پاکستان میں کورونا کیسز کی تعداد

عرفان سعید

محفلین
سلام
میرا اٹھنا بیٹھنا آجکل کرونا والوں کے ساتھ زیادہ ہے۔ ان میں وہ بھی شامل ہیں جو حکومت کی میٹنگز میں ہوتے ہیں۔
آج تک کی اطلاع یہ ہے کہ پاکستان میں ابھی تک (کم از کم سندھ کے بارے میں ۹۵فیصد ) یہ کہا جاسکتا ہے کہ ابھی تک کمیونٹی ٹرانسمیشن شروع نہیں ہوئی۔ سندھ کے ۴۰۰ سے زائد کرونا کیسز میں سے بمشکل ۱۰ ایسے ہیں جن کا ٹریس کرنا مشکل ہو۔
کمیونٹی ٹرانسمیشن میں پتہ نہیں چلتا کہ کس سے لگا ہے۔ یہ کسی میز، دروازے کے ہینڈل یا اسی طرح کی چیزوں سے لگ سکتا ہے۔ ایسا ابھی تک شروع نہیں ہوا۔ اگر ہم تمام کیسز اور مشکوک کیسز کو الگ کرسکیں تو شاید اس سے بچا جاسکے۔ اور میری ساری دعا ہی یہ ہے کہ یہ مزید نہ بڑھے۔ ورنہ تیاریوں کا بھرکس نکل جائے گا۔
ڈاکٹر صاحب! موضوع سے ہٹنے کی معذرت کے ساتھ ایک طالب علمانہ سوال ہے کہ کیا گرمی کی آمد سے اس وائرس میں کچھ کمی ہونا متوقع ہے؟
 

زیک

مسافر
سلام
میرا اٹھنا بیٹھنا آجکل کرونا والوں کے ساتھ زیادہ ہے۔ ان میں وہ بھی شامل ہیں جو حکومت کی میٹنگز میں ہوتے ہیں۔
آج تک کی اطلاع یہ ہے کہ پاکستان میں ابھی تک (کم از کم سندھ کے بارے میں ۹۵فیصد ) یہ کہا جاسکتا ہے کہ ابھی تک کمیونٹی ٹرانسمیشن شروع نہیں ہوئی۔ سندھ کے ۴۰۰ سے زائد کرونا کیسز میں سے بمشکل ۱۰ ایسے ہیں جن کا ٹریس کرنا مشکل ہو۔
کمیونٹی ٹرانسمیشن میں پتہ نہیں چلتا کہ کس سے لگا ہے۔ یہ کسی میز، دروازے کے ہینڈل یا اسی طرح کی چیزوں سے لگ سکتا ہے۔ ایسا ابھی تک شروع نہیں ہوا۔ اگر ہم تمام کیسز اور مشکوک کیسز کو الگ کرسکیں تو شاید اس سے بچا جاسکے۔ اور میری ساری دعا ہی یہ ہے کہ یہ مزید نہ بڑھے۔ ورنہ تیاریوں کا بھرکس نکل جائے گا۔
کوئی ٹھوس ڈیٹا اس بارے میں موجود ہے کہ کتنے کیسز امپورٹڈ ہیں؟ خیال رہے کہ ہزار پازیٹو ٹیسٹس کے علاوہ تین ہزار ایسے کیسز بھی ہیں جن پر کروناوائرس کا شک ہے
 

محمد وارث

لائبریرین
آج سہ پہر، ڈاکٹر ظفر مرزا معاون خصوصی نے کہا تھا کہ قریب ساڑھے چھ ہزار زائرین کو قرنطینہ میں رکھا گیا تھا اور اس میں اڑھائی ہزار کے ٹیسٹ پازیٹو آئے ہیں مزید یہ کہا کہ یہ اڑھائی ہزار ان گیارہ سو کنفرمڈ مریضوں کے علاوہ ہیں جو ہسپتالوں میں ہیں۔ اس طرح تو پاکستان میں اس وقت مریضوں کی تعداد 3600 کے لگ بھگ ہو جاتی ہے۔ معاون خصوصی صاحب نے بعد میں وضاحت فرمائی ہے کہ اڑھائی ہزار کے ٹیسٹ کیے گئے جن میں 588 پازیٹو آئے۔

یہاں گڑ بڑ ہے اور واضح گڑ بڑ ہے۔ قرنطینہ والے زائرین کے صحیح اعداد و شمار سامنے نہیں لائے جا رہے ۔
 

فاخر رضا

محفلین
کوئی ٹھوس ڈیٹا اس بارے میں موجود ہے کہ کتنے کیسز امپورٹڈ ہیں؟ خیال رہے کہ ہزار پازیٹو ٹیسٹس کے علاوہ تین ہزار ایسے کیسز بھی ہیں جن پر کروناوائرس کا شک ہے
اگر تین ہزار ہوں یا کم یا زیادہ
بات یی ہے کہ کیا کمیونٹی ٹرانسمیشن ہورہی ہے یا نہیں.
تو اسکا جواب یہ ہے کہ پاکستان میں اس کے شواہد نہ ہونے کے برابر ہیں.
 

