری اور کسے کہتے ہیں؟
 
مولانا طارق جمیل صاحب بلکل درست کہتے کہ معاشرہ اخلاقی بربادی کا شکار ہے.. میرا معصومانہ سوال یہ ہے کہ....
بچہ پیدا ہوتا، کان میں پہلی آواز اللہ اکبر، اذان
پہلا لفظ اللہ، پہلا جملہ لا الہ الا اللہ سیکھتا.
اسلامی نام محمد، علی، حسین وغیرہ رکھا جاتا..
باپ، ماں، دادا ، دادی سے شروع سے دین سیکھاتے..
سکول میں پہلی جماعت سے اسلامیات پڑھتا، بورڈ کے میٹرک، انٹر، گریجویشن میں اسلامیات لازمی کا امتحان پاس کیے بغیر ڈگری نہ ملتی..سائنس کے استاد بھی مزہبی لیکچر دیتے ساتھ ساتھ..بیالوجی سائنس کی کتابیں بھی آیات و احادیث سے شروع ہوتی..

گھر میں مولوی الگ سے قرآن پڑھانے آتا.. یا بچہ مسجد جاتا..ہر گلی میں مسجد.. ہر گھر میں جائے نماز، قرآن مجید پھر جمعہ ، خطبہ، مجلس ، میلاد، ختم، قل، ہر جگہ دینی لیکچر..ہر جگہ تبلیغیں، سکول، کالج، یونیورسٹی میں اسلامی تنظیمیں..ہر بندہ مسلمان، اللہ پر ایمان، ہر مشکل میں اللہ سے دعا، شہ رگ سے زیادہ قریب، ستر ماؤں سے زیادہ پیار کرنے والا، حاضر و ناظر کا ایمان اور زندگی کا اختتام بھی نماز جنازہ پر.. کیا دنیا میں کوئی معاشرہ اس سے زیادہ مذہبی (اسلامی) ہو سکتا ہے؟؟
بھائی اخلاقی بربادی کی وجہ مذہب سے دوری نہیں، کچھ آور ہے.. اس کے بارے میں کوئی بات نہیں کرتا ہماری معاشرتی اخلاقی بربادی کی وجہ ھمارے مولوی حضرات کا یہ امید دلانا ہے کہ جتنی مرضی بے ایمانی، دو نمبری، ملاوٹ، ظلم، زیادتی کر لو فلاں ورد ، فلاں نفل، فلاں چلہ، فلاں عبادت, فلاں وظیفہ کرتے ہی سارے گناہ معاف... اگر تنزلی یا اخلاقی پستی کی وجہ مذہب سے دوری ہوتی تو یورپ کبھی ترقی کرتا نہ اخلاقی طور پہ ہم سے بہتر ہوتا بلکہ حقیقت یہ ہے کہ جب تک وہ مذہب کے زیادہ قریب تھے یا ان کے ملاؤں کے ہاتھ میں معاشرے کی نبض تھی تب تک وہ بھی ہمارے جیسے تھے لیکن تین سو سال پہلے جب انہوں نے ملاؤں کو سماجی اور ریاستی معاملات سے دور کیا تب ہی وہ سمجھ سکے کہ ان کے زوال کی وجہ کیا ہے جسے دور کرنے کے بعد وہ آگے ہی آگے بڑھتے چلے گئے اور آج اخلاقیات، سماجیات، معاشیات، سائینس، معیار ذندگی، خواتین و اقلیتوں کے حقوق، تحقیق اور انسانی حقوق وغیرہ وغیرہ میں ہم سے صدیاں آگے ہیں۔۔۔

تحریر: ذیشان علی خان۔
 
Top