امریکہ میں کورونا وائرس

https://www.nejm.org/doi/full/10.1056/NEJMp2002106?query=TOC#

Of course, scientists tell us that SARS-CoV-2 did
not escape from a jar: RNA sequences closely resemble those of viruses that silently circulate in bats, and epidemiologic information implicates a bat-origin virus infecting unidentified animal species sold in China’s live-animal markets. We have recently seen many such emerging zoonoses, including the 2003 bat-coronavirus–derived SARS (an earlier severe acute respiratory syndrome, caused by a closely related coronavirus), which came terrifyingly close to causing a deadly global pandemic that was prevented only by swift global public health actions and luck.1 Now, 17 years later, we stand at a similar precipice. How did we get to this point, and what happens next?

We have actually been watching such dramas play out in slow motion for more than a millennium in the case of pandemic influenza, which begins with viruses of wild waterfowl that host-switch to humans and then cause human-to-human transmission. A bird virus thereby becomes a human virus. Coronavirus emergence takes a different trajectory, but the principles are similar: SARS, the Middle Eastern respiratory syndrome (MERS), and Covid-19 all apparently have their origins in enzootic bat viruses. The parallels between the two SARS viruses are striking, including emergence from bats to infect animals sold in live-animal markets, allowing direct viral access to crowds of humans, which exponentially increases opportunities for host-switching. Such live markets have also led to avian epizootics with fatal human “spillover” cases caused by nonpandemic, poultry-adapted influenza viruses such as H5N1 and H7N9. One human cultural practice in one populous country has thus recently led to two coronavirus near-pandemics and thousands of severe and fatal international cases of “bird flu.”​
مختصر کہا تو یہ جواب مِلا بھائی
مختصر کہا تو یہ جواب مِلا بھائی
تفصیل کہتے تو کیا جواب مِلتا
ارے یہ تو شعر ہوگیا عبدالقدیر صاحب تو شاعر بن گئے
واہ واہ کیا بات ہے:music:
 
امریکی عوام نے ہی ٹرمپ کو چنا تھا سو ان کا کیا ان کے سر، لیکن ہم نے تو خان صاحب کو چنا بھی نہیں تھا ہمارا نہ کیا بھی ہمارے سر! :)
ارے بھائی جو ہے اُس پر ہی گزارا کرو ایسا نہ ہو ۔۔۔
نہ رہے بانس نہ بجے گی بانسری
 

عدنان عمر

محفلین
حیرت ہے، کرونا وائرس کے شدید لپیٹے میں آئے ہوئے امریکا سے روزانہ 20 سے زائد مسافر پروازیں لندن اتر رہی ہیں۔ مزید حیرت یہ کہ لندن پہنچنے والی بین الاقوامی پروازوں کے مسافروں کو بغیر اسکریننگ برطانیہ میں داخلے کی اجازت دی جارہی ہے۔
 

فرقان احمد

محفلین
حیرت ہے، کرونا وائرس کے شدید لپیٹے میں آئے ہوئے امریکا سے روزانہ 20 سے زائد مسافر پروازیں لندن اتر رہی ہیں۔ مزید حیرت یہ کہ لندن پہنچنے والی بین الاقوامی پروازوں کے مسافروں کو بغیر اسکریننگ برطانیہ میں داخلے کی اجازت دی جارہی ہے۔
ہمیں تو یہ کم از کم دو اعشاریہ صفر فی صد آبادی مُکاؤ پروگرام لگتا ہے۔ ان پروازوں پر کم از کم عارضی طور پر پابندی لگنی چاہیے۔
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
آخری تدوین:

زاہد لطیف

محفلین
حیرت ہے، کرونا وائرس کے شدید لپیٹے میں آئے ہوئے امریکا سے روزانہ 20 سے زائد مسافر پروازیں لندن اتر رہی ہیں۔ مزید حیرت یہ کہ لندن پہنچنے والی بین الاقوامی پروازوں کے مسافروں کو بغیر اسکریننگ برطانیہ میں داخلے کی اجازت دی جارہی ہے۔
اس میں حیرت کی کوئی بات نہیں۔ برطانیہ کی کورونا سے نمٹنے کی سٹریٹیجی عالمی ادارہ صحت کے متعین کردہ اصولوں کے مطابق نہیں۔ آپ اسے سرچ آؤٹ کر کے سمجھ سکتے ہیں۔ مجھے امید ہے آپ اپنے مراسلے میں کسی سازشی پہلو کی طرف اشارہ کرنا نہیں چاہ رہے ہونگے! :)
 

فرقان احمد

محفلین
جی بالکل! یہ تو ایک لحاظ سے خود کش حملہ آور بھیجنے جیسی حرکت ہوئی۔:)
شاید وہ سمجھتے ہیں کہ ان کے ہیلتھ سسٹم میں اس وائرس کے اثرات سے نپٹنے کی صلاحیت موجود ہے۔ تاہم، ڈبلیو ایچ او اس پالیسی سے متفق نہ ہے۔
 