فاخر رضا

محفلین
آج سہ پہر، ڈاکٹر ظفر مرزا معاون خصوصی نے کہا تھا کہ قریب ساڑھے چھ ہزار زائرین کو قرنطینہ میں رکھا گیا تھا اور اس میں اڑھائی ہزار کے ٹیسٹ پازیٹو آئے ہیں مزید یہ کہا کہ یہ اڑھائی ہزار ان گیارہ سو کنفرمڈ مریضوں کے علاوہ ہیں جو ہسپتالوں میں ہیں۔ اس طرح تو پاکستان میں اس وقت مریضوں کی تعداد 3600 کے لگ بھگ ہو جاتی ہے۔ معاون خصوصی صاحب نے بعد میں وضاحت فرمائی ہے کہ اڑھائی ہزار کے ٹیسٹ کیے گئے جن میں 588 پازیٹو آئے۔

یہاں گڑ بڑ ہے اور واضح گڑ بڑ ہے۔ قرنطینہ والے زائرین کے صحیح اعداد و شمار سامنے نہیں لائے جا رہے ۔
جی یہ وضاحت پڑھی کاش یہ صاحب کچھ تیاری کرکے بات کرتے. اس طرح پوری قوم کو پریشان کیا
بات وہی والی ہے کہ زائرین یا ان کے contacts یا انگلینڈ وغیرہ سے آنے والوں میں وائرس ہے.
دیکھنا یہ ہے کہ کب یہ fomites وغیرہ سے پھیلنا شروع کرتا ہے. ایک ماہ تو اللہ اللہ کرکے خیر سے گزر گیا ہے. کاش عمران خان انڈسٹری اونرز کی بجائے عوام کا سوچے اور لاک ڈاؤن کا اعلان کردے
 

فاخر رضا

محفلین
ڈاکٹر صاحب! موضوع سے ہٹنے کی معذرت کے ساتھ ایک طالب علمانہ سوال ہے کہ کیا گرمی کی آمد سے اس وائرس میں کچھ کمی ہونا متوقع ہے؟
سلام
ابھی چائنا سے ایک اسٹڈی چھپی ہے جس میں درجہ حرارت اور ہوا میں نمی کا تناسب کے حساب سے R 0
یا جسے R ناٹ کہا جاتا ہے میں کمی کا بتایا گیا ہے
روزانہ اتنا مواد چھپ رہا ہے کہ میرے لئے سب ہڑھنا ناممکن ہے. بس جہاں بھی کوئی امید افزا خبر یا اسٹڈی آتی ہے پڑھ لیتا ہوں.
231,287
Deaths caused by malaria this year
Worldometer - real time world statistics
کیا آپ یقین کریں گے کہ تین ماہ سے کم میں صرف ملیریا سے اتنی اموات ہوئی ہیں.
مجھے تو ایسی خبریں بھی اب اچھی لگنے لگی ہیں

آپ کے سوال کی طرف واپس آتے ہوئے، زیادہ تر ماہرین کا خیال ہے کہ اس بیماری کی ویکسین بننے کے بعد ہی یہ بیماری جائے گی. اب اس کا کوئی بھی مطلب سمجھ لیں
زندگی اور موت دونوں کے سوداگر موجیں کررہے ہیں
 

زیک

مسافر
اگر تین ہزار ہوں یا کم یا زیادہ
بات یی ہے کہ کیا کمیونٹی ٹرانسمیشن ہورہی ہے یا نہیں.
تو اسکا جواب یہ ہے کہ پاکستان میں اس کے شواہد نہ ہونے کے برابر ہیں.
شواہد نہ ہونے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ مقامی آبادی میں ٹیسٹنگ نہ ہونے کے برابر ہے
 

جاسم محمد

محفلین

بندہ پرور

محفلین
کاش عمران خان انڈسٹری اونرز کی بجائے عوام کا سوچے اور لاک ڈاؤن کا اعلان کردے
آپ کی یہ بات بالکل درست ہے ۔ واقعی حکومت کی پہلی ترجیح اس وبا کے وسیع پیمانے پر پھیلاۂ کی
روک تھام ہونی چاہئیے جس کا بہترین طریقہ مکمل لاک ڈاؤن ہی ہے ۔
 

جاسم محمد

محفلین
آپ کی یہ بات بالکل درست ہے ۔ واقعی حکومت کی پہلی ترجیح اس وبا کے وسیع پیمانے پر پھیلاۂ کی
روک تھام ہونی چاہئیے جس کا بہترین طریقہ مکمل لاک ڈاؤن ہی ہے ۔
سندھ میں سرکاری سطح پر لاک ڈاؤن ہے جبکہ زمینی سطح پر یہ ہو رہا ہے:
 

جاسم محمد

محفلین
اب کوئی تازہ ترین اعداد و شمار بتائیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اوسط کیا ہے بڑھنے کی؟؟
l_217101_035110_updates.jpg
 

جاسم محمد

محفلین
اب کوئی تازہ ترین اعداد و شمار بتائیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اوسط کیا ہے بڑھنے کی؟؟

ملک بھر میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 1252 ہوگئی
ویب ڈیسک جمع۔ء 27 مارچ 2020
2026043-corona-1585285948-108-640x480.jpg

سندھ اور بلوچستان میں مساجد میں نماز باجماعت اور جمعہ کے اجتماعات پر پابندی ہے فوٹو: فائل


کراچی: ملک بھر میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 1252 تک جاپہنچی ہے۔

حکومتی اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں کورونا کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 1235 ہوگئی ہے۔ سندھ میں کورونا کے 440 ، پنجاب میں 414 ، بلوچستان میں 131 ، خیبر پختونخوا میں 147 ، گلگت بلتستان میں 91، اسلام آباد میں 27 اور آزاد کشمیر سے 2 مریض ہے۔

گوزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کا کوئی مریض جاں بحق نہیں ہوا ۔ ملک بھر میں اس مرض سے زندگی کی بازی ہارنے والوں کی تعداد 9 ہے۔ سندھ، بلوچستان اور گلگت بلتستان میں ایک ایک جب کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا 3،3 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 23 مریض صحتیاب ہوگئے۔

سندھ اور بلوچستان میں مساجد میں نماز باجماعت اور جمعہ کے اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی ہے جب کہ پنجاب میں محکمہ اوقاف نے جمعہ مبارک کے لئے ہدایت نامہ جاری کر دیا ہے جس کے تحت نماز جمعہ میں بچوں، عمر رسیدہ اور بیمار لوگوں کو آنے پر پابندی لگادی گئی ہے۔

سندھ میں لاک ڈاؤن مزید سخت

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آئی جی پولیس کو صوبے میں لاک ڈاؤن کو مزید سخت کرنے کی ہدایت کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ ابھی تک شہر میں گھوم رہے ہیں، لوگوں کا تعاون عوام کی صحت کا ضامن ہے، اس لئے عوام لاک ڈاؤن اور حکومت کے فیصلوں کا احترام کریں، عوام کو ایک مرتبہ ان کے اپنے بچوں، خاندان اور صوبے اور ملک کے عوام کی صحت کی خاطر لاک ڈاؤن پر عمل کرنے کی درخواست کرتا ہوں۔

اجتماعات پر پابندی کا حل نوٹیفکیشن نہیں

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کورونا وائرس کی روک تھام کے پیش نظرصرف نوٹی فکیشن نکالنے سے اجتماعات پر پابندی کا معاملہ حل نہیں ہوگا، اجتماعات کے معاملے پرعوام کوذہنی طورپرقائل کرنا پڑے گا، اتفاق ہوا ہے کہ مساجد میں اجتماعات کومحدود کیا جائے، تمام علما کرام اورصوبوں نے اتفاق کیا اجتماعات سے گریزکیا جائے۔

چین کے تجربے سے بھرپور استفادہ کریں گے

معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ کورونا کے حوالے سے پاکستان چینی ڈاکٹرز کے علم، تجربے اور مہارت سے بھرپور استفادہ کرے گا۔

یوٹیلیٹی اسٹورز میں اشیاء خوردونوش کی قلت

کورونا وائرس کی وجہ سے یوٹیلیٹی اسٹورز پر اشیاء خوردونوش کے لیے حکومت کے50 ارب اعلان کے باوجود اشیا کی قلت کا سامنا ہے۔ یوٹیلیٹی اسٹورز پر عملے کو فیس ماسک، گلوز اور ہینڈ سینی ٹائزر کی عدم فراہمی کے باعث عملے اور شہریوں کے کرونا سے متاثر ہونے کا شدید خدشہ ہے۔
 