زاہد لطیف

محفلین
ہمیں تو یہ کم از کم دو اعشاریہ صفر فی صد آبادی مُکاؤ پروگرام لگتا ہے۔ ان پروازوں پر کم از کم عارضی طور پر پابندی لگنی چاہیے۔
فرقان بھیا ان ممالک کی سٹریٹیجی سمجھنے کے لیے آپ کو ان ممالک کے افراد سے رابطہ کرنا پڑے گا۔ یہاں بیٹھے پاکستانی تناظر میں ہم بہت کچھ ثابت کر دیتے ہیں لیکن حقیقت وہ نہیں ہوتی جو ہم یہاں بیٹھ کر وہاں کے حالات کے بارے بیان کرتے ہیں! :)
 

عدنان عمر

محفلین
اس میں حیرت کی کوئی بات نہیں۔ برطانیہ کی کورونا سے نمٹنے کی سٹریٹیجی عالمی ادارہ صحت کے متعین کردہ اصولوں کے مطابق نہیں۔ آپ اسے سرچ آؤٹ کر کے سمجھ سکتے ہیں۔ مجھے امید ہے آپ اپنے مراسلے میں کسی سازشی پہلو کی طرف اشارہ کرنا نہیں چاہ رہے ہونگے! :)
برطانیہ پر تنقید اپنی جگہ، غور طلب پہلو یہ ہے کہ امریکا نے تا حال بین الاقوامی پروازیں معطل کیوں نہیں کیں۔
 

فرقان احمد

محفلین
فرقان بھیا ان ممالک کی سٹریٹیجی سمجھنے کے لیے آپ کو ان ممالک کے افراد سے رابطہ کرنا پڑے گا۔ یہاں بیٹھے پاکستانی تناظر میں ہم بہت کچھ ثابت کر دیتے ہیں لیکن حقیقت وہ نہیں ہوتی جو ہم یہاں بیٹھ کر وہاں کے حالات کے بارے بیان کرتے ہیں! :)
جی ہاں! آج امریکا میں گراف کی مدد سے ایک صاحب یہ ثابت کر رہے تھے کہ وبا کا زور ٹوٹ رہا ہے۔ اللہ کرے، ایسا ہی ہو۔
 

زاہد لطیف

محفلین
ہم تنقید کا حق ضرور رکھتے ہیں۔
اس میں کوئی شک نہیں لیکن پہلے آپ ان ممالک کی سٹریٹیجی کو تو بخوبی سمجھیں۔ آپ پاکستانی تناظر میں اگر امریکہ یا برطانیہ کی سٹریٹیجی پہ تنقید کریں گے تو وہ بالکل ایسے ہو گا کہ برطانیہ میں لوگ ہم جیسے کپڑے کیوں نہیں پہنتے، ہم جیسا کھانا کیوں نہیں کھاتے۔ تناظر اہم ہے اور بہت اہم ہے! :)
 

عدنان عمر

محفلین
اس میں کوئی شک نہیں لیکن پہلے آپ ان ممالک کی سٹریٹیجی کو تو بخوبی سمجھیں۔ آپ پاکستانی تناظر میں اگر امریکہ یا برطانیہ کی سٹریٹیجی پہ تنقید کریں گے تو وہ بالکل ایسے ہو گا کہ برطانیہ میں لوگ ہم جیسے کپڑے کیوں نہیں پہنتے، ہم جیسا کھانا کیوں نہیں کھاتے۔ تناظر اہم ہے اور بہت اہم ہے! :)
آپ سمجھا دیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
ویسے ٹرمپ کی جہالت کم از کم بھی تیس ہزار امریکیوں کو مروائے گی۔ عمران خان بھی کچھ کچھ ٹرمپ سے متاثر لگتے ہیں۔ آپ کا کیا خیال ہے؟
image.png
 

الف نظامی

لائبریرین
اس میں کوئی شک نہیں لیکن پہلے آپ ان ممالک کی سٹریٹیجی کو تو بخوبی سمجھیں۔ آپ پاکستانی تناظر میں اگر امریکہ یا برطانیہ کی سٹریٹیجی پہ تنقید کریں گے تو وہ بالکل ایسے ہو گا کہ برطانیہ میں لوگ ہم جیسے کپڑے کیوں نہیں پہنتے، ہم جیسا کھانا کیوں نہیں کھاتے۔ تناظر اہم ہے اور بہت اہم ہے! :)
کم دِتہ اَنساناں(ٹرمپ اینڈ کو) نوں
چھٹی ہے شیطاناں نوں
 
آخری تدوین:
Top