بندہ پرور

محفلین
سندھ میں سرکاری سطح پر لاک ڈاؤن ہے جبکہ زمینی سطح پر یہ ہو رہا ہے:
یہ نظارہ تو صاف بتارہا ہے کہ بجائے لاک ڈاؤن کی پابندیوں پر چلنے کے
الٹا اس کی دھجیاں بکھیری جارہی ہیں ۔ اپنی اور دوسرں کی زندگیوں کو خطرے
میں ڈالنے کا یہ اجتماعی رجحان نہایت قابل مذمت ہے ۔
 

جاسم محمد

محفلین
کھانے پینے کی قلت ہوئی تو افرا تفری پھیل سکتی ہے، وزیراعظم
ویب ڈیسک ایک گھنٹہ پہلے
2026178-imran-1585313156-235-640x480.jpg

کھانے پینے کی اشیاء کی قلت نہیں ہونی چاہئے، وزیر اعظم عمران خان فوٹو: فائل


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملک میں گڈز ٹرانسپورٹ کی نقل وحرکت کو یقینی بنایا جائے اگر کھانے پینے کی قلت ہوئی تو افرا تفری پیدا ہو سکتی ہے۔

اسلام آباد میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے نمٹنابڑے ممالک کے لئے بھی آسان نہیں، امریکا نے 2 ہزار ارب روپے کا ریلیف پیکج دیا ہے، جب پاکستان میں کورونا وائرس کا مسئلہ آیا تو صوبوں کا مختلف رویہ سامنے آیا، کورونا کے خلاف جنگ حکومت اکیلے نہیں جیت سکتی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگرہم نے ایک دم لاک ڈاؤن کردیا تو دیہاڑی پر کام کرنے والوں کے لئے سخت مسئلہ ہوگا، ہمیں سوچ سمجھ کرلاک ڈاؤن کے فیصلے پر عمل کرنا چاہیے، مجھے خدشہ تھا کہ اگر ایک دم لاک ڈاؤن ہوا تو غریب طبقہ مشکل میں آجائے گا۔ ،

عمران خان نے کہا کہ چاروں صوبوں نے مشترکہ طور پر گڈز ٹرانسپورٹ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، ہم چاہتے ہیں لوگوں کو کھانے پینے کی اشیا میں کمی نہ ہو، پہلے بھی ٹرانسپورٹ کو روکنے سے کئی جگہوں پر آٹا مہنگا ہو گیا، لیکن اب ملک بھر میں گڈز ٹرانسپورٹ پر کوئی پابندی نہیں ہو گی، کھانے پینے کی چیزیں بنانے والی فیکٹریاں اورانرجی سیکٹر کام کرتا رہے گا، سامان کی نقل و حرکت کیلئے گڈز ٹرانسپورٹ کی مکمل اجازت ہوگی، چاہتے ہیں لوگوں کو کھانے پینے کی اشیاء پہنچانے میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔

قبل ازیں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ اشیائے ضروریہ اور ضروری سامان کی ترسیل کے لیے ٹرانسپورٹ جاری رہے گی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ریلوے فریٹ کے نظام کو جاری رکھے گی، وزیر مواصلات ملک میں گڈز ٹرانسپورٹ کی دستیابی یقینی بنائیں گے اور گڈزٹرانسپورٹ کا عملہ وزارت صحت کی ہدایات پر عمل کرے گا اور ٹرانسپورٹ کے لیے کم سے کم عملہ استعمال کیا جائے گا۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک میں گڈز ٹرانسپورٹ کی نقل وحرکت کو یقینی بنایا جائے اور کھانے پینے کی اشیاء کی قلت نہیں ہونی چاہئے، کھانے پینے کی قلت ہوئی تو افرا تفری پیدا ہو سکتی ہے، اشیاء ضروریہ کی فراہمی کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں۔
 

سین خے

محفلین
مڈ جنوری میں ہمارے گھر میں ایمرجنسی تھی جس کی وجہ سے آغا خان ہسپتال مسلسل آنا جانا رہا۔ وہاں ایمرجنسی میں سات آٹھ چینی ایڈمٹ دیکھے تھے۔ ایک کی حالت بہت خراب تھی اور اس کو سانس کا پرابلم تھا۔ میں نےایک ڈاکٹر سے پوچھا کہ نمونیا ہے یا برڈ فلو تو اس کا کہنا تھا کہ کچھ سمجھ نہیں آرہا ہے کہ اسے کیا ہوا ہے۔ اس کو بخار بھی رہ چکا تھا۔

بتانے کا مقصد یہ ہے کہ کچھ یقین سے کہا نہیں جا سکتا ہے کہ کب کورونا پاکستان میں داخل ہوا ہے۔ چینیوں کا مسلسل پاکستان میں آنا جانا رہا ہے اور رہتا ہے۔

ٹیسٹنگ سہولیات کی کمی کے باعث مریضوں کی صحیح تعداد کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا ہے۔
 
Top